سورۃ الشعراء ۔ مکمل مع اردو ترجمہ

سورۃ الشعراء

سورۃ الشعراء مع اردو ترجمہ۔ سورہ شعراء مکی سورہ ہے جو کہ ۲۲۷ آیات اور ۱۱ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری

Play Audio

Download MP3

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

طٰسٓمّٓ ﴿۱﴾

طٰسم۔

تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ الۡمُبِیۡنِ ﴿۲﴾

یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں۔

لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفۡسَکَ اَلَّا یَکُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۳﴾

اے پیغمبر شاید تم اس رنج سے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے اپنے آپکو ہلاکت میں ڈال دو گے۔

اِنۡ نَّشَاۡ نُنَزِّلۡ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ السَّمَآءِ اٰیَۃً فَظَلَّتۡ اَعۡنَاقُہُمۡ لَہَا خٰضِعِیۡنَ ﴿۴﴾

اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے کوئی نشانی اتار دیں پھر انکی گردنیں اسکے آگے جھک جائیں۔

وَ مَا یَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ ذِکۡرٍ مِّنَ الرَّحۡمٰنِ مُحۡدَثٍ اِلَّا کَانُوۡا عَنۡہُ مُعۡرِضِیۡنَ ﴿۵﴾

اور انکے پاس رحمٰن کی طرف سے کوئی نئی نصیحت نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔

فَقَدۡ کَذَّبُوۡا فَسَیَاۡتِیۡہِمۡ اَنۡۢبٰٓؤُا مَا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿۶﴾

سو یہ تو جھٹلا چکے اب انکو اس چیز کی حقیقت معلوم ہو جائے گی جسکی ہنسی اڑاتے تھے۔

اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اِلَی الۡاَرۡضِ کَمۡ اَنۡۢبَتۡنَا فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ زَوۡجٍ کَرِیۡمٍ ﴿۷﴾

کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں ہر قسم کی کتنی نفیس چیزیں اگائی ہیں۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕوَ مَا کَانَ اَکۡثَرُ ہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸﴾

کچھ شک نہیں کہ اس میں نشانی ہے مگر یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿٪۹﴾٪۱

اور تمہارا پروردگار غالب ہے مہربان ہے۔

وَ اِذۡ نَادٰی رَبُّکَ مُوۡسٰۤی اَنِ ائۡتِ الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾

اور جب تمہارے پروردگار نے موسٰی کو پکارا کہ ظالم لوگوں کے پاس جاؤ۔

قَوۡمَ فِرۡعَوۡنَ ؕ اَلَا یَتَّقُوۡنَ ﴿۱۱﴾

یعنی قوم فرعون کے پاس۔ کیا وہ ڈرتے نہیں۔

قَالَ رَبِّ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اَنۡ یُّکَذِّبُوۡنِ ﴿ؕ۱۲﴾

انہوں نے کہا کہ میرے پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھوٹا سمجھیں۔

وَ یَضِیۡقُ صَدۡرِیۡ وَ لَا یَنۡطَلِقُ لِسَانِیۡ فَاَرۡسِلۡ اِلٰی ہٰرُوۡنَ ﴿۱۳﴾

اور میرا دل تنگ ہوتا ہے اور میری زبان رکتی ہے تو ہارون کو حکم بھیج کہ میرے ساتھ چلیں۔

وَ لَہُمۡ عَلَیَّ ذَنۡۢبٌ فَاَخَافُ اَنۡ یَّقۡتُلُوۡنِ ﴿ۚ۱۴﴾

اور ان لوگوں کا مجھ پر ایک گناہ یعنی فرعونی کے خون کا دعوٰی بھی ہے سو مجھے یہ بھی ڈر ہے کہ مجھ کو مار ہی ڈالیں۔

قَالَ کَلَّا ۚ فَاذۡہَبَا بِاٰیٰتِنَاۤ اِنَّا مَعَکُمۡ مُّسۡتَمِعُوۡنَ ﴿۱۵﴾

فرمایا ہرگز نہیں۔ پس تم دونوں ہماری نشانیاں لیکر جاؤ ہم تمہارے ساتھ سننے والے ہیں۔

فَاۡتِیَا فِرۡعَوۡنَ فَقُوۡلَاۤ اِنَّا رَسُوۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ۙ۱۶﴾

سو دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تمام جہانوں کے مالک کے بھیجے ہوئے ہیں۔

اَنۡ اَرۡسِلۡ مَعَنَا بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۱۷﴾

اور اس لئے آئے ہیں کہ آپ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کی اجازت دیں۔

قَالَ اَلَمۡ نُرَبِّکَ فِیۡنَا وَلِیۡدًا وَّ لَبِثۡتَ فِیۡنَا مِنۡ عُمُرِکَ سِنِیۡنَ ﴿ۙ۱۸﴾

فرعون نے موسٰی سے کہا کیا ہم نے تمکو جبکہ تم بچے تھے پرورش نہیں کیا تھا اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر نہیں کی؟

وَ فَعَلۡتَ فَعۡلَتَکَ الَّتِیۡ فَعَلۡتَ وَ اَنۡتَ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۱۹﴾

اور تم نے ایک اور کام کیا تھا جو کیا تم ناشکرے معلوم ہوتے ہو۔

قَالَ فَعَلۡتُہَاۤ اِذًا وَّ اَنَا مِنَ الضَّآلِّیۡنَ ﴿ؕ۲۰﴾

موسٰی نے کہا کہ ہاں وہ حرکت مجھ سے ناگہاں سرزد ہوئی تھی اور میں خطاکاروں میں تھا۔

فَفَرَرۡتُ مِنۡکُمۡ لَمَّا خِفۡتُکُمۡ فَوَہَبَ لِیۡ رَبِّیۡ حُکۡمًا وَّ جَعَلَنِیۡ مِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۲۱﴾

پھر جب مجھے تم سے ڈر لگا تو میں تمہارے پاس سے فرار ہو گیا۔ پھر میرے رب نے مجھکو نبوت و علم بخشا اور مجھے پیغمبروں میں سے کیا۔

وَ تِلۡکَ نِعۡمَۃٌ تَمُنُّہَا عَلَیَّ اَنۡ عَبَّدۡتَّ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۲۲﴾

اور کیا یہی احسان ہے جو آپ مجھ پر رکھتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے۔

قَالَ فِرۡعَوۡنُ وَ مَا رَبُّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ؕ۲۳﴾

فرعون نے کہا اور رب العالمین کیا ہوتا ہے؟

قَالَ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ؕ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّوۡقِنِیۡنَ ﴿۲۴﴾

فرمایا آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو۔

قَالَ لِمَنۡ حَوۡلَہٗۤ اَلَا تَسۡتَمِعُوۡنَ ﴿۲۵﴾

فرعون نے اپنےاردگرد کے لوگوں سے کہا کہ کیا تم سنتے نہیں؟

قَالَ رَبُّکُمۡ وَ رَبُّ اٰبَآئِکُمُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۲۶﴾

موسٰی نے کہا کہ تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادوں کا بھی مالک۔

قَالَ اِنَّ رَسُوۡلَکُمُ الَّذِیۡۤ اُرۡسِلَ اِلَیۡکُمۡ لَمَجۡنُوۡنٌ ﴿۲۷﴾

فرعون نے کہا کہ یہ پیغمبر جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے باؤلا ہے۔

قَالَ رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ؕ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۲۸﴾

موسٰی نے کہا کہ مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سب کا مالک بشرطیکہ تمکو سمجھ ہو۔

قَالَ لَئِنِ اتَّخَذۡتَ اِلٰـہًا غَیۡرِیۡ لَاَجۡعَلَنَّکَ مِنَ الۡمَسۡجُوۡنِیۡنَ ﴿۲۹﴾

فرعون نے کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کر دوں گا۔

قَالَ اَوَ لَوۡ جِئۡتُکَ بِشَیۡءٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۚ۳۰﴾

موسٰی نے کہا خواہ میں آپکے پاس روشن چیز لاؤں یعنی معجزہ؟

قَالَ فَاۡتِ بِہٖۤ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۳۱﴾

فرعون نے کہا اگر سچے ہو تو اسے لاؤ دکھاؤ۔

فَاَلۡقٰی عَصَاہُ فَاِذَا ہِیَ ثُعۡبَانٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚۖ۳۲﴾

پس انہوں نے اپنی لاٹھی ڈال دی تو وہ اسی وقت صاف اژدھا بن گئ۔

وَّ نَزَعَ یَدَہٗ فَاِذَا ہِیَ بَیۡضَآءُ لِلنّٰظِرِیۡنَ ﴿٪۳۳﴾٪۲

اور اپنا ہاتھ جو نکالا تو اسی دم دیکھنے والوں کے لئے سفید براق نظر آنے لگا۔

قَالَ لِلۡمَلَاِ حَوۡلَہٗۤ اِنَّ ہٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِیۡمٌ ﴿ۙ۳۴﴾

فرعون نے اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ یہ تو ایک ماہر جادوگر ہے۔

یُّرِیۡدُ اَنۡ یُّخۡرِجَکُمۡ مِّنۡ اَرۡضِکُمۡ بِسِحۡرِہٖ ٭ۖ فَمَا ذَا تَاۡمُرُوۡنَ ﴿۳۵﴾

چاہتا ہے کہ تمکو اپنے جادو کے زور سے تمہارے ملک سے نکال دے تو تمہاری کیا رائے ہے؟

قَالُوۡۤا اَرۡجِہۡ وَ اَخَاہُ وَ ابۡعَثۡ فِی الۡمَدَآئِنِ حٰشِرِیۡنَ ﴿ۙ۳۶﴾

انہوں نے کہا کہ اسکو اور اسکے بھائی کو کچھ مہلت دیجئے اور شہروں میں نقیب بھیج دیجئے۔

یَاۡتُوۡکَ بِکُلِّ سَحَّارٍ عَلِیۡمٍ ﴿۳۷﴾

کہ سب ماہر جادوگروں کو جمع کر کے آپ کے پاس لے آئیں۔

فَجُمِعَ السَّحَرَۃُ لِمِیۡقَاتِ یَوۡمٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿ۙ۳۸﴾

آخر جادوگر ایک مقررہ دن کی معیاد پر جمع ہو گئے۔

وَّ قِیۡلَ لِلنَّاسِ ہَلۡ اَنۡتُمۡ مُّجۡتَمِعُوۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

اور لوگوں سے کہدیا گیا کہ تم سب کو اکٹھے ہو جانا چاہیے۔

لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَۃَ اِنۡ کَانُوۡا ہُمُ الۡغٰلِبِیۡنَ ﴿۴۰﴾

تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم انکے پیرو ہو جائیں۔

فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَۃُ قَالُوۡا لِفِرۡعَوۡنَ اَئِنَّ لَنَا لَاَجۡرًا اِنۡ کُنَّا نَحۡنُ الۡغٰلِبِیۡنَ ﴿۴۱﴾

پھر جب جادوگر آ گئے تو فرعون سے کہنے لگے کہ اگر ہم غالب رہے تو ہمیں صلہ بھی عطا ہو گا؟

قَالَ نَعَمۡ وَ اِنَّکُمۡ اِذًا لَّمِنَ الۡمُقَرَّبِیۡنَ ﴿۴۲﴾

فرعون نے کہا ہاں اور تب تم مقربوں میں بھی داخل کر لئے جاؤ گے۔

قَالَ لَہُمۡ مُّوۡسٰۤی اَلۡقُوۡا مَاۤ اَنۡتُمۡ مُّلۡقُوۡنَ ﴿۴۳﴾

موسٰی نے ان سے کہا کہ جو چیز ڈالنی چاہتے ہو ڈالو۔

فَاَلۡقَوۡا حِبَالَہُمۡ وَ عِصِیَّہُمۡ وَ قَالُوۡا بِعِزَّۃِ فِرۡعَوۡنَ اِنَّا لَنَحۡنُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿۴۴﴾

تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم! ہم ہی ضرور غالب رہیں گے۔

فَاَلۡقٰی مُوۡسٰی عَصَاہُ فَاِذَا ہِیَ تَلۡقَفُ مَا یَاۡفِکُوۡنَ ﴿ۚۖ۴۵﴾

پھر موسٰی نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ ان چیزوں کو جو جادوگروں نے بنائی تھیں نگلنے لگی۔

فَاُلۡقِیَ السَّحَرَۃُ سٰجِدِیۡنَ ﴿ۙ۴۶﴾

تب جادوگر سجدے میں گر پڑے۔

قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ۙ۴۷﴾

اور کہنے لگے کہ ہم تمام جہان کے مالک پر ایمان لائے۔

رَبِّ مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ ﴿۴۸﴾

جو موسٰی اور ہارون کا رب ہے۔

قَالَ اٰمَنۡتُمۡ لَہٗ قَبۡلَ اَنۡ اٰذَنَ لَکُمۡ ۚ اِنَّہٗ لَکَبِیۡرُکُمُ الَّذِیۡ عَلَّمَکُمُ السِّحۡرَ ۚ فَلَسَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ ۬ؕ لَاُقَطِّعَنَّ اَیۡدِیَکُمۡ وَ اَرۡجُلَکُمۡ مِّنۡ خِلَافٍ وَّ لَاُوصَلِّبَنَّکُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۚ۴۹﴾

فرعون نے کہا کیا اس سے پہلے کہ میں تمکو اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے بیشک یہ تمہارا بڑا ہے جس نے تمکو جادو سکھایا ہے۔ سو عنقریب تم اس کا انجام معلوم کر لو گے کہ میں تمہارے ہاتھ اور مخالف سمت کے پاؤں کاٹ دوں گا اور تم سب کو سولی پر چڑھا دوں گا۔

قَالُوۡا لَا ضَیۡرَ ۫ اِنَّاۤ اِلٰی رَبِّنَا مُنۡقَلِبُوۡنَ ﴿ۚ۵۰﴾

انہوں نے کہا کہ کچھ نقصان کی بات نہیں ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ جانے والے ہیں۔

اِنَّا نَطۡمَعُ اَنۡ یَّغۡفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطٰیٰنَاۤ اَنۡ کُنَّاۤ اَوَّلَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ؕ٪۵۱﴾٪۳

ہمیں امید ہے کہ ہمارا پروردگار ہمارے گناہ بخش دے گا۔ اس لئے کہ ہم اوّل ایمان لانے والوں میں ہو گئے۔

وَ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی مُوۡسٰۤی اَنۡ اَسۡرِ بِعِبَادِیۡۤ اِنَّکُمۡ مُّتَّبَعُوۡنَ ﴿۵۲﴾

اور ہم نے موسٰی کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو راتوں رات لے نکلو البتہ فرعونیوں کی طرف سے تمہارا تعاقب کیا جائے گا۔

فَاَرۡسَلَ فِرۡعَوۡنُ فِی الۡمَدَآئِنِ حٰشِرِیۡنَ ﴿ۚ۵۳﴾

تو فرعون نے شہروں میں نقیب روانہ کئے۔

اِنَّ ہٰۤؤُلَآءِ لَشِرۡ ذِمَۃٌ قَلِیۡلُوۡنَ ﴿ۙ۵۴﴾

اور کہا کہ یہ تھوڑے سے لوگوں کی جماعت ہے۔

وَ اِنَّہُمۡ لَنَا لَغَآئِظُوۡنَ ﴿ۙ۵۵﴾

اور یہ ہم سے غصہ کھا رہے ہیں۔

وَ اِنَّا لَجَمِیۡعٌ حٰذِرُوۡنَ ﴿ؕ۵۶﴾

اور ہم سب ان سے خطرہ رکھتے ہیں۔

فَاَخۡرَجۡنٰہُمۡ مِّنۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ۙ۵۷﴾

آخر ہم نے انکو باغوں اور چشموں سے نکال دیا۔

وَّ کُنُوۡزٍ وَّ مَقَامٍ کَرِیۡمٍ ﴿ۙ۵۸﴾

اور خزانوں اور نفیس مکانات سے۔

کَذٰلِکَ ؕ وَ اَوۡرَثۡنٰہَا بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۵۹﴾

انکے ساتھ ہم نے اسی طرح کیا اور ان چیزوں کا وارث بنی اسرائیل کو بنا دیا۔

فَاَتۡبَعُوۡہُمۡ مُّشۡرِقِیۡنَ ﴿۶۰﴾

تو انہوں نے سورج نکلتے وقت انکا تعاقب کیا۔

فَلَمَّا تَرَآءَ الۡجَمۡعٰنِ قَالَ اَصۡحٰبُ مُوۡسٰۤی اِنَّا لَمُدۡرَکُوۡنَ ﴿ۚ۶۱﴾

پھر جب دونوں جماعتیں آمنے سامنے ہوئیں تو موسٰی کے ساتھی کہنے لگے کہ ہم تو پکڑ لئے گئے۔

قَالَ کَلَّا ۚ اِنَّ مَعِیَ رَبِّیۡ سَیَہۡدِیۡنِ ﴿۶۲﴾

موسٰی نے کہا ہرگز نہیں میرا پروردگار میرے ساتھ ہے وہ مجھے رستہ بتائے گا۔

فَاَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی مُوۡسٰۤی اَنِ اضۡرِبۡ بِّعَصَاکَ الۡبَحۡرَ ؕ فَانۡفَلَقَ فَکَانَ کُلُّ فِرۡقٍ کَالطَّوۡدِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۚ۶۳﴾

اس وقت ہم نے موسٰی کی طرف وحی بھیجی کہ اپنی لاٹھی سمندر پر مارو۔ تو سمندر پھٹ گیا سو ہر ایک ٹکڑا یوں ہو گیا کہ گویا بڑا پہاڑ ہے۔

وَ اَزۡلَفۡنَا ثَمَّ الۡاٰخَرِیۡنَ ﴿ۚ۶۴﴾

اور دوسروں یعنی فرعونیوں کو وہاں ہم نے قریب کر دیا۔

وَ اَنۡجَیۡنَا مُوۡسٰی وَ مَنۡ مَّعَہٗۤ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۚ۶۵﴾

اور موسٰی اور انکے ساتھ والوں کو تو ہم نے بچا لیا۔

ثُمَّ اَغۡرَقۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ ﴿ؕ۶۶﴾

پھر دوسروں کو ہم نے ڈبو دیا۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۶۷﴾

بیشک اس قصے میں نشانی ہے۔ لیکن یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿٪۶۸﴾٪۴

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

وَ اتۡلُ عَلَیۡہِمۡ نَبَاَ اِبۡرٰہِیۡمَ ﴿ۘ۶۹﴾

اور انکو ابراہیم کا حال پڑھ کر سنا دو۔

اِذۡ قَالَ لِاَبِیۡہِ وَ قَوۡمِہٖ مَا تَعۡبُدُوۡنَ ﴿۷۰﴾

جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ تم کس چیز کو پوجتے ہو؟

قَالُوۡا نَعۡبُدُ اَصۡنَامًا فَنَظَلُّ لَہَا عٰکِفِیۡنَ ﴿۷۱﴾

وہ کہنے لگے کہ ہم بتوں کو پوجتے ہیں اور انکی پوجا پر قائم ہیں۔

قَالَ ہَلۡ یَسۡمَعُوۡنَکُمۡ اِذۡ تَدۡعُوۡنَ ﴿ۙ۷۲﴾

ابراہیم نے کہا کہ جب تم انکو پکارتے ہو تو کیا یہ تمہاری آواز سنتے ہیں؟

اَوۡ یَنۡفَعُوۡنَکُمۡ اَوۡ یَضُرُّوۡنَ ﴿۷۳﴾

یا تمہیں کچھ فائدہ دے سکتے یا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟

قَالُوۡا بَلۡ وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا کَذٰلِکَ یَفۡعَلُوۡنَ ﴿۷۴﴾

انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔

قَالَ اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا کُنۡتُمۡ تَعۡبُدُوۡنَ ﴿ۙ۷۵﴾

ابراہیم نے کہا کیا تم نے دیکھا کہ جنکو تم پوجتے رہے ہو۔

اَنۡتُمۡ وَ اٰبَآؤُکُمُ الۡاَقۡدَمُوۡنَ ﴿۫ۖ۷۶﴾

تم بھی اور تمہارے اگلے باپ دادا بھی۔

فَاِنَّہُمۡ عَدُوٌّ لِّیۡۤ اِلَّا رَبَّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ۙ۷۷﴾

تو وہ میرے دشمن ہیں۔ مگر رب العالمین میرا دوست ہے۔

الَّذِیۡ خَلَقَنِیۡ فَہُوَ یَہۡدِیۡنِ ﴿ۙ۷۸﴾

جس نے مجھے پیدا کیا ہے سو وہی مجھے رستہ دکھاتا ہے۔

وَ الَّذِیۡ ہُوَ یُطۡعِمُنِیۡ وَ یَسۡقِیۡنِ ﴿ۙ۷۹﴾

اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔

وَ اِذَا مَرِضۡتُ فَہُوَ یَشۡفِیۡنِ ﴿۪ۙ۸۰﴾

اور جب میں بیمار پڑتا ہوں تو مجھے شفا بخشتا ہے۔

وَ الَّذِیۡ یُمِیۡتُنِیۡ ثُمَّ یُحۡیِیۡنِ ﴿ۙ۸۱﴾

اور وہ جو مجھے موت دے گا اور پھر زندہ کرے گا۔

وَ الَّذِیۡۤ اَطۡمَعُ اَنۡ یَّغۡفِرَ لِیۡ خَطِیۡٓئَتِیۡ یَوۡمَ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۸۲﴾

اور وہ جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن میرا قصور بخشے گا۔

رَبِّ ہَبۡ لِیۡ حُکۡمًا وَّ اَلۡحِقۡنِیۡ بِالصّٰلِحِیۡنَ ﴿ۙ۸۳﴾

اے پروردگار مجھے علم و دانش عطا فرما اور نیکوکاروں میں شامل فرما۔

وَ اجۡعَلۡ لِّیۡ لِسَانَ صِدۡقٍ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ۙ۸۴﴾

اور بعد والے لوگوں میں میرا ذکر نیک باقی رکھیو۔

وَ اجۡعَلۡنِیۡ مِنۡ وَّرَثَۃِ جَنَّۃِ النَّعِیۡمِ ﴿ۙ۸۵﴾

اور مجھے نعمت کی بہشت کے وارثوں میں شامل کیجیو۔

وَ اغۡفِرۡ لِاَبِیۡۤ اِنَّہٗ کَانَ مِنَ الضَّآلِّیۡنَ ﴿ۙ۸۶﴾

اور میرے باپ کو بخش دے کہ وہ گمراہوں میں سے ہے۔

وَ لَا تُخۡزِنِیۡ یَوۡمَ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿ۙ۸۷﴾

اور جس دن لوگ اٹھا کھڑے کئے جائیں گے مجھے رسوا نہ کیجیو۔

یَوۡمَ لَا یَنۡفَعُ مَالٌ وَّ لَا بَنُوۡنَ ﴿ۙ۸۸﴾

جس دن نہ مال ہی کچھ فائدہ دے سکے گا اور نہ بیٹے۔

اِلَّا مَنۡ اَتَی اللّٰہَ بِقَلۡبٍ سَلِیۡمٍ ﴿ؕ۸۹﴾

ہاں جو شخص اللہ کے پاس بے روگ دل لے کر آیا وہ بچ جائے گا۔

وَ اُزۡلِفَتِ الۡجَنَّۃُ لِلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿ۙ۹۰﴾

اور بہشت پرہیزگاروں کے قریب کر دی جائے گی۔

وَ بُرِّزَتِ الۡجَحِیۡمُ لِلۡغٰوِیۡنَ ﴿ۙ۹۱﴾

اور دوزخ گمراہوں کے سامنے لائی جائے گی۔

وَ قِیۡلَ لَہُمۡ اَیۡنَمَا کُنۡتُمۡ تَعۡبُدُوۡنَ ﴿ۙ۹۲﴾

اور ان سے کہا جائے گا کہ جنکو تم پوجتے تھے وہ کہاں ہیں؟

مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ؕ ہَلۡ یَنۡصُرُوۡنَکُمۡ اَوۡ یَنۡتَصِرُوۡنَ ﴿ؕ۹۳﴾

یعنی جنکو اللہ کے سوا پوجتے تھے کیا وہ تمہاری مدد کر سکتے ہیں یا خود بدلہ لے سکتے ہیں؟

فَکُبۡکِبُوۡا فِیۡہَا ہُمۡ وَ الۡغَاوٗنَ ﴿ۙ۹۴﴾

تو وہ خود اور گمراہ یعنی بت اور بت پرست اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے۔

وَ جُنُوۡدُ اِبۡلِیۡسَ اَجۡمَعُوۡنَ ﴿ؕ۹۵﴾

اور شیطان کے لشکر سب کے سب داخل جہنم ہوں گے۔

قَالُوۡا وَ ہُمۡ فِیۡہَا یَخۡتَصِمُوۡنَ ﴿ۙ۹۶﴾

وہاں وہ آپس میں جھگڑیں گے اور کہیں گے۔

تَاللّٰہِ اِنۡ کُنَّا لَفِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۙ۹۷﴾

کہ اللہ کی قسم ہم تو کھلی گمراہی میں تھے۔

اِذۡ نُسَوِّیۡکُمۡ بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۹۸﴾

جب کہ ہم تمہیں رب العمالمین کے برابر ٹھہراتے تھے۔

وَ مَاۤ اَضَلَّنَاۤ اِلَّا الۡمُجۡرِمُوۡنَ ﴿۹۹﴾

اور ہم کو ان گناہگاروں ہی نے گمراہ کیا تھا۔

فَمَا لَنَا مِنۡ شَافِعِیۡنَ ﴿۱۰۰﴾ۙ

تو آج نہ کوئی ہمارے لئے سفارش کرنے والا ہے۔

وَ لَا صَدِیۡقٍ حَمِیۡمٍ ﴿۱۰۱﴾

اور نہ کوئی گرم جوش دوست۔

فَلَوۡ اَنَّ لَنَا کَرَّۃً فَنَکُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۰۲﴾

تو کاش ہمیں دنیا میں دوبارہ جانا ہو تو ہم مومنوں میں ہو جائیں۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۰۳﴾

بیشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۰۴﴾٪٪۵

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

کَذَّبَتۡ قَوۡمُ نُوۡحِۣ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۰۵﴾ۚۖ

قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ اَخُوۡہُمۡ نُوۡحٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۰۶﴾ۚ

جب ان سے ان کے بھائی نوح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں۔

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ ﴿۱۰۷﴾ۙ

میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۰۸﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۰۹﴾ۚ

اور میں اس کام کا تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتا میرا صلہ تو رب العالمین کے ذمے ہے۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۱۰﴾ؕ

تو اللہ سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو۔

قَالُوۡۤا اَنُؤۡمِنُ لَکَ وَ اتَّبَعَکَ الۡاَرۡذَلُوۡنَ ﴿۱۱۱﴾ؕ

وہ بولے کہ کیا ہم تمکو مان لیں جبکہ تمہارے پیرو تو رذیل ترین لوگ ہوئے ہیں۔

قَالَ وَ مَا عِلۡمِیۡ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۱۲﴾ۚ

نوح نے کہا مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں۔

اِنۡ حِسَابُہُمۡ اِلَّا عَلٰی رَبِّیۡ لَوۡ تَشۡعُرُوۡنَ ﴿۱۱۳﴾ۚ

ان کا حساب اعمال میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو۔

وَ مَاۤ اَنَا بِطَارِدِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۱۴﴾ۚ

اور میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں۔

اِنۡ اَنَا اِلَّا نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۱۱۵﴾ؕ

میں تو فقط صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں۔

قَالُوۡا لَئِنۡ لَّمۡ تَنۡتَہِ یٰنُوۡحُ لَتَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡمَرۡجُوۡمِیۡنَ ﴿۱۱۶﴾ؕ

انہوں نے کہا کہ نوح اگر تم باز نہ آؤ گے تو سنگسار کر دیئے جاؤ گے۔

قَالَ رَبِّ اِنَّ قَوۡمِیۡ کَذَّبُوۡنِ ﴿۱۱۷﴾ۚۖ

نوح نے کہا کہ پروردگار میری قوم نے تو مجھے جھٹلا دیا۔

فَافۡتَحۡ بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَہُمۡ فَتۡحًا وَّ نَجِّنِیۡ وَ مَنۡ مَّعِیَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۱۸﴾

سو تو میرے اور انکے درمیان ایک کھلا فیصلہ کر دے اور مجھے اور جو مومن میرے ساتھ ہیں انکو بچا لے۔

فَاَنۡجَیۡنٰہُ وَ مَنۡ مَّعَہٗ فِی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ﴿۱۱۹﴾ۚ

پس ہم نے انکو اور جو انکے ساتھ بھری ہوئی کشتی میں سوار تھے انکو بچا لیا۔

ثُمَّ اَغۡرَقۡنَا بَعۡدُ الۡبٰقِیۡنَ ﴿۱۲۰﴾ؕ

پھر اسکے بعد ہم نے باقی لوگوں کو ڈبو دیا۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۲۱﴾

بیشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۲۲﴾٪٪۶

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

کَذَّبَتۡ عَادُۨ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۲۳﴾ۚۖ

قوم عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ اَخُوۡہُمۡ ہُوۡدٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۲۴﴾ۚ

جب ان سے انکے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں؟

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ ﴿۱۲۵﴾ۙ

میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۲۶﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۲۷﴾ؕ

اور میں اس کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ رب العالمین کے ذمے ہے۔

اَتَبۡنُوۡنَ بِکُلِّ رِیۡعٍ اٰیَۃً تَعۡبَثُوۡنَ ﴿۱۲۸﴾

بھلا تم ہر اونچی جگہ پر فضول نشان تعمیر کرتے ہو۔

وَ تَتَّخِذُوۡنَ مَصَانِعَ لَعَلَّکُمۡ تَخۡلُدُوۡنَ ﴿۱۲۹﴾ۚ

اور محل بناتے ہو کہ شاید تم ہمیشہ رہو گے۔

وَ اِذَا بَطَشۡتُمۡ بَطَشۡتُمۡ جَبَّارِیۡنَ ﴿۱۳۰﴾ۚ

اور جب کسی کو پکڑتے ہو تو جابرانہ پکڑتے ہو۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۳۱﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔

وَ اتَّقُوا الَّذِیۡۤ اَمَدَّکُمۡ بِمَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۳۲﴾ۚ

اور اس سے ڈرو جس نے تمکو ان چیزوں سے مدد دی جنکو تم جانتے ہو۔

اَمَدَّکُمۡ بِاَنۡعَامٍ وَّ بَنِیۡنَ ﴿۱۳۳﴾ۚۙ

اس نے تمہیں مویشیوں اور بیٹوں سے مدد دی۔

وَ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿۱۳۴﴾ۚ

اور باغوں اور چشموں سے۔

اِنِّیۡۤ اَخَافُ عَلَیۡکُمۡ عَذَابَ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۳۵﴾ؕ

مجھکو تمہارے بارے میں بڑے سخت دن کے عذاب کا خوف ہے۔

قَالُوۡا سَوَآءٌ عَلَیۡنَاۤ اَوَ عَظۡتَ اَمۡ لَمۡ تَکُنۡ مِّنَ الۡوٰعِظِیۡنَ ﴿۱۳۶﴾ۙ

وہ کہنے لگے تم ہمیں خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے یکساں ہے۔

اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا خُلُقُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۳۷﴾ۙ

یہ تو اگلوں ہی کی عادت ہے۔

وَ مَا نَحۡنُ بِمُعَذَّبِیۡنَ ﴿۱۳۸﴾ۚ

اور ہم پر کوئی عذاب نہیں آئے گا۔

فَکَذَّبُوۡہُ فَاَہۡلَکۡنٰہُمۡ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۳۹﴾

تو انہوں نے ہود کو جھٹلایا سو ہم نے انکو ہلاک کر ڈالا۔ بیشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۴۰﴾٪٪۷

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

کَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۴۱﴾ۚۖ

قوم ثمود نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ اَخُوۡہُمۡ صٰلِحٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۴۲﴾ۚ

جب ان سے انکے بھائی صالح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ ﴿۱۴۳﴾ۙ

میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۴۴﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۴۵﴾ؕ

اور میں اس کا تم سے بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ رب العالمین کے ذمے ہے۔

اَتُتۡرَکُوۡنَ فِیۡ مَا ہٰہُنَاۤ اٰمِنِیۡنَ ﴿۱۴۶﴾ۙ

کیا جو چیزیں تمہیں یہاں میسر ہیں ان میں تم یوں ہی بے خوف چھوڑ دیئے جاؤ گے؟

فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿۱۴۷﴾ۙ

یعنی باغ اور چشمے۔

وَّ زُرُوۡعٍ وَّ نَخۡلٍ طَلۡعُہَا ہَضِیۡمٌ ﴿۱۴۸﴾ۚ

اور کھیتاں اور کھجوریں جنکے خوشے لطیف و نازک ہوتے ہیں۔

وَ تَنۡحِتُوۡنَ مِنَ الۡجِبَالِ بُیُوۡتًا فٰرِہِیۡنَ ﴿۱۴۹﴾ۚ

اور پہاڑوں میں تراش تراش کر پر تکلف گھر بناتے ہو۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۵۰﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میرے کہے پر چلو۔

وَ لَا تُطِیۡعُوۡۤا اَمۡرَ الۡمُسۡرِفِیۡنَ ﴿۱۵۱﴾ۙ

اور حد سے تجاوز کرنے والوں کی بات نہ مانو۔

الَّذِیۡنَ یُفۡسِدُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا یُصۡلِحُوۡنَ ﴿۱۵۲﴾

جو ملک میں فساد کرتے ہیں اور اصلاح نہیں کرتے۔

قَالُوۡۤا اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مِنَ الۡمُسَحَّرِیۡنَ ﴿۱۵۳﴾ۚ

وہ کہنے لگے کہ تم تو جادو زدہ ہو۔

مَاۤ اَنۡتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُنَا ۚۖ فَاۡتِ بِاٰیَۃٍ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۱۵۴﴾

تم اور کچھ نہیں ہماری ہی طرح کے آدمی ہو۔ اگر سچے ہو تو کوئی نشانی پیش کرو۔

قَالَ ہٰذِہٖ نَاقَۃٌ لَّہَا شِرۡبٌ وَّ لَکُمۡ شِرۡبُ یَوۡمٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿۱۵۵﴾ۚ

صالح نے کہا دیکھو یہ اونٹنی ہے ایک دن پانی پینے کی اسکی باری ہے اور ایک معین روز تمہاری باری۔

وَ لَا تَمَسُّوۡہَا بِسُوۡٓءٍ فَیَاۡخُذَکُمۡ عَذَابُ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۵۶﴾

اور اسکو کوئی تکلیف نہ دینا نہیں تو تمکو ایک بڑے سخت دن کا عذاب آ پکڑے گا۔

فَعَقَرُوۡہَا فَاَصۡبَحُوۡا نٰدِمِیۡنَ ﴿۱۵۷﴾ۙ

بالآخر انہوں نے اسکو مار ڈالا پھر نادم ہوئے۔

فَاَخَذَہُمُ الۡعَذَابُ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۵۸﴾

سو انکو عذاب نے آ پکڑا۔ بیشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۵۹﴾٪٪۸

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

کَذَّبَتۡ قَوۡمُ لُوۡطِۣ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۶۰﴾ۚۖ

قوم لوط نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ اَخُوۡہُمۡ لُوۡطٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۶۱﴾ۚ

جب ان سے انکے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں ڈرتے۔

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ ﴿۱۶۲﴾ۙ

میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۶۳﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۶۴﴾ؕ

اور میں تم سے اس کام کا بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ رب العالمین کے ذمے ہے۔

اَتَاۡتُوۡنَ الذُّکۡرَانَ مِنَ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۶۵﴾ۙ

کیا تم دنیا جہان میں سے لڑکوں پر مائل ہوتے ہو۔

وَ تَذَرُوۡنَ مَا خَلَقَ لَکُمۡ رَبُّکُمۡ مِّنۡ اَزۡوَاجِکُمۡ ؕ بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ عٰدُوۡنَ ﴿۱۶۶﴾

اور تمہارے پروردگار نے جو تمہارے لئے تمہاری بیویاں پیدا کی ہیں انکو چھوڑ دیتے ہو حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے نکل جانے والے لوگ ہو۔

قَالُوۡا لَئِنۡ لَّمۡ تَنۡتَہِ یٰلُوۡطُ لَتَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡمُخۡرَجِیۡنَ ﴿۱۶۷﴾

وہ کہنے لگے کہ اے لوط اگر تم باز نہ آئے تو شہر بدر کر دیئے جاؤ گے۔

قَالَ اِنِّیۡ لِعَمَلِکُمۡ مِّنَ الۡقَالِیۡنَ ﴿۱۶۸﴾ؕ

لوط نے کہا میں تمہارے کام سے سخت بیزار ہوں۔

رَبِّ نَجِّنِیۡ وَ اَہۡلِیۡ مِمَّا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۶۹﴾

اے میرے پروردگار مجھکو اور میرے گھر والوں کو انکے کاموں کے وبال سے نجات دے۔

فَنَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗۤ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۱۷۰﴾ۙ

سو ہم نے انکو اور انکے گھر والوں کو سب کو نجات دی۔

اِلَّا عَجُوۡزًا فِی الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿۱۷۱﴾ۚ

مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ جانے والوں میں تھی۔

ثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ ﴿۱۷۲﴾ۚ

پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کر دیا۔

وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ مَّطَرًا ۚ فَسَآءَ مَطَرُ الۡمُنۡذَرِیۡنَ ﴿۱۷۳﴾

اور ان پر مینہ برسایا سو جو مینہ ان لوگوں پر جو خبردار کئے گئے تھے برسا وہ برا تھا۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۷۴﴾

بیشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۷۵﴾٪٪۹

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

کَذَّبَ اَصۡحٰبُ لۡـَٔـیۡکَۃِ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۷۶﴾ۚۖ

اور بن کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ شُعَیۡبٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۷۷﴾ۚ

جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں۔

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ ﴿۱۷۸﴾ۙ

میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۱۷۹﴾ۚ

تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۸۰﴾ؕ

اور میں اس کام کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ تو رب العالمین کے ذمے ہے۔

اَوۡفُوا الۡکَیۡلَ وَ لَا تَکُوۡنُوۡا مِنَ الۡمُخۡسِرِیۡنَ ﴿۱۸۱﴾ۚ

دیکھو پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو۔

وَ زِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِیۡمِ ﴿۱۸۲﴾ۚ

اور ترازو سیدھی رکھ کر تولا کرو۔

وَ لَا تَبۡخَسُوا النَّاسَ اَشۡیَآءَہُمۡ وَ لَا تَعۡثَوۡا فِی الۡاَرۡضِ مُفۡسِدِیۡنَ ﴿۱۸۳﴾ۚ

اور لوگوں کو انکی چیزیں کم نہ دیا کرو اور ملک میں فساد نہ کرتے پھرو۔

وَ اتَّقُوا الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ وَ الۡجِبِلَّۃَ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۸۴﴾ؕ

اور اس سے ڈرو جس نے تمکو اور پہلی خلقت کو پیدا کیا۔

قَالُوۡۤا اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مِنَ الۡمُسَحَّرِیۡنَ ﴿۱۸۵﴾ۙ

وہ کہنے لگے کہ تم تو جادو زدہ ہو۔

وَ مَاۤ اَنۡتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُنَا وَ اِنۡ نَّظُنُّکَ لَمِنَ الۡکٰذِبِیۡنَ ﴿۱۸۶﴾ۚ

اور تم اور کچھ نہیں ہم ہی جیسے آدمی ہو۔ اور ہمارا خیال ہے کہ تم جھوٹے ہو۔

فَاَسۡقِطۡ عَلَیۡنَا کِسَفًا مِّنَ السَّمَآءِ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۱۸۷﴾ؕ

سو اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان سے ایک ٹکڑا لا گراؤ۔

قَالَ رَبِّیۡۤ اَعۡلَمُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۸۸﴾

شعیب نے کہا کہ جو کام تم کرتے ہو میرا پروردگار اس سے خوب واقف ہے۔

فَکَذَّبُوۡہُ فَاَخَذَہُمۡ عَذَابُ یَوۡمِ الظُّلَّۃِ ؕ اِنَّہٗ کَانَ عَذَابَ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۸۹﴾

تو ان لوگوں نے انکو جھٹلایا پس سائبان والے دن کے عذاب نے انکو آ پکڑا۔ بیشک وہ بڑے سخت دن کا عذاب تھا۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۹۰﴾

اس میں یقیناً نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۹۱﴾٪٪۱۰

اور تمہارا پروردگار تو غالب ہے مہربان ہے۔

وَ اِنَّہٗ لَتَنۡزِیۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۹۲﴾ؕ

اور یہ قرآن رب العالمین کا اتارا ہوا ہے۔

نَزَلَ بِہِ الرُّوۡحُ الۡاَمِیۡنُ ﴿۱۹۳﴾ۙ

اس کو امانتدار فرشتہ لے کر اترا ہے۔

عَلٰی قَلۡبِکَ لِتَکُوۡنَ مِنَ الۡمُنۡذِرِیۡنَ ﴿۱۹۴﴾

یعنی اسنے تمہارے دل پر اسکا القا کیا ہے تاکہ لوگوں کو خبردار کرتے رہو۔

بِلِسَانٍ عَرَبِیٍّ مُّبِیۡنٍ ﴿۱۹۵﴾ؕ

اور القا بھی فصیح و بلیغ عربی زبان میں کیا ہے۔

وَ اِنَّہٗ لَفِیۡ زُبُرِ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۹۶﴾

اور اسکی خبر پہلے پیغمبروں کی کتابوں میں لکھی ہوئی ہے۔

اَوَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہُمۡ اٰیَۃً اَنۡ یَّعۡلَمَہٗ عُلَمٰٓؤُا بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿۱۹۷﴾ؕ

اور کیا ان کے لئے یہ سند نہیں ہے کہ علمائے بنی اسرائیل اس بات کو جانتے ہیں۔

وَ لَوۡ نَزَّلۡنٰہُ عَلٰی بَعۡضِ الۡاَعۡجَمِیۡنَ ﴿۱۹۸﴾ۙ

اور اگر ہم اس کو کسی عجمی پر اتارتے۔

فَقَرَاَہٗ عَلَیۡہِمۡ مَّا کَانُوۡا بِہٖ مُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۹۹﴾ؕ

اور وہ اسے ان لوگوں کر پڑھ کر سناتا تو یہ اسے کبھی نہ مانتے۔

کَذٰلِکَ سَلَکۡنٰہُ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿۲۰۰﴾ؕ

اسی طرح ہم نے انکار کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کر دیا۔

لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ حَتّٰی یَرَوُا الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿۲۰۱﴾ۙ

وہ جب تک درد دینے والا عذاب نہ دیکھ لیں اس کو نہیں مانیں گے۔

فَیَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۲۰۲﴾ۙ

وہ عذاب ان پر ناگہاں آ واقع ہو گا اور انہیں خبر بھی نہ ہو گی۔

فَیَقُوۡلُوۡا ہَلۡ نَحۡنُ مُنۡظَرُوۡنَ ﴿۲۰۳﴾ؕ

اس وقت کہیں گے کیا ہمیں مہلت ملے گی؟

اَفَبِعَذَابِنَا یَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۲۰۴﴾

تو کیا یہ ہمارے عذاب کیلئے جلدی مچا رہے ہیں۔

اَفَرَءَیۡتَ اِنۡ مَّتَّعۡنٰہُمۡ سِنِیۡنَ ﴿۲۰۵﴾ۙ

بھلا دیکھو تو اگر ہم انکو برسوں فائدے دیتے رہیں۔

ثُمَّ جَآءَہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُوۡعَدُوۡنَ ﴿۲۰۶﴾ۙ

پھر ان پر وہ عذاب آ واقع ہو جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔

مَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُمَتَّعُوۡنَ ﴿۲۰۷﴾ؕ

تو جو فائدے یہ اٹھاتے رہے انکے کس کام آئیں گے۔

وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا لَہَا مُنۡذِرُوۡنَ ﴿۲۰۸﴾٭ۖۛ

اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی مگر اس کے لئے خبردار کرنے والے پہلے بھیج دیتے تھے۔

ذِکۡرٰی ۟ۛ وَ مَا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ ﴿۲۰۹﴾

تاکہ یاد دلا دیں اور ہم ظالم نہیں ہیں۔

وَ مَا تَنَزَّلَتۡ بِہِ الشَّیٰطِیۡنُ ﴿۲۱۰﴾

اور اس قرآن کو شیطان لے کر نازل نہیں ہوئے۔

وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لَہُمۡ وَ مَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ ﴿۲۱۱﴾ؕ

یہ کام نہ تو انکے لائق ہے اور نہ وہ اسکی طاقت رکھتے ہیں۔

اِنَّہُمۡ عَنِ السَّمۡعِ لَمَعۡزُوۡلُوۡنَ ﴿۲۱۲﴾ؕ

وہ تو آسمانی باتوں کے سننے کے مقامات سے الگ کر دیئے گئے ہیں۔

فَلَا تَدۡعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ فَتَکُوۡنَ مِنَ الۡمُعَذَّبِیۡنَ ﴿۲۱۳﴾ۚ

تو اللہ کے سوا کسی اور معبود کو مت پکارنا ورنہ تمکو عذاب دیا جائے گا۔

وَ اَنۡذِرۡ عَشِیۡرَتَکَ الۡاَقۡرَبِیۡنَ ﴿۲۱۴﴾ۙ

اور اپنے قریب کے رشتہ داروں کو ڈر سنا دو۔

وَ اخۡفِضۡ جَنَاحَکَ لِمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۲۱۵﴾ۚ

اور جو مومن تمہارے پیرو ہو گئے ہیں ان سے تواضع سے پیش آؤ۔

فَاِنۡ عَصَوۡکَ فَقُلۡ اِنِّیۡ بَرِیۡٓءٌ مِّمَّا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۱۶﴾ۚ

پھر اگر لوگ تمہاری نافرمانی کریں تو کہدو کہ میں تمہارے اعمال سے بےتعلق ہوں۔

وَ تَوَکَّلۡ عَلَی الۡعَزِیۡزِ الرَّحِیۡمِ ﴿۲۱۷﴾ۙ

اور اس غالب اور مہربان پر بھروسہ رکھو۔

الَّذِیۡ یَرٰٮکَ حِیۡنَ تَقُوۡمُ ﴿۲۱۸﴾ۙ

جو تمکو جب تم تہجد کے وقت اٹھتے ہو دیکھتا ہے۔

وَ تَقَلُّبَکَ فِی السّٰجِدِیۡنَ ﴿۲۱۹﴾

اور نمازیوں کیساتھ تمہارے رکوع اور سجود کو بھی دیکھتا ہے۔

اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۲۲۰﴾

بیشک وہ سننے والا ہے جاننے والا ہے۔

ہَلۡ اُنَبِّئُکُمۡ عَلٰی مَنۡ تَنَزَّلُ الشَّیٰطِیۡنُ ﴿۲۲۱﴾ؕ

کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیطان یعنی جنات کس پر اترتے ہیں۔

تَنَزَّلُ عَلٰی کُلِّ اَفَّاکٍ اَثِیۡمٍ ﴿۲۲۲﴾ۙ

وہ ہر جھوٹے گنہگار پر اترتے ہیں۔

یُّلۡقُوۡنَ السَّمۡعَ وَ اَکۡثَرُہُمۡ کٰذِبُوۡنَ ﴿۲۲۳﴾ؕ

جنات سنی ہوئی بات اسکے کان میں لا ڈالتے ہیں اور وہ اکثر جھوٹے ہیں۔

وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُہُمُ الۡغَاوٗنَ ﴿۲۲۴﴾ؕ

اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں۔

اَلَمۡ تَرَ اَنَّہُمۡ فِیۡ کُلِّ وَادٍ یَّہِیۡمُوۡنَ ﴿۲۲۵﴾ۙ

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں۔

وَ اَنَّہُمۡ یَقُوۡلُوۡنَ مَا لَا یَفۡعَلُوۡنَ ﴿۲۲۶﴾ۙ

اور کہتے وہ ہیں جو کرتے نہیں۔

اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ ذَکَرُوا اللّٰہَ کَثِیۡرًا وَّ انۡتَصَرُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُوۡا ؕ وَ سَیَعۡلَمُ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡۤا اَیَّ مُنۡقَلَبٍ یَّنۡقَلِبُوۡنَ ﴿۲۲۷﴾٪٪۱۱

مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور اللہ کو بہت یاد کرتے رہے اور انہوں نے اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام بھی لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں۔

سورۃ الفرقان سورۃ النمل