سورۃ الفجر مع اردو ترجمہ۔ سورہ فجر مکی سورہ ہے جو کہ ۳۰ آیات پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَ الۡفَجۡرِ ۙ﴿۱﴾
فجر کی قسم۔
وَ لَیَالٍ عَشۡرٍ ۙ﴿۲﴾
اور دس راتوں کی۔
وَّ الشَّفۡعِ وَ الۡوَتۡرِ ۙ﴿۳﴾
اور جفت اور طاق کی۔
وَ الَّیۡلِ اِذَا یَسۡرِ ۚ﴿۴﴾
اور رات کی جب رخصت ہونے لگے۔
ہَلۡ فِیۡ ذٰلِکَ قَسَمٌ لِّذِیۡ حِجۡرٍ ؕ﴿۵﴾
اور بیشک یہ چیزیں عقلمندوں کے نزدیک قسم کھانے کے لائق ہیں اس بات پر کہ کافروں کو ضرور عذاب ہو گا۔
اَلَمۡ تَرَ کَیۡفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِعَادٍ ۪ۙ﴿۶﴾
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے قوم عاد کے ساتھ کیا کیا۔
اِرَمَ ذَاتِ الۡعِمَادِ ۪ۙ﴿۷﴾
جو ارم کہلاتے تھے درازقد مانند ستونوں کے۔
الَّتِیۡ لَمۡ یُخۡلَقۡ مِثۡلُہَا فِی الۡبِلَادِ ۪ۙ﴿۸﴾
کہ تمام ملک میں ایسے پیدا نہیں ہوئے تھے۔
وَ ثَمُوۡدَ الَّذِیۡنَ جَابُوا الصَّخۡرَ بِالۡوَادِ ۪ۙ﴿۹﴾
اور ثمود کے ساتھ کیا کیا جو وادی قرٰی میں چٹانیں تراشتے تھے۔
وَ فِرۡعَوۡنَ ذِی الۡاَوۡتَادِ ﴿۪ۙ۱۰﴾
اور فرعون کے ساتھ کیا کیا جو خیمے اور میخیں رکھتا تھا۔
الَّذِیۡنَ طَغَوۡا فِی الۡبِلَادِ ﴿۪ۙ۱۱﴾
یہ لوگ ملکوں میں سرکش ہو رہے تھے۔
فَاَکۡثَرُوۡا فِیۡہَا الۡفَسَادَ ﴿۪ۙ۱۲﴾
پس ان میں بہت سی خرابیاں کرتے تھے۔
فَصَبَّ عَلَیۡہِمۡ رَبُّکَ سَوۡطَ عَذَابٍ ﴿ۚۙ۱۳﴾
تو تمہارے پروردگار نے ان پر عذاب کا کوڑا برسا دیا۔
اِنَّ رَبَّکَ لَبِالۡمِرۡصَادِ ﴿ؕ۱۴﴾
بیشک تمہارا پروردگار تاک میں ہے۔
فَاَمَّا الۡاِنۡسَانُ اِذَا مَا ابۡتَلٰىہُ رَبُّہٗ فَاَکۡرَمَہٗ وَ نَعَّمَہٗ ۬ۙ فَیَقُوۡلُ رَبِّیۡۤ اَکۡرَمَنِ ﴿ؕ۱۵﴾
مگر انسان عجیب مخلوق ہے کہ جب اس کا پروردگار اسکو آزماتا ہے کہ اسے عزت دیتا اور نعمت بخشتا ہے۔ تو کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے مجھے عزت بخشی۔
وَ اَمَّاۤ اِذَا مَا ابۡتَلٰىہُ فَقَدَرَ عَلَیۡہِ رِزۡقَہٗ ۬ۙ فَیَقُوۡلُ رَبِّیۡۤ اَہَانَنِ ﴿ۚ۱۶﴾
اور جب دوسری طرح آزماتا ہے کہ اس پر روزی تنگ کر دیتا ہے تو کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے مجھے ذلیل کیا۔
کَلَّا بَلۡ لَّا تُکۡرِمُوۡنَ الۡیَتِیۡمَ ﴿ۙ۱۷﴾
یوں نہیں۔ بلکہ تم لوگ یتیم کی خاطر نہیں کرتے۔
وَ لَا تَحٰٓضُّوۡنَ عَلٰی طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ ﴿ۙ۱۸﴾
اور نہ مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب دیتے ہو۔
وَ تَاۡکُلُوۡنَ التُّرَاثَ اَکۡلًا لَّمًّا ﴿ۙ۱۹﴾
اور میراث کے مال کو سمیٹ کر کھا جاتے ہو۔
وَّ تُحِبُّوۡنَ الۡمَالَ حُبًّا جَمًّا ﴿ؕ۲۰﴾
اور مال کو بہت ہی عزیز رکھتے ہو۔
کَلَّاۤ اِذَا دُکَّتِ الۡاَرۡضُ دَکًّا دَکًّا ﴿ۙ۲۱﴾
یوں نہیں جب زمین کوٹ کوٹ کر برابر کر دی جائے گی۔
وَّ جَآءَ رَبُّکَ وَ الۡمَلَکُ صَفًّا صَفًّا ﴿ۚ۲۲﴾
اور تمہارا پروردگار جلوہ فرما ہو گا اور فرشتے قطار در قطار آ جائیں گے۔
وَ جِایۡٓءَ یَوۡمَئِذٍۭ بِجَہَنَّمَ ۬ۙ یَوۡمَئِذٍ یَّتَذَکَّرُ الۡاِنۡسَانُ وَ اَنّٰی لَہُ الذِّکۡرٰی ﴿ؕ۲۳﴾
اور دوزخ اس دن سامنے لائی جائے گی تو انسان اس دن سوچے گا مگر اب سوچنے سے اسے فائدہ کہاں مل سکے گا؟
یَقُوۡلُ یٰلَیۡتَنِیۡ قَدَّمۡتُ لِحَیَاتِیۡ ﴿ۚ۲۴﴾
کہے گا کاش میں نے اپنی اس زندگی کیلئے کچھ آگے بھیجا ہوتا۔
فَیَوۡمَئِذٍ لَّا یُعَذِّبُ عَذَابَہٗۤ اَحَدٌ ﴿ۙ۲۵﴾
تو اس دن نہ کوئی اللہ کے عذاب کی طرح کا عذاب دے گا۔
وَّ لَا یُوۡثِقُ وَ ثَاقَہٗۤ اَحَدٌ ﴿ؕ۲۶﴾
اور نہ کوئی اسکے جکڑنے کی طرح جکڑے گا۔
یٰۤاَیَّتُہَا النَّفۡسُ الۡمُطۡمَئِنَّۃُ ﴿٭ۖ۲۷﴾
اے اطمینان والی جان!۔
ارۡجِعِیۡۤ اِلٰی رَبِّکِ رَاضِیَۃً مَّرۡضِیَّۃً ﴿ۚ۲۸﴾
اپنے پروردگار کی طرف لوٹ چل۔ تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔
فَادۡخُلِیۡ فِیۡ عِبٰدِیۡ ﴿ۙ۲۹﴾
سو تو میرے خاص بندوں میں شامل ہو جا۔
وَ ادۡخُلِیۡ جَنَّتِیۡ ﴿٪۳۰﴾٪۱
اور میری بہشت میں داخل ہو جا۔