سورۃ یٰس ۔ مکمل مع اردو ترجمہ

سورۃ یٰس

سورۃ یٰس مع اردو ترجمہ۔ سورہ یس مکی سورہ ہے جو کہ ۸۳ آیات اور ۵ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری

Play Audio

Download MP3

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

یٰسٓ ۚ﴿۱﴾

یٰس ۔

وَ الۡقُرۡاٰنِ الۡحَکِیۡمِ ۙ﴿۲﴾

قسم ہے قرآن کی جو حکمت سے بھرا ہوا ہے۔

اِنَّکَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ۙ﴿۳﴾

اے محمد ﷺ بیشک تم پیغمبروں میں سے ہو۔

عَلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ؕ﴿۴﴾

سیدھے رستے پر ہو۔

تَنۡزِیۡلَ الۡعَزِیۡزِ الرَّحِیۡمِ ۙ﴿۵﴾

یہ قرآن غالب و مہربان کا نازل کیا ہوا ہے۔

لِتُنۡذِرَ قَوۡمًا مَّاۤ اُنۡذِرَ اٰبَآؤُہُمۡ فَہُمۡ غٰفِلُوۡنَ﴿۶﴾

تاکہ تم ان لوگوں کو جنکے باپ دادا کو خبردار نہیں کیا گیا تھا خبردار کر دو کہ وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔

لَقَدۡ حَقَّ الۡقَوۡلُ عَلٰۤی اَکۡثَرِہِمۡ فَہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۷﴾

ان میں سے اکثر پر اللہ کی بات پوری ہو چکی ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے۔

اِنَّا جَعَلۡنَا فِیۡۤ اَعۡنَاقِہِمۡ اَغۡلٰلًا فَہِیَ اِلَی الۡاَذۡقَانِ فَہُمۡ مُّقۡمَحُوۡنَ﴿۸﴾

ہم نے انکی گردنوں میں طوق ڈال رکھے ہیں اور وہ تھوڑیوں تک پھنسے ہوئے ہیں تو انکی گردنیں اکڑی ہوئی ہیں۔

وَ جَعَلۡنَا مِنۡۢ بَیۡنِ اَیۡدِیۡہِمۡ سَدًّا وَّ مِنۡ خَلۡفِہِمۡ سَدًّا فَاَغۡشَیۡنٰہُمۡ فَہُمۡ لَا یُبۡصِرُوۡنَ﴿۹﴾

اور ہم نے انکے آگے بھی دیوار بنا دی اور انکے پیچھے بھی پھر ان پر پردہ ڈال دیا تو یہ دیکھ نہیں سکتے۔

وَ سَوَآءٌ عَلَیۡہِمۡ ءَاَنۡذَرۡتَہُمۡ اَمۡ لَمۡ تُنۡذِرۡہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۰﴾

اور تم انکو خبردار کرو یا نہ کرو انکے لئے برابر ہے یہ ایمان نہیں لائیں گے۔

اِنَّمَا تُنۡذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّکۡرَ وَ خَشِیَ الرَّحۡمٰنَ بِالۡغَیۡبِ ۚ فَبَشِّرۡہُ بِمَغۡفِرَۃٍ وَّ اَجۡرٍ کَرِیۡمٍ﴿۱۱﴾

تم تو صرف اس شخص کو خبردار کر سکتے ہو جو اس نصیحت یعنی قرآن کی پیروی کرے اور رحمٰن سے غائبانہ ڈرے سو اسکو مغفرت اور بڑے ثواب کی بشارت سنا دو۔

اِنَّا نَحۡنُ نُحۡیِ الۡمَوۡتٰی وَ نَکۡتُبُ مَا قَدَّمُوۡا وَ اٰثَارَہُمۡ ؕؑ وَ کُلَّ شَیۡءٍ اَحۡصَیۡنٰہُ فِیۡۤ اِمَامٍ مُّبِیۡنٍ﴿٪۱۲﴾٪۱

بیشک ہم مردوں کو زندہ کریں گے اور جو کچھ وہ آگے بھیج چکے اور جو انکے نشان پیچھے رہ گئے ہم انکو قلم بند کر لیتے ہیں اور ہر چیز کو ہم نے کتاب روشن یعنی لوح محفوظ میں لکھ رکھا ہے۔

وَ اضۡرِبۡ لَہُمۡ مَّثَلًا اَصۡحٰبَ الۡقَرۡیَۃِ ۘ اِذۡ جَآءَہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿ۚ۱۳﴾

اور ان سے گاؤں والوں کا قصہ بیان کرو جب انکے پاس پیغمبر آئے۔

اِذۡ اَرۡسَلۡنَاۤ اِلَیۡہِمُ اثۡنَیۡنِ فَکَذَّبُوۡہُمَا فَعَزَّزۡنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوۡۤا اِنَّاۤ اِلَیۡکُمۡ مُّرۡسَلُوۡنَ ﴿۱۴﴾

یعنی جب ہم نے انکی طرف دو پیغمبر بھیجے تو انہوں نے انکو جھٹلایا۔ پھر ہم نے تیسرے سے تقویت دی تو انہوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف پیغمبر ہو کر آئے ہیں۔

قَالُوۡا مَاۤ اَنۡتُمۡ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُنَا ۙ وَ مَاۤ اَنۡزَلَ الرَّحۡمٰنُ مِنۡ شَیۡءٍ ۙ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا تَکۡذِبُوۡنَ ﴿۱۵﴾

وہ بولے کہ تم اور کچھ نہیں مگر ہماری طرح کے آدمی ہو اور رحمٰن نے کوئی چیز بھی نازل نہیں کی تم محض جھوٹ بولتے ہو۔

قَالُوۡا رَبُّنَا یَعۡلَمُ اِنَّاۤ اِلَیۡکُمۡ لَمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۱۶﴾

انہوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار جانتا ہے کہ ہم تمہاری طرف پیغام دے کر بھیجے گئے ہیں۔

وَ مَا عَلَیۡنَاۤ اِلَّا الۡبَلٰغُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۷﴾

اور ہمارے ذمے تو صاف صاف پیغام پہنچا دینا ہے اور بس۔

قَالُوۡۤا اِنَّا تَطَیَّرۡنَا بِکُمۡ ۚ لَئِنۡ لَّمۡ تَنۡتَہُوۡا لَنَرۡجُمَنَّکُمۡ وَ لَیَمَسَّنَّکُمۡ مِّنَّا عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۱۸﴾

وہ بولے کہ ہم تمکو اپنے لئے منحوس سمجھتے ہیں۔ اگر تم باز نہ آؤ گے تو ہم تمہیں سنگسار کر دیں گے اور تمکو ہم سے دکھ دینے والا عذاب پہنچے گا۔

قَالُوۡا طَآئِرُکُمۡ مَّعَکُمۡ ؕ اَئِنۡ ذُکِّرۡتُمۡ ؕ بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ مُّسۡرِفُوۡنَ ﴿۱۹﴾

انہوں نے کہا کہ تمہاری نحوست تمہارے ساتھ ہے کیا اس لئے کہ تمکو نصیحت کی گئ۔ نہیں بلکہ تم ایسے لوگ ہو جو حد سے تجاوز کر گئے ہو۔

وَ جَآءَ مِنۡ اَقۡصَا الۡمَدِیۡنَۃِ رَجُلٌ یَّسۡعٰی قَالَ یٰقَوۡمِ اتَّبِعُوا الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾

اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا کہنے لگا کہ اے میری قوم پیغمبروں کے پیچھے چلو۔

اتَّبِعُوۡا مَنۡ لَّا یَسۡـَٔلُکُمۡ اَجۡرًا وَّ ہُمۡ مُّہۡتَدُوۡنَ ﴿۲۱﴾

ایسوں کے جو تم سے صلہ نہیں مانگتے اور وہ سیدھے رستے پر ہیں۔

وَ مَا لِیَ لَاۤ اَعۡبُدُ الَّذِیۡ فَطَرَنِیۡ وَ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۲۲﴾

اور میں کیوں اس ذات کی پرستش نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور اسی کی طرف تمکو لوٹ کر جانا ہے۔

ءَاَتَّخِذُ مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اٰلِہَۃً اِنۡ یُّرِدۡنِ الرَّحۡمٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغۡنِ عَنِّیۡ شَفَاعَتُہُمۡ شَیۡئًا وَّ لَا یُنۡقِذُوۡنِ ﴿ۚ۲۳﴾

کیا میں اسکو چھوڑ کر اوروں کو معبود بناؤں؟ کہ اگر رحمٰن مجھے نقصان پہنچانا چاہے تو انکی سفارش مجھے کچھ بھی فائدہ نہ دے سکے۔ اور نہ وہ مجھے چھڑا ہی سکیں۔

اِنِّیۡۤ اِذًا لَّفِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۲۴﴾

تب تو میں کھلی گمراہی میں پڑ گیا۔

اِنِّیۡۤ اٰمَنۡتُ بِرَبِّکُمۡ فَاسۡمَعُوۡنِ ﴿ؕ۲۵﴾

میں تو تمہارے پروردگار پر ایمان لایا ہوں سو میری بات سن رکھو۔

قِیۡلَ ادۡخُلِ الۡجَنَّۃَ ؕ قَالَ یٰلَیۡتَ قَوۡمِیۡ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۲۶﴾

حکم ہوا کہ بہشت میں داخل ہو جا۔ بولا کاش! میری قوم کو پتہ چل جائے۔

بِمَا غَفَرَ لِیۡ رَبِّیۡ وَ جَعَلَنِیۡ مِنَ الۡمُکۡرَمِیۡنَ ﴿۲۷﴾

کہ میرے رب نے مجھے بخش دیا اور مجھے عزت والوں میں شامل کیا۔

وَ مَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلٰی قَوۡمِہٖ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ مِنۡ جُنۡدٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَ مَا کُنَّا مُنۡزِلِیۡنَ ﴿۲۸﴾

اور ہم نے اسکے بعد اسکی قوم پر کوئی لشکر نہیں اتارا اور نہ ہم اتارنے والے تھے۔

اِنۡ کَانَتۡ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً فَاِذَا ہُمۡ خٰمِدُوۡنَ ﴿۲۹﴾

وہ تو صرف ایک چنگھاڑ تھی سو وہ اس سے ناگہاں بجھ کر رہ گئے۔

یٰحَسۡرَۃً عَلَی الۡعِبَادِ ۚؑ مَا یَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿۳۰﴾

بندوں پر افسوس کہ جب انکے پاس کوئی پیغمبر آتا تو وہ اس سے تمسخر ضرور کرتے۔

اَلَمۡ یَرَوۡا کَمۡ اَہۡلَکۡنَا قَبۡلَہُمۡ مِّنَ الۡقُرُوۡنِ اَنَّہُمۡ اِلَیۡہِمۡ لَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿ؕ۳۱﴾

کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سے لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا اب وہ انکی طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے۔

وَ اِنۡ کُلٌّ لَّمَّا جَمِیۡعٌ لَّدَیۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ ﴿٪۳۲﴾٪۲

اور سب کے سب ہمارے روبرو حاضر کئے جائیں گے۔

وَ اٰیَۃٌ لَّہُمُ الۡاَرۡضُ الۡمَیۡتَۃُ ۚۖ اَحۡیَیۡنٰہَا وَ اَخۡرَجۡنَا مِنۡہَا حَبًّا فَمِنۡہُ یَاۡکُلُوۡنَ ﴿۳۳﴾

اور ایک نشانی انکے لئے زمین مردہ ہے۔ کہ ہم نے اسکو زندہ کیا اور اس میں سے اناج اگایا۔ پھر یہ اس میں سے کھاتے ہیں۔

وَ جَعَلۡنَا فِیۡہَا جَنّٰتٍ مِّنۡ نَّخِیۡلٍ وَّ اَعۡنَابٍ وَّ فَجَّرۡنَا فِیۡہَا مِنَ الۡعُیُوۡنِ ﴿ۙ۳۴﴾

اور اس میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کئے اور اس میں چشمے جاری کر دیئے۔

لِیَاۡکُلُوۡا مِنۡ ثَمَرِہٖ ۙ وَ مَا عَمِلَتۡہُ اَیۡدِیۡہِمۡ ؕ اَفَلَا یَشۡکُرُوۡنَ ﴿۳۵﴾

تاکہ یہ ان باغوں کے پھل کھائیں اور انکے ہاتھوں نے تو انکو نہیں بنایا تو پھر کیا یہ شکر نہیں کرتے؟

سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ خَلَقَ الۡاَزۡوَاجَ کُلَّہَا مِمَّا تُنۡۢبِتُ الۡاَرۡضُ وَ مِنۡ اَنۡفُسِہِمۡ وَ مِمَّا لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۳۶﴾

وہ ذات پاک ہے جس نے زمین کی نباتات کے اور خود انکے اور جن چیزوں کی انکو خبر نہیں سب کے جوڑے بنائے۔

وَ اٰیَۃٌ لَّہُمُ الَّیۡلُ ۚۖ نَسۡلَخُ مِنۡہُ النَّہَارَ فَاِذَا ہُمۡ مُّظۡلِمُوۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾

اور ایک نشانی انکے لئے رات ہے کہ اس پر سے ہم دن کو کھینچ لیتے ہیں تو اسی وقت ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے۔

وَ الشَّمۡسُ تَجۡرِیۡ لِمُسۡتَقَرٍّ لَّہَا ؕ ذٰلِکَ تَقۡدِیۡرُ الۡعَزِیۡزِ الۡعَلِیۡمِ ﴿ؕ۳۸﴾

اور سورج اپنے مقرر رستے پر چلتا رہتا ہے۔ یہ اس غالب و دانا کا مقرر کیا ہوا اندازہ ہے۔

وَ الۡقَمَرَ قَدَّرۡنٰہُ مَنَازِلَ حَتّٰی عَادَ کَالۡعُرۡجُوۡنِ الۡقَدِیۡمِ ﴿۳۹﴾

اور چاند کی بھی ہم نے منزلیں مقرر کر دیں یہاں تک کہ گھٹتے گھٹتے کھجور کی پرانی شاخ کی طرح ہو جاتا ہے۔

لَا الشَّمۡسُ یَنۡۢبَغِیۡ لَہَاۤ اَنۡ تُدۡرِکَ الۡقَمَرَ وَ لَا الَّیۡلُ سَابِقُ النَّہَارِ ؕ وَ کُلٌّ فِیۡ فَلَکٍ یَّسۡبَحُوۡنَ ﴿۴۰﴾

نہ تو سورج ہی سے یہ ہو سکتا ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آ سکتی ہے۔ اور سب اپنے اپنے مدار میں تیر رہے ہیں۔

وَ اٰیَۃٌ لَّہُمۡ اَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّیَّتَہُمۡ فِی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ﴿ۙ۴۱﴾

اور ایک نشانی انکے لئے یہ ہے کہ ہم نے انکی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا۔

وَ خَلَقۡنَا لَہُمۡ مِّنۡ مِّثۡلِہٖ مَا یَرۡکَبُوۡنَ ﴿۴۲﴾

اور انکے لئے ویسی ہی اور چیزیں پیدا کیں جن پر یہ سوار ہوتے ہیں۔

وَ اِنۡ نَّشَاۡ نُغۡرِقۡہُمۡ فَلَا صَرِیۡخَ لَہُمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡقَذُوۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾

اور اگر ہم چاہیں تو انکو غرق کر دیں۔ پھر نہ تو ان کا کوئی فریاد رس ہو اور نہ انکو رہائی ملے۔

اِلَّا رَحۡمَۃً مِّنَّا وَ مَتَاعًا اِلٰی حِیۡنٍ ﴿۴۴﴾

مگر یہ ہماری رحمت اور ایک مدت تک کے فائدے ہیں۔

وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمُ اتَّقُوۡا مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡکُمۡ وَ مَا خَلۡفَکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿۴۵﴾

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو تمہارے آگے اور جو تمہارے پیچھے ہے اس سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔

وَ مَا تَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ اٰیَۃٍ مِّنۡ اٰیٰتِ رَبِّہِمۡ اِلَّا کَانُوۡا عَنۡہَا مُعۡرِضِیۡنَ ﴿۴۶﴾

اور انکے پاس انکے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی نہیں آتی مگر اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔

وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ اَنۡفِقُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ ۙ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنُطۡعِمُ مَنۡ لَّوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ اَطۡعَمَہٗۤ ٭ۖ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۴۷﴾

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو رزق اللہ نے تمکو دیا ہے اس میں سے خرچ کرو۔ تو کافر مومنوں کے متعلق کہتے ہیں کہ بھلا ہم ان لوگوں کو کھانا کھلائیں جنکو اگر اللہ چاہتا تو خود کھلا دیتا تم تو کھلی گمراہی میں ہو۔

وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۴۸﴾

اور کہتے ہیں اگر تم سچ کہتے ہو تو بتاؤ یہ وعدہ کب پورا ہو گا؟

مَا یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً تَاۡخُذُہُمۡ وَ ہُمۡ یَخِصِّمُوۡنَ ﴿۴۹﴾

یہ تو ایک چنگھاڑ ہی کے منتظر ہیں جو انکو اس حال میں کہ باہم جھگڑ رہے ہوں گے آ پکڑے گی۔

فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ تَوۡصِیَۃً وَّ لَاۤ اِلٰۤی اَہۡلِہِمۡ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾٪۳

پھر نہ تو یہ وصیت ہی کر سکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں میں واپس جا سکیں گے۔

وَ نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَاِذَا ہُمۡ مِّنَ الۡاَجۡدَاثِ اِلٰی رَبِّہِمۡ یَنۡسِلُوۡنَ ﴿۵۱﴾

اور جس وقت صور پھونکا جائے گا یہ قبروں سے نکل کر اپنے پروردگار کی طرف دوڑ پڑیں گے۔

قَالُوۡا یٰوَیۡلَنَا مَنۡۢ بَعَثَنَا مِنۡ مَّرۡقَدِنَا ٜۘؐ ہٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحۡمٰنُ وَ صَدَقَ الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۵۲﴾

کہیں گے ہائے بربادی ہمیں ہماری خواب گاہوں سے کس نے جگا اٹھایا؟ یہ وہی تو ہے جس کا رحمٰن نے وعدہ کیا تھا اور پیغمبروں نے سچ کہا تھا۔

اِنۡ کَانَتۡ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً فَاِذَا ہُمۡ جَمِیۡعٌ لَّدَیۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ ﴿۵۳﴾

وہ تو صرف ایک زور کی آواز ہو گی کہ سب کے سب ہمارے روبرو آ حاضر ہوں گے۔

فَالۡیَوۡمَ لَا تُظۡلَمُ نَفۡسٌ شَیۡئًا وَّ لَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۵۴﴾

پھر اس روز کسی شخص پر کچھ بھی ظلم نہیں کیا جائے گا اور تمکو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے۔

اِنَّ اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ الۡیَوۡمَ فِیۡ شُغُلٍ فٰکِہُوۡنَ ﴿ۚ۵۵﴾

اہل جنت اس روز عیش و نشاط کے مشغلے میں خوش ہوں گے۔

ہُمۡ وَ اَزۡوَاجُہُمۡ فِیۡ ظِلٰلٍ عَلَی الۡاَرَآئِکِ مُتَّکِـُٔوۡنَ ﴿۵۶﴾

وہ بھی اور انکی بیویاں بھی سایوں میں تختوں پر تکئے لگائے بیٹھے ہوں گے۔

لَہُمۡ فِیۡہَا فَاکِہَۃٌ وَّ لَہُمۡ مَّا یَدَّعُوۡنَ ﴿ۚۖ۵۷﴾

وہاں انکے لئے میوے ہوں گے اور جو وہ منگوائیں گے انکو ملے گا۔

سَلٰمٌ ۟ قَوۡلًا مِّنۡ رَّبٍّ رَّحِیۡمٍ ﴿۵۸﴾

انکو پروردگار مہربان کی طرف سے سلام کہا جائے گا۔

وَ امۡتَازُوا الۡیَوۡمَ اَیُّہَا الۡمُجۡرِمُوۡنَ ﴿۵۹﴾

اور وہ فرمائے گا کہ گنہگارو تم آج الگ ہو جاؤ۔

اَلَمۡ اَعۡہَدۡ اِلَیۡکُمۡ یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ اَنۡ لَّا تَعۡبُدُوا الشَّیۡطٰنَ ۚ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۶۰﴾

اے آدم کی اولاد کیا میں نے تم کو کہہ نہیں دیا تھا کہ شیطان کو نہ پوجنا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔

وَّ اَنِ اعۡبُدُوۡنِیۡ ؕؔ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِیۡمٌ ﴿۶۱﴾

اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا یہی سیدھا رستہ ہے۔

وَ لَقَدۡ اَضَلَّ مِنۡکُمۡ جِبِلًّا کَثِیۡرًا ؕ اَفَلَمۡ تَکُوۡنُوۡا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۲﴾

اور اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو گمراہ کر دیا تھا تو کیا تم سمجھتے نہیں تھے؟

ہٰذِہٖ جَہَنَّمُ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۶۳﴾

یہی وہ جہنم ہے جسکی تمہیں دھمکی دی جاتی تھی۔

اِصۡلَوۡہَا الۡیَوۡمَ بِمَا کُنۡتُمۡ تَکۡفُرُوۡنَ ﴿۶۴﴾

جو تم کفر کرتے رہے ہو اسکے بدلے آج اس میں داخل ہو جاؤ۔

اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَ تُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿۶۵﴾

آج ہم انکے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور جو کچھ یہ کرتے رہے تھے انکے ہاتھ ہم سے بیان کر دیں گے اور انکے پاؤں اسکی گواہی دیں گے۔

وَ لَوۡ نَشَآءُ لَطَمَسۡنَا عَلٰۤی اَعۡیُنِہِمۡ فَاسۡتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَاَنّٰی یُبۡصِرُوۡنَ ﴿۶۶﴾

اور اگر ہم چاہیں تو انکی آنکھوں کو مٹا کر اندھا کر دیں پھر یہ رستے کو دوڑیں تو کہاں سے دیکھ سکیں گے۔

وَ لَوۡ نَشَآءُ لَمَسَخۡنٰہُمۡ عَلٰی مَکَانَتِہِمۡ فَمَا اسۡتَطَاعُوۡا مُضِیًّا وَّ لَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿٪۶۷﴾٪۴

اور اگر ہم چاہیں تو انکی جگہ پر انکی صورتیں بدل دیں پھر وہ وہاں سے نہ آگے جا سکیں اور نہ پیچھے لوٹ سکیں۔

وَ مَنۡ نُّعَمِّرۡہُ نُنَکِّسۡہُ فِی الۡخَلۡقِ ؕ اَفَلَا یَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۸﴾

اور جسکو ہم بڑی عمر دیتے ہیں تو اسے تخلیق میں اوندھا دیتے ہیں یعنی اسے بچپن کی کمزوری والی حالت کی طرف لوٹا دیتے ہیں تو کیا یہ سمجھتے نہیں۔

وَ مَا عَلَّمۡنٰہُ الشِّعۡرَ وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لَہٗ ؕ اِنۡ ہُوَ اِلَّا ذِکۡرٌ وَّ قُرۡاٰنٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۶۹﴾

اور ہم نے ان کو یعنی اپنے پیغمبر ﷺ کو شعرگوئی نہیں سکھائی اور نہ وہ انکو شایاں ہی ہے۔ یہ تو محض نصیحت ہے اور صاف صاف قرآن ہے۔

لِّیُنۡذِرَ مَنۡ کَانَ حَیًّا وَّ یَحِقَّ الۡقَوۡلُ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۷۰﴾

تاکہ اس شخص کو جو زندہ ہو خبردار کرے اور کافروں پر بات پوری ہو جائے۔

اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا خَلَقۡنَا لَہُمۡ مِّمَّا عَمِلَتۡ اَیۡدِیۡنَاۤ اَنۡعَامًا فَہُمۡ لَہَا مٰلِکُوۡنَ ﴿۷۱﴾

کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ جو چیزیں ہم نے اپنے ہاتھوں سے بنائیں ان میں سے ہم نے انکے لئے مویشی پیدا کر دیئے اور یہ انکے مالک ہیں۔

وَ ذَلَّلۡنٰہَا لَہُمۡ فَمِنۡہَا رَکُوۡبُہُمۡ وَ مِنۡہَا یَاۡکُلُوۡنَ ﴿۷۲﴾

اور انکو انکے قابو میں کر دیا تو کوئی تو ان میں سے انکی سواری ہے اور کسی کو یہ کھاتے ہیں۔

وَ لَہُمۡ فِیۡہَا مَنَافِعُ وَ مَشَارِبُ ؕ اَفَلَا یَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۳﴾

اور ان میں انکے لئے اور فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں۔ تو کیا یہ شکر نہیں کرتے؟

وَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اٰلِہَۃً لَّعَلَّہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ ﴿ؕ۷۴﴾

اور انہوں نے اللہ کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں کہ شاید ان سے انکو مدد پہنچے۔

لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ نَصۡرَہُمۡ ۙ وَ ہُمۡ لَہُمۡ جُنۡدٌ مُّحۡضَرُوۡنَ ﴿۷۵﴾

مگر وہ انکی مدد کی ہرگز طاقت نہیں رکھتے۔ اور وہ انکی فوج بنا کر حاضر کئے جائیں گے۔

فَلَا یَحۡزُنۡکَ قَوۡلُہُمۡ ۘ اِنَّا نَعۡلَمُ مَا یُسِرُّوۡنَ وَ مَا یُعۡلِنُوۡنَ ﴿۷۶﴾

تو انکی باتیں تمہیں غمناک نہ کر دیں۔ یہ جو کچھ چھپاتے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں ہمیں سب معلوم ہے۔

اَوَ لَمۡ یَرَ الۡاِنۡسَانُ اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ فَاِذَا ہُوَ خَصِیۡمٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۷۷﴾

کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اسکو نطفے سے پیدا کیا پھر وہ تڑاق پڑاق جھگڑنے لگا۔

وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِیَ خَلۡقَہٗ ؕ قَالَ مَنۡ یُّحۡیِ الۡعِظَامَ وَ ہِیَ رَمِیۡمٌ ﴿۷۸﴾

اور ہمارے بارے میں مثالیں بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش کو بھول گیا۔ کہنے لگا کہ جب ہڈیاں بوسیدہ ہو جائیں گی تو انکو کون زندہ کرے گا؟

قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ؕ وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ ﴿ۙ۷۹﴾

کہدو کہ انکو وہ زندہ کرے گا جس نے انکو پہلی بار پیدا کیا تھا۔ اور وہ ہر طرح کی تخلیق کو جانتا ہے۔

الَّذِیۡ جَعَلَ لَکُمۡ مِّنَ الشَّجَرِ الۡاَخۡضَرِ نَارًا فَاِذَاۤ اَنۡتُمۡ مِّنۡہُ تُوۡقِدُوۡنَ ﴿۸۰﴾

وہی جس نے تمہارے لئے سبز درخت سے آگ پیدا کی پھر تم اسکی ٹہنیوں کو رگڑ کر ان سے آگ نکالتے ہو۔

اَوَ لَیۡسَ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِقٰدِرٍ عَلٰۤی اَنۡ یَّخۡلُقَ مِثۡلَہُمۡ ؕ؃ بَلٰی ٭ وَ ہُوَ الۡخَلّٰقُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۸۱﴾

بھلا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا کیا وہ اس بات پر قادر نہیں کہ انکو پھر ویسے ہی پیدا کر دے۔ کیوں نہیں۔ اور وہ تو سب کچھ پیدا کرنے والا کامل علم والا ہے۔

اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا اَنۡ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ ﴿۸۲﴾

اسکی شان یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے فرما دیتا ہے کہ ہو جا تو وہ ہو جاتی ہے۔

فَسُبۡحٰنَ الَّذِیۡ بِیَدِہٖ مَلَکُوۡتُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿٪۸۳﴾٪۵

وہ ذات پاک ہے جسکے ہاتھ میں ہر چیز کی حکومت ہے اور اسی کی طرف تمکو لوٹ کر جانا ہے۔

سورۃ فاطر سورۃ الصٰفٰت