سورۃ الواقعۃ مع اردو ترجمہ۔ سورہ واقعہ مکی سورہ ہے جو کہ ۹۶ آیات اور ۴ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
اِذَا وَقَعَتِ الۡوَاقِعَۃُ ۙ﴿۱﴾
جب واقع ہونے والی واقع ہو جائے گی۔
لَیۡسَ لِوَقۡعَتِہَا کَاذِبَۃٌ ۘ﴿۲﴾
اسکے واقع ہونے میں کچھ جھوٹ نہیں۔
خَافِضَۃٌ رَّافِعَۃٌ ۙ﴿۳﴾
کسی کو پست کرنے کسی کو بلند کرنے والی۔
اِذَا رُجَّتِ الۡاَرۡضُ رَجًّا ۙ﴿۴﴾
جب زمین بھونچال سے لرزنے لگے۔
وَّ بُسَّتِ الۡجِبَالُ بَسًّا ۙ﴿۵﴾
اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہو جائیں۔
فَکَانَتۡ ہَبَآءً مُّنۡۢبَثًّا ۙ﴿۶﴾
پھر غبار ہو کر اڑنے لگیں گے۔
وَّ کُنۡتُمۡ اَزۡوَاجًا ثَلٰثَۃً ؕ﴿۷﴾
اور تم لوگ تین قسم کے ہو جاؤ گے۔
فَاَصۡحٰبُ الۡمَیۡمَنَۃِ ۬ۙ مَاۤ اَصۡحٰبُ الۡمَیۡمَنَۃِ ؕ﴿۸﴾
تو داہنے ہاتھ والے کیا کہنے داہنے ہاتھ والوں کے۔
وَ اَصۡحٰبُ الۡمَشۡـَٔمَۃِ ۬ۙ مَاۤ اَصۡحٰبُ الۡمَشۡـَٔمَۃِ ؕ﴿۹﴾
اور بائیں ہاتھ والے افسوس بائیں ہاتھ والے کیا ہی برے ہیں۔
وَ السّٰبِقُوۡنَ السّٰبِقُوۡنَ ﴿ۚۙ۱۰﴾
اور جو آگے بڑھنے والے ہیں ان کا کیا کہنا وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں۔
اُولٰٓئِکَ الۡمُقَرَّبُوۡنَ ﴿ۚ۱۱﴾
وہی اللہ کے مقرب ہیں۔
فِیۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ ﴿۱۲﴾
نعمت کی بہشتوں میں۔
ثُلَّۃٌ مِّنَ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۙ۱۳﴾
وہ بہت سے تو پہلے کے لوگوں میں سے ہوں گے۔
وَ قَلِیۡلٌ مِّنَ الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ؕ۱۴﴾
اور تھوڑے سے بعد والوں میں سے۔
عَلٰی سُرُرٍ مَّوۡضُوۡنَۃٍ ﴿ۙ۱۵﴾
لعل و یاقوت وغیرہ سے جڑاؤ تختوں پر۔
مُّتَّکِـِٕیۡنَ عَلَیۡہَا مُتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۱۶﴾
آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہونگے۔
یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ وِلۡدَانٌ مُّخَلَّدُوۡنَ ﴿ۙ۱۷﴾
نوجوان خدمت گذار جو ہمیشہ ایک ہی حالت میں رہیں گے ان کے آس پاس پھریں گے۔
بِاَکۡوَابٍ وَّ اَبَارِیۡقَ ۬ۙ وَ کَاۡسٍ مِّنۡ مَّعِیۡنٍ ﴿ۙ۱۸﴾
یعنی آبخورے اور آفتابے اور صاف شراب کے جام لے لے کر۔
لَّا یُصَدَّعُوۡنَ عَنۡہَا وَ لَا یُنۡزِفُوۡنَ ﴿ۙ۱۹﴾
اس سے نہ تو سر میں درد ہوگا اور نہ انکی عقلیں زائل ہوں گی۔
وَ فَاکِہَۃٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾
اور میوے جس طرح کے انکو پسند ہوں۔
وَ لَحۡمِ طَیۡرٍ مِّمَّا یَشۡتَہُوۡنَ ﴿ؕ۲۱﴾
اور پرندوں کا گوشت جس قسم کا ان کا جی چاہے۔
وَ حُوۡرٌ عِیۡنٌ ﴿ۙ۲۲﴾
اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں۔
کَاَمۡثَالِ اللُّؤۡلُؤَ الۡمَکۡنُوۡنِ ﴿ۚ۲۳﴾
جیسے حفاظت سے رکھے ہوئے آبدار موتی۔
جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۴﴾
یہ ان کے اعمال کا بدلہ ہے جو وہ کرتے تھے۔
لَا یَسۡمَعُوۡنَ فِیۡہَا لَغۡوًا وَّ لَا تَاۡثِیۡمًا ﴿ۙ۲۵﴾
وہاں نہ وہ بیہودہ بات سنیں گے اور نہ گالی گلوچ۔
اِلَّا قِیۡلًا سَلٰمًا سَلٰمًا ﴿۲۶﴾
ہاں ان کا کلام سلام سلام ہو گا۔
وَ اَصۡحٰبُ الۡیَمِیۡنِ ۬ۙ مَاۤ اَصۡحٰبُ الۡیَمِیۡنِ ﴿ؕ۲۷﴾
اور داہنے ہاتھ والے کیا کہنے ہیں داہنے ہاتھ والوں کے۔
فِیۡ سِدۡرٍ مَّخۡضُوۡدٍ ﴿ۙ۲۸﴾
وہ بے کانٹوں کی بیریوں۔
وَّ طَلۡحٍ مَّنۡضُوۡدٍ ﴿ۙ۲۹﴾
اور تہ بہ تہ کیلوں۔
وَّ ظِلٍّ مَّمۡدُوۡدٍ ﴿ۙ۳۰﴾
اور لمبے لمبے سایوں۔
وَّ مَآءٍ مَّسۡکُوۡبٍ ﴿ۙ۳۱﴾
اور بہتے پانی کے چشموں۔
وَّ فَاکِہَۃٍ کَثِیۡرَۃٍ ﴿ۙ۳۲﴾
اور بہت سے میوں کے باغوں میں ہونگے۔
لَّا مَقۡطُوۡعَۃٍ وَّ لَا مَمۡنُوۡعَۃٍ ﴿ۙ۳۳﴾
جو نہ کبھی ختم ہوں اور نہ ان پر کوئی روک ٹوک ہو گی۔
وَّ فُرُشٍ مَّرۡفُوۡعَۃٍ ﴿ؕ۳۴﴾
اور اونچے اونچے بستروں پر آرام کریں گے۔
اِنَّاۤ اَنۡشَاۡنٰہُنَّ اِنۡشَآءً ﴿ۙ۳۵﴾
ہم نے ہی ان حوروں کو پیدا کیا۔
فَجَعَلۡنٰہُنَّ اَبۡکَارًا ﴿ۙ۳۶﴾
تو انکو کنواری بنایا۔
عُرُبًا اَتۡرَابًا ﴿ۙ۳۷﴾
اور شوہروں کی پیاری اور ہم عمر۔
لِّاَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ ﴿ؕ٪۳۸﴾٪۱
یعنی داہنے ہاتھ والوں کے لئے۔
ثُلَّۃٌ مِّنَ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾
یہ بہت سے تو پہلے کے لوگوں میں سے ہونکے۔
وَ ثُلَّۃٌ مِّنَ الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ؕ۴۰﴾
اور بہت سے بعد والوں میں سے۔
وَ اَصۡحٰبُ الشِّمَالِ ۬ۙ مَاۤ اَصۡحٰبُ الشِّمَالِ ﴿ؕ۴۱﴾
اور بائیں ہاتھ والے افسوس بائیں ہاتھ والے کیا ہی عذاب میں ہونگے۔
فِیۡ سَمُوۡمٍ وَّ حَمِیۡمٍ ﴿ۙ۴۲﴾
یعنی دوزخ کی لپٹ اور کھولتے ہوئے پانی میں۔
وَّ ظِلٍّ مِّنۡ یَّحۡمُوۡمٍ ﴿ۙ۴۳﴾
اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں۔
لَّا بَارِدٍ وَّ لَا کَرِیۡمٍ ﴿۴۴﴾
جو نہ ٹھنڈا ہو گا اور نہ خوشنما۔
اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَبۡلَ ذٰلِکَ مُتۡرَفِیۡنَ ﴿ۚۖ۴۵﴾
یہ لوگ اس سے پہلے عیش میں پڑے ہوئے تھے۔
وَ کَانُوۡا یُصِرُّوۡنَ عَلَی الۡحِنۡثِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۚ۴۶﴾
اور بڑے گناہ یعنی کفر پر اڑے ہوئے تھے۔
وَ کَانُوۡا یَقُوۡلُوۡنَ ۬ۙ اَئِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبۡعُوۡثُوۡنَ ﴿ۙ۴۷﴾
اور کہا کرتے تھے کہ بھلا جب ہم مر گئے اور مٹی ہو گئے اور ہڈیاں ہی ہڈیاں ہو گئے تو کیا ہمیں پھر اٹھنا ہو گا؟
اَوَ اٰبَآؤُنَا الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿۴۸﴾
اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا کو بھی؟
قُلۡ اِنَّ الۡاَوَّلِیۡنَ وَ الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ۙ۴۹﴾
کہدو کہ بیشک پہلے اور بعد والے۔
لَمَجۡمُوۡعُوۡنَ ۬ۙ اِلٰی مِیۡقَاتِ یَوۡمٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿۵۰﴾
سب ایک روز مقرر کے وقت پر جمع کئے جائیں گے۔
ثُمَّ اِنَّکُمۡ اَیُّہَا الضَّآلُّوۡنَ الۡمُکَذِّبُوۡنَ ﴿ۙ۵۱﴾
پھر تم اے جھٹلانے والے گمراہو!
لَاٰکِلُوۡنَ مِنۡ شَجَرٍ مِّنۡ زَقُّوۡمٍ ﴿ۙ۵۲﴾
تھوہر کے درخت سے کھاؤ گے۔
فَمَالِـُٔوۡنَ مِنۡہَا الۡبُطُوۡنَ ﴿ۚ۵۳﴾
پھر اسی سے پیٹ بھرو گے۔
فَشٰرِبُوۡنَ عَلَیۡہِ مِنَ الۡحَمِیۡمِ ﴿ۚ۵۴﴾
پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے۔
فَشٰرِبُوۡنَ شُرۡبَ الۡہِیۡمِ ﴿ؕ۵۵﴾
پھر پیو گے بھی اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں۔
ہٰذَا نُزُلُہُمۡ یَوۡمَ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۵۶﴾
انصاف کے دن یہ انکی ضیافت ہو گی۔
نَحۡنُ خَلَقۡنٰکُمۡ فَلَوۡ لَا تُصَدِّقُوۡنَ ﴿۵۷﴾
ہم نے تمکو پہلی بار بھی تو پیدا کیا ہے تو تم دوبارہ اٹھنے کو کیوں سچ نہیں سمجھتے؟
اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تُمۡنُوۡنَ ﴿ؕ۵۸﴾
دیکھو تو کہ جس نطفے کو تم ڈالتے ہو۔
ءَاَنۡتُمۡ تَخۡلُقُوۡنَہٗۤ اَمۡ نَحۡنُ الۡخٰلِقُوۡنَ ﴿۵۹﴾
کیا تم اس سے انسان کو بناتے ہو یا ہم بناتے ہیں؟
نَحۡنُ قَدَّرۡنَا بَیۡنَکُمُ الۡمَوۡتَ وَ مَا نَحۡنُ بِمَسۡبُوۡقِیۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾
ہم نے تمہارے لئے موت کو مقرر کر دیا ہے اور ہم اس بات سے عاجز نہیں۔
عَلٰۤی اَنۡ نُّبَدِّلَ اَمۡثَالَکُمۡ وَ نُنۡشِئَکُمۡ فِیۡ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۶۱﴾
کہ تمہاری طرح کے اور لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تمکو ایسے عالم میں جسکو تم نہیں جانتے پیدا کر دیں۔
وَ لَقَدۡ عَلِمۡتُمُ النَّشۡاَۃَ الۡاُوۡلٰی فَلَوۡ لَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۶۲﴾
اور تم نے پہلی پیدائش تو جان ہی لی ہے پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟
اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تَحۡرُثُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾
بھلا دیکھو تو کہ جو کچھ تم بوتے ہو۔
ءَاَنۡتُمۡ تَزۡرَعُوۡنَہٗۤ اَمۡ نَحۡنُ الزّٰرِعُوۡنَ ﴿۶۴﴾
تو کیا تم اسے اگاتے ہو یا ہم اگاتے ہیں؟
لَوۡ نَشَآءُ لَجَعَلۡنٰہُ حُطَامًا فَظَلۡتُمۡ تَفَکَّہُوۡنَ ﴿۶۵﴾
اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کر دیں سو تم باتیں بناتے رہ جاؤ۔
اِنَّا لَمُغۡرَمُوۡنَ ﴿ۙ۶۶﴾
کہ ہائے ہم تو تاوان میں پھنس گئے۔
بَلۡ نَحۡنُ مَحۡرُوۡمُوۡنَ ﴿۶۷﴾
بلکہ ہم بے نصیب رہ گئے۔
اَفَرَءَیۡتُمُ الۡمَآءَ الَّذِیۡ تَشۡرَبُوۡنَ ﴿ؕ۶۸﴾
بھلا دیکھو تو کہ جو پانی تم پیتے ہو۔
ءَاَنۡتُمۡ اَنۡزَلۡتُمُوۡہُ مِنَ الۡمُزۡنِ اَمۡ نَحۡنُ الۡمُنۡزِلُوۡنَ ﴿۶۹﴾
کیا تم نے اسکو بادل سے نازل کیا ہے یا ہم نازل کرتے ہیں؟
لَوۡ نَشَآءُ جَعَلۡنٰہُ اُجَاجًا فَلَوۡ لَا تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۰﴾
اگر ہم چاہیں تو ہم اسے کھاری کر دیں پھر تم شکر کیوں نہیں کرتے؟
اَفَرَءَیۡتُمُ النَّارَ الَّتِیۡ تُوۡرُوۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾
بھلا دیکھو تو جو آگ تم درخت سے نکالتے ہو۔
ءَاَنۡتُمۡ اَنۡشَاۡتُمۡ شَجَرَتَہَاۤ اَمۡ نَحۡنُ الۡمُنۡشِـُٔوۡنَ ﴿۷۲﴾
کیا تم نے اس کے درخت کو پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرتے ہیں؟
نَحۡنُ جَعَلۡنٰہَا تَذۡکِرَۃً وَّ مَتَاعًا لِّلۡمُقۡوِیۡنَ ﴿ۚ۷۳﴾
ہم نے اسے یاد دلانے اور مسافروں کے برتنے کو بنایا ہے۔
فَسَبِّحۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪ؓ۷۴﴾٪۲
تو اے پیغمبر ﷺ تم اپنے پروردگار عظیم کے نام کی تسبیح کرو۔
فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوۡمِ ﴿ۙ۷۵﴾
سو ہمیں تاروں کی منزلوں کی قسم۔
وَ اِنَّہٗ لَقَسَمٌ لَّوۡ تَعۡلَمُوۡنَ عَظِیۡمٌ ﴿ۙ۷۶﴾
اور اگر تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے۔
اِنَّہٗ لَقُرۡاٰنٌ کَرِیۡمٌ ﴿ۙ۷۷﴾
کہ یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے۔
فِیۡ کِتٰبٍ مَّکۡنُوۡنٍ ﴿ۙ۷۸﴾
جو کتاب محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔
لَّا یَمَسُّہٗۤ اِلَّا الۡمُطَہَّرُوۡنَ ﴿ؕ۷۹﴾
اس کو وہی ہاتھ لگاتے ہیں جو پاک ہیں۔
تَنۡزِیۡلٌ مِّنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۸۰﴾
یہ رب العالمین کی طرف سے اتارا گیا ہے۔
اَفَبِہٰذَا الۡحَدِیۡثِ اَنۡتُمۡ مُّدۡہِنُوۡنَ ﴿ۙ۸۱﴾
کیا تم اس کلام کے ماننے میں دیر کرتے ہو؟
وَ تَجۡعَلُوۡنَ رِزۡقَکُمۡ اَنَّکُمۡ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿۸۲﴾
اور اپنا وظیفہ یہ بناتے ہو کہ اسے جھٹلاتے رہتے ہو۔
فَلَوۡ لَاۤ اِذَا بَلَغَتِ الۡحُلۡقُوۡمَ ﴿ۙ۸۳﴾
پھر جب جان گلے تک آ پہنچتی ہے۔
وَ اَنۡتُمۡ حِیۡنَئِذٍ تَنۡظُرُوۡنَ ﴿ۙ۸۴﴾
اور تم اس وقت کی حالت کو دیکھا کرتے ہو۔
وَ نَحۡنُ اَقۡرَبُ اِلَیۡہِ مِنۡکُمۡ وَ لٰکِنۡ لَّا تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۸۵﴾
اور ہم اس مرنے والے کے تم سے بھی زیادہ نزدیک ہوتے ہیں لیکن تمکو نظر نہیں آتے۔
فَلَوۡ لَاۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ غَیۡرَ مَدِیۡنِیۡنَ ﴿ۙ۸۶﴾
پس اگر تم کسی کے بس میں نہیں ہو۔
تَرۡجِعُوۡنَہَاۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۸۷﴾
تو اگر سچے ہو تو تم جان کو لوٹا کیوں نہیں لیتے۔
فَاَمَّاۤ اِنۡ کَانَ مِنَ الۡمُقَرَّبِیۡنَ ﴿ۙ۸۸﴾
پھر اگر وہ اللہ کے مقربوں میں سے ہوا۔
فَرَوۡحٌ وَّ رَیۡحَانٌ ۬ۙ وَّ جَنَّتُ نَعِیۡمٍ ﴿۸۹﴾
تو اس کے لئے آرام اور روزی اور نعمت کے باغ ہونگے۔
وَ اَمَّاۤ اِنۡ کَانَ مِنۡ اَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ ﴿ۙ۹۰﴾
اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں میں سے ہوا۔
فَسَلٰمٌ لَّکَ مِنۡ اَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ ﴿ؕ۹۱﴾
تو کہا جائے گا کہ تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام۔
وَ اَمَّاۤ اِنۡ کَانَ مِنَ الۡمُکَذِّبِیۡنَ الضَّآلِّیۡنَ ﴿ۙ۹۲﴾
اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہوا۔
فَنُزُلٌ مِّنۡ حَمِیۡمٍ ﴿ۙ۹۳﴾
تو اس کے لئے کھولتے پانی کی ضیافت ہو گی۔
وَّ تَصۡلِیَۃُ جَحِیۡمٍ ﴿۹۴﴾
اور جہنم میں داخل کیا جانا۔
اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ حَقُّ الۡیَقِیۡنِ ﴿ۚ۹۵﴾
یہ بات واقعی یقینی ہے۔
فَسَبِّحۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪۹۶﴾٪۳
تو اے نبی ﷺ تم اپنے پروردگار عظیم کے نام کی تسبیح کرتے رہو۔