سورۃ الرعد مع اردو ترجمہ۔ سورہ رعد مدنی سورہ ہے جو کہ ۴۳ آیات اور ۶ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
الٓـمّٓرٰ ۟ تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ ؕ وَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ الۡحَقُّ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۱﴾
الٓمرا۔ اے نبی یہ کتاب الٰہی کی آیتیں ہیں۔ اور جو کچھ تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے حق ہے لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔
اَللّٰہُ الَّذِیۡ رَفَعَ السَّمٰوٰتِ بِغَیۡرِ عَمَدٍ تَرَوۡنَہَا ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ؕ کُلٌّ یَّجۡرِیۡ لِاَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ یُدَبِّرُ الۡاَمۡرَ یُفَصِّلُ الۡاٰیٰتِ لَعَلَّکُمۡ بِلِقَآءِ رَبِّکُمۡ تُوۡقِنُوۡنَ ﴿۲﴾
اللہ وہی تو ہے جس نے ستونوں کے بغیر آسمان جیسا کہ تم دیکھتے ہو اتنے اونچے بنائے۔ پھر عرش پر جلوہ افروز ہوا اور سورج اور چاند کو کام میں لگا دیا۔ ہر ایک ایک میعاد معین تک گردش کر رہا ہے وہی دنیا کے کاموں کا انتظام کرتا ہے اس طرح وہ اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتا ہے کہ تم اپنے پروردگار کے روبرو جانے کا یقین کرو۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡ مَدَّ الۡاَرۡضَ وَ جَعَلَ فِیۡہَا رَوَاسِیَ وَ اَنۡہٰرًا ؕ وَ مِنۡ کُلِّ الثَّمَرٰتِ جَعَلَ فِیۡہَا زَوۡجَیۡنِ اثۡنَیۡنِ یُغۡشِی الَّیۡلَ النَّہَارَ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ ﴿۳﴾
اور وہ وہی ہے جس نے زمین کو پھیلایا اور اس میں پہاڑ اور دریا پیدا کئے۔ اور ہر طرح کے میووں کی دو دو قسمیں بنائیں وہی رات کو دن کا لباس پہناتا ہے۔ غور کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
وَ فِی الۡاَرۡضِ قِطَعٌ مُّتَجٰوِرٰتٌ وَّ جَنّٰتٌ مِّنۡ اَعۡنَابٍ وَّ زَرۡعٌ وَّ نَخِیۡلٌ صِنۡوَانٌ وَّ غَیۡرُ صِنۡوَانٍ یُّسۡقٰی بِمَآءٍ وَّاحِدٍ ۟ وَ نُفَضِّلُ بَعۡضَہَا عَلٰی بَعۡضٍ فِی الۡاُکُلِ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّعۡقِلُوۡنَ ﴿۴﴾
اور زمین میں کئ طرح کے قطعات ہیں۔ ایک دوسرے سے ملے ہوئے۔ اور انگور کے باغ اور کھیتی اور کھجور کے درخت۔ بعض کی بہت سی شاخیں ہیں اور بعض کی اتنی نہیں ہوتیں باوجودیکہ پانی سب کو ایک ہی ملتا ہے اور ہم بعض میووں کو بعض پر لذت میں فضیلت دیتے ہیں اور اس میں سمجھنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں۔
وَ اِنۡ تَعۡجَبۡ فَعَجَبٌ قَوۡلُہُمۡ ءَ اِذَا کُنَّا تُرٰبًا ءَ اِنَّا لَفِیۡ خَلۡقٍ جَدِیۡدٍ ۬ؕ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِرَبِّہِمۡ ۚ وَ اُولٰٓئِکَ الۡاَغۡلٰلُ فِیۡۤ اَعۡنَاقِہِمۡ ۚ وَ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ النَّارِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۵﴾
اگر تم عجیب بات سننی چاہو۔ تو کافروں کا یہ کہنا عجیب ہے کہ جب ہم مر کر مٹی ہو جائیں گے تو کیا از سرنو پیدا ہوں گے؟ یہی لوگ ہیں جو اپنے پروردگار سے منکر ہوئے ہیں۔ اور یہی ہیں جنکی گردنوں میں طوق ہوں گے۔ اور یہی اہل دوزخ ہیں کہ ہمیشہ اس میں جلتے رہیں گے۔
وَ یَسۡتَعۡجِلُوۡنَکَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبۡلَ الۡحَسَنَۃِ وَ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِہِمُ الۡمَثُلٰتُ ؕ وَ اِنَّ رَبَّکَ لَذُوۡ مَغۡفِرَۃٍ لِّلنَّاسِ عَلٰی ظُلۡمِہِمۡ ۚ وَ اِنَّ رَبَّکَ لَشَدِیۡدُ الۡعِقَابِ ﴿۶﴾
اور یہ لوگ بھلائی سے پہلے تم سے برائی جلدی سے مانگتے ہیں یعنی طالب عذاب ہیں حالانکہ ان سے پہلے عذاب واقع ہو چکے ہیں۔ اور تمہارا پروردگار لوگوں کو باوجود انکی بےانصافیوں کے معاف کرنے والا ہے۔ اور بیشک تمہارا پروردگار سخت عذاب دینے والا ہے۔
وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُنۡذِرٌ وَّ لِکُلِّ قَوۡمٍ ہَادٍ ٪﴿۷﴾٪۱
اور کافر لوگ کہتے ہیں کہ اس پیغمبر پر اسکے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نازل نہیں ہوئی۔ اے نبی تم تو صرف خبردار کرنے والے ہو اور ہر ایک قوم کے لئے راہنما ہوا کرتا ہے۔
اَللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا تَحۡمِلُ کُلُّ اُنۡثٰی وَ مَا تَغِیۡضُ الۡاَرۡحَامُ وَ مَا تَزۡدَادُ ؕ وَ کُلُّ شَیۡءٍ عِنۡدَہٗ بِمِقۡدَارٍ ﴿۸﴾
اللہ ہی اس بچے سے واقف ہے جو عورت کے پیٹ میں ہوتا ہے اور وہی پیٹ کے سکڑنے اور بڑھنے سے بھی واقف ہے اور ہرچیز کا اسکے ہاں ایک اندازہ مقرر ہے۔
عٰلِمُ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ الۡکَبِیۡرُ الۡمُتَعَالِ ﴿۹﴾
وہ چھپی اور ظاہر چیزوں کا جاننے والا ہے۔ سب سے بزرگ ہے عالی رتبہ ہے۔
سَوَآءٌ مِّنۡکُمۡ مَّنۡ اَسَرَّ الۡقَوۡلَ وَ مَنۡ جَہَرَ بِہٖ وَ مَنۡ ہُوَ مُسۡتَخۡفٍۭ بِالَّیۡلِ وَ سَارِبٌۢ بِالنَّہَارِ ﴿۱۰﴾
کوئی تم میں سے چپکے سے بات کہے یا پکار کر۔ یا رات کو کہیں چھپ جائے یا دن کی روشنی میں کھلم کھلا چلے پھرے اللہ کے نزدیک برابر ہے۔
لَہٗ مُعَقِّبٰتٌ مِّنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖ یَحۡفَظُوۡنَہٗ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِہِمۡ ؕ وَ اِذَاۤ اَرَادَ اللّٰہُ بِقَوۡمٍ سُوۡٓءًا فَلَا مَرَدَّ لَہٗ ۚ وَ مَا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّالٍ ﴿۱۱﴾
اسکے آگے اور پیچھے اللہ کے چوکیدار ہیں جو اللہ کے حکم سے اسکی نگرانی کرتے ہیں۔ اللہ اس نعمت کو جو کسی قوم کو حاصل ہے نہیں بدلتا جب تک کہ وہ اپنی حالت کو نہ بدلے۔ اور جب اللہ کسی قوم کے ساتھ برائی کا ارادہ کرتا ہے تو وہ پھر نہیں سکتی۔ اور اللہ کے سوا ان کا کوئی مددگار نہیں ہوتا۔
ہُوَ الَّذِیۡ یُرِیۡکُمُ الۡبَرۡقَ خَوۡفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنۡشِیُٔ السَّحَابَ الثِّقَالَ ﴿ۚ۱۲﴾
وہی تو ہے جو تم کو ڈرانے اور امید دلانے کے لئے بجلی دکھاتا اور بھاری بھاری بادل پیدا کرتا ہے۔
وَ یُسَبِّحُ الرَّعۡدُ بِحَمۡدِہٖ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ مِنۡ خِیۡفَتِہٖ ۚ وَ یُرۡسِلُ الصَّوَاعِقَ فَیُصِیۡبُ بِہَا مَنۡ یَّشَآءُ وَ ہُمۡ یُجَادِلُوۡنَ فِی اللّٰہِ ۚ وَ ہُوَ شَدِیۡدُ الۡمِحَالِ ﴿ؕ۱۳﴾
اور رعد اور فرشتے سب اسکے خوف سے اسکی تسبیح و تحمید کرتے رہتے ہیں اور وہی بجلیاں بھیجتا ہے پھر جس پر چاہتا ہے گرا بھی دیتا ہے۔ جبکہ وہ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں اور وہ بڑی قوت والا ہے۔
لَہٗ دَعۡوَۃُ الۡحَقِّ ؕ وَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ لَا یَسۡتَجِیۡبُوۡنَ لَہُمۡ بِشَیۡءٍ اِلَّا کَبَاسِطِ کَفَّیۡہِ اِلَی الۡمَآءِ لِیَبۡلُغَ فَاہُ وَ مَا ہُوَ بِبَالِغِہٖ ؕ وَ مَا دُعَآءُ الۡکٰفِرِیۡنَ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ ﴿۱۴﴾
کام کا پکارنا تو اسی کا ہے اور جنکو یہ لوگ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ انکی پکار کو کسی طرح قبول نہیں کرتے۔ مگر اس شخص کی طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلا دے تاکہ دور ہی سے اسکے منہ تک آ پہنچے حالانکہ وہ اس تک کبھی بھی نہیں آ سکتا اور اسی طرح کافروں کی پکار بےکار ہے۔
وَ لِلّٰہِ یَسۡجُدُ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ طَوۡعًا وَّ کَرۡہًا وَّ ظِلٰلُہُمۡ بِالۡغُدُوِّ وَ الۡاٰصَالِ ﴿ٛ۱۵﴾
اور جتنی مخلوقات آسمانوں اور زمین میں ہے خوشی سے یا ناخوشی سے اللہ کے آگے سجدہ کرتی ہے اور انکے سائے بھی صبح و شام سجدے کرتے ہیں۔
قُلۡ مَنۡ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ قُلِ اللّٰہُ ؕ قُلۡ اَفَاتَّخَذۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖۤ اَوۡلِیَآءَ لَا یَمۡلِکُوۡنَ لِاَنۡفُسِہِمۡ نَفۡعًا وَّ لَا ضَرًّا ؕ قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الۡاَعۡمٰی وَ الۡبَصِیۡرُ ۬ۙ اَمۡ ہَلۡ تَسۡتَوِی الظُّلُمٰتُ وَ النُّوۡرُ ۬ۚ اَمۡ جَعَلُوۡا لِلّٰہِ شُرَکَآءَ خَلَقُوۡا کَخَلۡقِہٖ فَتَشَابَہَ الۡخَلۡقُ عَلَیۡہِمۡ ؕ قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ ہُوَ الۡوَاحِدُ الۡقَہَّارُ ﴿۱۶﴾
ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کا پروردگار کون ہے؟ تم ہی کہدو کہ اللہ۔ ان سے کہو کہ کیا تم نے اللہ کو چھوڑ کر ایسے لوگوں کو کارساز بنایا ہے جو خود اپنے نفع و نقصان کا بھی اختیار نہیں رکھتے کہو کیا اندھا اور آنکھوں والا برابر ہیں؟ یا اندھیرا اور اجالا برابر ہو سکتا ہے؟ بھلا ان لوگوں نے جنکو اللہ کا شریک مقرر کیا ہے۔ کیا انہوں نے اللہ کی سی مخلوقات پیدا کی ہے جس کے سبب انکے لئے مخلوقات مشتبہ ہو گئ ہے۔ کہدو کہ اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہ یکتا ہے بڑا زبردست ہے۔
اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَالَتۡ اَوۡدِیَۃٌۢ بِقَدَرِہَا فَاحۡتَمَلَ السَّیۡلُ زَبَدًا رَّابِیًا ؕ وَ مِمَّا یُوۡقِدُوۡنَ عَلَیۡہِ فِی النَّارِ ابۡتِغَآءَ حِلۡیَۃٍ اَوۡ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثۡلُہٗ ؕ کَذٰلِکَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡحَقَّ وَ الۡبَاطِلَ ۬ؕ فَاَمَّا الزَّبَدُ فَیَذۡہَبُ جُفَآءً ۚ وَ اَمَّا مَا یَنۡفَعُ النَّاسَ فَیَمۡکُثُ فِی الۡاَرۡضِ ؕ کَذٰلِکَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡاَمۡثَالَ ﴿ؕ۱۷﴾
اسی نے آسمان سے مینہ برسایا پھر اس سے اپنے اپنے اندازے کے مطابق نالے بہ نکلے پھر پانی پر پھولا ہوا جھاگ آ گیا۔ اور جس چیز کو زیور یا کوئی اور سامان بنانے کے لئے آگ میں تپاتے ہیں اس میں بھی ایسا ہی جھاگ ہوتا ہے۔ اس طرح اللہ حق و باطل کی مثال بیان فرماتا ہے۔ سو جھاگ تو سوکھ کر زائل ہو جاتا ہے اور پانی جو لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے وہ زمین میں ٹھہرا رہتا ہے۔ اس طرح اللہ صحیح اور غلط کی مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو۔
لِلَّذِیۡنَ اسۡتَجَابُوۡا لِرَبِّہِمُ الۡحُسۡنٰی ؕؔ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَسۡتَجِیۡبُوۡا لَہٗ لَوۡ اَنَّ لَہُمۡ مَّا فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا وَّ مِثۡلَہٗ مَعَہٗ لَافۡتَدَوۡا بِہٖ ؕ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الۡحِسَابِ ۬ۙ وَ مَاۡوٰىہُمۡ جَہَنَّمُ ؕ وَ بِئۡسَ الۡمِہَادُ ﴿٪۱۸﴾٪۲
جن لوگوں نے اللہ کے حکم کو قبول کیا انکی حالت بہت بہتر ہو گی۔ اور جنہوں نے اسکو قبول نہ کیا اگر روئے زمین کے سب خزانے انکے اختیار میں ہوں تو وہ سب کے سب اور انکے ساتھ اتنے ہی اور نجات کے بدلے میں صرف کر ڈالیں مگر نجات کہاں؟ ایسے لوگوں کا حساب بھی برا ہوگا اور ان کا ٹھکانہ بھی دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے۔
اَفَمَنۡ یَّعۡلَمُ اَنَّمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ الۡحَقُّ کَمَنۡ ہُوَ اَعۡمٰی ؕ اِنَّمَا یَتَذَکَّرُ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿ۙ۱۹﴾
بھلا جو شخص یہ جانتا ہے کہ جو کچھ تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے حق ہے وہ اس شخص کی طرح ہے جو اندھا ہے؟ اور سمجھتے تو وہی ہیں جو عقلمند ہیں۔
الَّذِیۡنَ یُوۡفُوۡنَ بِعَہۡدِ اللّٰہِ وَ لَا یَنۡقُضُوۡنَ الۡمِیۡثَاقَ ﴿ۙ۲۰﴾
جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں اور قول و قرار کو نہیں توڑتے۔
وَ الَّذِیۡنَ یَصِلُوۡنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٖۤ اَنۡ یُّوۡصَلَ وَ یَخۡشَوۡنَ رَبَّہُمۡ وَ یَخَافُوۡنَ سُوۡٓءَ الۡحِسَابِ ﴿ؕ۲۱﴾
اور جن رشتوں کے جوڑے رکھنے کا اللہ نے حکم دیا انکو جوڑے رکھتے اور اپنے پروردگار سے ڈرتے رہتے اور برے حساب سے خوف رکھتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ صَبَرُوا ابۡتِغَآءَ وَجۡہِ رَبِّہِمۡ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنۡفَقُوۡا مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً وَّ یَدۡرَءُوۡنَ بِالۡحَسَنَۃِ السَّیِّئَۃَ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿ۙ۲۲﴾
اور جو اپنے پروردگار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے مصائب پر صبر کرتے ہیں۔ اور نماز پڑھتے ہیں اور جو مال ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتے ہیں اور نیکی سے برائی کو دور کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن کے لئے عاقبت کا گھر ہے۔
جَنّٰتُ عَدۡنٍ یَّدۡخُلُوۡنَہَا وَ مَنۡ صَلَحَ مِنۡ اٰبَآئِہِمۡ وَ اَزۡوَاجِہِمۡ وَ ذُرِّیّٰتِہِمۡ وَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ یَدۡخُلُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ کُلِّ بَابٍ ﴿ۚ۲۳﴾
یعنی ہمیشہ رہنے کے باغات جن میں وہ داخل ہوں گے اور انکے باپ دادوں اور بیبیوں اور اولاد میں سے جو نیکوکار ہوں گے وہ بھی بہشت میں جائیں گے اور فرشتے بہشت کے ہر ایک دروازے سے انکے پاس آئیں گے۔
سَلٰمٌ عَلَیۡکُمۡ بِمَا صَبَرۡتُمۡ فَنِعۡمَ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿ؕ۲۴﴾
اور کہیں گے تم پر سلام ہو یہ تمہاری ثابت قدمی کا بدلہ ہے۔ اور عاقبت کا گھر خوب گھر ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ یَنۡقُضُوۡنَ عَہۡدَ اللّٰہِ مِنۡۢ بَعۡدِ مِیۡثَاقِہٖ وَ یَقۡطَعُوۡنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٖۤ اَنۡ یُّوۡصَلَ وَ یُفۡسِدُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ ۙ اُولٰٓئِکَ لَہُمُ اللَّعۡنَۃُ وَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الدَّارِ ﴿۲۵﴾
اور جو لوگ اللہ سے پختہ عہد کر کے اسکو توڑ ڈالتے اور جن رشتوں کے جوڑے رکھنے کا اللہ نے حکم دیا ہے انکو قطع کر دیتے اور ملک میں فساد کرتے ہیں ایسوں پر لعنت ہے اور انکے لئے برا انجام ہے۔
اَللّٰہُ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ ؕ وَ فَرِحُوۡا بِالۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ؕ وَ مَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا فِی الۡاٰخِرَۃِ اِلَّا مَتَاعٌ ﴿٪۲۶﴾٪۳
اللہ جس کا چاہتا ہے رزق فراخ کر دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے۔ اور کافر لوگ دنیا کی زندگی پر خوش ہو رہے ہیں۔ اور دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلے میں بہت تھوڑا سامان ہے۔
وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ قُلۡ اِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ﴿ۖۚ۲۷﴾
اور کافر کہتے ہیں کہ اس پیغمبر پر اسکے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نازل نہیں ہوئی۔ کہدو کہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کر تا ہے اور جو اسکی طرف رجوع ہوتا ہے اسکو اپنی طرف کا رستہ دکھاتا ہے۔
اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ تَطۡمَئِنُّ قُلُوۡبُہُمۡ بِذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ اَلَا بِذِکۡرِ اللّٰہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ﴿ؕ۲۸﴾
یعنی انکو جو ایمان لاتے اور جنکے دل اللہ کی یاد سے آرام پاتے ہیں انکو اور سن رکھو کہ اللہ کی یاد سے ہی دل آرام پاتے ہیں۔
اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ طُوۡبٰی لَہُمۡ وَ حُسۡنُ مَاٰبٍ ﴿۲۹﴾
جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے انکے لئے خوشحالی اور عمدہ ٹھکانہ ہے۔
کَذٰلِکَ اَرۡسَلۡنٰکَ فِیۡۤ اُمَّۃٍ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِہَاۤ اُمَمٌ لِّتَتۡلُوَا۠ عَلَیۡہِمُ الَّذِیۡۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡکَ وَ ہُمۡ یَکۡفُرُوۡنَ بِالرَّحۡمٰنِ ؕ قُلۡ ہُوَ رَبِّیۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ عَلَیۡہِ تَوَکَّلۡتُ وَ اِلَیۡہِ مَتَابِ ﴿۳۰﴾
جس طرح ہم پہلے پیغمبر بھیجتے رہے ہیں اسی طرح اے نبی ہم نے تم کو اس امت میں جس سے پہلے بہت سی امتیں گذر چکی ہیں بھیجا ہے تاکہ تم انکو وہ کتاب جو ہم نے تمہاری طرف بھیجی ہے پڑھ کر سنا دو۔ اور یہ لوگ رحمٰن کو نہیں مانتے۔ کہدو وہی تو میرا پروردگار ہے اسکے سوا کوئی معبود نہیں میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔
وَ لَوۡ اَنَّ قُرۡاٰنًا سُیِّرَتۡ بِہِ الۡجِبَالُ اَوۡ قُطِّعَتۡ بِہِ الۡاَرۡضُ اَوۡ کُلِّمَ بِہِ الۡمَوۡتٰی ؕ بَلۡ لِّلّٰہِ الۡاَمۡرُ جَمِیۡعًا ؕ اَفَلَمۡ یَایۡـَٔسِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ لَّوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ لَہَدَی النَّاسَ جَمِیۡعًا ؕ وَ لَا یَزَالُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا تُصِیۡبُہُمۡ بِمَا صَنَعُوۡا قَارِعَۃٌ اَوۡ تَحُلُّ قَرِیۡبًا مِّنۡ دَارِہِمۡ حَتّٰی یَاۡتِیَ وَعۡدُ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُخۡلِفُ الۡمِیۡعَادَ ﴿٪۳۱﴾٪۴
اور اگر کوئی قرآن ایسا ہوتا کہ اسکی تاثیر سے پہاڑ چل پڑتے یا زمین پھٹ جاتی یا مردوں سے کلام کر سکتے تو کیا یہ لوگ ایمان لے آتے بات یہ ہے کہ سب باتیں اللہ کے اختیار میں ہیں۔ تو کیا مومنوں کو اس سے اطمینان نہیں ہوا کہ اگر اللہ چاہتا تو سب لوگوں کو ہدایت کے رستے پر چلا دیتا اور کافروں پر ہمیشہ انکے اعمال کے بدلے آفت آتی رہے گی۔ یا انکے مکانات کے قریب نازل ہوتی رہے گی۔ یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ آ پہنچے۔ بیشک اللہ وعدہ خلاف نہیں کرتا۔
وَ لَقَدِ اسۡتُہۡزِیَٔ بِرُسُلٍ مِّنۡ قَبۡلِکَ فَاَمۡلَیۡتُ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ثُمَّ اَخَذۡتُہُمۡ ۟ فَکَیۡفَ کَانَ عِقَابِ ﴿۳۲﴾
اور تم سے پہلے بھی رسولوں کے ساتھ تمسخر ہوتے رہے ہیں تو میں نے کافروں کو مہلت دی پھر میں نے انکو پکڑ لیا سو دیکھ لو کہ میرا عذاب کیسا رہا۔
اَفَمَنۡ ہُوَ قَآئِمٌ عَلٰی کُلِّ نَفۡسٍۭ بِمَا کَسَبَتۡ ۚ وَ جَعَلُوۡا لِلّٰہِ شُرَکَآءَ ؕ قُلۡ سَمُّوۡہُمۡ ؕ اَمۡ تُنَبِّـُٔوۡنَہٗ بِمَا لَا یَعۡلَمُ فِی الۡاَرۡضِ اَمۡ بِظَاہِرٍ مِّنَ الۡقَوۡلِ ؕ بَلۡ زُیِّنَ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مَکۡرُہُمۡ وَ صُدُّوۡا عَنِ السَّبِیۡلِ ؕ وَ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہٗ مِنۡ ہَادٍ ﴿۳۳﴾
تو کیا وہ جو ہر شخص کے اعمال کا نگران و نگہبان ہے وہ بتوں کی طرح بے علم و بیخبر ہو سکتا ہے؟ اور ان لوگوں نے اللہ کے شریک مقرر کر رکھے ہیں۔ ان سے کہو کہ ذرا ان کے نام تو لو۔ کیا تم اسے ایسی چیزیں بتاتے ہو جو روئے زمین پر ہیں اور اسے معلوم نہیں یا تم لوگ محض سطحی بات کی تقلید کرتے ہو اصل یہ ہے کہ کافروں کو انکے فریب خوبصورت معلوم ہوتے ہیں۔ اور وہ ہدایت کے رستے سے روک لئے گئے ہیں۔ اور جسے اللہ گمراہ رہنے دے اسے کوئی ہدایت کرنے والا نہیں۔
لَہُمۡ عَذَابٌ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ لَعَذَابُ الۡاٰخِرَۃِ اَشَقُّ ۚ وَ مَا لَہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ مِنۡ وَّاقٍ ﴿۳۴﴾
انکو دنیا کی زندگی میں بھی عذاب ہے۔ اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی سخت ہے اور انکو اللہ کے عذاب سے کوئی بھی بچانے والا نہیں۔
مَثَلُ الۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ وُعِدَ الۡمُتَّقُوۡنَ ؕ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ؕ اُکُلُہَا دَآئِمٌ وَّ ظِلُّہَا ؕ تِلۡکَ عُقۡبَی الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا ٭ۖ وَّ عُقۡبَی الۡکٰفِرِیۡنَ النَّارُ ﴿۳۵﴾
جس جنت کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا گیا ہے۔ اسکی شان یہ ہے کہ اسکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ اسکے پھل ہمیشہ باقی رہنے والے ہیں اور اسکے سائے بھی۔ یہ ان لوگوں کا انجام ہے جو متقی ہیں۔ اور کافروں کا انجام دوزخ ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یَفۡرَحُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مِنَ الۡاَحۡزَابِ مَنۡ یُّنۡکِرُ بَعۡضَہٗ ؕ قُلۡ اِنَّمَاۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ اللّٰہَ وَ لَاۤ اُشۡرِکَ بِہٖ ؕ اِلَیۡہِ اَدۡعُوۡا وَ اِلَیۡہِ مَاٰبِ ﴿۳۶﴾
اور جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کتاب سے جو تم پر نازل ہوئی ہے خوش ہوتے ہیں اور بعض فرقے اسکی بعض باتیں نہیں بھی مانتے کہدو کہ مجھ کو یہی حکم ہوا ہے کہ اللہ ہی کی عبادت کروں اور اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤں۔ میں اسی کی طرف بلا تا ہوں اور اسی کی طرف مجھے لوٹنا ہے۔
وَ کَذٰلِکَ اَنۡزَلۡنٰہُ حُکۡمًا عَرَبِیًّا ؕ وَ لَئِنِ اتَّبَعۡتَ اَہۡوَآءَہُمۡ بَعۡدَ مَا جَآءَکَ مِنَ الۡعِلۡمِ ۙ مَا لَکَ مِنَ اللّٰہِ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا وَاقٍ ﴿٪۳۷﴾٪۵
اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو عربی زبان کا فرمان بنا کر نازل کیا ہے۔ اور اگر تم علم آ جانے کے بعد ان لوگوں کی خواہشوں کے پیچھے چلو گے تو اللہ کے سامنے کوئی نہ تمہارا مددگار ہو گا اور نہ کوئی بچانے والا۔
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلًا مِّنۡ قَبۡلِکَ وَ جَعَلۡنَا لَہُمۡ اَزۡوَاجًا وَّ ذُرِّیَّۃً ؕ وَ مَا کَانَ لِرَسُوۡلٍ اَنۡ یَّاۡتِیَ بِاٰیَۃٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ لِکُلِّ اَجَلٍ کِتَابٌ ﴿۳۸﴾
اور اے نبی ہم نے تم سے پہلے بھی پیغمبر بھیجے تھے اور انکو بیویاں اور اولاد بھی دی تھی۔ اور کسی پیغمبر کے اختیار کی بات نہ تھی کہ اللہ کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لے آتا۔ ہر حکم قضا کتاب میں لکھا ہوا ہے۔
یَمۡحُوا اللّٰہُ مَا یَشَآءُ وَ یُثۡبِتُ ۚۖ وَ عِنۡدَہٗۤ اُمُّ الۡکِتٰبِ ﴿۳۹﴾
اللہ جس چیز کو چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور جسکو چاہتا ہے باقی رکھتا ہے اور اسی کے پاس اصل کتاب ہے۔
وَ اِنۡ مَّا نُرِیَنَّکَ بَعۡضَ الَّذِیۡ نَعِدُہُمۡ اَوۡ نَتَوَفَّیَنَّکَ فَاِنَّمَا عَلَیۡکَ الۡبَلٰغُ وَ عَلَیۡنَا الۡحِسَابُ ﴿۴۰﴾
اور اگر ہم کوئی عذاب جس کا ان لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں تمہیں دکھائیں یعنی تمہارے روبرو ان پر نازل کریں یا تمہاری مدت حیات پوری کر دیں یعنی تمہارے انتقال کے بعد عذاب بھیجیں تو تمہارا کام ہمارے احکام کا پہنچا دینا ہے اور ہمارا کام حساب لینا ہے۔
اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا نَاۡتِی الۡاَرۡضَ نَنۡقُصُہَا مِنۡ اَطۡرَافِہَا ؕ وَ اللّٰہُ یَحۡکُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُکۡمِہٖ ؕ وَ ہُوَ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ ﴿۴۱﴾
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم زمین کو اسکے کناروں سے گھٹاتے چلے آ رہے ہیں اور اللہ جیسا چاہتا ہے حکم کرتا ہے کوئی اسکے حکم کا رد کرنے والا نہیں اور وہ جلد حساب لینے والا ہے۔
وَ قَدۡ مَکَرَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَلِلّٰہِ الۡمَکۡرُ جَمِیۡعًا ؕ یَعۡلَمُ مَا تَکۡسِبُ کُلُّ نَفۡسٍ ؕ وَ سَیَعۡلَمُ الۡکُفّٰرُ لِمَنۡ عُقۡبَی الدَّارِ ﴿۴۲﴾
جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی بہتیری تدبیریں کرتے رہے ہیں سو تدبیر تو سب اللہ ہی کی ہوتی ہے۔ ہر شخص جو کچھ کر رہا ہے اللہ اسے جانتا ہے اور کافر جلد معلوم کر لیں گے کہ آخرت میں اچھا انجام کس کے لئے ہوتا ہے۔
وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَسۡتَ مُرۡسَلًا ؕ قُلۡ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًۢا بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکُمۡ ۙ وَ مَنۡ عِنۡدَہٗ عِلۡمُ الۡکِتٰبِ ﴿٪۴۳﴾٪۶
اور کافر لوگ کہتے ہیں کہ تم پیغمبر نہیں ہو۔ کہدو کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ اور وہ شخص جسکے پاس کتاب آسمانی کا علم ہے بطور گواہ کافی ہے۔