سورۃ المطففین مع اردو ترجمہ۔ سورہ مطففین مکی سورہ ہے جو کہ ۳۶ آیات پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَیۡلٌ لِّلۡمُطَفِّفِیۡنَ ۙ﴿۱﴾
ناپ اور تول میں کمی کرنے والوں کے لئے خرابی ہے۔
الَّذِیۡنَ اِذَا اکۡتَالُوۡا عَلَی النَّاسِ یَسۡتَوۡفُوۡنَ ۫﴿ۖ۲﴾
جو لوگوں سے ناپ کر لیں تو پورا لیں۔
وَ اِذَا کَالُوۡہُمۡ اَوۡ وَّزَنُوۡہُمۡ یُخۡسِرُوۡنَ ﴿ؕ۳﴾
اور جب ان کو ناپ کر یا تول کر دیں تو کم دیں۔
اَلَا یَظُنُّ اُولٰٓئِکَ اَنَّہُمۡ مَّبۡعُوۡثُوۡنَ ۙ﴿۴﴾
کیا یہ لوگ یہ نہیں خیال کرتے کہ اٹھائے بھی جائیں گے۔
لِیَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ۙ﴿۵﴾
یعنی ایک بڑے سخت دن میں۔
یَّوۡمَ یَقُوۡمُ النَّاسُ لِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ؕ﴿۶﴾
جس دن تمام لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
کَلَّاۤ اِنَّ کِتٰبَ الۡفُجَّارِ لَفِیۡ سِجِّیۡنٍ ؕ﴿۷﴾
سن رکھو کہ بدکاروں کے اعمال نامے سجّین میں ہونگے۔
وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا سِجِّیۡنٌ ؕ﴿۸﴾
اور تم کیا جانتے ہو کہ سجّین کیا چیز ہے۔
کِتٰبٌ مَّرۡقُوۡمٌ ؕ﴿۹﴾
ایک دفتر ہے لکھا ہوا۔
وَیۡلٌ یَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُکَذِّبِیۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾
اس دن جھٹلانے والوں کیلئے خرابی ہے۔
الَّذِیۡنَ یُکَذِّبُوۡنَ بِیَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۱۱﴾
یعنی جو انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں۔
وَ مَا یُکَذِّبُ بِہٖۤ اِلَّا کُلُّ مُعۡتَدٍ اَثِیۡمٍ ﴿ۙ۱۲﴾
اور اس کو جھٹلاتا وہی ہے جو حد سے نکل جانے والا گنہگار ہے۔
اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ؕ۱۳﴾
جب اسکو ہماری آیتیں سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے یہ تو پہلے لوگوں کے افسانے ہیں۔
کَلَّا بَلۡ ٜ رَانَ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ مَّا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿۱۴﴾
ہر گز نہیں بات یہ ہے کہ یہ جو اعمال بد کرتے ہیں۔ ان کا انکے دلوں پر زنگ بیٹھ گیا ہے۔
کَلَّاۤ اِنَّہُمۡ عَنۡ رَّبِّہِمۡ یَوۡمَئِذٍ لَّمَحۡجُوۡبُوۡنَ ﴿ؕ۱۵﴾
بیشک یہ لوگ اس روز اپنے پروردگار کے دیدار سے اوٹ میں ہوں گے۔
ثُمَّ اِنَّہُمۡ لَصَالُوا الۡجَحِیۡمِ ﴿ؕ۱۶﴾
پھر یہ لوگ یقینًا دوزخ میں جا داخل ہوں گے۔
ثُمَّ یُقَالُ ہٰذَا الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿ؕ۱۷﴾
پھر ان سے کہا جائے گا کہ یہ وہی چیز ہے جسکو تم جھٹلاتے تھے۔
کَلَّاۤ اِنَّ کِتٰبَ الۡاَبۡرَارِ لَفِیۡ عِلِّیِّیۡنَ ﴿ؕ۱۸﴾
یہ بھی سن رکھو کہ نیکوکاروں کے اعمال نامے علیین میں ہونگے۔
وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا عِلِّیُّوۡنَ ﴿ؕ۱۹﴾
تمکو کیا معلوم کہ علیین کیا چیز ہے۔
کِتٰبٌ مَّرۡقُوۡمٌ ﴿ۙ۲۰﴾
ایک دفتر ہے لکھا ہوا۔
یَّشۡہَدُہُ الۡمُقَرَّبُوۡنَ ﴿ؕ۲۱﴾
جسکے پاس مقرب فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔
اِنَّ الۡاَبۡرَارَ لَفِیۡ نَعِیۡمٍ ﴿ۙ۲۲﴾
بیشک نیک لوگ نعمتوں میں ہوں گے۔
عَلَی الۡاَرَآئِکِ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿ۙ۲۳﴾
تختوں پر بیٹھے ہوئے نظارے کریں گے۔
تَعۡرِفُ فِیۡ وُجُوۡہِہِمۡ نَضۡرَۃَ النَّعِیۡمِ ﴿ۚ۲۴﴾
تم ان کے چہروں ہی سے نعمت کی تازگی معلوم کر لو گے۔
یُسۡقَوۡنَ مِنۡ رَّحِیۡقٍ مَّخۡتُوۡمٍ ﴿ۙ۲۵﴾
ان کو شراب خالص سربمہر پلائی جائے گی۔
خِتٰمُہٗ مِسۡکٌ ؕ وَ فِیۡ ذٰلِکَ فَلۡیَتَنَافَسِ الۡمُتَنَافِسُوۡنَ ﴿ؕ۲۶﴾
جسکی مہر مشک کی ہو گی۔ تو نعمتوں کیلئے ریس کرنے والوں کو چاہیے کہ اسی کی ریس کریں۔
وَ مِزَاجُہٗ مِنۡ تَسۡنِیۡمٍ ﴿ۙ۲۷﴾
اور اس میں آب تسنیم کی آمیزش ہو گی۔
عَیۡنًا یَّشۡرَبُ بِہَا الۡمُقَرَّبُوۡنَ ﴿ؕ۲۸﴾
وہ ایک چشمہ ہے جس میں سے اللہ کے مقرب پئیں گے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ اَجۡرَمُوۡا کَانُوۡا مِنَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا یَضۡحَکُوۡنَ ﴿۫ۖ۲۹﴾
جو گنہگار یعنی کفار ہیں وہ دنیا میں مومنوں سے ہنسی کیا کرتے تھے۔
وَ اِذَا مَرُّوۡا بِہِمۡ یَتَغَامَزُوۡنَ ﴿۫ۖ۳۰﴾
اور جب انکے پاس سے گذرتے تو حقارت سے اشارے کرتے۔
وَ اِذَا انۡقَلَبُوۡۤا اِلٰۤی اَہۡلِہِمُ انۡقَلَبُوۡا فَکِہِیۡنَ ﴿۫ۖ۳۱﴾
اور جب اپنے گھر کو لوٹتے تو اتراتے ہوئے لوٹتے۔
وَ اِذَا رَاَوۡہُمۡ قَالُوۡۤا اِنَّ ہٰۤؤُلَآءِ لَضَآلُّوۡنَ ﴿ۙ۳۲﴾
اور جب ان کو یعنی مومنوں کو دیکھتے تو کہتے کہ یہ تو گمراہ ہیں۔
وَ مَاۤ اُرۡسِلُوۡا عَلَیۡہِمۡ حٰفِظِیۡنَ ﴿ؕ۳۳﴾
حالانکہ وہ یعنی کافر ان پر نگراں بنا کر نہیں بھیجے گئے تھے۔
فَالۡیَوۡمَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنَ الۡکُفَّارِ یَضۡحَکُوۡنَ ﴿ۙ۳۴﴾
تو آج مومن کافروں سے ہنسی کریں گے۔
عَلَی الۡاَرَآئِکِ ۙ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿ؕ۳۵﴾
کہ مسندوں پر بیٹھے ہوئے ان کا حال دیکھ رہے ہوں گے۔
ہَلۡ ثُوِّبَ الۡکُفَّارُ مَا کَانُوۡا یَفۡعَلُوۡنَ ﴿٪۳۶﴾٪۱
آج کافروں کو انکے کاموں کا پورا پورا بدلہ مل گیا ناں۔