سورۃ الحاقۃ ۔ مع اردو ترجمہ

سورۃ الحاقۃ

سورۃ الحاقۃ مع اردو ترجمہ۔ سورہ حاقہ مکی سورہ ہے جو کہ ۵۲ آیات اور ۲ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری

Play Audio

Download MP3

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

اَلۡحَآقَّۃُ ۙ﴿۱﴾

سچ مچ ہونے والی۔

مَا الۡحَآقَّۃُ ۚ﴿۲﴾

وہ سچ مچ ہونے والی کیا ہے؟

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا الۡحَآقَّۃُ ؕ﴿۳﴾

اور تمکو کیا معلوم ہے کہ وہ سچ مچ ہونے والی کیا ہے؟

کَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ وَ عَادٌۢ بِالۡقَارِعَۃِ ﴿۴﴾

وہی کھڑکھڑانے والی جس کو ثمود اور عاد دونوں نے جھٹلایا۔

فَاَمَّا ثَمُوۡدُ فَاُہۡلِکُوۡا بِالطَّاغِیَۃِ ﴿۵﴾

سو ثمود تو زبردست زلزلے سے ہلاک کر دیئے گئے۔

وَ اَمَّا عَادٌ فَاُہۡلِکُوۡا بِرِیۡحٍ صَرۡصَرٍ عَاتِیَۃٍ ۙ﴿۶﴾

رہے عاد تو انکو نہایت زوردار آندھی سے تباہ کر دیا گیا۔

سَخَّرَہَا عَلَیۡہِمۡ سَبۡعَ لَیَالٍ وَّ ثَمٰنِیَۃَ اَیَّامٍ ۙ حُسُوۡمًا ۙ فَتَرَی الۡقَوۡمَ فِیۡہَا صَرۡعٰی ۙ کَاَنَّہُمۡ اَعۡجَازُ نَخۡلٍ خَاوِیَۃٍ ۚ﴿۷﴾

اللہ نے اسکو سات رات اور آٹھ دن ان پر چلائے رکھا تو اے مخاطب تو ان لوگوں کو اس میں اس طرح گرے ہوئے دیکھتا جیسے کھجوروں کے کھوکھلے تنے۔

فَہَلۡ تَرٰی لَہُمۡ مِّنۡۢ بَاقِیَۃٍ ﴿۸﴾

پھر کیا تو ان میں سے کسی کو بھی باقی دیکھتا ہے؟

وَ جَآءَ فِرۡعَوۡنُ وَ مَنۡ قَبۡلَہٗ وَ الۡمُؤۡتَفِکٰتُ بِالۡخَاطِئَۃِ ۚ﴿۹﴾

اور فرعون اور جو لوگ اس سے پہلے تھے اور وہ جو الٹی ہوئی بستیوں والے تھے سب گناہ کے کام کرتے تھے۔

فَعَصَوۡا رَسُوۡلَ رَبِّہِمۡ فَاَخَذَہُمۡ اَخۡذَۃً رَّابِیَۃً ﴿۱۰﴾

سو انہوں نے اپنے پروردگار کے پیغمبر کی نافرمانی کی تو اللہ نے بھی انکو بڑا سخت پکڑا۔

اِنَّا لَمَّا طَغَا الۡمَآءُ حَمَلۡنٰکُمۡ فِی الۡجَارِیَۃِ ﴿ۙ۱۱﴾

جب پانی طغیانی پر آیا تو ہم نے تم لوگوں کو کشتی میں سوار کر لیا۔

لِنَجۡعَلَہَا لَکُمۡ تَذۡکِرَۃً وَّ تَعِیَہَاۤ اُذُنٌ وَّاعِیَۃٌ ﴿۱۲﴾

تاکہ اسکو تمہارے لئے یادگار بنائیں اور یاد رکھنے والے کان اسے یاد رکھیں۔

فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ نَفۡخَۃٌ وَّاحِدَۃٌ ﴿ۙ۱۳﴾

پھر جب صور میں ایک بار پھونک مار دی جائے گی۔

وَّ حُمِلَتِ الۡاَرۡضُ وَ الۡجِبَالُ فَدُکَّتَا دَکَّۃً وَّاحِدَۃً ﴿ۙ۱۴﴾

اور زمین اور پہاڑ دونوں اٹھا لئے جائیں گے۔ پھر ایک بار ہی توڑ پھوڑ کر برابر کر دیئے جائیں گے۔

فَیَوۡمَئِذٍ وَّقَعَتِ الۡوَاقِعَۃُ ﴿ۙ۱۵﴾

تو اس روز ہو پڑنے والی یعنی قیامت ہو پڑے گی۔

وَ انۡشَقَّتِ السَّمَآءُ فَہِیَ یَوۡمَئِذٍ وَّاہِیَۃٌ ﴿ۙ۱۶﴾

اور آسمان پھٹ جائے گا تو وہ اس دن کمزور ہو گا۔

وَّ الۡمَلَکُ عَلٰۤی اَرۡجَآئِہَا ؕ وَ یَحۡمِلُ عَرۡشَ رَبِّکَ فَوۡقَہُمۡ یَوۡمَئِذٍ ثَمٰنِیَۃٌ ﴿ؕ۱۷﴾

اور فرشتے اسکے کناروں پر ہوں گے اور تمہارے پروردگار کے عرش کو اس روز آٹھ فرشتے اپنے اوپر اٹھائے ہوں گے۔

یَوۡمَئِذٍ تُعۡرَضُوۡنَ لَا تَخۡفٰی مِنۡکُمۡ خَافِیَۃٌ ﴿۱۸﴾

اس روز تم لوگ سب پیش کئے جاؤ گے اس طرح کہ تمہاری کوئی پوشیدہ بات چھپی نہ رہے گی۔

فَاَمَّا مَنۡ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِیَمِیۡنِہٖ ۙ فَیَقُوۡلُ ہَآؤُمُ اقۡرَءُوۡا کِتٰبِیَہۡ ﴿ۚ۱۹﴾

اب جس کا اعمال نامہ اسکے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ دوسروں سے کہے گا کہ لیجئے میرا نامہ اعمال پڑھیے۔

اِنِّیۡ ظَنَنۡتُ اَنِّیۡ مُلٰقٍ حِسَابِیَہۡ ﴿ۚ۲۰﴾

مجھے یقین تھا کہ مجھ کو میرا حساب کتاب ضرور ملے گا۔

فَہُوَ فِیۡ عِیۡشَۃٍ رَّاضِیَۃٍ ﴿ۙ۲۱﴾

پس وہ شخص من مانے عیش میں ہو گا۔

فِیۡ جَنَّۃٍ عَالِیَۃٍ ﴿ۙ۲۲﴾

یعنی اونچے باغ میں۔

قُطُوۡفُہَا دَانِیَۃٌ ﴿۲۳﴾

جس کے میوے جھکے ہوئے ہوں گے۔

کُلُوۡا وَ اشۡرَبُوۡا ہَنِیۡٓـئًۢا بِمَاۤ اَسۡلَفۡتُمۡ فِی الۡاَیَّامِ الۡخَالِیَۃِ ﴿۲۴﴾

ان سے کہا جائے گا کہ جو اعمال تم ایّام گذشتہ میں آگے بھیج چکے ہو ان کے عوض مزے سے کھاؤ اور پیو۔

وَ اَمَّا مَنۡ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِشِمَالِہٖ ۬ۙ فَیَقُوۡلُ یٰلَیۡتَنِیۡ لَمۡ اُوۡتَ کِتٰبِیَہۡ ﴿ۚ۲۵﴾

اور جس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائےگا تو وہ کہے گا اے کاش مجھ کو میرا اعمال نامہ نہ دیا جاتا۔

وَ لَمۡ اَدۡرِ مَا حِسَابِیَہۡ ﴿ۚ۲۶﴾

اور مجھے معلوم نہ ہوتا کہ میرا حساب کیا ہے۔

یٰلَیۡتَہَا کَانَتِ الۡقَاضِیَۃَ ﴿ۚ۲۷﴾

اے کاش موت میرا کام تمام کر چکی ہوتی۔

مَاۤ اَغۡنٰی عَنِّیۡ مَالِیَہۡ ﴿ۚ۲۸﴾

آج میرا مال میرے کچھ بھی کام نہ آیا۔

ہَلَکَ عَنِّیۡ سُلۡطٰنِیَہۡ ﴿ۚ۲۹﴾

مجھ سے میرا اقتدار جاتا رہا۔

خُذُوۡہُ فَغُلُّوۡہُ ﴿ۙ۳۰﴾

حکم ہو گا کہ اسے پکڑ لو اب اسے طوق پہنا دو۔

ثُمَّ الۡجَحِیۡمَ صَلُّوۡہُ ﴿ۙ۳۱﴾

پھر دوزخ کی آگ میں اسے جھونک دو۔

ثُمَّ فِیۡ سِلۡسِلَۃٍ ذَرۡعُہَا سَبۡعُوۡنَ ذِرَاعًا فَاسۡلُکُوۡہُ ﴿ؕ۳۲﴾

پھر زنجیر سے جس کی لمبائی ستر گز ہے جکڑ دو۔

اِنَّہٗ کَانَ لَا یُؤۡمِنُ بِاللّٰہِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۙ۳۳﴾

یہ نہ تو اللہ عظمت والے پر ایمان لاتا تھا۔

وَ لَا یَحُضُّ عَلٰی طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ ﴿ؕ۳۴﴾

اور نہ فقیر کے کھانا کھلانے کی ترغیب دیتا تھا۔

فَلَیۡسَ لَہُ الۡیَوۡمَ ہٰہُنَا حَمِیۡمٌ ﴿ۙ۳۵﴾

سو آج اس کا بھی یہاں کوئی دوست نہیں۔

وَّ لَا طَعَامٌ اِلَّا مِنۡ غِسۡلِیۡنٍ ﴿ۙ۳۶﴾

اور نہ اسکے لئے کوئی کھانا ہے سوائے زخموں کے دھوون کے۔

لَّا یَاۡکُلُہٗۤ اِلَّا الۡخَاطِـُٔوۡنَ ﴿٪۳۷﴾٪۱

جس کو گنہگاروں کے سوا کوئی نہیں کھائے گا۔

فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِمَا تُبۡصِرُوۡنَ ﴿ۙ۳۸﴾

سو میں ان چیزوں کی قسم کھاتا ہوں جو تمکو نظر آتی ہیں۔

وَ مَا لَا تُبۡصِرُوۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

اور انکی جو تمہیں نظر نہیں آتیں۔

اِنَّہٗ لَقَوۡلُ رَسُوۡلٍ کَرِیۡمٍ ﴿ۚۙ۴۰﴾

کہ یہ قرآن ایک معزز فرشتے کا پہنچایا ہوا کلام ہے۔

وَّ مَا ہُوَ بِقَوۡلِ شَاعِرٍ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾

اور یہ کسی شاعر کا کلام نہیں۔ مگر تم لوگ بہت ہی کم ایمان لاتے ہو۔

وَ لَا بِقَوۡلِ کَاہِنٍ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿ؕ۴۲﴾

اور نہ کسی کاہن کا قول ہے۔ لیکن تم لوگ بہت ہی کم غوروفکر کرتے ہو۔

تَنۡزِیۡلٌ مِّنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۴۳﴾

یہ رب العالمین کا اتارا ہوا ہے۔

وَ لَوۡ تَقَوَّلَ عَلَیۡنَا بَعۡضَ الۡاَقَاوِیۡلِ ﴿ۙ۴۴﴾

اور اگر یہ پیغمبر ہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لاتے۔

لَاَخَذۡنَا مِنۡہُ بِالۡیَمِیۡنِ ﴿ۙ۴۵﴾

تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے۔

ثُمَّ لَقَطَعۡنَا مِنۡہُ الۡوَتِیۡنَ ﴿۫ۖ۴۶﴾

پھر ان کی رگ گردن کاٹ ڈالتے۔

فَمَا مِنۡکُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ عَنۡہُ حٰجِزِیۡنَ ﴿۴۷﴾

پھر تم میں سے کوئی ہمیں اس سے روکنے والا نہ ہوتا۔

وَ اِنَّہٗ لَتَذۡکِرَۃٌ لِّلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۴۸﴾

اور یہ کتاب تو پرہیزگاروں کے لئے نصیحت ہے۔

وَ اِنَّا لَنَعۡلَمُ اَنَّ مِنۡکُمۡ مُّکَذِّبِیۡنَ ﴿۴۹﴾

اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے بعض اس کو جھٹلانے والے ہیں۔

وَ اِنَّہٗ لَحَسۡرَۃٌ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۵۰﴾

نیز یہ کافروں کے لئے موجب حسرت ہے۔

وَ اِنَّہٗ لَحَقُّ الۡیَقِیۡنِ ﴿۵۱﴾

اور کچھ شک نہیں کہ یہ یقین کرنے کے لائق ہے۔

فَسَبِّحۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪۵۲﴾٪۲

سو تم اپنے پروردگار عظیم کے نام کی تسبیح کرتے رہو۔

سورۃ القلم سورۃ المعارج