سورۃ النٰزعٰت مع اردو ترجمہ۔ سورہ نزعت مکی سورہ ہے جو کہ ۴۶ آیات اور ۲ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَ النّٰزِعٰتِ غَرۡقًا ۙ﴿۱﴾
ان فرشتوں کی قسم جو ڈوب کر کافروں کی جان کھینچ لیتے ہیں۔
وَّ النّٰشِطٰتِ نَشۡطًا ۙ﴿۲﴾
اور ان کی جو مومنوں کی جان آسانی سے نکالتے ہیں۔
وَّ السّٰبِحٰتِ سَبۡحًا ۙ﴿۳﴾
اور انکی جو تیرتے ہوئے جاتے ہیں۔
فَالسّٰبِقٰتِ سَبۡقًا ۙ﴿۴﴾
پھر لپک کر آگے بڑھتے ہیں۔
فَالۡمُدَبِّرٰتِ اَمۡرًا ۘ﴿۵﴾
پھر دنیا کے کاموں کا انتظام کر تے ہیں۔
یَوۡمَ تَرۡجُفُ الرَّاجِفَۃُ ۙ﴿۶﴾
کہ وہ دن آ کر رہے گا جس دن وہ زلزلہ آئے گا۔
تَتۡبَعُہَا الرَّادِفَۃُ ؕ﴿۷﴾
پھر اس کے پیچھے اور زلزلہ آئے گا۔
قُلُوۡبٌ یَّوۡمَئِذٍ وَّاجِفَۃٌ ۙ﴿۸﴾
اس دن لوگوں کے دل خوفزدہ ہوں گے۔
اَبۡصَارُہَا خَاشِعَۃٌ ۘ﴿۹﴾
اور آنکھیں جھکی ہوئی۔
یَقُوۡلُوۡنَ ءَاِنَّا لَمَرۡدُوۡدُوۡنَ فِی الۡحَافِرَۃِ ﴿ؕ۱۰﴾
کافر کہتے ہیں کیا ہم الٹے پاؤں پھر لوٹیں گے؟
ءَ اِذَا کُنَّا عِظَامًا نَّخِرَۃً ﴿ؕ۱۱﴾
بھلا جب ہم کھوکھلی ہڈیاں ہو جائیں گے تو پھر زندہ کئے جائیں گے۔
قَالُوۡا تِلۡکَ اِذًا کَرَّۃٌ خَاسِرَۃٌ ﴿ۘ۱۲﴾
کہتے ہیں کہ یہ لوٹنا تو سراسر نقصان کا لوٹنا ہو گا۔
فَاِنَّمَا ہِیَ زَجۡرَۃٌ وَّاحِدَۃٌ ﴿ۙ۱۳﴾
تو بس وہ ایک ڈانٹ ہو گی۔
فَاِذَا ہُمۡ بِالسَّاہِرَۃِ ﴿ؕ۱۴﴾
اس وقت وہ سب میدان حشر میں آ جمع ہوں گے۔
ہَلۡ اَتٰىکَ حَدِیۡثُ مُوۡسٰی ﴿ۘ۱۵﴾
بھلا تم کو موسٰی کی حکایت پہنچی ہے۔
اِذۡ نَادٰىہُ رَبُّہٗ بِالۡوَادِ الۡمُقَدَّسِ طُوًی ﴿ۚ۱۶﴾
جب ان کے پروردگار نے انکو پاک میدان یعنی طوٰی میں پکارا۔
اِذۡہَبۡ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ اِنَّہٗ طَغٰی ﴿۫ۖ۱۷﴾
اور حکم دیا کہ فرعون کے پاس جاؤ کہ وہ سرکش ہو رہا ہے۔
فَقُلۡ ہَلۡ لَّکَ اِلٰۤی اَنۡ تَزَکّٰی ﴿ۙ۱۸﴾
پھر اس سے کہو کہ کیا تو چاہتا ہے کہ پاک ہو جائے۔
وَ اَہۡدِیَکَ اِلٰی رَبِّکَ فَتَخۡشٰی ﴿ۚ۱۹﴾
اور میں تجھے تیرے پروردگار کا رستہ بتاؤں تاکہ تجھ کو خوف پیدا ہو۔
فَاَرٰىہُ الۡاٰیَۃَ الۡکُبۡرٰی ﴿۫ۖ۲۰﴾
غرض انہوں نے اسکو بہت بڑی نشانی دکھائی۔
فَکَذَّبَ وَ عَصٰی ﴿۫ۖ۲۱﴾
مگر اس نے جھٹلایا اور نہ مانا۔
ثُمَّ اَدۡبَرَ یَسۡعٰی ﴿۫ۖ۲۲﴾
پھر لوٹ گیا اور تدبیریں کرنے لگا۔
فَحَشَرَ فَنَادٰی ﴿۫ۖ۲۳﴾
سو اس نے لوگوں کو اکٹھا کیا پھر بلند آواز سے بولا۔
فَقَالَ اَنَا رَبُّکُمُ الۡاَعۡلٰی ﴿۫ۖ۲۴﴾
سو کہنے لگا کہ تمہارا سب سے بڑا مالک میں ہوں۔
فَاَخَذَہُ اللّٰہُ نَکَالَ الۡاٰخِرَۃِ وَ الۡاُوۡلٰی ﴿ؕ۲۵﴾
تو اللہ نے اسکو دنیا اور آخرت دونوں کے عذاب میں پکڑ لیا۔
اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَعِبۡرَۃً لِّمَنۡ یَّخۡشٰی ﴿ؕ٪۲۶﴾٪۱
جو شخص اللہ سے ڈر رکھتا ہے اس کے لئے اس قصے میں عبرت ہے۔
ءَاَنۡتُمۡ اَشَدُّ خَلۡقًا اَمِ السَّمَآءُ ؕ بَنٰہَا ﴿ٝ۲۷﴾
بھلا تمہارا بنانا مشکل ہے یا آسمان کا؟ اللہ نے اسکو بنایا۔
رَفَعَ سَمۡکَہَا فَسَوّٰىہَا ﴿ۙ۲۸﴾
اس کی چھت کو اونچا کیا پھر اسے برابر کر دیا۔
وَ اَغۡطَشَ لَیۡلَہَا وَ اَخۡرَجَ ضُحٰہَا ﴿۪۲۹﴾
اور اسی نے رات تاریک بنائی اور دن کو دھوپ نکالی۔
وَ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ ذٰلِکَ دَحٰىہَا ﴿ؕ۳۰﴾
اور اسکے بعد زمین کو پھیلا دیا۔
اَخۡرَجَ مِنۡہَا مَآءَہَا وَ مَرۡعٰہَا ﴿۪۳۱﴾
اسی نے زمین میں سے اسکا پانی نکالا اور چارہ اگایا۔
وَ الۡجِبَالَ اَرۡسٰہَا ﴿ۙ۳۲﴾
اور اس پر پہاڑوں کا بوجھ رکھ دیا۔
مَتَاعًا لَّکُمۡ وَ لِاَنۡعَامِکُمۡ ﴿ؕ۳۳﴾
یہ سب کچھ تمہارے اور تمہارے مویشیوں کے فائدے کے لئے کیا۔
فَاِذَا جَآءَتِ الطَّآمَّۃُ الۡکُبۡرٰی ﴿۫ۖ۳۴﴾
پھر جب وہ بہت بڑی آفت آئے گی۔
یَوۡمَ یَتَذَکَّرُ الۡاِنۡسَانُ مَا سَعٰی ﴿ۙ۳۵﴾
اس دن انسان جو محنت وہ کرتا رہا یاد کرے گا۔
وَ بُرِّزَتِ الۡجَحِیۡمُ لِمَنۡ یَّرٰی ﴿۳۶﴾
اور دوزخ دیکھنے والے کے سامنے لا کر رکھ دی جائے گی۔
فَاَمَّا مَنۡ طَغٰی ﴿ۙ۳۷﴾
اب جس نے سرکشی کی۔
وَ اٰثَرَ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا ﴿ۙ۳۸﴾
اور دنیا کی زندگی کو مقدم رکھا۔
فَاِنَّ الۡجَحِیۡمَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۳۹﴾
تو اس کا ٹھکانہ دوزخ ہی ہے۔
وَ اَمَّا مَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَ نَہَی النَّفۡسَ عَنِ الۡہَوٰی ﴿ۙ۴۰﴾
اور جو اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا اور نفس کو بیجا خواہشوں سے روکتا رہا۔
فَاِنَّ الۡجَنَّۃَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۴۱﴾
تو اس کا ٹھکانہ بہشت ہی ہے۔
یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرۡسٰہَا ﴿ؕ۴۲﴾
اے پیغمبر ﷺ لوگ تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کی آمد کب ہے۔
فِیۡمَ اَنۡتَ مِنۡ ذِکۡرٰىہَا ﴿ؕ۴۳﴾
سو تم اس کے ذکر کی طرف سے کس فکر میں ہو؟
اِلٰی رَبِّکَ مُنۡتَہٰىہَا ﴿ؕ۴۴﴾
اس کا منتہا یعنی واقع ہونے کا وقت تمہارے پروردگار ہی کو معلوم ہے۔
اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُنۡذِرُ مَنۡ یَّخۡشٰہَا ﴿ؕ۴۵﴾
جو شخص اس سے ڈر رکھتا ہے تم تو اسی کو ڈر سنانے والے ہو۔
کَاَنَّہُمۡ یَوۡمَ یَرَوۡنَہَا لَمۡ یَلۡبَثُوۡۤا اِلَّا عَشِیَّۃً اَوۡ ضُحٰہَا ﴿٪۴۶﴾٪۲
جب وہ اسکو دیکھیں گے تو ایسا خیال کریں گے کہ گویا دنیا میں صرف ایک شام یا ایک صبح رہے تھے۔