سورۃ الذاریٰت مع اردو ترجمہ۔ سورہ ذاریٰت مکی سورہ ہے جو کہ ۶۰ آیات اور ۳ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَالذّٰرِیٰتِ ذَرۡوًا ۙ﴿۱﴾
بکھیرنے والی ہواؤں کی قسم جو اڑا کر بکھیر دیتی ہیں۔
فَالۡحٰمِلٰتِ وِقۡرًا ۙ﴿۲﴾
پھر پانی کا بوجھ اٹھاتی ہیں۔
فَالۡجٰرِیٰتِ یُسۡرًا ۙ﴿۳﴾
پھر آہستہ آہستہ چلتی ہیں۔
فَالۡمُقَسِّمٰتِ اَمۡرًا ۙ﴿۴﴾
پھر اس چیز کو یعنی بارش کو تقسیم کرتی ہیں۔
اِنَّمَا تُوۡعَدُوۡنَ لَصَادِقٌ ۙ﴿۵﴾
کہ جو وعدہ تم سے کیا جاتا ہے وہ یقینًا سچا ہے۔
وَّ اِنَّ الدِّیۡنَ لَوَاقِعٌ ؕ﴿۶﴾
اور انصاف کا دن ضرور واقع ہو گا۔
وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الۡحُبُکِ ۙ﴿۷﴾
اور آسمان کی قسم جس میں کئ رستے ہیں۔
اِنَّکُمۡ لَفِیۡ قَوۡلٍ مُّخۡتَلِفٍ ۙ﴿۸﴾
کہ اے اہل مکہ تم ایک اختلاف والی بات میں پڑے ہوئے ہو۔
یُّؤۡفَکُ عَنۡہُ مَنۡ اُفِکَ ﴿ؕ۹﴾
اس سے یعنی عقیدہ آخرت سے وہی پھرتا ہے جو اللہ کی طرف سے پھیرا جائے۔
قُتِلَ الۡخَرّٰصُوۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾
اٹکل دوڑانے والے ہلاک ہوں۔
الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ غَمۡرَۃٍ سَاہُوۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾
جو بیخبری میں بھولے ہوئے ہیں۔
یَسۡـَٔلُوۡنَ اَیَّانَ یَوۡمُ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۱۲﴾
پوچھتے ہیں کہ جزا کا دن کب ہو گا؟
یَوۡمَ ہُمۡ عَلَی النَّارِ یُفۡتَنُوۡنَ ﴿۱۳﴾
وہ دن ہو گا جب انکو آگ میں عذاب دیا جائے گا۔
ذُوۡقُوۡا فِتۡنَتَکُمۡ ؕ ہٰذَا الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۱۴﴾
اب اپنی شرارت کا مزہ چکھو۔ یہ وہی ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے۔
اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ۙ۱۵﴾
بیشک پرہیزگار بہشتوں اور چشموں میں ہوں گے۔
اٰخِذِیۡنَ مَاۤ اٰتٰہُمۡ رَبُّہُمۡ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَبۡلَ ذٰلِکَ مُحۡسِنِیۡنَ ﴿ؕ۱۶﴾
اور جو جو نعمتیں ان کا پروردگار انہیں دیتا ہو گا انہیں لے رہے ہوں گے۔ بیشک وہ اس سے پہلے نیکیاں کرتے تھے۔
کَانُوۡا قَلِیۡلًا مِّنَ الَّیۡلِ مَا یَہۡجَعُوۡنَ ﴿۱۷﴾
رات کے تھوڑے سے حصے میں سوتے تھے۔
وَ بِالۡاَسۡحَارِ ہُمۡ یَسۡتَغۡفِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾
اور صبح کے اوقات میں بخشش مانگا کرتے تھے۔
وَ فِیۡۤ اَمۡوَالِہِمۡ حَقٌّ لِّلسَّآئِلِ وَ الۡمَحۡرُوۡمِ ﴿۱۹﴾
اور انکے مال میں مانگنے والوں اور نہ مانگنے والوں دونوں کا حق ہوتا ہے۔
وَ فِی الۡاَرۡضِ اٰیٰتٌ لِّلۡمُوۡقِنِیۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾
اور یقین کرنے والوں کے لئے زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
وَ فِیۡۤ اَنۡفُسِکُمۡ ؕ اَفَلَا تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۲۱﴾
اور خود تمہاری جانوں میں۔ تو کیا تم دیکھتے نہیں؟
وَ فِی السَّمَآءِ رِزۡقُکُمۡ وَ مَا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۲۲﴾
اور تمہارا رزق اور جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے آسمان میں ہے۔
فَوَ رَبِّ السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ اِنَّہٗ لَحَقٌّ مِّثۡلَ مَاۤ اَنَّکُمۡ تَنۡطِقُوۡنَ ﴿٪۲۳﴾٪۱
تو آسمان اور زمین کے مالک کی قسم یہ اسی طرح قابل یقین ہے جس طرح تم بات کرتے ہو۔
ہَلۡ اَتٰىکَ حَدِیۡثُ ضَیۡفِ اِبۡرٰہِیۡمَ الۡمُکۡرَمِیۡنَ ﴿ۘ۲۴﴾
اے نبی کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے۔
اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوۡمٌ مُّنۡکَرُوۡنَ ﴿ۚ۲۵﴾
جب وہ انکے پاس آئے تو سلام کہا۔ انہوں نے بھی جواب میں سلام کہا دیکھا تو ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان۔
فَرَاغَ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ فَجَآءَ بِعِجۡلٍ سَمِیۡنٍ ﴿ۙ۲۶﴾
پھر وہ اپنے گھر جا کر ایک بھنا ہوا موٹا بچھڑا لائے۔
فَقَرَّبَہٗۤ اِلَیۡہِمۡ قَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿۫۲۷﴾
اور کھانے کے لئے انکے آگے رکھ دیا۔ کہنے لگے کہ آپ تناول کیوں نہیں فرماتے؟
فَاَوۡجَسَ مِنۡہُمۡ خِیۡفَۃً ؕ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ؕ وَ بَشَّرُوۡہُ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ ﴿۲۸﴾
اور ان سے خوف محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ خوف نہ کیجئے اور انکو ایک دانشمند لڑکے کی بشارت سنائی۔
فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُہٗ فِیۡ صَرَّۃٍ فَصَکَّتۡ وَجۡہَہَا وَ قَالَتۡ عَجُوۡزٌ عَقِیۡمٌ ﴿۲۹﴾
تو ابراہیم کی بیوی چلاتی آئیں اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگیں کہ ایک تو میں بڑھیا اوپر سے بانجھ۔
قَالُوۡا کَذٰلِکِ ۙ قَالَ رَبُّکِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡحَکِیۡمُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۳۰﴾
انہوں نے کہا تمہارے پروردگار نے یوں ہی فرمایا ہے وہ بیشک صاحب حکمت ہے خبردار ہے۔
قَالَ فَمَا خَطۡبُکُمۡ اَیُّہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۳۱﴾
ابراہیم نے کہا کہ فرشتو! اب تمہارا اصل کام کیا ہے؟
قَالُوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰی قَوۡمٍ مُّجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۳۲﴾
انہوں نے کہا کہ ہم گنہگاروں کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
لِنُرۡسِلَ عَلَیۡہِمۡ حِجَارَۃً مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۙ۳۳﴾
تاکہ ان پر گارے کی پتھریاں برسائیں۔
مُّسَوَّمَۃً عِنۡدَ رَبِّکَ لِلۡمُسۡرِفِیۡنَ ﴿۳۴﴾
جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کر دیئے گئے ہیں۔
فَاَخۡرَجۡنَا مَنۡ کَانَ فِیۡہَا مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ۚ۳۵﴾
پس وہاں جتنے مومن تھے انکو ہم نے نکال لیا۔
فَمَا وَجَدۡنَا فِیۡہَا غَیۡرَ بَیۡتٍ مِّنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿ۚ۳۶﴾
پھر اس بستی میں ہم نے ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا۔
وَ تَرَکۡنَا فِیۡہَاۤ اٰیَۃً لِّلَّذِیۡنَ یَخَافُوۡنَ الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿ؕ۳۷﴾
اور جو لوگ عذاب الیم سے ڈرتے ہیں ان کے لئے ہم نے وہاں نشانی چھوڑ دی۔
وَ فِیۡ مُوۡسٰۤی اِذۡ اَرۡسَلۡنٰہُ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ بِسُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۳۸﴾
اور موسٰی کے حال میں بھی نشانی ہے جب ہم نے انکو فرعون کی طرف کھلا ہوا معجزہ دے کر بھیجا۔
فَتَوَلّٰی بِرُکۡنِہٖ وَ قَالَ سٰحِرٌ اَوۡ مَجۡنُوۡنٌ ﴿۳۹﴾
تو اس نے اپنی قوت کے گھمنڈ پر منہ موڑ لیا اور کہنے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ۔
فَاَخَذۡنٰہُ وَ جُنُوۡدَہٗ فَنَبَذۡنٰہُمۡ فِی الۡیَمِّ وَ ہُوَ مُلِیۡمٌ ﴿ؕ۴۰﴾
تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور انکو سمندر میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملامت کرتا تھا۔
وَ فِیۡ عَادٍ اِذۡ اَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمُ الرِّیۡحَ الۡعَقِیۡمَ ﴿ۚ۴۱﴾
اور عاد کی قوم کے حال میں بھی نشانی ہے جب ہم نے ان پر نامبارک ہوا چلائی۔
مَا تَذَرُ مِنۡ شَیۡءٍ اَتَتۡ عَلَیۡہِ اِلَّا جَعَلَتۡہُ کَالرَّمِیۡمِ ﴿ؕ۴۲﴾
وہ جس چیز پر چلتی اسکو ریزہ ریزہ کئے بغیر نہ چھوڑتی۔
وَ فِیۡ ثَمُوۡدَ اِذۡ قِیۡلَ لَہُمۡ تَمَتَّعُوۡا حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۴۳﴾
اور قوم ثمود کے حال میں بھی نشانی ہے جب ان سے کہا گیا کہ ایک وقت تک فائدہ اٹھا لو۔
فَعَتَوۡا عَنۡ اَمۡرِ رَبِّہِمۡ فَاَخَذَتۡہُمُ الصّٰعِقَۃُ وَ ہُمۡ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿۴۴﴾
پس انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی۔ سو انکو کڑک نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے۔
فَمَا اسۡتَطَاعُوۡا مِنۡ قِیَامٍ وَّ مَا کَانُوۡا مُنۡتَصِرِیۡنَ ﴿ۙ۴۵﴾
پھر نہ تو وہ کھڑے رہنے کی طاقت رکھتے تھے اور نہ مقابلہ کر سکتے تھے۔
وَ قَوۡمَ نُوۡحٍ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِیۡنَ ﴿٪۴۶﴾٪۲
اور اس سے پہلے ہم نوح کی قوم کو ہلاک کر چکے تھے بیشک وہ نافرمان لوگ تھے۔
وَ السَّمَآءَ بَنَیۡنٰہَا بِاَیۡىدٍ وَّ اِنَّا لَمُوۡسِعُوۡنَ ﴿۴۷﴾
اور آسمان کو ہم ہی نےاپنی قدرت سے بنایا اور ہم کو ہر طرح کی قدرت ہے۔
وَ الۡاَرۡضَ فَرَشۡنٰہَا فَنِعۡمَ الۡمٰہِدُوۡنَ ﴿۴۸﴾
اور زمین کو ہم ہی نے بچھایا تو دیکھو ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں۔
وَ مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ خَلَقۡنَا زَوۡجَیۡنِ لَعَلَّکُمۡ تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۴۹﴾
اور ہر چیز کے ہم نے دو دو جوڑے بنائے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔
فَفِرُّوۡۤا اِلَی اللّٰہِ ؕ اِنِّیۡ لَکُمۡ مِّنۡہُ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚ۵۰﴾
تو تم لوگ اللہ کی طرف دوڑ چلو میں اسکی طرف سے تمکو صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں۔
وَ لَا تَجۡعَلُوۡا مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ ؕ اِنِّیۡ لَکُمۡ مِّنۡہُ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚ۵۱﴾
اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بناؤ۔ میں اسکی طرف سے تمکو صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں۔
کَذٰلِکَ مَاۤ اَتَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا قَالُوۡا سَاحِرٌ اَوۡ مَجۡنُوۡنٌ ﴿ۚ۵۲﴾
اسی طرح ان سے پہلے لوگوں کے پاس بھی جو پیغمبر آتا تو وہ بھی اسکو جادوگر یا دیوانہ کہتے۔
اَتَوَاصَوۡا بِہٖ ۚ بَلۡ ہُمۡ قَوۡمٌ طَاغُوۡنَ ﴿ۚ۵۳﴾
کیا یہ لوگ ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کر مرے ہیں نہیں بلکہ یہ شریر لوگ ہیں۔
فَتَوَلَّ عَنۡہُمۡ فَمَاۤ اَنۡتَ بِمَلُوۡمٍ ﴿٭۫۵۴﴾
تو اے نبی ان سے منہ موڑ لو۔ تمکو ہماری طرف سے ملامت نہ ہوگی۔
وَّ ذَکِّرۡ فَاِنَّ الذِّکۡرٰی تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۵۵﴾
اور نصیحت کرتے رہو کہ نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے۔
وَ مَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَ الۡاِنۡسَ اِلَّا لِیَعۡبُدُوۡنِ ﴿۵۶﴾
اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اسی لئے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں۔
مَاۤ اُرِیۡدُ مِنۡہُمۡ مِّنۡ رِّزۡقٍ وَّ مَاۤ اُرِیۡدُ اَنۡ یُّطۡعِمُوۡنِ ﴿۵۷﴾
میں ان سے رزق تو نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا کھلائیں۔
اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الۡقُوَّۃِ الۡمَتِیۡنُ ﴿۵۸﴾
اللہ ہی تو سبکو رزق دینے والا ہے زور آور ہے مضبوط ہے۔
فَاِنَّ لِلَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا ذَنُوۡبًا مِّثۡلَ ذَنُوۡبِ اَصۡحٰبِہِمۡ فَلَا یَسۡتَعۡجِلُوۡنِ ﴿۵۹﴾
سو کچھ شک نہیں کہ ان ظالموں کے لئے بھی عذاب کی نوبت مقرر ہے جس طرح انکے ساتھیوں کی نوبت تھی تو انکو مجھ سے عذاب جلدی نہیں طلب کرنا چاہیے۔
فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡ یَّوۡمِہِمُ الَّذِیۡ یُوۡعَدُوۡنَ ﴿٪۶۰﴾٪۳
پھر جس دن کا ان کافروں سے وعدہ کیا جاتا ہے اس سے ان کے لئے خرابی ہے۔