سورۃ الزمر مع اردو ترجمہ۔ سورہ زمر مکی سورہ ہے جو کہ ۷۵ آیات اور ۸ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
تَنۡزِیۡلُ الۡکِتٰبِ مِنَ اللّٰہِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَکِیۡمِ ﴿۱﴾
اس کتاب کا اتارا جانا اللہ کی طرف سے ہے جو غالب ہے حکمت والا ہے۔
اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکَ الۡکِتٰبَ بِالۡحَقِّ فَاعۡبُدِ اللّٰہَ مُخۡلِصًا لَّہُ الدِّیۡنَ ؕ﴿۲﴾
اے پیغمبر ہم نے یہ کتاب تمہاری طرف سچائی کے ساتھ نازل کی ہے تو اللہ کی عبادت کرو یعنی اسکی عبادت کو شرک سے خالص کر کے۔
اَلَا لِلّٰہِ الدِّیۡنُ الۡخَالِصُ ؕ وَ الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اَوۡلِیَآءَ ۘ مَا نَعۡبُدُہُمۡ اِلَّا لِیُقَرِّبُوۡنَاۤ اِلَی اللّٰہِ زُلۡفٰی ؕ اِنَّ اللّٰہَ یَحۡکُمُ بَیۡنَہُمۡ فِیۡ مَا ہُمۡ فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ۬ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہۡدِیۡ مَنۡ ہُوَ کٰذِبٌ کَفَّارٌ ﴿۳﴾
دیکھو خالص عبادت اللہ ہی کے لئے زیبا ہے اور جن لوگوں نے اسکے سوا اور دوست بنائے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم انکو اس لئے پوجتے ہیں کہ وہ ہم کو اللہ کا مقرب بنا دیں۔ تو جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں اللہ ان میں انکا فیصلہ کر دے گا۔ بیشک اللہ اس شخص کو جو جھوٹا ناشکرا ہے ہدایت نہیں دیتا۔
لَوۡ اَرَادَ اللّٰہُ اَنۡ یَّتَّخِذَ وَلَدًا لَّاصۡطَفٰی مِمَّا یَخۡلُقُ مَا یَشَآءُ ۙ سُبۡحٰنَہٗ ؕ ہُوَ اللّٰہُ الۡوَاحِدُ الۡقَہَّارُ ﴿۴﴾
اگر اللہ کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جسکو چاہتا منتخب کر لیتا۔ وہ پاک ہے وہی ہے اللہ جو اکیلا ہے بڑا زبردست ہے۔
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ ۚ یُکَوِّرُ الَّیۡلَ عَلَی النَّہَارِ وَ یُکَوِّرُ النَّہَارَ عَلَی الَّیۡلِ وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ؕ کُلٌّ یَّجۡرِیۡ لِاَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ اَلَا ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡغَفَّارُ ﴿۵﴾
اسی نے آسمانوں اور زمین کو تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ اور وہی رات کو دن پر لپیٹتا اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے اور اسی نے سورج اور چاند کو کام میں لگا رکھا ہے سب ایک وقت مقرر تک چلتے رہیں گے۔ دیکھو وہی غالب ہے بخشنے والا ہے۔
خَلَقَکُمۡ مِّنۡ نَّفۡسٍ وَّاحِدَۃٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنۡہَا زَوۡجَہَا وَ اَنۡزَلَ لَکُمۡ مِّنَ الۡاَنۡعَامِ ثَمٰنِیَۃَ اَزۡوَاجٍ ؕ یَخۡلُقُکُمۡ فِیۡ بُطُوۡنِ اُمَّہٰتِکُمۡ خَلۡقًا مِّنۡۢ بَعۡدِ خَلۡقٍ فِیۡ ظُلُمٰتٍ ثَلٰثٍ ؕ ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمۡ لَہُ الۡمُلۡکُ ؕ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ فَاَنّٰی تُصۡرَفُوۡنَ ﴿۶﴾
اسی نے تمکو ایک جان سے پیدا کیا پھر اس سے اس کا جوڑا بنایا اور اسی نے تمہارے لئے چوپایوں میں سے آٹھ جوڑے بنائے۔ وہی تمکو تمہاری ماؤں کے پیٹ میں پہلے ایک طرح پھر دوسری طرح تین اندھیروں میں بناتا ہے یہی اللہ تمہارا پروردگار ہے اسی کی بادشاہی ہے۔ اسکے سوا کوئی معبود نہیں پھر تم کہاں بہکے جاتے ہو۔
اِنۡ تَکۡفُرُوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنۡکُمۡ ۟ وَ لَا یَرۡضٰی لِعِبَادِہِ الۡکُفۡرَ ۚ وَ اِنۡ تَشۡکُرُوۡا یَرۡضَہُ لَکُمۡ ؕ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزۡرَ اُخۡرٰی ؕ ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمۡ مَّرۡجِعُکُمۡ فَیُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ؕ اِنَّہٗ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ ﴿۷﴾
اگر ناشکری کرو گے تو اللہ تم سے بے نیاز ہے۔ اور وہ اپنے بندوں سے ناشکری پسند نہیں کرتا اور اگر شکر کرو گے تو وہ اسکو تمہارے لئے پسند کرتا ہے۔ اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ پھر تمکو اپنے پروردگار کی طرف لوٹنا ہے۔ پھر جو کچھ تم کرتے رہے وہ تمکو بتا دے گا وہ تو دلوں کی پوشیدہ باتوں تک سے آگاہ ہے۔
وَ اِذَا مَسَّ الۡاِنۡسَانَ ضُرٌّ دَعَا رَبَّہٗ مُنِیۡبًا اِلَیۡہِ ثُمَّ اِذَا خَوَّلَہٗ نِعۡمَۃً مِّنۡہُ نَسِیَ مَا کَانَ یَدۡعُوۡۤا اِلَیۡہِ مِنۡ قَبۡلُ وَ جَعَلَ لِلّٰہِ اَنۡدَادًا لِّیُضِلَّ عَنۡ سَبِیۡلِہٖ ؕ قُلۡ تَمَتَّعۡ بِکُفۡرِکَ قَلِیۡلًا ٭ۖ اِنَّکَ مِنۡ اَصۡحٰبِ النَّارِ ﴿۸﴾
اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے پروردگار کو پکارتا ہے اسکی طرف دل سے رجوع کرتا ہے۔ پھر جب وہ اسکو اپنی طرف سے کوئی نعمت دے دیتا ہے تو جس کام کے لئے پہلے اسکو پکارتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اللہ کا شریک بنانے لگتا ہے تاکہ لوگوں کو اسکے رستے سے گمراہ کرے۔ کہدو کہ اے کافر نعمت اپنی ناشکری کے باوجود تھوڑا سا فائدہ اٹھا لے پھر تو تو دوزخیوں میں ہو گا۔
اَمَّنۡ ہُوَ قَانِتٌ اٰنَآءَ الَّیۡلِ سَاجِدًا وَّ قَآئِمًا یَّحۡذَرُ الۡاٰخِرَۃَ وَ یَرۡجُوۡا رَحۡمَۃَ رَبِّہٖ ؕ قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ؕ اِنَّمَا یَتَذَکَّرُ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ٪﴿۹﴾٪۱
بھلا مشرک اچھا ہے یا وہ جو رات کے مختلف اوقات میں زمین پر پیشانی رکھ کر اور کھڑے ہو کر عبادت کرتا اور آخرت سے ڈرتا اور اپنے پروردگار کی رحمت کی امید رکھتا ہے۔ کہو بھلا جو لوگ علم رکھتے ہیں اور جو علم نہیں رکھتے کیا دونوں برابر ہو سکتے ہیں۔ پس نصیحت تو وہی حاصل کرتے ہیں جو عقلمند ہیں۔
قُلۡ یٰعِبَادِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوۡا رَبَّکُمۡ ؕ لِلَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوۡا فِیۡ ہٰذِہِ الدُّنۡیَا حَسَنَۃٌ ؕ وَ اَرۡضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃٌ ؕ اِنَّمَا یُوَفَّی الصّٰبِرُوۡنَ اَجۡرَہُمۡ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۱۰﴾
اے نبی میرا پیغام سنا دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے پروردگار سے ڈرو جن لوگوں نے اس دنیا میں نیکی کی انکے لئے بھلائی ہے اور اللہ کی زمین کشادہ ہے۔ جو صبر کرنے والے ہیں انکو بے حساب ثواب ملے گا۔
قُلۡ اِنِّیۡۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ اللّٰہَ مُخۡلِصًا لَّہُ الدِّیۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾
کہدو کہ مجھ سے ارشاد ہوا ہے کہ اللہ کی عبادت کو خالص کر کے اسکی بندگی کروں۔
وَ اُمِرۡتُ لِاَنۡ اَکُوۡنَ اَوَّلَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿۱۲﴾
اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ سب سے پہلے میں فرمانبردار بن جاؤں۔
قُلۡ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اِنۡ عَصَیۡتُ رَبِّیۡ عَذَابَ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۳﴾
کہدو کہ اگر میں اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مجھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔
قُلِ اللّٰہَ اَعۡبُدُ مُخۡلِصًا لَّہٗ دِیۡنِیۡ ﴿ۙ۱۴﴾
کہدو کہ میں اپنے دین کو شرک سے خالص کر کے اللہ ہی کی عبادت کرتا ہوں۔
فَاعۡبُدُوۡا مَا شِئۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ ؕ قُلۡ اِنَّ الۡخٰسِرِیۡنَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ وَ اَہۡلِیۡہِمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ اَلَا ذٰلِکَ ہُوَ الۡخُسۡرَانُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۵﴾
اب تم اسکے سوا جسکی چاہو پرستش کرو۔ کہدو کہ نقصان اٹھانے والے تو وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپکو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈالا۔ دیکھو یہی سرا سر نقصان ہے۔
لَہُمۡ مِّنۡ فَوۡقِہِمۡ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَ مِنۡ تَحۡتِہِمۡ ظُلَلٌ ؕ ذٰلِکَ یُخَوِّفُ اللّٰہُ بِہٖ عِبَادَہٗ ؕ یٰعِبَادِ فَاتَّقُوۡنِ ﴿۱۶﴾
انکے اوپر آگ کے سائبان ہوں گے اور نیچے اسی کے فرش ہوں گے۔ یہ وہ عذاب ہے جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ کہ اے میرے بندو مجھی سے ڈرتے رہو۔
وَ الَّذِیۡنَ اجۡتَنَبُوا الطَّاغُوۡتَ اَنۡ یَّعۡبُدُوۡہَا وَ اَنَابُوۡۤا اِلَی اللّٰہِ لَہُمُ الۡبُشۡرٰی ۚ فَبَشِّرۡ عِبَادِ ﴿ۙ۱۷﴾
اور جنہوں نے اس بات سے پرہیز کیا کہ بتوں کو پوجیں اور اللہ کی طرف رجوع کیا انکے لئے بشارت ہے۔ تو میرے بندوں کو بشارت سنا دو۔
الَّذِیۡنَ یَسۡتَمِعُوۡنَ الۡقَوۡلَ فَیَتَّبِعُوۡنَ اَحۡسَنَہٗ ؕ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ ہَدٰىہُمُ اللّٰہُ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمۡ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿۱۸﴾
جو بات کو غور سے سنتے ہیں پھر سب سے اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جنکو اللہ نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں۔
اَفَمَنۡ حَقَّ عَلَیۡہِ کَلِمَۃُ الۡعَذَابِ ؕ اَفَاَنۡتَ تُنۡقِذُ مَنۡ فِی النَّارِ ﴿ۚ۱۹﴾
بھلا جس شخص پر عذاب کا حکم صادر ہو چکا ہو۔ تو کیا تم اسے جو دوزخ میں پڑا ہو نکال سکتے ہو۔
لٰکِنِ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا رَبَّہُمۡ لَہُمۡ غُرَفٌ مِّنۡ فَوۡقِہَا غُرَفٌ مَّبۡنِیَّۃٌ ۙ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۬ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ ؕ لَا یُخۡلِفُ اللّٰہُ الۡمِیۡعَادَ ﴿۲۰﴾
لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں انکے لئے اونچے اونچے محل ہیں جنکے اوپر بالاخانے بنے ہوئے ہیں۔ اور انکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے اللہ وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔
اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَلَکَہٗ یَنَابِیۡعَ فِی الۡاَرۡضِ ثُمَّ یُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا مُّخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہٗ ثُمَّ یَہِیۡجُ فَتَرٰىہُ مُصۡفَرًّا ثُمَّ یَجۡعَلُہٗ حُطَامًا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ ﴿٪۲۱﴾٪۲
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ آسمان سے پانی نازل کرتا پھر اسکو زمین میں چشمے بنا کر جاری کرتا پھر اس سے کھیتی اگاتا ہے جسکے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں۔ پھر وہ تیار ہو جاتی ہے پس تم اسکو دیکھتے ہو کہ زرد ہو گئ ہے پھر اسے چورا چورا کر دیتا ہے۔ بیشک اس میں عقل والوں کے لئے نصیحت ہے۔
اَفَمَنۡ شَرَحَ اللّٰہُ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ فَہُوَ عَلٰی نُوۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ فَوَیۡلٌ لِّلۡقٰسِیَۃِ قُلُوۡبُہُمۡ مِّنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ اُولٰٓئِکَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۲۲﴾
بھلا جس شخص کا سینہ اللہ نے اسلام کے لئے کھول دیا ہو سو وہ اپنے پروردگار کی طرف سے روشنی پر ہو تو کیا وہ سخت دل کافر کی طرح ہو سکتا ہے پس ان پر افسوس ہے جنکے دل اللہ کی یاد سے غافل اور سخت ہو رہے ہیں۔ اور یہی لوگ سراسر گمراہی میں ہیں۔
اَللّٰہُ نَزَّلَ اَحۡسَنَ الۡحَدِیۡثِ کِتٰبًا مُّتَشَابِہًا مَّثَانِیَ ٭ۖ تَقۡشَعِرُّ مِنۡہُ جُلُوۡدُ الَّذِیۡنَ یَخۡشَوۡنَ رَبَّہُمۡ ۚ ثُمَّ تَلِیۡنُ جُلُوۡدُہُمۡ وَ قُلُوۡبُہُمۡ اِلٰی ذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ ذٰلِکَ ہُدَی اللّٰہِ یَہۡدِیۡ بِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہٗ مِنۡ ہَادٍ ﴿۲۳﴾
اللہ نے نہایت اچھی باتیں نازل فرمائی ہیں یعنی کتاب جسکی آیتیں باہم ملتی جلتی ہیں اور دہرائی جاتی ہیں جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں انکے بدن کے رونگٹے اسے سن کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ پھر انکی کھالیں نرم ہو جاتی ہیں اور دل بھی نرم ہو کر اللہ کی یاد کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ یہی اللہ کی ہدایت ہے وہ اس سے جسکو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور جسکو اللہ گمراہ رہنے دے اسکو کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔
اَفَمَنۡ یَّتَّقِیۡ بِوَجۡہِہٖ سُوۡٓءَ الۡعَذَابِ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ وَ قِیۡلَ لِلظّٰلِمِیۡنَ ذُوۡقُوۡا مَا کُنۡتُمۡ تَکۡسِبُوۡنَ ﴿۲۴﴾
بھلا جو شخص قیامت کے دن اپنے چہرے پر برے عذاب کو روکتا ہو کیا وہ ویسا ہو سکتا ہے جو چین میں ہو اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم کرتے رہے تھے اب اسکے مزے چکھو۔
کَذَّبَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَاَتٰىہُمُ الۡعَذَابُ مِنۡ حَیۡثُ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۲۵﴾
جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے بھی تکذیب کی تھی تو ان پر عذاب ایسی جگہ سے آ گیا کہ انکو خبر ہی نہ تھی۔
فَاَذَاقَہُمُ اللّٰہُ الۡخِزۡیَ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۚ وَ لَعَذَابُ الۡاٰخِرَۃِ اَکۡبَرُ ۘ لَوۡ کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۲۶﴾
پھر انکو اللہ نے دنیا کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھا دیا اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی بڑا ہے۔ کاش یہ سمجھ رکھتے۔
وَ لَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ فِیۡ ہٰذَا الۡقُرۡاٰنِ مِنۡ کُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّہُمۡ یَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿ۚ۲۷﴾
اور ہم نے لوگوں کے سمجھانے کے لئے اس قرآن میں ہر طرح کی مثالیں بیان کی ہیں تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
قُرۡاٰنًا عَرَبِیًّا غَیۡرَ ذِیۡ عِوَجٍ لَّعَلَّہُمۡ یَتَّقُوۡنَ ﴿۲۸﴾
یہ قرآن عربی ہے جس میں کوئی عیب اور اختلاف نہیں تاکہ وہ ڈر مانیں۔
ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا رَّجُلًا فِیۡہِ شُرَکَآءُ مُتَشٰکِسُوۡنَ وَ رَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ ؕ ہَلۡ یَسۡتَوِیٰنِ مَثَلًا ؕ اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ ۚ بَلۡ اَکۡثَرُہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۲۹﴾
اللہ ایک مثال بیان کرتا ہے کہ ایک شخص ہے جس میں کئی آدمی شریک ہیں۔ مختلف مزاج کے اور ایک آدمی پورے کا پورا ایک شخص کا غلام ہے۔ بھلا دونوں کی حالت برابر ہے؟ نہیں الحمدللہ مگر یہ اکثر لوگ نہیں جانتے۔
اِنَّکَ مَیِّتٌ وَّ اِنَّہُمۡ مَّیِّتُوۡنَ ﴿۫۳۰﴾
اے پیغمبر تم بھی مرنے والے ہو اور یہ بھی مرنے والے ہیں۔
ثُمَّ اِنَّکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ عِنۡدَ رَبِّکُمۡ تَخۡتَصِمُوۡنَ ﴿٪۳۱﴾٪۳
پھر تم سب قیامت کے دن اپنے پروردگار کے سامنے جھگڑو گے۔
فَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ کَذَبَ عَلَی اللّٰہِ وَ کَذَّبَ بِالصِّدۡقِ اِذۡ جَآءَہٗ ؕ اَلَیۡسَ فِیۡ جَہَنَّمَ مَثۡوًی لِّلۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۳۲﴾
پھر اس سے بڑھ کر ظالم کون جو اللہ پر جھوٹ بولے اور سچی بات جب اسکے پاس پہنچ جائے تو اسے جھٹلائے۔ کیا جہنم میں کافروں کا ٹھکانہ نہیں ہے؟
وَ الَّذِیۡ جَآءَ بِالصِّدۡقِ وَ صَدَّقَ بِہٖۤ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُتَّقُوۡنَ ﴿۳۳﴾
اور جو شخص سچی بات لے کر آیا اور جس نے اسکی تصدیق کی وہی لوگ متقی ہیں۔
لَہُمۡ مَّا یَشَآءُوۡنَ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ ذٰلِکَ جَزٰٓؤُا الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿ۚۖ۳۴﴾
وہ جو چاہیں گے انکے لئے انکے پروردگار کے پاس موجود ہے نیکوکاروں کا یہی بدلہ ہے۔
لِیُکَفِّرَ اللّٰہُ عَنۡہُمۡ اَسۡوَاَ الَّذِیۡ عَمِلُوۡا وَ یَجۡزِیَہُمۡ اَجۡرَہُمۡ بِاَحۡسَنِ الَّذِیۡ کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۳۵﴾
تاکہ اللہ ان سے برائیوں کو جو انہوں نے کیں دور کر دے اور نیک کاموں کا جو وہ کرتے رہے انکو بدلہ دے۔
اَلَیۡسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ ؕ وَ یُخَوِّفُوۡنَکَ بِالَّذِیۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ ؕ وَ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہٗ مِنۡ ہَادٍ ﴿ۚ۳۶﴾
کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں؟ اور اے نبی یہ تمکو ان لوگوں سے جو اللہ کے سوا ہیں یعنی غیر اللہ سے ڈراتے ہیں۔ اور جسکو اللہ گمراہ رہنے دے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔
وَ مَنۡ یَّہۡدِ اللّٰہُ فَمَا لَہٗ مِنۡ مُّضِلٍّ ؕ اَلَیۡسَ اللّٰہُ بِعَزِیۡزٍ ذِی انۡتِقَامٍ ﴿۳۷﴾
اور جسکو اللہ ہدایت دے اسکو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں۔ کیا اللہ عزت والا بدلہ لینے والا نہیں ہے؟
وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ لَیَقُوۡلُنَّ اللّٰہُ ؕ قُلۡ اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اِنۡ اَرَادَنِیَ اللّٰہُ بِضُرٍّ ہَلۡ ہُنَّ کٰشِفٰتُ ضُرِّہٖۤ اَوۡ اَرَادَنِیۡ بِرَحۡمَۃٍ ہَلۡ ہُنَّ مُمۡسِکٰتُ رَحۡمَتِہٖ ؕ قُلۡ حَسۡبِیَ اللّٰہُ ؕ عَلَیۡہِ یَتَوَکَّلُ الۡمُتَوَکِّلُوۡنَ ﴿۳۸﴾
اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو کہدیں گے کہ اللہ نے۔ کہو کہ بھلا دیکھو تو جنکو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ مجھکو کوئی تکلیف پہنچانی چاہے تو کیا وہ اس تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ اگر مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اسکی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟ کہدو کہ مجھے اللہ ہی کافی ہے۔ بھروسہ رکھنے والے اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں۔
قُلۡ یٰقَوۡمِ اعۡمَلُوۡا عَلٰی مَکَانَتِکُمۡ اِنِّیۡ عَامِلٌ ۚ فَسَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾
کہدو کہ اے قوم تم اپنی جگہ عمل کئے جاؤ میں اپنی جگہ عمل کئے جاتا ہوں۔ عنقریب تمکو معلوم ہو جائے گا۔
مَنۡ یَّاۡتِیۡہِ عَذَابٌ یُّخۡزِیۡہِ وَ یَحِلُّ عَلَیۡہِ عَذَابٌ مُّقِیۡمٌ ﴿۴۰﴾
کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا۔ اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے۔
اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡکَ الۡکِتٰبَ لِلنَّاسِ بِالۡحَقِّ ۚ فَمَنِ اہۡتَدٰی فَلِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیۡہَا ۚ وَ مَاۤ اَنۡتَ عَلَیۡہِمۡ بِوَکِیۡلٍ ﴿٪۴۱﴾٪۴
ہم نے تم پر یہ کتاب لوگوں کی ہدایت کے لئے سچائی کے ساتھ نازل کی ہے۔ تو جو شخص ہدایت پاتا ہے تو اپنے بھلے کے لئے اور جو گمراہ ہوتا ہے تو گمراہی سے اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔ اور اے پیغمبر تم انکے ذمہ دار نہیں ہو۔
اَللّٰہُ یَتَوَفَّی الۡاَنۡفُسَ حِیۡنَ مَوۡتِہَا وَ الَّتِیۡ لَمۡ تَمُتۡ فِیۡ مَنَامِہَا ۚ فَیُمۡسِکُ الَّتِیۡ قَضٰی عَلَیۡہَا الۡمَوۡتَ وَ یُرۡسِلُ الۡاُخۡرٰۤی اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ ﴿۴۲﴾
اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت انکی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو مرے نہیں انکی روحیں سوتے میں قبض کر لیتا ہے پھر جن پر موت کا حکم کر چکتا ہے انکو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ غور و فکر کرتے ہیں انکے لئے اس میں نشانیاں ہیں۔
اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ شُفَعَآءَ ؕ قُلۡ اَوَ لَوۡ کَانُوۡا لَا یَمۡلِکُوۡنَ شَیۡئًا وَّ لَا یَعۡقِلُوۡنَ ﴿۴۳﴾
کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور سفارشی بنا لئے ہیں۔ کہو کہ خواہ وہ کسی چیز کا بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ کچھ سمجھتے ہی ہوں تب بھی۔
قُلۡ لِّلّٰہِ الشَّفَاعَۃُ جَمِیۡعًا ؕ لَہٗ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ ثُمَّ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۴۴﴾
کہدو کہ سفارش تو سب اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔ اسی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے۔ پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے۔
وَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَحۡدَہُ اشۡمَاَزَّتۡ قُلُوۡبُ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ اِذَا ذُکِرَ الَّذِیۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اِذَا ہُمۡ یَسۡتَبۡشِرُوۡنَ ﴿۴۵﴾
اور جب ایک اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے انکے دل گھٹ جاتے ہیں۔ اور جب اللہ کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو فوراً خوش ہو جاتے ہیں۔
قُلِ اللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ عٰلِمَ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ اَنۡتَ تَحۡکُمُ بَیۡنَ عِبَادِکَ فِیۡ مَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۴۶﴾
کہو کہ اے اللہ اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں ان باتوں کا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں فیصلہ کرے گا۔
وَ لَوۡ اَنَّ لِلَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مَا فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا وَّ مِثۡلَہٗ مَعَہٗ لَافۡتَدَوۡا بِہٖ مِنۡ سُوۡٓءِ الۡعَذَابِ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ وَ بَدَا لَہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ مَا لَمۡ یَکُوۡنُوۡا یَحۡتَسِبُوۡنَ ﴿۴۷﴾
اور اگر ظالموں کے پاس وہ سب مال و متاع ہو جو زمین میں ہے اور اسکے ساتھ اسی قدر اور ہو تو قیامت کے روز برے عذاب سے رہائی پانے کے بدلے میں دے ڈالیں۔ اور ان پر اللہ کی طرف سے وہ امر ظاہر ہو جائے گا جس کا انکو خیال بھی نہ تھا۔
وَ بَدَا لَہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا کَسَبُوۡا وَ حَاقَ بِہِمۡ مَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿۴۸﴾
اور انکے اعمال کی برائیاں ان پر ظاہر ہو جائیں گی اور جس عذاب کی وہ ہنسی اڑاتے تھے وہ انکو آ گھیرے گا۔
فَاِذَا مَسَّ الۡاِنۡسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا ۫ ثُمَّ اِذَا خَوَّلۡنٰہُ نِعۡمَۃً مِّنَّا ۙ قَالَ اِنَّمَاۤ اُوۡتِیۡتُہٗ عَلٰی عِلۡمٍ ؕ بَلۡ ہِیَ فِتۡنَۃٌ وَّ لٰکِنَّ اَکۡثَرَہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۴۹﴾
سو جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے۔ پھر جب ہم اسکو اپنی طرف سے نعمت بخشتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے میرے علم و دانش کے سبب ملی ہے۔ نہیں بلکہ وہ آزمائش ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
قَدۡ قَالَہَا الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَمَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿۵۰﴾
جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی یہی کہا کرتے تھے تو جو کچھ وہ کیا کرتے تھے انکے کچھ کام نہ آیا۔
فَاَصَابَہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا کَسَبُوۡا ؕ وَ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡ ہٰۤؤُلَآءِ سَیُصِیۡبُہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا کَسَبُوۡا ۙ وَ مَا ہُمۡ بِمُعۡجِزِیۡنَ ﴿۵۱﴾
آخر ان پر انکی برائیوں کا وبال پڑ گیا اور جو لوگ ان میں سے ظلم کرتے رہے ہیں ان پر بھی انکے برے اعمال کا وبال عنقریب پڑے گا۔ اور وہ اللہ کو عاجز نہیں کر سکتے۔
اَوَ لَمۡ یَعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ ﴿٪۵۲﴾٪۵
کیا انکو معلوم نہیں کہ اللہ ہی جسکے لئے چاہتا ہے رزق کو فراخ کر دیتا ہے اور جسکے لئے چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے۔ جو لوگ ایمان لاتے ہیں انکے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
قُلۡ یٰعِبَادِیَ الَّذِیۡنَ اَسۡرَفُوۡا عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَۃِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یَغۡفِرُ الذُّنُوۡبَ جَمِیۡعًا ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ ﴿۵۳﴾
اے پیغمبر میری طرف سے لوگوں کو کہدو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہونا۔ اللہ تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے بیشک وہی تو ہے بڑا بخشنے والا بڑا مہربان۔
وَ اَنِیۡبُوۡۤا اِلٰی رَبِّکُمۡ وَ اَسۡلِمُوۡا لَہٗ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَکُمُ الۡعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنۡصَرُوۡنَ ﴿۵۴﴾
اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو۔ اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اسکے فرمانبردار ہو جاؤ۔ ورنہ بعد میں تمکو مدد نہیں ملے گی۔
وَ اتَّبِعُوۡۤا اَحۡسَنَ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکُمۡ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَکُمُ الۡعَذَابُ بَغۡتَۃً وَّ اَنۡتُمۡ لَا تَشۡعُرُوۡنَ ﴿ۙ۵۵﴾
اور اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آ جائے اور تمکو خبر بھی نہ ہو اس نہایت اچھی کتاب کی جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہاری جانب نازل ہوئی ہے پیروی کرو۔
اَنۡ تَقُوۡلَ نَفۡسٌ یّٰحَسۡرَتٰی عَلٰی مَا فَرَّطۡتُّ فِیۡ جَنۡۢبِ اللّٰہِ وَ اِنۡ کُنۡتُ لَمِنَ السّٰخِرِیۡنَ ﴿ۙ۵۶﴾
ایسا نہ ہو کہ اس وقت کوئی شخص کہنے لگے کہ ہائے اس کوتاہی پر افسوس ہے جو میں نے اللہ کا حق ماننے میں کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہا۔
اَوۡ تَقُوۡلَ لَوۡ اَنَّ اللّٰہَ ہَدٰىنِیۡ لَکُنۡتُ مِنَ الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿ۙ۵۷﴾
یا یہ کہنے لگے کہ اگر اللہ مجھ کو ہدایت دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں ہوتا۔
اَوۡ تَقُوۡلَ حِیۡنَ تَرَی الۡعَذَابَ لَوۡ اَنَّ لِیۡ کَرَّۃً فَاَکُوۡنَ مِنَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۵۸﴾
یا جب عذاب دیکھ لے تو کہنے لگے کہ اگر مجھے پھر ایک دفعہ دنیا میں جانا ہو تو میں نیکوکاروں میں ہو جاؤں۔
بَلٰی قَدۡ جَآءَتۡکَ اٰیٰتِیۡ فَکَذَّبۡتَ بِہَا وَ اسۡتَکۡبَرۡتَ وَ کُنۡتَ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۵۹﴾
ارشاد ہو گا کیوں نہیں میری آیتیں تیرے پاس پہنچ گئ تھیں۔ مگر تو نے انکو جھٹلایا اور شیخی میں آ گیا اور تو کافر بن گیا۔
وَ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ تَرَی الَّذِیۡنَ کَذَبُوۡا عَلَی اللّٰہِ وُجُوۡہُہُمۡ مُّسۡوَدَّۃٌ ؕ اَلَیۡسَ فِیۡ جَہَنَّمَ مَثۡوًی لِّلۡمُتَکَبِّرِیۡنَ ﴿۶۰﴾
اور اے مخاطب جن لوگوں نے اللہ پر جھوٹ بولا تم قیامت کے دن دیکھو گے کہ ان کے چہرے سیاہ ہو رہے ہوں گے۔ کیا تکبر کرنے والوں کا ٹھکانہ دوزخ میں نہیں ہے؟
وَ یُنَجِّی اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا بِمَفَازَتِہِمۡ ۫ لَا یَمَسُّہُمُ السُّوۡٓءُ وَ لَا ہُمۡ یَحۡزَنُوۡنَ ﴿۶۱﴾
اور جو پرہیزگار ہیں انکی کامیابی کے سبب اللہ انکو نجات دے گا نہ تو انکو کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہ غمناک ہوں گے۔
اَللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیۡءٍ ۫ وَّ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ وَّکِیۡلٌ ﴿۶۲﴾
اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز کا نگران ہے۔
لَہٗ مَقَالِیۡدُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ ﴿٪۶۳﴾٪۶
اسی کے پاس آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں اور جنہوں نے اللہ کی آیتوں سے کفر کیا وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
قُلۡ اَفَغَیۡرَ اللّٰہِ تَاۡمُرُوۡٓنِّیۡۤ اَعۡبُدُ اَیُّہَا الۡجٰہِلُوۡنَ ﴿۶۴﴾
کہدو کہ اے نادانو! تو کیا تم مجھ سے یہ کہتے ہو کہ میں غیر اللہ کی پرستش کرنے لگوں۔
وَ لَقَدۡ اُوۡحِیَ اِلَیۡکَ وَ اِلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکَ ۚ لَئِنۡ اَشۡرَکۡتَ لَیَحۡبَطَنَّ عَمَلُکَ وَ لَتَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۶۵﴾
اور اے پیغمبر تمہاری طرف اور ان پیغمبروں کی طرف جو تم سے پہلے ہو چکے ہیں یہی وحی بھیجی گئ ہے۔ کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے اعمال برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں ہو جاؤ گے۔
بَلِ اللّٰہَ فَاعۡبُدۡ وَ کُنۡ مِّنَ الشّٰکِرِیۡنَ ﴿۶۶﴾
بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور شکرگذاروں میں رہو۔
وَ مَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدۡرِہٖ ٭ۖ وَ الۡاَرۡضُ جَمِیۡعًا قَبۡضَتُہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ وَ السَّمٰوٰتُ مَطۡوِیّٰتٌۢ بِیَمِیۡنِہٖ ؕ سُبۡحٰنَہٗ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿۶۷﴾
اور انہوں نے اللہ کی قدرشناسی جیسی کرنی چاہیے تھی نہیں کی اور قیامت کے دن تمام زمین اسکی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اسکے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔ اور وہ ان لوگوں کے شرک سے پاک ہے بلند و برتر ہے۔
وَ نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَصَعِقَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ اِلَّا مَنۡ شَآءَ اللّٰہُ ؕ ثُمَّ نُفِخَ فِیۡہِ اُخۡرٰی فَاِذَا ہُمۡ قِیَامٌ یَّنۡظُرُوۡنَ ﴿۶۸﴾
اور جب صور پھونکا جائے گا تو جو لوگ آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں سب بیہوش ہو کر گر پڑیں گے مگر وہ جسکو اللہ چاہے پھر دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا تو فوراً سب کھڑے ہو کر دیکھنے لگیں گے۔
وَ اَشۡرَقَتِ الۡاَرۡضُ بِنُوۡرِ رَبِّہَا وَ وُضِعَ الۡکِتٰبُ وَ جِایۡٓءَ بِالنَّبِیّٖنَ وَ الشُّہَدَآءِ وَ قُضِیَ بَیۡنَہُمۡ بِالۡحَقِّ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ ﴿۶۹﴾
اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے چمک اٹھے گی اور اعمال کی کتاب کھول کر رکھ دی جائے گی اور پیغمبر اور دوسرے گواہ حاضر کئے جائیں گے اور ان میں انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور انکے ساتھ بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
وَ وُفِّیَتۡ کُلُّ نَفۡسٍ مَّا عَمِلَتۡ وَ ہُوَ اَعۡلَمُ بِمَا یَفۡعَلُوۡنَ ﴿٪۷۰﴾٪۷
اور جس شخص نے جو عمل کیا ہو گا اسکو اس کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا اور جو کچھ یہ کرتے ہیں اسکو سب کی خبر ہے۔
وَ سِیۡقَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِلٰی جَہَنَّمَ زُمَرًا ؕ حَتّٰۤی اِذَا جَآءُوۡہَا فُتِحَتۡ اَبۡوَابُہَا وَ قَالَ لَہُمۡ خَزَنَتُہَاۤ اَلَمۡ یَاۡتِکُمۡ رُسُلٌ مِّنۡکُمۡ یَتۡلُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ اٰیٰتِ رَبِّکُمۡ وَ یُنۡذِرُوۡنَکُمۡ لِقَآءَ یَوۡمِکُمۡ ہٰذَا ؕ قَالُوۡا بَلٰی وَ لٰکِنۡ حَقَّتۡ کَلِمَۃُ الۡعَذَابِ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۷۱﴾
اور کافر گروہ گروہ کر کے جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے یہاں تک کہ جب وہ اسکے پاس پہنچ جائیں گے تو اسکے دروازے کھول دیئے جائیں گے اور اسکے داروغہ ان سے کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے پیغمبر نہیں آئے تھے جو تمکو تمہارے پروردگار کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور تمہارے اس دن کے پیش آنے سے تمہیں ڈراتے تھے وہ کہیں گے کیوں نہیں لیکن کافروں کے حق میں عذاب کا حکم ثابت ہو چکا تھا۔
قِیۡلَ ادۡخُلُوۡۤا اَبۡوَابَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ۚ فَبِئۡسَ مَثۡوَی الۡمُتَکَبِّرِیۡنَ ﴿۷۲﴾
کہا جائے گا کہ دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ ہمیشہ اس میں رہو گے سو تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانہ ہے۔
وَ سِیۡقَ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا رَبَّہُمۡ اِلَی الۡجَنَّۃِ زُمَرًا ؕ حَتّٰۤی اِذَا جَآءُوۡہَا وَ فُتِحَتۡ اَبۡوَابُہَا وَ قَالَ لَہُمۡ خَزَنَتُہَا سَلٰمٌ عَلَیۡکُمۡ طِبۡتُمۡ فَادۡخُلُوۡہَا خٰلِدِیۡنَ ﴿۷۳﴾
اور جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں انکو گروہ گروہ کر کے بہشت کی طرف لیجایا جائے گا یہاں تک کہ جب وہ اسکے پاس پہنچ جائیں گے اس حال میں کہ اسکے دروازے کھولے جا چکے ہونگے تو اسکے داروغہ ان سے کہیں گے کہ تم پر سلام ہو تم بہت اچھے رہے۔ اب اس میں ہمیشہ کے لئے داخل ہو جاؤ۔
وَ قَالُوا الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ صَدَقَنَا وَعۡدَہٗ وَ اَوۡرَثَنَا الۡاَرۡضَ نَتَبَوَّاُ مِنَ الۡجَنَّۃِ حَیۡثُ نَشَآءُ ۚ فَنِعۡمَ اَجۡرُ الۡعٰمِلِیۡنَ ﴿۷۴﴾
اور وہ کہیں گے کہ اللہ کا شکر ہے جس نے اپنے وعدے کو ہم سے سچا کر دیا اور ہمکو اس زمین کا وارث بنا دیا ہم بہشت میں جہاں چاہیں رہیں تو اچھے عمل کرنے والوں کا بدلہ بھی کیسا خوب ہے۔
وَ تَرَی الۡمَلٰٓئِکَۃَ حَآفِّیۡنَ مِنۡ حَوۡلِ الۡعَرۡشِ یُسَبِّحُوۡنَ بِحَمۡدِ رَبِّہِمۡ ۚ وَ قُضِیَ بَیۡنَہُمۡ بِالۡحَقِّ وَ قِیۡلَ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿٪۷۵﴾٪۸
اور تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ عرش کے گرد گھیرا باندھے ہوئے ہیں اور اپنے پروردگار کی تعریف و تسبیح کر رہے ہیں اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ ہر طرح کی تعریف اللہ ہی کیلئے ہے جو تمام جہانوں کا مالک ہے۔