سورۃ الانبیاء ۔ رکوع 6 (آیت نمبر 76 سے 93) مع اردو ترجمہ

سورۃ الانبیاء

وَ نُوۡحًا اِذۡ نَادٰی مِنۡ قَبۡلُ فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ فَنَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗ مِنَ الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۚ۷۶﴾

اور نوح کا قصہ بھی یاد کرو جب اس سے پیشتر انہوں نے ہمیں پکارا تو ہم نے انکی دعا قبول فرمائی اور انکو اور انکے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی۔

وَ نَصَرۡنٰہُ مِنَ الۡقَوۡمِ الَّذِیۡنَ کَذَّبُوۡا بِاٰیٰتِنَا ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمَ سَوۡءٍ فَاَغۡرَقۡنٰہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۷۷﴾

اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے ان پر نصرت بخشی۔ وہ بیشک برے لوگ تھے سو ہم نے ان سب کو غرق کر دیا۔

وَ دَاوٗدَ وَ سُلَیۡمٰنَ اِذۡ یَحۡکُمٰنِ فِی الۡحَرۡثِ اِذۡ نَفَشَتۡ فِیۡہِ غَنَمُ الۡقَوۡمِ ۚ وَ کُنَّا لِحُکۡمِہِمۡ شٰہِدِیۡنَ ﴿٭ۙ۷۸﴾

اور داؤد اور سلیمان کا حال بھی سن لو کہ جب وہ ایک کھیتی کا مقدمہ فیصل کرنے لگے جس میں کچھ لوگوں کی بکریاں رات کر چر گئیں اور اسے روند گئ تھیں اور ہم انکے فیصلے کے گواہ تھے۔

فَفَہَّمۡنٰہَا سُلَیۡمٰنَ ۚ وَ کُلًّا اٰتَیۡنَا حُکۡمًا وَّ عِلۡمًا ۫ وَّ سَخَّرۡنَا مَعَ دَاوٗدَ الۡجِبَالَ یُسَبِّحۡنَ وَ الطَّیۡرَ ؕ وَ کُنَّا فٰعِلِیۡنَ ﴿۷۹﴾

تو ہم نے فیصلہ کرنے کا طریق سلیمان کو سمجھا دیا۔ اور ہم نے دونوں کو حکمت و نبوت اور علم بخشا تھا اور ہم نے پہاڑوں کو داؤد کا مسخر کر دیا تھا کہ انکے ساتھ تسبیح کرتے تھے اور پرندوں کو بھی مسخر کر دیا تھا اور ہم ہی ایسا کرنے والے تھے۔

وَ عَلَّمۡنٰہُ صَنۡعَۃَ لَبُوۡسٍ لَّکُمۡ لِتُحۡصِنَکُمۡ مِّنۡۢ بَاۡسِکُمۡ ۚ فَہَلۡ اَنۡتُمۡ شٰکِرُوۡنَ ﴿۸۰﴾

اور ہم نے تمہارے لئے انکو ایک طرح کا لباس بنانا بھی سکھا دیا تاکہ تمکو لڑائی کے ضرر سے بچائے پس تمکو شکرگذار ہونا چاہیئے۔

وَ لِسُلَیۡمٰنَ الرِّیۡحَ عَاصِفَۃً تَجۡرِیۡ بِاَمۡرِہٖۤ اِلَی الۡاَرۡضِ الَّتِیۡ بٰرَکۡنَا فِیۡہَا ؕ وَ کُنَّا بِکُلِّ شَیۡءٍ عٰلِمِیۡنَ ﴿۸۱﴾

اور ہم نے تیز ہوا سلیمان کے تابع فرمان کر دی تھی جو انکے حکم سے اس ملک میں چلتی تھی جس میں ہم نے برکت دی تھی یعنی شام کیطرف اور ہم ہر چیز سے خبردار ہیں۔

وَ مِنَ الشَّیٰطِیۡنِ مَنۡ یَّغُوۡصُوۡنَ لَہٗ وَ یَعۡمَلُوۡنَ عَمَلًا دُوۡنَ ذٰلِکَ ۚ وَ کُنَّا لَہُمۡ حٰفِظِیۡنَ ﴿ۙ۸۲﴾

اور بڑے بڑے جنات کو بھی انکے تابع کر دیا تھا کہ ان میں سے بعض انکے لئے غوطہ خوری کرتے تھے اور اسکے علاوہ اور کام بھی کرتے تھے۔ اور ہم انکے نگہبان تھے۔

وَ اَیُّوۡبَ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۳﴾

اور ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔

فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ فَکَشَفۡنَا مَا بِہٖ مِنۡ ضُرٍّ وَّ اٰتَیۡنٰہُ اَہۡلَہٗ وَ مِثۡلَہُمۡ مَّعَہُمۡ رَحۡمَۃً مِّنۡ عِنۡدِنَا وَ ذِکۡرٰی لِلۡعٰبِدِیۡنَ ﴿۸۴﴾

تو ہم نے انکی دعا قبول کر لی اور جو انکو تکلیف تھی وہ دور کر دی اور انکو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے انکے ساتھ اتنے ہی اور بخشے اور عبادت کرنے والوں کے لئے یہ نصیحت ہے۔

وَ اِسۡمٰعِیۡلَ وَ اِدۡرِیۡسَ وَ ذَاالۡکِفۡلِ ؕ کُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۵﴾

اور اسمٰعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو بھی یاد کرو یہ سب صبر کرنے والے تھے۔

وَ اَدۡخَلۡنٰہُمۡ فِیۡ رَحۡمَتِنَا ؕ اِنَّہُمۡ مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۸۶﴾

اور ہم نے انکو اپنی رحمت میں داخل کیا۔ بلاشبہ وہ نیکوکار تھے۔

وَ ذَاالنُّوۡنِ اِذۡ ذَّہَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنۡ لَّنۡ نَّقۡدِرَ عَلَیۡہِ فَنَادٰی فِی الظُّلُمٰتِ اَنۡ لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَکَ ٭ۖ اِنِّیۡ کُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۷﴾

اور مچھلی والے پیغمبر یعنی یونس کو یاد کرو جب وہ اپنی قوم سے ناراض ہو کر غصے کی حالت میں چل دیئے اور خیال کیا کہ ہم ان پر گرفت نہیں کریں گے مگر پھر اندھیروں میں اللہ کو پکارنے لگے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو پاک ہے اور بیشک میں قصوروار ہوں۔

فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ ۙ وَ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الۡغَمِّ ؕ وَ کَذٰلِکَ نُــۨۡجِی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸۸﴾

تو ہم نے انکی دعا قبول کر لی اور انکو غم سے نجات بخشی۔ اور ایمان والوں کو ہم اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں۔

وَ زَکَرِیَّاۤ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗ رَبِّ لَا تَذَرۡنِیۡ فَرۡدًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡوٰرِثِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۹﴾

اور زکریا کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو تو سب سے بہتر وارث ہے۔

فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ ۫ وَ وَہَبۡنَا لَہٗ یَحۡیٰی وَ اَصۡلَحۡنَا لَہٗ زَوۡجَہٗ ؕاِنَّہُمۡ کَانُوۡا یُسٰرِعُوۡنَ فِی الۡخَیۡرٰتِ وَ یَدۡعُوۡنَنَا رَغَبًا وَّ رَہَبًا ؕوَ کَانُوۡا لَنَا خٰشِعِیۡنَ ﴿۹۰﴾

تو ہم نے انکی پکار سن لی اور انکو یحیٰی بخشے اور انکی بیوی کو اولاد کے قابل بنا دیا۔ یہ لوگ لپک لپک کر نیکیاں کرتے اور ہمیں امید اور خوف سے پکارتے اور ہمارے آگے عاجزی کیا کرتے تھے۔

وَ الَّتِیۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَہَا فَنَفَخۡنَا فِیۡہَا مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ جَعَلۡنٰہَا وَ ابۡنَہَاۤ اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۹۱﴾

اور ان خاتون یعنی مریم کو بھی یاد کرو جنہوں نے اپنی عفت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی اور انکو اور انکے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا۔

اِنَّ ہٰذِہٖۤ اُمَّتُکُمۡ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً ۫ۖ وَّ اَنَا رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡنِ ﴿۹۲﴾

لوگو یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کیا کرو۔

وَ تَقَطَّعُوۡۤا اَمۡرَہُمۡ بَیۡنَہُمۡ ؕ کُلٌّ اِلَیۡنَا رٰجِعُوۡنَ ﴿٪۹۳﴾٪۱

اور لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہو گئے۔ مگر آخر سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں۔

سورۃ طٰہٰ سورۃ الحج