سورۃ النجم مع اردو ترجمہ۔ سورہ نجم مکی سورہ ہے جو کہ ۶۲ آیات اور ۲ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَ النَّجۡمِ اِذَا ہَوٰی ۙ﴿۱﴾
ستارے کی قسم جب غائب ہونے لگے۔
مَا ضَلَّ صَاحِبُکُمۡ وَ مَا غَوٰی ۚ﴿۲﴾
کہ تمہارے رفیق یعنی ہمارے نبی نہ رستہ بھولے ہیں نہ بھٹکے ہیں۔
وَ مَا یَنۡطِقُ عَنِ الۡہَوٰی ؕ﴿۳﴾
اور نہ یہ خواہش نفس سے کچھ بولتے ہیں۔
اِنۡ ہُوَ اِلَّا وَحۡیٌ یُّوۡحٰی ۙ﴿۴﴾
یہ قرآن تو ایک وحی ہے جو انکی طرف بھیجی جاتی ہے۔
عَلَّمَہٗ شَدِیۡدُ الۡقُوٰی ۙ﴿۵﴾
انکو نہایت قوت والے نے سکھایا۔
ذُوۡ مِرَّۃٍ ؕ فَاسۡتَوٰی ۙ﴿۶﴾
یعنی جبرائیل نے جو طاقتور ہیں پھر وہ پوری طرح بیٹھے۔
وَ ہُوَ بِالۡاُفُقِ الۡاَعۡلٰی ؕ﴿۷﴾
جبکہ وہ آسمان کے اونچے کنارے پر تھے۔
ثُمَّ دَنَا فَتَدَلّٰی ۙ﴿۸﴾
پھر وہ قریب ہوئے پھر مزید نیچے آ گئے۔
فَکَانَ قَابَ قَوۡسَیۡنِ اَوۡ اَدۡنٰی ۚ﴿۹﴾
تو وہ دو کمان کے فاصلے پر ہو گئے یا اس سے بھی کم۔
فَاَوۡحٰۤی اِلٰی عَبۡدِہٖ مَاۤ اَوۡحٰی ﴿ؕ۱۰﴾
پھر اللہ نے اپنے بندے کی طرف جو حکم بھیجا سو بھیجا۔
مَا کَذَبَ الۡفُؤَادُ مَا رَاٰی ﴿۱۱﴾
جو کچھ انہوں نے دیکھا انکے دل نے اسکو جھوٹ نہ جانا۔
اَفَتُمٰرُوۡنَہٗ عَلٰی مَا یَرٰی ﴿۱۲﴾
کیا جو کچھ وہ دیکھتے ہیں تم اس میں ان سے جھگڑتے ہو؟
وَ لَقَدۡ رَاٰہُ نَزۡلَۃً اُخۡرٰی ﴿ۙ۱۳﴾
اور انہوں نے اسکو یعنی جبرئیل کو ایک اور بار بھی اترتے دیکھا ہے۔
عِنۡدَ سِدۡرَۃِ الۡمُنۡتَہٰی ﴿۱۴﴾
سدرۃ المنتہٰی کے پاس۔
عِنۡدَہَا جَنَّۃُ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۱۵﴾
اسی کے پاس ہمیشہ رہنے کی بہشت ہے۔
اِذۡ یَغۡشَی السِّدۡرَۃَ مَا یَغۡشٰی ﴿ۙ۱۶﴾
جبکہ اس بیری پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا۔
مَا زَاغَ الۡبَصَرُ وَ مَا طَغٰی ﴿۱۷﴾
ان کی آنکھ نہ تو اور طرف مائل ہوئی اور نہ حد سے آگے بڑھی۔
لَقَدۡ رَاٰی مِنۡ اٰیٰتِ رَبِّہِ الۡکُبۡرٰی ﴿۱۸﴾
انہوں نے اپنے پروردگار کی قدرت کی بہت ہی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔
اَفَرَءَیۡتُمُ اللّٰتَ وَ الۡعُزّٰی ﴿ۙ۱۹﴾
بھلا تم لوگوں نے لات اور عزٰی کو دیکھا۔
وَ مَنٰوۃَ الثَّالِثَۃَ الۡاُخۡرٰی ﴿۲۰﴾
اور تیسری مورتی یعنی منات کو۔
اَلَکُمُ الذَّکَرُ وَ لَہُ الۡاُنۡثٰی ﴿۲۱﴾
مشرکو! کیا تمہارے لئے تو بیٹے ہوں اور اللہ کے لئے بیٹیاں۔
تِلۡکَ اِذًا قِسۡمَۃٌ ضِیۡزٰی ﴿۲۲﴾
یہ تو بہت ہی بے انصافی کی تقسیم ہوئی۔
اِنۡ ہِیَ اِلَّاۤ اَسۡمَآءٌ سَمَّیۡتُمُوۡہَاۤ اَنۡتُمۡ وَ اٰبَآؤُکُمۡ مَّاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ بِہَا مِنۡ سُلۡطٰنٍ ؕ اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ مَا تَہۡوَی الۡاَنۡفُسُ ۚ وَ لَقَدۡ جَآءَہُمۡ مِّنۡ رَّبِّہِمُ الۡہُدٰی ﴿ؕ۲۳﴾
وہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لئے ہیں۔ اللہ نے تو انکی کوئی سند نازل نہیں کی۔ یہ لوگ محض خیال و گمان اور خواہشات نفس کے پیچھے چل رہے ہیں حالانکہ انکے پروردگار کی طرف سے انکے پاس ہدایت آ چکی ہے۔
اَمۡ لِلۡاِنۡسَانِ مَا تَمَنّٰی ﴿۫ۖ۲۴﴾
کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے؟
فَلِلّٰہِ الۡاٰخِرَۃُ وَ الۡاُوۡلٰی ﴿٪۲۵﴾٪۱
سو آخرت اور دنیا تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔
وَ کَمۡ مِّنۡ مَّلَکٍ فِی السَّمٰوٰتِ لَا تُغۡنِیۡ شَفَاعَتُہُمۡ شَیۡئًا اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ اَنۡ یَّاۡذَنَ اللّٰہُ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَرۡضٰی ﴿۲۶﴾
اور آسمانوں میں بہت سے فرشتے ہیں جنکی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی مگر اس وقت کہ اللہ جس کے لئے چاہے اجازت بخشے اور سفارش پسند بھی کرے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ لَیُسَمُّوۡنَ الۡمَلٰٓئِکَۃَ تَسۡمِیَۃَ الۡاُنۡثٰی ﴿۲۷﴾
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کو لڑکیوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔
وَ مَا لَہُمۡ بِہٖ مِنۡ عِلۡمٍ ؕ اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ اِلَّا الظَّنَّ ۚ وَ اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغۡنِیۡ مِنَ الۡحَقِّ شَیۡئًا ﴿ۚ۲۸﴾
حالانکہ انکو اسکی کچھ خبر نہیں۔ وہ صرف خیال و گمان پر چلتے ہیں جبکہ خیال و گمان حق کے مقابلے میں کچھ کام نہیں آتا۔
فَاَعۡرِضۡ عَنۡ مَّنۡ تَوَلّٰی ۬ۙ عَنۡ ذِکۡرِنَا وَ لَمۡ یُرِدۡ اِلَّا الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا ﴿ؕ۲۹﴾
تو جو ہماری یاد سے روگردانی کرے اور صرف دنیا ہی کی زندگی کا خواہاں ہو اس سے تم بھی منہ پھیر لو۔
ذٰلِکَ مَبۡلَغُہُمۡ مِّنَ الۡعِلۡمِ ؕ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ اَعۡلَمُ بِمَنۡ ضَلَّ عَنۡ سَبِیۡلِہٖ ۙ وَ ہُوَ اَعۡلَمُ بِمَنِ اہۡتَدٰی ﴿۳۰﴾
انکے علم کی یہی انتہا ہے۔ تمہارا پروردگار اسکو بھی خوب جانتا ہے جو اسکے رستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چلا۔
وَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ۙ لِیَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ اَسَآءُوۡا بِمَا عَمِلُوۡا وَ یَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوۡا بِالۡحُسۡنٰی ﴿ۚ۳۱﴾
اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے اور اس نے خلقت کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ جن لوگوں نے برے کام کئے انکو ان کے اعمال کا بدلہ دے اور جنہوں نے نیکیاں کیں انکو نیک بدلہ دے۔
اَلَّذِیۡنَ یَجۡتَنِبُوۡنَ کَبٰٓئِرَ الۡاِثۡمِ وَ الۡفَوَاحِشَ اِلَّا اللَّمَمَ ؕ اِنَّ رَبَّکَ وَاسِعُ الۡمَغۡفِرَۃِ ؕ ہُوَ اَعۡلَمُ بِکُمۡ اِذۡ اَنۡشَاَکُمۡ مِّنَ الۡاَرۡضِ وَ اِذۡ اَنۡتُمۡ اَجِنَّۃٌ فِیۡ بُطُوۡنِ اُمَّہٰتِکُمۡ ۚ فَلَا تُزَکُّوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ ؕ ہُوَ اَعۡلَمُ بِمَنِ اتَّقٰی ٪﴿۳۲﴾٪۲
جو صغیرہ گناہوں کے سوا بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی کی باتوں سے اجتناب کرتے ہیں۔ بیشک تمہارا پروردگار بڑی بخشش والا ہے۔ وہ تمکو خوب جانتا ہے۔ جب اس نے تمکو مٹی سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچے تھے۔ تو اپنے آپکو پاک صاف نہ جتاؤ۔ جو پرہیزگار ہے وہ اس سے خوب واقف ہے۔
اَفَرَءَیۡتَ الَّذِیۡ تَوَلّٰی ﴿ۙ۳۳﴾
بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا۔
وَ اَعۡطٰی قَلِیۡلًا وَّ اَکۡدٰی ﴿۳۴﴾
اور تھوڑا سا دیا پھر ہاتھ روک لیا۔
اَعِنۡدَہٗ عِلۡمُ الۡغَیۡبِ فَہُوَ یَرٰی ﴿۳۵﴾
کیا اسکے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ اسے دیکھ رہا ہے۔
اَمۡ لَمۡ یُنَبَّاۡ بِمَا فِیۡ صُحُفِ مُوۡسٰی ﴿ۙ۳۶﴾
کیا جو باتیں موسٰی کے صحیفوں میں ہیں انکی اسکو خبر نہیں پہنچی۔
وَ اِبۡرٰہِیۡمَ الَّذِیۡ وَفّٰۤی ﴿ۙ۳۷﴾
اور ابراہیم کے صحیفوں کی جنہوں نے حق طاعت و رسالت پورا کیا۔
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزۡرَ اُخۡرٰی ﴿ۙ۳۸﴾
وہ یہ کہ کوئی شخص دوسرے کے گناہ کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔
وَ اَنۡ لَّیۡسَ لِلۡاِنۡسَانِ اِلَّا مَا سَعٰی ﴿ۙ۳۹﴾
اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جسکے لئے وہ محنت کرتا ہے۔
وَ اَنَّ سَعۡیَہٗ سَوۡفَ یُرٰی ﴿۪۴۰﴾
اور یہ کہ اسکی محنت کا جائزہ لیا جائے گی۔
ثُمَّ یُجۡزٰىہُ الۡجَزَآءَ الۡاَوۡفٰی ﴿ۙ۴۱﴾
پھر اسکو اس کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔
وَ اَنَّ اِلٰی رَبِّکَ الۡمُنۡتَہٰی ﴿ۙ۴۲﴾
اور یہ کہ تمہارے پروردگار ہی کے پاس پہنچنا ہے۔
وَ اَنَّہٗ ہُوَ اَضۡحَکَ وَ اَبۡکٰی ﴿ۙ۴۳﴾
اور یہ کہ وہ ہنساتا اور رلاتا ہے۔
وَ اَنَّہٗ ہُوَ اَمَاتَ وَ اَحۡیَا ﴿ۙ۴۴﴾
اور یہ کہ وہی زندگی دیتا ہے اور وہی موت دیتا ہے۔
وَ اَنَّہٗ خَلَقَ الزَّوۡجَیۡنِ الذَّکَرَ وَ الۡاُنۡثٰی ﴿ۙ۴۵﴾
اور یہ کہ وہی دونوں جوڑے یعنی نر اور مادہ پیدا کرتا ہے۔
مِنۡ نُّطۡفَۃٍ اِذَا تُمۡنٰی ﴿۪۴۶﴾
یعنی نطفے سے جو رحم میں ڈالا جاتا ہے۔
وَ اَنَّ عَلَیۡہِ النَّشۡاَۃَ الۡاُخۡرٰی ﴿ۙ۴۷﴾
اور یہ کہ قیامت کو دوبارہ اٹھانا اسی کا ذمہ ہے۔
وَ اَنَّہٗ ہُوَ اَغۡنٰی وَ اَقۡنٰی ﴿ۙ۴۸﴾
اور یہ کہ وہی دولتمند بناتا اور وہی مفلس کرتا ہے۔
وَ اَنَّہٗ ہُوَ رَبُّ الشِّعۡرٰی ﴿ۙ۴۹﴾
اور یہ کو وہی شعرٰی نامی تارے کا بھی مالک ہے۔
وَ اَنَّہٗۤ اَہۡلَکَ عَادَۨ ا الۡاُوۡلٰی ﴿ۙ۵۰﴾
اور یہ کہ اسی نے عاد اوّل کو ہلاک کر ڈالا۔
وَ ثَمُوۡدَا۠ فَمَاۤ اَبۡقٰی ﴿ۙ۵۱﴾
اور ثمود کو بھی غرض کسی کو باقی نہ چھوڑا۔
وَ قَوۡمَ نُوۡحٍ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا ہُمۡ اَظۡلَمَ وَ اَطۡغٰی ﴿ؕ۵۲﴾
اور ان سے پہلے قوم نوح کو بھی۔ کچھ شک نہیں کہ وہ لوگ بڑے ہی ظالم اور بڑے ہی سرکش تھے۔
وَ الۡمُؤۡتَفِکَۃَ اَہۡوٰی ﴿ۙ۵۳﴾
اور اسی نے الٹی ہوئی بستیوں کو دے پٹکا۔
فَغَشّٰہَا مَا غَشّٰی ﴿ۚ۵۴﴾
پھر ان پر جو چیز چھا گئ سو چھا گئ۔
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکَ تَتَمَارٰی ﴿۵۵﴾
تو اے انسان تو اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت پر جھگڑے گا۔
ہٰذَا نَذِیۡرٌ مِّنَ النُّذُرِ الۡاُوۡلٰی ﴿۵۶﴾
یہ پیغمبر بھی پہلے کے خبردار کرنے والوں میں سے ایک خبردار کرنے والے ہیں۔
اَزِفَتِ الۡاٰزِفَۃُ ﴿ۚ۵۷﴾
آنے والی یعنی قیامت قریب آ پہنچی۔
لَیۡسَ لَہَا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ کَاشِفَۃٌ ﴿ؕ۵۸﴾
اس دن کی تکلیفوں کو اللہ کے سوا کوئی دور نہیں کر سکے گا۔
اَفَمِنۡ ہٰذَا الۡحَدِیۡثِ تَعۡجَبُوۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾
اے کافرو کیا تم اس کلام پر تعجب کرتے ہو۔
وَ تَضۡحَکُوۡنَ وَ لَا تَبۡکُوۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾
اور ہنستے ہو اور روتے نہیں۔
وَ اَنۡتُمۡ سٰمِدُوۡنَ ﴿۶۱﴾
اور تم غفلت میں پڑے ہو۔
فَاسۡجُدُوۡا لِلّٰہِ وَ اعۡبُدُوۡا ﴿٪ٛ۶۲﴾٪۳
تو اللہ کے آگے سجدہ کرو اور اسی کی عبادت کرو۔