سورۃ الفتح ۔ مع اردو ترجمہ

سورۃ الفتح

سورۃ الفتح مع اردو ترجمہ۔ سورہ فتح مدنی سورہ ہے جو کہ ۲۹ آیات اور ۴ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری

Play Audio

Download MP3

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

اِنَّا فَتَحۡنَا لَکَ فَتۡحًا مُّبِیۡنًا ۙ﴿۱﴾

اے نبی ہم نے تمکو فتح دی فتح بھی کھلی اور واضح۔

لِّیَغۡفِرَ لَکَ اللّٰہُ مَا تَقَدَّمَ مِنۡ ذَنۡۢبِکَ وَ مَا تَاَخَّرَ وَ یُتِمَّ نِعۡمَتَہٗ عَلَیۡکَ وَ یَہۡدِیَکَ صِرَاطًا مُّسۡتَقِیۡمًا ۙ﴿۲﴾

تاکہ اللہ تمہاری اگلی اور پچھلی کوتاہیاں بخش دے اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دے اور تمکو سیدھے رستے چلاتا رہے۔

وَّ یَنۡصُرَکَ اللّٰہُ نَصۡرًا عَزِیۡزًا ﴿۳﴾

اور تاکہ اللہ تمہاری بھرپور مدد کرے۔

ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ السَّکِیۡنَۃَ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ لِیَزۡدَادُوۡۤا اِیۡمَانًا مَّعَ اِیۡمَانِہِمۡ ؕ وَ لِلّٰہِ جُنُوۡدُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا ۙ﴿۴﴾

وہی تو ہے جس نے مومنوں کے دلوں پر تسکین نازل فرمائی تاکہ انکے ایمان کے ساتھ اور ایمان بڑھے اور آسمانوں اور زمین کے لشکر سب اللہ ہی کے ہیں اور اللہ جاننے والا ہے حکمت والا ہے۔

لِّیُدۡخِلَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا وَ یُکَفِّرَ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ ؕ وَ کَانَ ذٰلِکَ عِنۡدَ اللّٰہِ فَوۡزًا عَظِیۡمًا ۙ﴿۵﴾

یہ اس لئے کہ وہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بہشتوں میں جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں داخل کرے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور تاکہ ان سے انکے گناہوں کو دور کر دے۔ اور یہ اللہ کے نزدیک بڑی کامیابی ہے۔

وَّ یُعَذِّبَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ الۡمُنٰفِقٰتِ وَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ وَ الۡمُشۡرِکٰتِ الظَّآنِّیۡنَ بِاللّٰہِ ظَنَّ السَّوۡءِ ؕ عَلَیۡہِمۡ دَآئِرَۃُ السَّوۡءِ ۚ وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ وَ لَعَنَہُمۡ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ جَہَنَّمَ ؕ وَ سَآءَتۡ مَصِیۡرًا ﴿۶﴾

اور اس لئے کہ منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو جو اللہ کے بارے میں برے برے خیال رکھتے ہیں عذاب دے۔ انہی پر برے حادثے واقع ہوں۔ اور اللہ ان پر غصے ہوا اور ان پر لعنت کی اور انکے لئے دوزخ تیار کی اور وہ بری جگہ ہے۔

وَ لِلّٰہِ جُنُوۡدُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَزِیۡزًا حَکِیۡمًا ﴿۷﴾

اور آسمانوں اور زمین کے لشکر اللہ ہی کے ہیں۔ اور اللہ غالب ہے حکمت والا ہے۔

اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ شَاہِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیۡرًا ۙ﴿۸﴾

اے نبی ہم نے تمکو احوال بتانے والا اور خوشخبری سنانے والا اور خبردار کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔

لِّتُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تُعَزِّرُوۡہُ وَ تُوَقِّرُوۡہُ ؕ وَ تُسَبِّحُوۡہُ بُکۡرَۃً وَّ اَصِیۡلًا ﴿۹﴾

تاکہ مسلمانو تم لوگ اللہ پر اور اسکے پیغمبر پر ایمان رکھو اور اسکی مدد کرو اور اسکی تعظیم کرو۔ اور صبح و شام اسکی تسبیح کرتے رہو۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُبَایِعُوۡنَکَ اِنَّمَا یُبَایِعُوۡنَ اللّٰہَ ؕ یَدُ اللّٰہِ فَوۡقَ اَیۡدِیۡہِمۡ ۚ فَمَنۡ نَّکَثَ فَاِنَّمَا یَنۡکُثُ عَلٰی نَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ اَوۡفٰی بِمَا عٰہَدَ عَلَیۡہُ اللّٰہَ فَسَیُؤۡتِیۡہِ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿٪۱۰﴾٪۱

اے نبی جو لوگ تم سے بیعت کرتے ہیں وہ درحقیقت اللہ سے بیعت کرتے ہیں۔ اللہ کا ہاتھ انکے ہاتھوں پر ہے۔ پھر جو شخص عہد کو توڑے تو عہد توڑنے کا نقصان اسی کو ہے۔ اور جو اس بات کو جس کا اس نے اللہ سے عہد کیا ہے پورا کرے تو وہ اسے عنقریب اجر عظیم دے گا۔

سَیَقُوۡلُ لَکَ الۡمُخَلَّفُوۡنَ مِنَ الۡاَعۡرَابِ شَغَلَتۡنَاۤ اَمۡوَالُنَا وَ اَہۡلُوۡنَا فَاسۡتَغۡفِرۡ لَنَا ۚ یَقُوۡلُوۡنَ بِاَلۡسِنَتِہِمۡ مَّا لَیۡسَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ ؕ قُلۡ فَمَنۡ یَّمۡلِکُ لَکُمۡ مِّنَ اللّٰہِ شَیۡئًا اِنۡ اَرَادَ بِکُمۡ ضَرًّا اَوۡ اَرَادَ بِکُمۡ نَفۡعًا ؕ بَلۡ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ﴿۱۱﴾

اے نبی جو گنوار پیچھے رہ گئے وہ تم سے کہیں گے کہ ہمکو ہمارے مال اور اہل و عیال نے روک رکھا تھا تو آپ ہمارے لئے اللہ سے بخشش مانگیں۔ یہ لوگ اپنی زبان سے وہ بات کہتے ہیں جو انکے دل میں نہیں ہے۔ کہدو کہ اگر اللہ تم لوگوں کو نقصان پہنچانا چاہے یا تمہیں فائدہ پہنچانے کا ارادہ فرمائے تو کون ہے جو اسکے سامنے تمہارے لئے کسی بات کا کچھ اختیار رکھے کوئی نہیں بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے واقف ہے۔

بَلۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنۡ لَّنۡ یَّنۡقَلِبَ الرَّسُوۡلُ وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِلٰۤی اَہۡلِیۡہِمۡ اَبَدًا وَّ زُیِّنَ ذٰلِکَ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ وَ ظَنَنۡتُمۡ ظَنَّ السَّوۡءِ ۚۖ وَ کُنۡتُمۡ قَوۡمًۢا بُوۡرًا ﴿۱۲﴾

بات یہ ہے کہ تم لوگ یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ پیغمبر اور مومن اپنے اہل و عیال میں کبھی لوٹ کر آنے ہی کے نہیں۔ اور یہی بات تمہارے دلوں کو اچھی معلوم ہوئی۔ اور اسی وجہ سے تم نے برے برے خیال کئے اور آخرکار تم ہلاکت میں پڑ گئے۔

وَ مَنۡ لَّمۡ یُؤۡمِنۡۢ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ فَاِنَّاۤ اَعۡتَدۡنَا لِلۡکٰفِرِیۡنَ سَعِیۡرًا ﴿۱۳﴾

اور جو شخص اللہ پر اور اسکے پیغمبر پر ایمان نہ لائے تو ہم نے ایسے کافروں کے لئے آگ تیار کر رکھی ہے۔

وَ لِلّٰہِ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ یَغۡفِرُ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۴﴾

اور آسمانوں اور زمین کی حکومت اللہ ہی کی ہے۔ وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے۔ اور اللہ بخشنے والا ہے مہربان ہے۔

سَیَقُوۡلُ الۡمُخَلَّفُوۡنَ اِذَا انۡطَلَقۡتُمۡ اِلٰی مَغَانِمَ لِتَاۡخُذُوۡہَا ذَرُوۡنَا نَتَّبِعۡکُمۡ ۚ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یُّبَدِّلُوۡا کَلٰمَ اللّٰہِ ؕ قُلۡ لَّنۡ تَتَّبِعُوۡنَا کَذٰلِکُمۡ قَالَ اللّٰہُ مِنۡ قَبۡلُ ۚ فَسَیَقُوۡلُوۡنَ بَلۡ تَحۡسُدُوۡنَنَا ؕ بَلۡ کَانُوۡا لَا یَفۡقَہُوۡنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۱۵﴾

جب تم لوگ مال غنیمت لینے چلو گے تو جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ کہیں گے ہمیں بھی اجازت دیجئے کہ آپ کے ساتھ چلیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے قول کو بدل دیں۔ کہدو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اسی طرح اللہ نے پہلے سے فرما دیا ہے۔ پھر کہیں گے نہیں تم تو ہم سے حسد کرتے ہو بات یہ ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں مگر بہت کم۔

قُلۡ لِّلۡمُخَلَّفِیۡنَ مِنَ الۡاَعۡرَابِ سَتُدۡعَوۡنَ اِلٰی قَوۡمٍ اُولِیۡ بَاۡسٍ شَدِیۡدٍ تُقَاتِلُوۡنَہُمۡ اَوۡ یُسۡلِمُوۡنَ ۚ فَاِنۡ تُطِیۡعُوۡا یُؤۡتِکُمُ اللّٰہُ اَجۡرًا حَسَنًا ۚ وَ اِنۡ تَتَوَلَّوۡا کَمَا تَوَلَّیۡتُمۡ مِّنۡ قَبۡلُ یُعَذِّبۡکُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ﴿۱۶﴾

اے نبی جو گنوار پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہدو کہ تم جلد ایک سخت جنگجو قوم کے ساتھ جنگ کے لئے بلائے جاؤ گے ان سے تم یا تو جنگ کرتے رہو گے یا وہ ہار مان لیں گے اگر تم حکم مانو گے تو اللہ تمکو اچھا بدلہ دے گا۔ اور اگر منہ پھیر لوگے جیسے پہلی دفعہ پھیرا تھا تو وہ تمکو بڑی تکلیف کی سزا دے گا۔

لَیۡسَ عَلَی الۡاَعۡمٰی حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡاَعۡرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡمَرِیۡضِ حَرَجٌ ؕ وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ یُدۡخِلۡہُ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۚ وَ مَنۡ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبۡہُ عَذَابًا اَلِیۡمًا ﴿٪۱۷﴾٪۲

نہ تو اندھے پر سختی ہے سفر جنگ سے پیچھے رہ جانے میں اور نہ لنگڑے پر اور نہ بیمار پر سختی ہے۔ اور جو شخص اللہ اور اسکے پیغمبر کے فرمان پر چلے گا اللہ اسکو بہشتوں میں داخل کرے گا جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں اور جو روگردانی کرے گا وہ اسے دردناک عذاب دے گا۔

لَقَدۡ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اِذۡ یُبَایِعُوۡنَکَ تَحۡتَ الشَّجَرَۃِ فَعَلِمَ مَا فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ فَاَنۡزَلَ السَّکِیۡنَۃَ عَلَیۡہِمۡ وَ اَثَابَہُمۡ فَتۡحًا قَرِیۡبًا ﴿ۙ۱۸﴾

اے پیغمبر جب مومن تم سے اس درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے تو اللہ ان سے خوش ہوا۔ اور جو صدق و خلوص انکے دلوں میں تھا وہ اس نے معلوم کر لیا تو ان پر تسکین نازل فرمائی اور انہیں جلد فتح عنایت کی۔

وَّ مَغَانِمَ کَثِیۡرَۃً یَّاۡخُذُوۡنَہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَزِیۡزًا حَکِیۡمًا ﴿۱۹﴾

اور بہت سی غنیمتیں وہ آئندہ بھی حاصل کریں گے۔ اور اللہ غالب ہے حکمت والا ہے۔

وَعَدَکُمُ اللّٰہُ مَغَانِمَ کَثِیۡرَۃً تَاۡخُذُوۡنَہَا فَعَجَّلَ لَکُمۡ ہٰذِہٖ وَ کَفَّ اَیۡدِیَ النَّاسِ عَنۡکُمۡ ۚ وَ لِتَکُوۡنَ اٰیَۃً لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ یَہۡدِیَکُمۡ صِرَاطًا مُّسۡتَقِیۡمًا ﴿ۙ۲۰﴾

اللہ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ فرمایا ہے کہ تم انکو حاصل کرو گے پھر اس نے یہ غنیمت تمہیں جلدی سے دلوا دی اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے۔ غرض یہ تھی کہ یہ مومنوں کے لئے اللہ کی قدرت کا نمونہ بن جائے اور وہ تمکو سیدھے رستے پر چلائے۔

وَّ اُخۡرٰی لَمۡ تَقۡدِرُوۡا عَلَیۡہَا قَدۡ اَحَاطَ اللّٰہُ بِہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرًا ﴿۲۱﴾

اور کچھ اور غنیمتیں دے گا جن پر تم قدرت نہیں رکھتے۔ اور وہ اللہ ہی کی قدرت میں ہیں۔ اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔

وَ لَوۡ قٰتَلَکُمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوَلَّوُا الۡاَدۡبَارَ ثُمَّ لَا یَجِدُوۡنَ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿۲۲﴾

اور اگر تم سے کافر لڑتے تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے پھر وہ کسی کو نہ دوست پاتے اور نہ مددگار۔

سُنَّۃَ اللّٰہِ الَّتِیۡ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلُ ۚۖ وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۲۳﴾

یہی اللہ کی عادت ہے جو پہلے سے چلی آتی ہے اور تم اللہ کی عادت میں کبھی تبدیلی نہ پاؤ گے۔

وَ ہُوَ الَّذِیۡ کَفَّ اَیۡدِیَہُمۡ عَنۡکُمۡ وَ اَیۡدِیَکُمۡ عَنۡہُمۡ بِبَطۡنِ مَکَّۃَ مِنۡۢ بَعۡدِ اَنۡ اَظۡفَرَکُمۡ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرًا ﴿۲۴﴾

اور وہی تو ہے جس نے تمکو ان کافروں پر فتحیاب کرنے کے بعد سرحد مکہ میں انکے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیئے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسکو دیکھ رہا ہے۔

ہُمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡکُمۡ عَنِ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ وَ الۡہَدۡیَ مَعۡکُوۡفًا اَنۡ یَّبۡلُغَ مَحِلَّہٗ ؕ وَ لَوۡ لَا رِجَالٌ مُّؤۡمِنُوۡنَ وَ نِسَآءٌ مُّؤۡمِنٰتٌ لَّمۡ تَعۡلَمُوۡہُمۡ اَنۡ تَطَـُٔوۡہُمۡ فَتُصِیۡبَکُمۡ مِّنۡہُمۡ مَّعَرَّۃٌۢ بِغَیۡرِ عِلۡمٍ ۚ لِیُدۡخِلَ اللّٰہُ فِیۡ رَحۡمَتِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ ۚ لَوۡ تَزَیَّلُوۡا لَعَذَّبۡنَا الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡہُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ﴿۲۵﴾

یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تمکو مسجد حرام سے روک دیا اور قربانیوں کو بھی کہ اپنی جگہ پہنچنے سے رکی رہیں۔ اور اگر ایسے مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں نہ ہوتیں جنکو تم جانتے نہ تھے کہ اگر تم انکو پامال کر دیتے تو تمکو ان کی طرف سے بےخبری میں نقصان پہنچ جاتا۔ تو بھی تمہارے ہاتھ سے فتح رہتی مگر تاخیر اس لئے ہوئی کہ اللہ اپنی رحمت میں جسکو چاہے داخل کر لے۔ اور اگر دونوں فریق الگ الگ ہو جاتے تو جو ان میں کافر تھے انکو ہم دکھ دینے والا عذاب دیتے۔

اِذۡ جَعَلَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الۡحَمِیَّۃَ حَمِیَّۃَ الۡجَاہِلِیَّۃِ فَاَنۡزَلَ اللّٰہُ سَکِیۡنَتَہٗ عَلٰی رَسُوۡلِہٖ وَ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ اَلۡزَمَہُمۡ کَلِمَۃَ التَّقۡوٰی وَ کَانُوۡۤا اَحَقَّ بِہَا وَ اَہۡلَہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ﴿٪۲۶﴾٪۳

جب کافروں نے اپنے دلوں میں ضد کی اور ضد بھی جاہلیت کی۔ تو اللہ نے اپنے پیغمبر اور مومنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی اور انکو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے مستحق اور اہل تھے۔ اور اللہ ہر چیز سے خبردار ہے۔

لَقَدۡ صَدَقَ اللّٰہُ رَسُوۡلَہُ الرُّءۡیَا بِالۡحَقِّ ۚ لَتَدۡخُلُنَّ الۡمَسۡجِدَ الۡحَرَامَ اِنۡ شَآءَ اللّٰہُ اٰمِنِیۡنَ ۙ مُحَلِّقِیۡنَ رُءُوۡسَکُمۡ وَ مُقَصِّرِیۡنَ ۙ لَا تَخَافُوۡنَ ؕ فَعَلِمَ مَا لَمۡ تَعۡلَمُوۡا فَجَعَلَ مِنۡ دُوۡنِ ذٰلِکَ فَتۡحًا قَرِیۡبًا ﴿۲۷﴾

بیشک اللہ نے اپنے پیغمبر کو سچا اور صحیح خواب دکھایا تھا۔ کہ تم ان شاء اللہ مسجد حرام میں اپنے سر منڈوا کر یا اپنے بال ترشوا کر امن و امان سے داخل ہو گے اور کسی طرح کا خوف نہ کرو گے۔ جو بات تم نہیں جانتے تھے اللہ کو معلوم تھی سو اس نے اس سے پہلے ہی جلد ایک فتح عطا فرمائی۔

ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالۡہُدٰۦ وَ دِیۡنِ الۡحَقِّ لِیُظۡہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًا ﴿ؕ۲۸﴾

وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت کی کتاب اور دین حق دے کر بھیجا۔ تاکہ اسکو تمام دینوں پر غالب کرے اور حق ثابت کرنے کے لئے اللہ ہی کافی ہے۔

مُحَمَّدٌ رَّسُوۡلُ اللّٰہِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ مَعَہٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَی الۡکُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیۡنَہُمۡ تَرٰىہُمۡ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبۡتَغُوۡنَ فَضۡلًا مِّنَ اللّٰہِ وَ رِضۡوَانًا ۫ سِیۡمَاہُمۡ فِیۡ وُجُوۡہِہِمۡ مِّنۡ اَثَرِ السُّجُوۡدِ ؕ ذٰلِکَ مَثَلُہُمۡ فِی التَّوۡرٰىۃِ ۚۖۛ وَ مَثَلُہُمۡ فِی الۡاِنۡجِیۡلِ ۚ۟ۛ کَزَرۡعٍ اَخۡرَجَ شَطۡـَٔہٗ فَاٰزَرَہٗ فَاسۡتَغۡلَظَ فَاسۡتَوٰی عَلٰی سُوۡقِہٖ یُعۡجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیۡظَ بِہِمُ الۡکُفَّارَ ؕ وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنۡہُمۡ مَّغۡفِرَۃً وَّ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿٪۲۹﴾٪۴

محمد ﷺ اللہ کے پیغمبر ہیں اور جو لوگ انکے ساتھ ہیں وہ کافروں کے مقابلے میں تو سخت ہیں اور آپس میں رحم دل اے دیکھنے والے تو انکو دیکھتا ہے کہ اللہ کے آگے جھکے ہوئے سربسجود ہیں اور اللہ کا فضل اور اسکی خوشنودی طلب کر رہے ہیں۔ کثرت سجود کے اثر سے انکی پیشانیوں پر نشان پڑے ہوئے ہیں انکے یہی اوصاف تورات میں ہیں اور یہی اوصاف انجیل میں۔ وہ گویا ایک کھیتی ہیں جس نے پہلے زمین سے اپنی سوئی نکالی پھر اسکو مضبوط کیا پھر موٹی ہوئی اور پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہو گئ اور لگی کھیتی والوں کو خوش کرنے تاکہ کافروں کا جی جلائے۔ جو لوگ ان میں سے ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان سے اللہ نے گناہوں کی بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے۔

سورۃ محمد سورۃ الحجرات