سورۃ الانبیاء ۔ مکمل مع اردو ترجمہ

سورۃ الانبیاء

سورۃ الانبیاء مع اردو ترجمہ۔ سورہ انبیاء مکی سورہ ہے جو کہ ۱۱۲ آیات اور ۷ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری

Play Audio

Download MP3

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

اِقۡتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُہُمۡ وَ ہُمۡ فِیۡ غَفۡلَۃٍ مُّعۡرِضُوۡنَ ۚ﴿۱﴾

لوگوں کا حساب اعمال کا وقت نزدیک آ پہنچا ہے اور وہ غفلت میں پڑے اس سے منہ پھیر رہے ہیں۔

مَا یَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ ذِکۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہِمۡ مُّحۡدَثٍ اِلَّا اسۡتَمَعُوۡہُ وَ ہُمۡ یَلۡعَبُوۡنَ ۙ﴿۲﴾

انکے پاس کوئی نئی نصیحت ان کے پروردگار کی طرف سے نہیں آتی مگر وہ اسے کھیلتے ہوئے سنتے ہیں۔

لَاہِیَۃً قُلُوۡبُہُمۡ ؕ وَ اَسَرُّوا النَّجۡوَی ٭ۖ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا ٭ۖ ہَلۡ ہٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ ۚ اَفَتَاۡتُوۡنَ السِّحۡرَ وَ اَنۡتُمۡ تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۳﴾

ان کے دل غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔ اور ظالم لوگ آپس میں چپکے چپکے باتیں کرتے ہیں کہ یہ شخص کچھ بھی نہیں مگر تمہارے جیسا آدمی ہے تو تم آنکھوں دیکھے جادو کی لپیٹ میں کیوں آتے ہو۔

قٰلَ رَبِّیۡ یَعۡلَمُ الۡقَوۡلَ فِی السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ ۫ وَ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۴﴾

پیغمبر ﷺ نے کہا کہ جو بات آسمان اور زمین میں کہی جاتی ہے میرا پروردگار اسے جانتا ہے۔ اور وہ سننے والا ہے جاننے والا ہے۔

بَلۡ قَالُوۡۤا اَضۡغَاثُ اَحۡلَامٍۭ بَلِ افۡتَرٰىہُ بَلۡ ہُوَ شَاعِرٌ ۚۖ فَلۡیَاۡتِنَا بِاٰیَۃٍ کَمَاۤ اُرۡسِلَ الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿۵﴾

بلکہ ظالم کہنے لگے کہ یہ قرآن پریشان باتیں ہیں جو خواب میں دیکھ لی ہیں نہیں بلکہ اس نے اسکو اپنی طرف سے بنا لیا ہے نہیں بلکہ یہ ایک شاعر ہے تو جیسے پہلے پیغمبر نشانیاں دے کر بھیجے گئے تھے اسی طرح یہ بھی ہمارے پاس کوئی نشانی لائے۔

مَاۤ اٰمَنَتۡ قَبۡلَہُمۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَا ۚ اَفَہُمۡ یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۶﴾

ان سے پہلے جن بستیوں کو ہم نے ہلاک کیا وہ ایمان نہیں لاتی تھیں۔ تو کیا یہ ایمان لے آئیں گے۔

وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا قَبۡلَکَ اِلَّا رِجَالًا نُّوۡحِیۡۤ اِلَیۡہِمۡ فَسۡـَٔلُوۡۤا اَہۡلَ الذِّکۡرِ اِنۡ کُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۷﴾

اور ہم نے تم سے پہلے آدمی ہی پیغمبر بنا کر بھیجے جنکی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ اگر تم نہیں جانتے تو جو یاد رکھتے ہیں ان سے پوچھ لو۔

وَ مَا جَعَلۡنٰہُمۡ جَسَدًا لَّا یَاۡکُلُوۡنَ الطَّعَامَ وَ مَا کَانُوۡا خٰلِدِیۡنَ ﴿۸﴾

اور ہم نے انکے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے۔

ثُمَّ صَدَقۡنٰہُمُ الۡوَعۡدَ فَاَنۡجَیۡنٰہُمۡ وَ مَنۡ نَّشَآءُ وَ اَہۡلَکۡنَا الۡمُسۡرِفِیۡنَ ﴿۹﴾

پھر ہم نے انکے بارے میں اپنا وعدہ سچا کر دیا تو انکو اور جسکو چاہا نجات دی اور حد سے نکل جانے والوں کو ہلاک کر دیا۔

لَقَدۡ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکُمۡ کِتٰبًا فِیۡہِ ذِکۡرُکُمۡ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿٪۱۰﴾٪۱

ہم نے تمہاری طرف ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں تمہارا تذکرہ ہے کیا تم نہیں سمجھتے؟

وَ کَمۡ قَصَمۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ کَانَتۡ ظَالِمَۃً وَّ اَنۡشَاۡنَا بَعۡدَہَا قَوۡمًا اٰخَرِیۡنَ ﴿۱۱﴾

اور ہم نے بہت سی بستیوں کو جو ظالم تھیں پیس ڈالا اور انکے بعد اور لوگ پیدا کر دیئے۔

فَلَمَّاۤ اَحَسُّوۡا بَاۡسَنَاۤ اِذَا ہُمۡ مِّنۡہَا یَرۡکُضُوۡنَ ﴿ؕ۱۲﴾

جب انہوں نے ہمارے عذاب کو دیکھا تو لگے اس سے بھاگنے۔

لَا تَرۡکُضُوۡا وَ ارۡجِعُوۡۤا اِلٰی مَاۤ اُتۡرِفۡتُمۡ فِیۡہِ وَ مَسٰکِنِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تُسۡـَٔلُوۡنَ ﴿۱۳﴾

مت بھاگو اور جن نعمتوں میں تم عیش و آسائش کرتے تھے انکی اور اپنے گھروں کی طرف لوٹ جاؤ شائد تم سے اس بارے میں دریافت کیا جائے۔

قَالُوۡا یٰوَیۡلَنَاۤ اِنَّا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ ﴿۱۴﴾

کہنے لگے ہائے شامت بیشک ہم ظالم تھے۔

فَمَا زَالَتۡ تِّلۡکَ دَعۡوٰٮہُمۡ حَتّٰی جَعَلۡنٰہُمۡ حَصِیۡدًا خٰمِدِیۡنَ ﴿۱۵﴾

تو وہ برابر اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے انکو کھیتی کی طرح کاٹ کر اور آگ کی طرح بجھا کر ڈھیر کر دیا۔

وَ مَا خَلَقۡنَا السَّمَآءَ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا لٰعِبِیۡنَ ﴿۱۶﴾

اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو مخلوقات ان دونوں کے درمیان ہے اس کو کھیل تماشے کے لئے پیدا نہیں کیا۔

لَوۡ اَرَدۡنَاۤ اَنۡ نَّتَّخِذَ لَہۡوًا لَّاتَّخَذۡنٰہُ مِنۡ لَّدُنَّاۤ ٭ۖ اِنۡ کُنَّا فٰعِلِیۡنَ ﴿۱۷﴾

اگر ہم چاہتے کہ کھیل کی چیزیں بنائیں تو اگر ہم کو کرنا ہی ہوتا تو ہم اپنے پاس سے بنا لیتے۔

بَلۡ نَقۡذِفُ بِالۡحَقِّ عَلَی الۡبَاطِلِ فَیَدۡمَغُہٗ فَاِذَا ہُوَ زَاہِقٌ ؕ وَ لَکُمُ الۡوَیۡلُ مِمَّا تَصِفُوۡنَ ﴿۱۸﴾

نہیں بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہیں تو وہ اس کا سر توڑ دیتا ہے اور جھوٹ اسی وقت نابود ہو جاتا ہے۔ اور جو باتیں تم بناتے ہو ان سے تمہاری ہی خرابی ہے۔

وَ لَہٗ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ مَنۡ عِنۡدَہٗ لَا یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ عَنۡ عِبَادَتِہٖ وَ لَا یَسۡتَحۡسِرُوۡنَ ﴿ۚ۱۹﴾

اور جو لوگ آسمانوں میں اور جو زمین میں ہیں سب اسی کا مال ہیں اور جو فرشتے اسکے پاس ہیں وہ اسکی عبادت سے نہ تکبر کرتے ہیں اور نہ اکتاتے ہیں۔

یُسَبِّحُوۡنَ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ لَا یَفۡتُرُوۡنَ ﴿۲۰﴾

رات دن اسکی تسبیح کرتے رہتے ہیں نہ تھکتے ہیں نہ تھمتے ہیں۔

اَمِ اتَّخَذُوۡۤا اٰلِہَۃً مِّنَ الۡاَرۡضِ ہُمۡ یُنۡشِرُوۡنَ ﴿۲۱﴾

بھلا لوگوں نے جو زمین کی چیزوں سے بعض کو معبود بنا لیا ہے تو کیا وہ ان کو مرنے کے بعد اٹھا کھڑا کریں گے؟

لَوۡ کَانَ فِیۡہِمَاۤ اٰلِہَۃٌ اِلَّا اللّٰہُ لَفَسَدَتَا ۚ فَسُبۡحٰنَ اللّٰہِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿۲۲﴾

اگر آسمان اور زمین میں اللہ کے سوا اور معبود ہوتے تو زمین اور آسمان درہم برہم ہو جاتے۔ جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں تو اللہ جو مالک عرش ہے ان باتوں سے پاک ہے۔

لَا یُسۡـَٔلُ عَمَّا یَفۡعَلُ وَ ہُمۡ یُسۡـَٔلُوۡنَ ﴿۲۳﴾

وہ جو کام کرتا ہے اسکی پرسش نہیں ہو گی اور جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اسکی ان سے پرسش ہو گی۔

اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اٰلِہَۃً ؕ قُلۡ ہَاتُوۡا بُرۡہَانَکُمۡ ۚ ہٰذَا ذِکۡرُ مَنۡ مَّعِیَ وَ ذِکۡرُ مَنۡ قَبۡلِیۡ ؕ بَلۡ اَکۡثَرُہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ۙ الۡحَقَّ فَہُمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿۲۴﴾

کیا لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اور معبود بنا لئے ہیں کہدو کہ اس بات پر اپنی دلیل پیش کرو۔ یہ میری اور میرے ساتھ والوں کی کتاب بھی ہے اور جو مجھ سے پہلے پیغمبر ہوئے ہیں۔ انکی کتابیں بھی ہیں۔ بلکہ بات یہ ہے کہ ان میں اکثر حق بات کو نہیں جانتے اور اس لئے اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔

وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا نُوۡحِیۡۤ اِلَیۡہِ اَنَّہٗ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعۡبُدُوۡنِ ﴿۲۵﴾

اور جو پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے انکی طرف یہی وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو۔

وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحۡمٰنُ وَلَدًا سُبۡحٰنَہٗ ؕ بَلۡ عِبَادٌ مُّکۡرَمُوۡنَ ﴿ۙ۲۶﴾

اور کہتے ہیں کہ رحمٰن بیٹا رکھتا ہے وہ پاک ہے اس کے نہ بیٹا ہے نہ بیٹی بلکہ جنکو یہ لوگ اسکے بیٹے بیٹیاں سمجھتے ہیں وہ اسکے عزت والے بندے ہیں۔

لَا یَسۡبِقُوۡنَہٗ بِالۡقَوۡلِ وَ ہُمۡ بِاَمۡرِہٖ یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۷﴾

اسکے آگے بڑھ کر بول نہیں سکتے۔ اور اسکے حکم پر عمل کرتے ہیں۔

یَعۡلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ مَا خَلۡفَہُمۡ وَ لَا یَشۡفَعُوۡنَ ۙ اِلَّا لِمَنِ ارۡتَضٰی وَ ہُمۡ مِّنۡ خَشۡیَتِہٖ مُشۡفِقُوۡنَ ﴿۲۸﴾

جو کچھ انکے آگے ہو چکا ہے اور جو پیچھے ہو گا وہ سب سے واقف ہے اور وہ اسکے پاس کسی کی سفارش نہیں کرسکتے مگر اس شخص کی جس سے اللہ خوش ہو اور وہ اسکی ہیبت سے ڈرتے رہتے ہیں۔

وَ مَنۡ یَّقُلۡ مِنۡہُمۡ اِنِّیۡۤ اِلٰہٌ مِّنۡ دُوۡنِہٖ فَذٰلِکَ نَجۡزِیۡہِ جَہَنَّمَ ؕ کَذٰلِکَ نَجۡزِی الظّٰلِمِیۡنَ ﴿٪۲۹﴾٪۲

اور جو شخص ان میں سے یہ کہے کہ اللہ کے سوا میں بھی معبود ہوں تو اسے ہم دوزخ کی سزا دیں گے ظالموں کو ہم ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں۔

اَوَ لَمۡ یَرَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ کَانَتَا رَتۡقًا فَفَتَقۡنٰہُمَا ؕ وَ جَعَلۡنَا مِنَ الۡمَآءِ کُلَّ شَیۡءٍ حَیٍّ ؕ اَفَلَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۳۰﴾

کیا کافروں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین دونوں ملے ہوئے تھے تو ہم نے انکو جدا جدا کر دیا اور تمام جاندار چیزیں ہم نے پانی سے بنائیں پھر یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے۔

وَ جَعَلۡنَا فِی الۡاَرۡضِ رَوَاسِیَ اَنۡ تَمِیۡدَ بِہِمۡ ۪ وَ جَعَلۡنَا فِیۡہَا فِجَاجًا سُبُلًا لَّعَلَّہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ ﴿۳۱﴾

اور ہم نے زمین میں پہاڑ بنائے تاکہ وہ لوگوں کو لیکر ڈولنے نہ لگے اور اس میں کشادہ رستے بنائے تاکہ لوگ ان پر چلیں۔

وَ جَعَلۡنَا السَّمَآءَ سَقۡفًا مَّحۡفُوۡظًا ۚۖ وَّ ہُمۡ عَنۡ اٰیٰتِہَا مُعۡرِضُوۡنَ ﴿۳۲﴾

اور آسمان کو محفوظ چھت بنایا۔ اس پر بھی وہ ہماری نشانیوں سے منہ پھیر رہے ہیں۔

وَ ہُوَ الَّذِیۡ خَلَقَ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ وَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ؕ کُلٌّ فِیۡ فَلَکٍ یَّسۡبَحُوۡنَ ﴿۳۳﴾

اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند کو بنایا یہ سب اپنے اپنے مدار میں تیر رہے ہیں۔

وَ مَا جَعَلۡنَا لِبَشَرٍ مِّنۡ قَبۡلِکَ الۡخُلۡدَ ؕ اَفَا۠ئِنۡ مِّتَّ فَہُمُ الۡخٰلِدُوۡنَ ﴿۳۴﴾

اور اے پیغمبر ہم نے تم سے پہلے کسی آدمی کو بقائے دوام نہیں بخشا۔ بھلا اگر تم مر جاؤ تو کیا یہ لوگ ہمیشہ رہیں گے۔

کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ الۡمَوۡتِ ؕ وَ نَبۡلُوۡکُمۡ بِالشَّرِّ وَ الۡخَیۡرِ فِتۡنَۃً ؕ وَ اِلَیۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۳۵﴾

ہر شخص کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ اور ہم تم لوگوں کو سختی اور آسودگی میں آزمائش کے طور پر مبتلا کرتے ہیں۔ اور تم ہماری طرف ہی لوٹ کر آؤ گے۔

وَ اِذَا رَاٰکَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِنۡ یَّتَّخِذُوۡنَکَ اِلَّا ہُزُوًا ؕ اَہٰذَا الَّذِیۡ یَذۡکُرُ اٰلِہَتَکُمۡ ۚ وَ ہُمۡ بِذِکۡرِ الرَّحۡمٰنِ ہُمۡ کٰفِرُوۡنَ ﴿۳۶﴾

اور جب کافر تمکو دیکھتے ہیں تو تم سے ہنسی کر تے ہیں۔ کہ کیا یہی شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر برائی سے کیا کرتا ہے حالانکہ وہ خود رحمٰن کے ذکر سے منکر ہیں۔

خُلِقَ الۡاِنۡسَانُ مِنۡ عَجَلٍ ؕ سَاُورِیۡکُمۡ اٰیٰتِیۡ فَلَا تَسۡتَعۡجِلُوۡنِ ﴿۳۷﴾

انسان کچھ ایسا جلد باز ہے کہ گویا جلدبازی ہی سے بنایا گیا ہے۔ میں تم لوگوں کو عنقریب اپنی نشانیان دکھاؤں گا تو تم مجھ سے جلدی نہ کرو۔

وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۳۸﴾

اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو جس عذاب کی یہ وعید ہے وہ کب آئے گا۔

لَوۡ یَعۡلَمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا حِیۡنَ لَا یَکُفُّوۡنَ عَنۡ وُّجُوۡہِہِمُ النَّارَ وَ لَا عَنۡ ظُہُوۡرِہِمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ ﴿۳۹﴾

اے کاش کافر اس وقت کو جانیں جب وہ اپنے چہروں پر سے دوزخ کی آگ کو روک نہ سکیں گے اور نہ اپنی پیٹھوں پر سے اور نہ ان کا کوئی مددگار ہو گا۔

بَلۡ تَاۡتِیۡہِمۡ بَغۡتَۃً فَتَبۡہَتُہُمۡ فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ رَدَّہَا وَ لَا ہُمۡ یُنۡظَرُوۡنَ ﴿۴۰﴾

بلکہ قیامت ان پر یکایک آ واقع ہو گی۔ اور انکے ہوش کھو دے گی۔ پھر نہ تو وہ اسکو ہٹا سکیں گے اور نہ انکو مہلت دی جائے گی۔

وَ لَقَدِ اسۡتُہۡزِئَ بِرُسُلٍ مِّنۡ قَبۡلِکَ فَحَاقَ بِالَّذِیۡنَ سَخِرُوۡا مِنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿٪۴۱﴾٪۳

اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کا مذاق اڑایا جاتا رہا ہے تو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے تھے انکو اسی عذاب نے جسکی ہنسی اڑاتے تھے آ گھیرا۔

قُلۡ مَنۡ یَّکۡلَؤُکُمۡ بِالَّیۡلِ وَ النَّہَارِ مِنَ الرَّحۡمٰنِ ؕ بَلۡ ہُمۡ عَنۡ ذِکۡرِ رَبِّہِمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿۴۲﴾

کہو کہ رات اور دن میں رحمٰن سے کون تمہاری حفاظت کر سکتا ہے؟ بات یہ ہے کہ یہ اپنے پروردگار کی یاد سے منہ پھیرے ہوئے ہیں۔

اَمۡ لَہُمۡ اٰلِہَۃٌ تَمۡنَعُہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِنَا ؕ لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ نَصۡرَ اَنۡفُسِہِمۡ وَ لَا ہُمۡ مِّنَّا یُصۡحَبُوۡنَ ﴿۴۳﴾

کیا ہمارے سوا انکے اور معبود ہیں کہ انکو مصائب سے بچا سکیں۔ وہ آپ اپنی مدد تو کر ہی نہیں سکیں گے اور نہ ہماری طرف سے انکی رفاقت ہو گی۔

بَلۡ مَتَّعۡنَا ہٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَہُمۡ حَتّٰی طَالَ عَلَیۡہِمُ الۡعُمُرُ ؕ اَفَلَا یَرَوۡنَ اَنَّا نَاۡتِی الۡاَرۡضَ نَنۡقُصُہَا مِنۡ اَطۡرَافِہَا ؕ اَفَہُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿۴۴﴾

بلکہ ہم ان لوگوں کو اور انکے باپ دادا کو متمتع کرتے رہے یہاں تک کہ اسی حالت میں انکی عمریں بسر ہو گئیں کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اسکے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں۔ تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے والے ہیں؟

قُلۡ اِنَّمَاۤ اُنۡذِرُکُمۡ بِالۡوَحۡیِ ۫ۖ وَ لَا یَسۡمَعُ الصُّمُّ الدُّعَآءَ اِذَا مَا یُنۡذَرُوۡنَ ﴿۴۵﴾

کہدو کہ میں تم کو وحی کے مطابق خبردار کرتا ہوں اور بہروں کو جب تنبیہ کی جائے تو وہ پکار کو سنتے ہی نہیں۔

وَ لَئِنۡ مَّسَّتۡہُمۡ نَفۡحَۃٌ مِّنۡ عَذَابِ رَبِّکَ لَیَقُوۡلُنَّ یٰوَیۡلَنَاۤ اِنَّا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ ﴿۴۶﴾

اور اگر انکو تمہارے پروردگار کا تھوڑا سا عذاب بھی پہنچے تو کہنے لگیں کہ ہائے کم بختی ہم بیشک گناہگار تھے۔

وَ نَضَعُ الۡمَوَازِیۡنَ الۡقِسۡطَ لِیَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ فَلَا تُظۡلَمُ نَفۡسٌ شَیۡئًا ؕ وَ اِنۡ کَانَ مِثۡقَالَ حَبَّۃٍ مِّنۡ خَرۡدَلٍ اَتَیۡنَا بِہَا ؕ وَ کَفٰی بِنَا حٰسِبِیۡنَ ﴿۴۷﴾

اور ہم قیامت کے دن انصاف کی ترازو کھڑی کریں گے تو کسی شخص کی ذرا بھی حق تلفی نہ کی جائے گی۔ اور اگر رائی کے دانے کے برابر بھی کسی کا عمل ہو گا تو ہم اس کو لا موجود کریں گے اور ہم حساب کرنے کو کافی ہیں۔

وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ الۡفُرۡقَانَ وَ ضِیَآءً وَّ ذِکۡرًا لِّلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿ۙ۴۸﴾

اور ہم نے موسٰی اور ہارون کو ہدایت اور گمراہی میں فرق کر دینے والی اور سرتاپا روشنی اور نصیحت کی کتاب عطا کی یعنی پرہیزگاروں کے لئے۔

الَّذِیۡنَ یَخۡشَوۡنَ رَبَّہُمۡ بِالۡغَیۡبِ وَ ہُمۡ مِّنَ السَّاعَۃِ مُشۡفِقُوۡنَ ﴿۴۹﴾

جو بن دیکھے اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں اور قیامت کا بھی خوف رکھتے ہیں۔

وَ ہٰذَا ذِکۡرٌ مُّبٰرَکٌ اَنۡزَلۡنٰہُ ؕ اَفَاَنۡتُمۡ لَہٗ مُنۡکِرُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾٪۴

اور یہ مبارک نصیحت ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے تو کیا تم اس سے انکار کرتے ہو؟

وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَاۤ اِبۡرٰہِیۡمَ رُشۡدَہٗ مِنۡ قَبۡلُ وَ کُنَّا بِہٖ عٰلِمِیۡنَ ﴿ۚ۵۱﴾

اور ہم نے ابراہیم کو پہلے ہی سے ہدایت دی تھی اور ہم انکے حال سے واقف تھے۔

اِذۡ قَالَ لِاَبِیۡہِ وَ قَوۡمِہٖ مَا ہٰذِہِ التَّمَاثِیۡلُ الَّتِیۡۤ اَنۡتُمۡ لَہَا عٰکِفُوۡنَ ﴿۵۲﴾

جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی برادری والوں سے کہا یہ کیسی مورتیں ہیں جنکی پرستش پر تم لوگ جمے ہوئے ہو۔

قَالُوۡا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا لَہَا عٰبِدِیۡنَ ﴿۵۳﴾

وہ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو انکی پرستش کرتے دیکھا ہے۔

قَالَ لَقَدۡ کُنۡتُمۡ اَنۡتُمۡ وَ اٰبَآؤُکُمۡ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۵۴﴾

ابراہیم نے کہا کہ تم بھی گمراہ ہو اور تمہارے باپ دادا بھی کھلی گمراہی میں پڑے رہے۔

قَالُوۡۤا اَجِئۡتَنَا بِالۡحَقِّ اَمۡ اَنۡتَ مِنَ اللّٰعِبِیۡنَ ﴿۵۵﴾

وہ بولے کیا تم ہمارے پاس واقعی حق لائے ہو یا ہم سے کھیل کی باتیں کرتے ہو۔

قَالَ بَلۡ رَّبُّکُمۡ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ الَّذِیۡ فَطَرَہُنَّ ۫ۖ وَ اَنَا عَلٰی ذٰلِکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿۵۶﴾

ابراہیم نے کہا نہیں بلکہ تمہارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا پروردگار ہے جس نے انکو پیدا کیا ہے اور میں اس بات کا گواہ اور اسی کا قائل ہوں۔

وَ تَاللّٰہِ لَاَکِیۡدَنَّ اَصۡنَامَکُمۡ بَعۡدَ اَنۡ تُوَلُّوۡا مُدۡبِرِیۡنَ ﴿۵۷﴾

اور اللہ کی قسم جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے تو میں تمہارے بتوں سے ایک چال چلوں گا۔

فَجَعَلَہُمۡ جُذٰذًا اِلَّا کَبِیۡرًا لَّہُمۡ لَعَلَّہُمۡ اِلَیۡہِ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۵۸﴾

پھر انکو توڑ کر ریزہ ریزہ کر دیا مگر ایک بڑے بت کو نہ توڑا تاکہ وہ اسکی طرف رجوع کریں۔

قَالُوۡا مَنۡ فَعَلَ ہٰذَا بِاٰلِہَتِنَاۤ اِنَّہٗ لَمِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۵۹﴾

کہنے لگے کہ ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ معاملہ کس نے کیا؟ وہ تو کوئی ظالم ہے۔

قَالُوۡا سَمِعۡنَا فَتًی یَّذۡکُرُہُمۡ یُقَالُ لَہٗۤ اِبۡرٰہِیۡمُ ﴿ؕ۶۰﴾

لوگوں نے کہا کہ ہم نے ایک جوان کو انکا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے اسے ابراہیم کہتے ہیں۔

قَالُوۡا فَاۡتُوۡا بِہٖ عَلٰۤی اَعۡیُنِ النَّاسِ لَعَلَّہُمۡ یَشۡہَدُوۡنَ ﴿۶۱﴾

وہ بولے کہ اسے لوگوں کے سامنے لاؤ تاکہ وہ گواہ رہیں۔

قَالُوۡۤا ءَاَنۡتَ فَعَلۡتَ ہٰذَا بِاٰلِہَتِنَا یٰۤـاِبۡرٰہِیۡمُ ﴿ؕ۶۲﴾

جب ابراہیم آئے تو بت پرستوں نے کہا کہ ابراہیم بھلا یہ کام ہمارے معبودوں کے ساتھ تو نے کیا ہے؟

قَالَ بَلۡ فَعَلَہٗ ٭ۖ کَبِیۡرُہُمۡ ہٰذَا فَسۡـَٔلُوۡہُمۡ اِنۡ کَانُوۡا یَنۡطِقُوۡنَ ﴿۶۳﴾

ابراہیم نے کہا بلکہ یہ ان کے ان بڑے بت نے کیا ہو گا۔ اگر یہ بولتے ہوں تو ان سے پوچھ لو۔

فَرَجَعُوۡۤا اِلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ فَقَالُوۡۤا اِنَّکُمۡ اَنۡتُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ﴿ۙ۶۴﴾

انہوں نے اپنے دل میں غور کیا تو آپس میں کہنے لگے بیشک تم ہی بےانصاف ہو۔

ثُمَّ نُکِسُوۡا عَلٰی رُءُوۡسِہِمۡ ۚ لَقَدۡ عَلِمۡتَ مَا ہٰۤؤُلَآءِ یَنۡطِقُوۡنَ ﴿۶۵﴾

پھر شرمندہ ہو کر سر نیچا کر لیا اس پر بھی ابراہیم سے کہنے لگے کہ تم جانتے ہو یہ بولتے نہیں۔

قَالَ اَفَتَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَا یَنۡفَعُکُمۡ شَیۡئًا وَّ لَا یَضُرُّکُمۡ ﴿ؕ۶۶﴾

ابراہیم نے کہا پھر تم اللہ کو چھوڑ کر کیوں ایسی چیزوں کو پوجتے ہو جو نہ تمہیں کچھ فائدہ دے سکیں اور نہ نقصان پہنچا سکیں؟

اُفٍّ لَّکُمۡ وَ لِمَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۷﴾

تف ہے تم پر اور جنکو تم اللہ کے سوا پوجتے ہو ان پر۔ کیا تم عقل نہیں رکھتے؟

قَالُوۡا حَرِّقُوۡہُ وَ انۡصُرُوۡۤا اٰلِہَتَکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ فٰعِلِیۡنَ ﴿۶۸﴾

تب وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر تمہیں اس سے اپنے معبودوں کا انتقام لینا ہے اور کچھ کرنا ہے تو اسکو جلا ڈالو اور اپنے معبودوں کی مدد کرو۔

قُلۡنَا یٰنَارُ کُوۡنِیۡ بَرۡدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤی اِبۡرٰہِیۡمَ ﴿ۙ۶۹﴾

ہم نے حکم دیا اے آگ سرد ہو جا اور ابراہیم پر سلامتی والی بن جا۔

وَ اَرَادُوۡا بِہٖ کَیۡدًا فَجَعَلۡنٰہُمُ الۡاَخۡسَرِیۡنَ ﴿ۚ۷۰﴾

ان لوگوں نے برا تو ان کا چاہا تھا مگر ہم نے انہی کو نقصان میں ڈال دیا۔

وَ نَجَّیۡنٰہُ وَ لُوۡطًا اِلَی الۡاَرۡضِ الَّتِیۡ بٰرَکۡنَا فِیۡہَا لِلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۷۱﴾

اور ابراہیم اور لوط کو اس سرزمین کی طرف بچا نکالا جس میں ہم نے اہل عالم کے لئے برکت رکھی تھی۔

وَ وَہَبۡنَا لَہٗۤ اِسۡحٰقَ ؕ وَ یَعۡقُوۡبَ نَافِلَۃً ؕ وَ کُلًّا جَعَلۡنَا صٰلِحِیۡنَ ﴿۷۲﴾

اور ہم نے ابراہیم کو اسحٰق عطا کئے۔ اور اسکے بعد مزید یعقوب بھی۔ اور ہم نے سب کو نیک بنایا تھا۔

وَ جَعَلۡنٰہُمۡ اَئِمَّۃً یَّہۡدُوۡنَ بِاَمۡرِنَا وَ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡہِمۡ فِعۡلَ الۡخَیۡرٰتِ وَ اِقَامَ الصَّلٰوۃِ وَ اِیۡتَآءَ الزَّکٰوۃِ ۚ وَ کَانُوۡا لَنَا عٰبِدِیۡنَ ﴿ۚۙ۷۳﴾

اور ہم نے انکو پیشوا بنایا کہ ہمارے حکم سے ہدایت کرتے تھے اور انکو نیک کام کرنے اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے کا حکم بھیجا اور وہ ہماری ہی عبادت کیا کرتے تھے۔

وَ لُوۡطًا اٰتَیۡنٰہُ حُکۡمًا وَّ عِلۡمًا وَّ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الۡقَرۡیَۃِ الَّتِیۡ کَانَتۡ تَّعۡمَلُ الۡخَبٰٓئِثَ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمَ سَوۡءٍ فٰسِقِیۡنَ ﴿ۙ۷۴﴾

اور لوط کا قصہ یاد کرو جب انکو ہم نے حکمت و نبوت اور علم بخشا اور اس بستی سے جہاں کے لوگ گندے کام کیا کرتے تھے بچا نکالا بیشک وہ برے اور بدکردار لوگ تھے۔

وَ اَدۡخَلۡنٰہُ فِیۡ رَحۡمَتِنَا ؕ اِنَّہٗ مِنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿٪۷۵﴾٪۵

اور انہیں اپنی رحمت میں داخل کیا۔ کچھ شک نہیں کہ وہ نیک کرداروں میں تھے۔

وَ نُوۡحًا اِذۡ نَادٰی مِنۡ قَبۡلُ فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ فَنَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗ مِنَ الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۚ۷۶﴾

اور نوح کا قصہ بھی یاد کرو جب اس سے پیشتر انہوں نے ہمیں پکارا تو ہم نے انکی دعا قبول فرمائی اور انکو اور انکے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی۔

وَ نَصَرۡنٰہُ مِنَ الۡقَوۡمِ الَّذِیۡنَ کَذَّبُوۡا بِاٰیٰتِنَا ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمَ سَوۡءٍ فَاَغۡرَقۡنٰہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۷۷﴾

اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے ان پر نصرت بخشی۔ وہ بیشک برے لوگ تھے سو ہم نے ان سب کو غرق کر دیا۔

وَ دَاوٗدَ وَ سُلَیۡمٰنَ اِذۡ یَحۡکُمٰنِ فِی الۡحَرۡثِ اِذۡ نَفَشَتۡ فِیۡہِ غَنَمُ الۡقَوۡمِ ۚ وَ کُنَّا لِحُکۡمِہِمۡ شٰہِدِیۡنَ ﴿٭ۙ۷۸﴾

اور داؤد اور سلیمان کا حال بھی سن لو کہ جب وہ ایک کھیتی کا مقدمہ فیصل کرنے لگے جس میں کچھ لوگوں کی بکریاں رات کر چر گئیں اور اسے روند گئ تھیں اور ہم انکے فیصلے کے گواہ تھے۔

فَفَہَّمۡنٰہَا سُلَیۡمٰنَ ۚ وَ کُلًّا اٰتَیۡنَا حُکۡمًا وَّ عِلۡمًا ۫ وَّ سَخَّرۡنَا مَعَ دَاوٗدَ الۡجِبَالَ یُسَبِّحۡنَ وَ الطَّیۡرَ ؕ وَ کُنَّا فٰعِلِیۡنَ ﴿۷۹﴾

تو ہم نے فیصلہ کرنے کا طریق سلیمان کو سمجھا دیا۔ اور ہم نے دونوں کو حکمت و نبوت اور علم بخشا تھا اور ہم نے پہاڑوں کو داؤد کا مسخر کر دیا تھا کہ انکے ساتھ تسبیح کرتے تھے اور پرندوں کو بھی مسخر کر دیا تھا اور ہم ہی ایسا کرنے والے تھے۔

وَ عَلَّمۡنٰہُ صَنۡعَۃَ لَبُوۡسٍ لَّکُمۡ لِتُحۡصِنَکُمۡ مِّنۡۢ بَاۡسِکُمۡ ۚ فَہَلۡ اَنۡتُمۡ شٰکِرُوۡنَ ﴿۸۰﴾

اور ہم نے تمہارے لئے انکو ایک طرح کا لباس بنانا بھی سکھا دیا تاکہ تمکو لڑائی کے ضرر سے بچائے پس تمکو شکرگذار ہونا چاہیئے۔

وَ لِسُلَیۡمٰنَ الرِّیۡحَ عَاصِفَۃً تَجۡرِیۡ بِاَمۡرِہٖۤ اِلَی الۡاَرۡضِ الَّتِیۡ بٰرَکۡنَا فِیۡہَا ؕ وَ کُنَّا بِکُلِّ شَیۡءٍ عٰلِمِیۡنَ ﴿۸۱﴾

اور ہم نے تیز ہوا سلیمان کے تابع فرمان کر دی تھی جو انکے حکم سے اس ملک میں چلتی تھی جس میں ہم نے برکت دی تھی یعنی شام کیطرف اور ہم ہر چیز سے خبردار ہیں۔

وَ مِنَ الشَّیٰطِیۡنِ مَنۡ یَّغُوۡصُوۡنَ لَہٗ وَ یَعۡمَلُوۡنَ عَمَلًا دُوۡنَ ذٰلِکَ ۚ وَ کُنَّا لَہُمۡ حٰفِظِیۡنَ ﴿ۙ۸۲﴾

اور بڑے بڑے جنات کو بھی انکے تابع کر دیا تھا کہ ان میں سے بعض انکے لئے غوطہ خوری کرتے تھے اور اسکے علاوہ اور کام بھی کرتے تھے۔ اور ہم انکے نگہبان تھے۔

وَ اَیُّوۡبَ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۳﴾

اور ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔

فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ فَکَشَفۡنَا مَا بِہٖ مِنۡ ضُرٍّ وَّ اٰتَیۡنٰہُ اَہۡلَہٗ وَ مِثۡلَہُمۡ مَّعَہُمۡ رَحۡمَۃً مِّنۡ عِنۡدِنَا وَ ذِکۡرٰی لِلۡعٰبِدِیۡنَ ﴿۸۴﴾

تو ہم نے انکی دعا قبول کر لی اور جو انکو تکلیف تھی وہ دور کر دی اور انکو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے انکے ساتھ اتنے ہی اور بخشے اور عبادت کرنے والوں کے لئے یہ نصیحت ہے۔

وَ اِسۡمٰعِیۡلَ وَ اِدۡرِیۡسَ وَ ذَاالۡکِفۡلِ ؕ کُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۵﴾

اور اسمٰعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو بھی یاد کرو یہ سب صبر کرنے والے تھے۔

وَ اَدۡخَلۡنٰہُمۡ فِیۡ رَحۡمَتِنَا ؕ اِنَّہُمۡ مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۸۶﴾

اور ہم نے انکو اپنی رحمت میں داخل کیا۔ بلاشبہ وہ نیکوکار تھے۔

وَ ذَاالنُّوۡنِ اِذۡ ذَّہَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنۡ لَّنۡ نَّقۡدِرَ عَلَیۡہِ فَنَادٰی فِی الظُّلُمٰتِ اَنۡ لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَکَ ٭ۖ اِنِّیۡ کُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۷﴾

اور مچھلی والے پیغمبر یعنی یونس کو یاد کرو جب وہ اپنی قوم سے ناراض ہو کر غصے کی حالت میں چل دیئے اور خیال کیا کہ ہم ان پر گرفت نہیں کریں گے مگر پھر اندھیروں میں اللہ کو پکارنے لگے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو پاک ہے اور بیشک میں قصوروار ہوں۔

فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ ۙ وَ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الۡغَمِّ ؕ وَ کَذٰلِکَ نُــۨۡجِی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸۸﴾

تو ہم نے انکی دعا قبول کر لی اور انکو غم سے نجات بخشی۔ اور ایمان والوں کو ہم اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں۔

وَ زَکَرِیَّاۤ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗ رَبِّ لَا تَذَرۡنِیۡ فَرۡدًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡوٰرِثِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۹﴾

اور زکریا کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو تو سب سے بہتر وارث ہے۔

فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ ۫ وَ وَہَبۡنَا لَہٗ یَحۡیٰی وَ اَصۡلَحۡنَا لَہٗ زَوۡجَہٗ ؕاِنَّہُمۡ کَانُوۡا یُسٰرِعُوۡنَ فِی الۡخَیۡرٰتِ وَ یَدۡعُوۡنَنَا رَغَبًا وَّ رَہَبًا ؕوَ کَانُوۡا لَنَا خٰشِعِیۡنَ ﴿۹۰﴾

تو ہم نے انکی پکار سن لی اور انکو یحیٰی بخشے اور انکی بیوی کو اولاد کے قابل بنا دیا۔ یہ لوگ لپک لپک کر نیکیاں کرتے اور ہمیں امید اور خوف سے پکارتے اور ہمارے آگے عاجزی کیا کرتے تھے۔

وَ الَّتِیۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَہَا فَنَفَخۡنَا فِیۡہَا مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ جَعَلۡنٰہَا وَ ابۡنَہَاۤ اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۹۱﴾

اور ان خاتون یعنی مریم کو بھی یاد کرو جنہوں نے اپنی عفت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی اور انکو اور انکے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا۔

اِنَّ ہٰذِہٖۤ اُمَّتُکُمۡ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً ۫ۖ وَّ اَنَا رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡنِ ﴿۹۲﴾

لوگو یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کیا کرو۔

وَ تَقَطَّعُوۡۤا اَمۡرَہُمۡ بَیۡنَہُمۡ ؕ کُلٌّ اِلَیۡنَا رٰجِعُوۡنَ ﴿٪۹۳﴾٪۶

اور لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہو گئے۔ مگر آخر سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں۔

فَمَنۡ یَّعۡمَلۡ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ فَلَا کُفۡرَانَ لِسَعۡیِہٖ ۚ وَ اِنَّا لَہٗ کٰتِبُوۡنَ ﴿۹۴﴾

اب جو نیک کام کرے گا اور مومن بھی ہوگا تو اسکی کوشش رائیگاں نہیں جائے گی۔ اور ہم اس کے لئے ثواب اعمال لکھ رہے ہیں۔

وَ حَرٰمٌ عَلٰی قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَاۤ اَنَّہُمۡ لَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۹۵﴾

اور جس بستی والوں کو ہم نے ہلاک کر دیا محال ہے کہ رجوع کریں وہ واپس نہیں آئیں گے۔

حَتّٰۤی اِذَا فُتِحَتۡ یَاۡجُوۡجُ وَ مَاۡجُوۡجُ وَ ہُمۡ مِّنۡ کُلِّ حَدَبٍ یَّنۡسِلُوۡنَ ﴿۹۶﴾

یہاں تک کہ یاجوج اور ماجوج کھول دیئے جائیں اور وہ ہر بلندی سے نیچے آ رہے ہوں۔

وَ اقۡتَرَبَ الۡوَعۡدُ الۡحَقُّ فَاِذَا ہِیَ شَاخِصَۃٌ اَبۡصَارُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ یٰوَیۡلَنَا قَدۡ کُنَّا فِیۡ غَفۡلَۃٍ مِّنۡ ہٰذَا بَلۡ کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ ﴿۹۷﴾

اور قیامت کا سچا وعدہ قریب آجائے۔ تو ناگہاں کافروں کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں اور کہنے لگیں کہ ہائے شامت ہم اس حال سے غفلت میں رہے بلکہ ہم خود ہی ظالم تھے۔

اِنَّکُمۡ وَ مَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ حَصَبُ جَہَنَّمَ ؕ اَنۡتُمۡ لَہَا وٰرِدُوۡنَ ﴿۹۸﴾

کافرو اس روز تم اور جنکی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ کا ایندھن ہونگے اور تم سب اس میں داخل ہو کر رہو گے۔

لَوۡ کَانَ ہٰۤؤُلَآءِ اٰلِہَۃً مَّا وَرَدُوۡہَا ؕ وَ کُلٌّ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۹۹﴾

اگر یہ لوگ درحقیقت معبود ہوتے تو اس میں داخل نہ ہوتے۔ سب اس میں ہمیشہ رہیں گے۔

لَہُمۡ فِیۡہَا زَفِیۡرٌ وَّ ہُمۡ فِیۡہَا لَا یَسۡمَعُوۡنَ ﴿۱۰۰﴾

وہاں انکو چلانا ہو گا اور اس میں کچھ اور نہ سن سکیں گے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ سَبَقَتۡ لَہُمۡ مِّنَّا الۡحُسۡنٰۤی ۙ اُولٰٓئِکَ عَنۡہَا مُبۡعَدُوۡنَ ﴿۱۰۱﴾ۙ

جن لوگوں کے لئے ہماری طرف سے پہلے بھلائی مقرر ہو چکی ہے وہ اس سے دور رکھے جائیں گے۔

لَا یَسۡمَعُوۡنَ حَسِیۡسَہَا ۚ وَ ہُمۡ فِیۡ مَا اشۡتَہَتۡ اَنۡفُسُہُمۡ خٰلِدُوۡنَ ﴿۱۰۲﴾ۚ

یہاں تک کہ اسکی آواز بھی تو نہیں سنیں گے۔ اور جو کچھ ان کا جی چاہے گا اس میں یعنی ہر طرح کے عیش اور مزے میں ہمیشہ رہیں گے۔

لَا یَحۡزُنُہُمُ الۡفَزَعُ الۡاَکۡبَرُ وَ تَتَلَقّٰہُمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ ؕ ہٰذَا یَوۡمُکُمُ الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۱۰۳﴾

انکو اس دن کا بڑا بھاری خوف غمگین نہیں کرے گا۔ اور فرشتے انکو لینے آئیں گے اور کہیں گے کہ یہی وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔

یَوۡمَ نَطۡوِی السَّمَآءَ کَطَیِّ السِّجِلِّ لِلۡکُتُبِ ؕ کَمَا بَدَاۡنَاۤ اَوَّلَ خَلۡقٍ نُّعِیۡدُہٗ ؕ وَعۡدًا عَلَیۡنَا ؕ اِنَّا کُنَّا فٰعِلِیۡنَ ﴿۱۰۴﴾

جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ لیں گے جیسے خطوں کا طومار لپیٹ لیتے ہیں جس طرح ہم نے کائنات کو پہلے پیدا کیا تھا اسی طرح دوبارہ پیدا کر دیں گے یہ وعدہ ہے جس کا پورا کرنا لازم ہے۔ ہم ایسا ضرور کرنے والے ہیں۔

وَ لَقَدۡ کَتَبۡنَا فِی الزَّبُوۡرِ مِنۡۢ بَعۡدِ الذِّکۡرِ اَنَّ الۡاَرۡضَ یَرِثُہَا عِبَادِیَ الصّٰلِحُوۡنَ ﴿۱۰۵﴾

اور ہم نے نصیحت کی کتاب یعنی تورات کے بعد زبور میں لکھ دیا تھا کہ میرے نیکوکار بندے ملک کے وارث ہوں گے۔

اِنَّ فِیۡ ہٰذَا لَبَلٰغًا لِّقَوۡمٍ عٰبِدِیۡنَ ﴿۱۰۶﴾ؕ

عبادت کرنے والے لوگوں کے لئے اس میں اللہ کے حکموں کی تبلیغ ہے۔

وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ اِلَّا رَحۡمَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۰۷﴾

اور اے نبی ﷺ ہم نے تمکو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔

قُلۡ اِنَّمَا یُوۡحٰۤی اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰـہُکُمۡ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ۚ فَہَلۡ اَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ﴿۱۰۸﴾

کہدو کہ مجھ پر اللہ کی طرف سے یہ وحی آتی ہے کہ تم سب کا معبود ایک ہی معبود ہے تو کیا تم فرمانبردار ہو جاتے ہو۔

فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقُلۡ اٰذَنۡتُکُمۡ عَلٰی سَوَآءٍ ؕ وَ اِنۡ اَدۡرِیۡۤ اَقَرِیۡبٌ اَمۡ بَعِیۡدٌ مَّا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۱۰۹﴾

پھر اگر یہ لوگ منہ پھیریں تو کہدو کہ میں نے تم سب کو یکساں احکام الہٰی سے آگاہ کر دیا ہے۔ اور مجھکو معلوم نہیں کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ عنقریب آنے والی ہے یا اس کا وقت دور ہے۔

اِنَّہٗ یَعۡلَمُ الۡجَہۡرَ مِنَ الۡقَوۡلِ وَ یَعۡلَمُ مَا تَکۡتُمُوۡنَ ﴿۱۱۰﴾

جو بات پکار کر کی جائے وہ اسے بھی جانتا ہے اور جو تم چھپاتے ہو وہ اس سے بھی واقف ہے۔

وَ اِنۡ اَدۡرِیۡ لَعَلَّہٗ فِتۡنَۃٌ لَّکُمۡ وَ مَتَاعٌ اِلٰی حِیۡنٍ ﴿۱۱۱﴾

اور میں نہیں جانتا شاید وہ تمہارے لئے آزمائش ہو اور ایک مدت تک تم اس سے فائدہ اٹھاتے رہو۔

قٰلَ رَبِّ احۡکُمۡ بِالۡحَقِّ ؕ وَ رَبُّنَا الرَّحۡمٰنُ الۡمُسۡتَعَانُ عَلٰی مَا تَصِفُوۡنَ ﴿۱۱۲﴾٪٪۷

پیغمبر نے کہا کہ اے میرے پروردگار حق کے ساتھ فیصلہ کر دے اور ہمارا پروردگار جو بڑا مہربان ہے اسی سے ان باتوں میں جو تم بیان کرتے ہو مدد مانگی جاتی ہے۔

سورۃ طٰہٰ سورۃ الحج