سورۃ المرسلٰت مع اردو ترجمہ۔ سورہ مرسلٰت مکی سورہ ہے جو کہ ۵۰ آیات اور ۲ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَ الۡمُرۡسَلٰتِ عُرۡفًا ۙ﴿۱﴾
ہواؤں کی قسم جو نرم نرم چلتی ہیں۔
فَالۡعٰصِفٰتِ عَصۡفًا ۙ﴿۲﴾
پھر زور پکڑ کر جھکڑ ہو جاتی ہیں۔
وَّ النّٰشِرٰتِ نَشۡرًا ۙ﴿۳﴾
اور بادلوں کو ابھار کر اٹھا لاتی ہیں۔
فَالۡفٰرِقٰتِ فَرۡقًا ۙ﴿۴﴾
پھر انکو پھاڑ کر جدا جدا کر دیتی ہیں۔
فَالۡمُلۡقِیٰتِ ذِکۡرًا ۙ﴿۵﴾
پھر فرشتوں کی قسم جو وحی لاتے ہیں۔
عُذۡرًا اَوۡ نُذۡرًا ۙ﴿۶﴾
تاکہ عذر دور کر دیا جائے یا ڈر سنا دیا جائے۔
اِنَّمَا تُوۡعَدُوۡنَ لَوَاقِعٌ ؕ﴿۷﴾
کہ جس فیصلے کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ہو کر رہے گا۔
فَاِذَا النُّجُوۡمُ طُمِسَتۡ ۙ﴿۸﴾
جب تاروں کی چمک جاتی رہے۔
وَ اِذَا السَّمَآءُ فُرِجَتۡ ۙ﴿۹﴾
اور جب آسمان میں شگاف پڑ جائیں۔
وَ اِذَا الۡجِبَالُ نُسِفَتۡ ﴿ۙ۱۰﴾
اور جب پہاڑ ریزہ ریزہ کر کے اڑا دئیے جائیں۔
وَ اِذَا الرُّسُلُ اُقِّتَتۡ ﴿ؕ۱۱﴾
اور جب پیغمبروں کیلئے وقت مقرر کر دیا جائے۔
لِاَیِّ یَوۡمٍ اُجِّلَتۡ ﴿ؕ۱۲﴾
بھلا ان کاموں میں تاخیر کس لئے کی گئ؟
لِیَوۡمِ الۡفَصۡلِ ﴿ۚ۱۳﴾
فیصلے کے دن کے لئے۔
وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا یَوۡمُ الۡفَصۡلِ ﴿ؕ۱۴﴾
اور تمہیں کیا خبر کہ فیصلے کا دن کیا ہے۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۱۵﴾
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہو گی۔
اَلَمۡ نُہۡلِکِ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ؕ۱۶﴾
کیا ہم نے پہلے لوگوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا تھا۔
ثُمَّ نُتۡبِعُہُمُ الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿۱۷﴾
پھر ان پچھلوں کو بھی انکے پیچھے بھیج دیتے ہیں۔
کَذٰلِکَ نَفۡعَلُ بِالۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿۱۸﴾
ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیں۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۱۹﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
اَلَمۡ نَخۡلُقۡکُّمۡ مِّنۡ مَّآءٍ مَّہِیۡنٍ ﴿ۙ۲۰﴾
کیا ہم نے تمکو حقیر پانی سے نہیں پیدا کیا۔
فَجَعَلۡنٰہُ فِیۡ قَرَارٍ مَّکِیۡنٍ ﴿ۙ۲۱﴾
پھر اس کو ایک محفوظ جگہ میں رکھا۔
اِلٰی قَدَرٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿ۙ۲۲﴾
ایک وقت معین تک۔
فَقَدَرۡنَا ٭ۖ فَنِعۡمَ الۡقٰدِرُوۡنَ ﴿۲۳﴾
پھر ہم نے اندازہ مقرر کیا سو ہم کیا ہی خوب اندازہ مقرر کرنے والے ہیں۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۲۴﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
اَلَمۡ نَجۡعَلِ الۡاَرۡضَ کِفَاتًا ﴿ۙ۲۵﴾
کیا ہم نے زمین کو سمیٹنے والی نہیں بنایا۔
اَحۡیَآءً وَّ اَمۡوَاتًا ﴿ۙ۲۶﴾
یعنی زندوں اور مردوں کو۔
وَّ جَعَلۡنَا فِیۡہَا رَوَاسِیَ شٰمِخٰتٍ وَّ اَسۡقَیۡنٰکُمۡ مَّآءً فُرَاتًا ﴿ؕ۲۷﴾
اور ہم نے اس پر اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیئے اور تم لوگوں کو میٹھا پانی پلایا۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۲۸﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
اِنۡطَلِقُوۡۤا اِلٰی مَا کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿ۚ۲۹﴾
جس چیز کو تم جھٹلایا کرتے تھے اب اس کی طرف چلو۔
اِنۡطَلِقُوۡۤا اِلٰی ظِلٍّ ذِیۡ ثَلٰثِ شُعَبٍ ﴿ۙ۳۰﴾
یعنی اس سائے کی طرف چلو جسکی تین شاخیں ہیں۔
لَّا ظَلِیۡلٍ وَّ لَا یُغۡنِیۡ مِنَ اللَّہَبِ ﴿ؕ۳۱﴾
نہ ٹھنڈی چھاؤں اور نہ شعلوں سے بچاؤ۔
اِنَّہَا تَرۡمِیۡ بِشَرَرٍ کَالۡقَصۡرِ ﴿ۚ۳۲﴾
اس سے آگ کی اتنی اتنی بڑی چنگاریاں اڑتی ہیں جیسے محل۔
کَاَنَّہٗ جِمٰلَتٌ صُفۡرٌ ﴿ؕ۳۳﴾
گویا زرد رنگ کے اونٹ ہیں۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۳۴﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
ہٰذَا یَوۡمُ لَا یَنۡطِقُوۡنَ ﴿ۙ۳۵﴾
یہ وہ دن ہے کہ لوگ لب تک نہ ہلا سکیں گے۔
وَ لَا یُؤۡذَنُ لَہُمۡ فَیَعۡتَذِرُوۡنَ ﴿۳۶﴾
اور نہ انکو اجازت دی جائے گی کہ عذر کر سکیں۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۳۷﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
ہٰذَا یَوۡمُ الۡفَصۡلِ ۚ جَمَعۡنٰکُمۡ وَ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۳۸﴾
یہی فیصلے کا دن ہے جس میں ہم نے تمکو اور پہلے لوگوں کو جمع کیا ہے۔
فَاِنۡ کَانَ لَکُمۡ کَیۡدٌ فَکِیۡدُوۡنِ ﴿۳۹﴾
اگر تمکو کوئی داؤں آتا ہو تو مجھ سے کر چلو۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿٪۴۰﴾٪۱
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ ظِلٰلٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ۙ۴۱﴾
بیشک پرہیزگار سایوں اور چشموں میں ہوں گے۔
وَّ فَوَاکِہَ مِمَّا یَشۡتَہُوۡنَ ﴿ؕ۴۲﴾
اور میووں میں جو انکو مرغوب ہوں۔
کُلُوۡا وَ اشۡرَبُوۡا ہَنِیۡٓــًٔۢا بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۴۳﴾
جو عمل تم کرتے رہے تھے انکے بدلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو۔
اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۴۴﴾
ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۴۵﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
کُلُوۡا وَ تَمَتَّعُوۡا قَلِیۡلًا اِنَّکُمۡ مُّجۡرِمُوۡنَ ﴿۴۶﴾
اے جھٹلانے والو دنیا میں تم کسی قدر کھا لو اور فائدے اٹھا لو تم بیشک گنہگار ہو۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۴۷﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمُ ارۡکَعُوۡا لَا یَرۡکَعُوۡنَ ﴿۴۸﴾
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے آگے جھکو تو جھکتے نہیں۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿۴۹﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہو گی۔
فَبِاَیِّ حَدِیۡثٍۭ بَعۡدَہٗ یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾٪۲
اب اس کے بعد یہ کون سی بات پر ایمان لائیں گے؟