سورۃ الحدید مع اردو ترجمہ۔ سورہ حدید مدنی سورہ ہے جو کہ ۲۹ آیات اور ۴ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
سَبَّحَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿۱﴾
جو مخلوق آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے اور وہ غالب ہے حکمت والا ہے۔
لَہٗ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ ۚ وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۲﴾
آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کی ہے وہی زندگی دیتا ہے اور وہی موت دیتا ہے۔ اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
ہُوَ الۡاَوَّلُ وَ الۡاٰخِرُ وَ الظَّاہِرُ وَ الۡبَاطِنُ ۚ وَ ہُوَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۳﴾
وہی اول اور وہی آخر اور اپنی قدرتوں سے سب پر ظاہر اور پھر بھی پوشیدہ ہے اور وہ ہر چیز کا خوب جاننے والا ہے۔
ہُوَ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ ؕ یَعۡلَمُ مَا یَلِجُ فِی الۡاَرۡضِ وَ مَا یَخۡرُجُ مِنۡہَا وَ مَا یَنۡزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَ مَا یَعۡرُجُ فِیۡہَا ؕ وَ ہُوَ مَعَکُمۡ اَیۡنَ مَا کُنۡتُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرٌ ﴿۴﴾
وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر جلوہ افروز ہوا۔ جو چیز زمین میں داخل ہوتی اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اترتی اور جو اس میں چڑھتی ہے سب اسکو معلوم ہے۔ اور تم جہاں کہیں بھی ہو وہ تمہارے ساتھ ہوتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسکو دیکھ رہا ہے۔
لَہٗ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ اِلَی اللّٰہِ تُرۡجَعُ الۡاُمُوۡرُ ﴿۵﴾
آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کی ہے۔ اور سب معاملات اسی کی طرف رجوع ہوتے ہیں۔
یُوۡلِجُ الَّیۡلَ فِی النَّہَارِ وَ یُوۡلِجُ النَّہَارَ فِی الَّیۡلِ ؕ وَ ہُوَ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ ﴿۶﴾
وہی رات کو دن میں داخل کرتا اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔ اور وہ دلوں کے بھیدوں تک سے واقف ہے۔
اٰمِنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ اَنۡفِقُوۡا مِمَّا جَعَلَکُمۡ مُّسۡتَخۡلَفِیۡنَ فِیۡہِ ؕ فَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡکُمۡ وَ اَنۡفَقُوۡا لَہُمۡ اَجۡرٌ کَبِیۡرٌ ﴿۷﴾
لوگو اللہ پر اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لاؤ اور جس مال میں اس نے تمکو اپنا نائب بنایا ہے اس میں سے خرچ کرو۔ اب جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور مال خرچ کرتے رہے ان کے لئے بڑا ثواب ہے۔
وَ مَا لَکُمۡ لَا تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ ۚ وَ الرَّسُوۡلُ یَدۡعُوۡکُمۡ لِتُؤۡمِنُوۡا بِرَبِّکُمۡ وَ قَدۡ اَخَذَ مِیۡثَاقَکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸﴾
اور تم کیسے لوگ ہو کہ اللہ پر ایمان نہیں لاتے۔ حالانکہ اس کے پیغمبر ﷺ تمہیں بلا رہے ہیں کہ اپنے پروردگار پر ایمان لاؤ اور اگر تمکو یقین ہو تو وہ تم سے اس کا عہد بھی لے چکا ہے۔
ہُوَ الَّذِیۡ یُنَزِّلُ عَلٰی عَبۡدِہٖۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ لِّیُخۡرِجَکُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ بِکُمۡ لَرَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۹﴾
وہی تو ہے جو اپنے بندے پر واضح آیتیں نازل فرماتا ہے تاکہ تمکو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لائے بیشک اللہ تم پر نہایت شفقت کرنے والا ہے مہربان ہے۔
وَ مَا لَکُمۡ اَلَّا تُنۡفِقُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ لِلّٰہِ مِیۡرَاثُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ لَا یَسۡتَوِیۡ مِنۡکُمۡ مَّنۡ اَنۡفَقَ مِنۡ قَبۡلِ الۡفَتۡحِ وَ قٰتَلَ ؕ اُولٰٓئِکَ اَعۡظَمُ دَرَجَۃً مِّنَ الَّذِیۡنَ اَنۡفَقُوۡا مِنۡۢ بَعۡدُ وَ قٰتَلُوۡا ؕ وَ کُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الۡحُسۡنٰی ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرٌ ﴿٪۱۰﴾٪۱
اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کے رستے میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ آسمانوں اور زمین کی وراثت اللہ ہی کی ہے۔ جس شخص نے تم میں سے فتح مکہ سے پہلے خرچ کیا اور جنگ کی وہ اور جس نے یہ کام بعد میں کئے وہ برابر نہیں۔ ان کا درجہ ان لوگوں سے کہیں بڑھ کر ہے جنہوں نے بعد میں مال خرچ کئے اور کفار سے جنگ کی اور اللہ نے سب سے ہی ثواب نیک کا وعدہ کیا ہے۔ اور جو کام تم کرتے ہو اللہ ان سے واقف ہے۔
مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یُقۡرِضُ اللّٰہَ قَرۡضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَہٗ لَہٗ وَ لَہٗۤ اَجۡرٌ کَرِیۡمٌ ﴿ۚ۱۱﴾
کون ہے جو اللہ کو نیک نیتی سے قرض دے تو وہ اسکو کئ گنا عطا کرے اور اسکے لئے عزت کا صلہ یعنی جنت ہے۔
یَوۡمَ تَرَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ یَسۡعٰی نُوۡرُہُمۡ بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ بِاَیۡمَانِہِمۡ بُشۡرٰىکُمُ الۡیَوۡمَ جَنّٰتٌ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ ذٰلِکَ ہُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿ۚ۱۲﴾
جس دن تم مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھو گے کہ انکے ایمان کا نور ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہے تو ان سے کہا جائے گا کہ تمکو بشارت ہو کہ آج تمہارے لئے باغ ہیں جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں ان میں تم ہمیشہ رہو گے۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔
یَوۡمَ یَقُوۡلُ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الۡمُنٰفِقٰتُ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوا انۡظُرُوۡنَا نَقۡتَبِسۡ مِنۡ نُّوۡرِکُمۡ ۚ قِیۡلَ ارۡجِعُوۡا وَرَآءَکُمۡ فَالۡتَمِسُوۡا نُوۡرًا ؕ فَضُرِبَ بَیۡنَہُمۡ بِسُوۡرٍ لَّہٗ بَابٌ ؕ بَاطِنُہٗ فِیۡہِ الرَّحۡمَۃُ وَ ظَاہِرُہٗ مِنۡ قِبَلِہِ الۡعَذَابُ ﴿ؕ۱۳﴾
اس دن منافق مرد اور منافق عورتیں مومنوں سے کہیں گے کہ ہمارے لئے انتظار کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے روشنی حاصل کریں ان سے کہا جائے گا کہ پیچھے کو لوٹ جاؤ پس وہاں نور تلاش کرو۔ پھر انکے بیچ میں ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی۔ جس میں ایک دروازہ ہو گا۔ جو اسکی جانب اندرونی ہے اس میں تو رحمت ہے اور جو بیرونی جانب ہے اس طرف عذاب ہے۔
یُنَادُوۡنَہُمۡ اَلَمۡ نَکُنۡ مَّعَکُمۡ ؕ قَالُوۡا بَلٰی وَ لٰکِنَّکُمۡ فَتَنۡتُمۡ اَنۡفُسَکُمۡ وَ تَرَبَّصۡتُمۡ وَ ارۡتَبۡتُمۡ وَ غَرَّتۡکُمُ الۡاَمَانِیُّ حَتّٰی جَآءَ اَمۡرُ اللّٰہِ وَ غَرَّکُمۡ بِاللّٰہِ الۡغَرُوۡرُ ﴿۱۴﴾
تو منافق لوگ مومنوں سے کہیں گے کہ کیا ہم دنیا میں تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے کیوں نہیں تھے۔ لیکن تم نے خود اپنے آپکو بلا میں ڈالا اور ہمارے لئے گردش زمانہ کے منتظر رہے اور اسلام میں شک کیا اور فضول آرزؤں نے تمکو دھوکے میں ڈالے رکھا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ پہنچا اور اللہ کے بارے میں تمکو وہ شیطان بڑا فریبی فریب دیتا رہا۔
فَالۡیَوۡمَ لَا یُؤۡخَذُ مِنۡکُمۡ فِدۡیَۃٌ وَّ لَا مِنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ مَاۡوٰىکُمُ النَّارُ ؕ ہِیَ مَوۡلٰىکُمۡ ؕ وَ بِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ ﴿۱۵﴾
تو آج تم سے کوئی معاوضہ نہیں لیا جائے گا اور نہ کافروں ہی سے قبول کیا جائے گا تم سب کا ٹھکانہ دوزخ ہے کہ وہی تمہارے لائق ہے۔ اور وہ بری جگہ ہے۔
اَلَمۡ یَاۡنِ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُہُمۡ لِذِکۡرِ اللّٰہِ وَ مَا نَزَلَ مِنَ الۡحَقِّ ۙ وَ لَا یَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ مِنۡ قَبۡلُ فَطَالَ عَلَیۡہِمُ الۡاَمَدُ فَقَسَتۡ قُلُوۡبُہُمۡ ؕ وَ کَثِیۡرٌ مِّنۡہُمۡ فٰسِقُوۡنَ ﴿۱۶﴾
کیا ابھی تک مومنوں کے لئے اس کا وقت نہیں آیا کہ اللہ کی یاد کرنے کے وقت اور قرآن جو حق کی طرف سے نازل ہوا ہے اسکے سننے کے وقت انکے دل نرم ہو جائیں اور وہ ان لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنکو ان سے پہلے کتابیں دی گئیں تھیں۔ پھر ان پر طویل عرصہ گذر گیا تو انکے دل سخت ہو گئے۔ اور ان میں سے اکثر نافرمان ہیں۔
اِعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ یُحۡیِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَا ؕ قَدۡ بَیَّنَّا لَکُمُ الۡاٰیٰتِ لَعَلَّکُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۱۷﴾
جان رکھو کہ اللہ ہی زمین کو اسکے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ ہم نے اپنی نشانیاں تم سے کھول کھول کر بیان کر دی ہیں تاکہ تم سمجھو۔
اِنَّ الۡمُصَّدِّقِیۡنَ وَ الۡمُصَّدِّقٰتِ وَ اَقۡرَضُوا اللّٰہَ قَرۡضًا حَسَنًا یُّضٰعَفُ لَہُمۡ وَ لَہُمۡ اَجۡرٌ کَرِیۡمٌ ﴿۱۸﴾
جو لوگ خیرات کرنے والے ہیں مرد بھی اور عورتیں بھی اور اللہ کو نیک نیتی سے قرض دیتے ہیں انکو کئ گنا ادا کیا جائے گا اور انکے لئے عزت کا صلہ ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖۤ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصِّدِّیۡقُوۡنَ ٭ۖ وَ الشُّہَدَآءُ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ لَہُمۡ اَجۡرُہُمۡ وَ نُوۡرُہُمۡ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ کَذَّبُوۡا بِاٰیٰتِنَاۤ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَحِیۡمِ ﴿٪۱۹﴾٪۲
اور جو لوگ اللہ اور اسکے پیغمبروں پر ایمان لائے یہی اپنے پروردگار کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں۔ انکے لئے انکے اعمال کا صلہ ہو گا اور انکے ایمان کی روشنی بھی ہو گی۔ جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی اہل دوزخ ہیں۔
اِعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا لَعِبٌ وَّ لَہۡوٌ وَّ زِیۡنَۃٌ وَّ تَفَاخُرٌۢ بَیۡنَکُمۡ وَ تَکَاثُرٌ فِی الۡاَمۡوَالِ وَ الۡاَوۡلَادِ ؕ کَمَثَلِ غَیۡثٍ اَعۡجَبَ الۡکُفَّارَ نَبَاتُہٗ ثُمَّ یَہِیۡجُ فَتَرٰىہُ مُصۡفَرًّا ثُمَّ یَکُوۡنُ حُطَامًا ؕ وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ عَذَابٌ شَدِیۡدٌ ۙ وَّ مَغۡفِرَۃٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ رِضۡوَانٌ ؕ وَ مَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ ﴿۲۰﴾
جان رکھو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زینت و آرائش اور تمہارے آپس میں فخرو ستائش اور مال و اولاد کی ایک دوسرے سے زیادہ طلب و خواہش ہے اسکی مثال ایسی ہے جیسے بارش کہ اس سے اگنے والی کھیتی کسانوں کو بھلی لگتی ہے پھر وہ کھیتی خوب زور پر آتی ہے پھر اے دیکھنے والے تو اسکو دیکھتا ہے کہ پک کر زرد پڑ جاتی ہے پھر چورا چورا ہو جاتی ہے اور آخرت میں کافروں کے لئے عذاب شدید اور مومنوں کے لئے اللہ کی طرف سے بخشش اور خوشنودی ہے۔ اور دنیا کی زندگی تو دھوکے کا سامان ہے۔
سَابِقُوۡۤا اِلٰی مَغۡفِرَۃٍ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ وَ جَنَّۃٍ عَرۡضُہَا کَعَرۡضِ السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِ ۙ اُعِدَّتۡ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ ؕ ذٰلِکَ فَضۡلُ اللّٰہِ یُؤۡتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ ﴿۲۱﴾
بندو اپنے پروردگار کی بخشش کی طرف اور جنت کی طرف لپکو جس کا عرض آسمان اور زمین کے عرض کا سا ہے اور وہ ان لوگوں کے لئے تیار کی گئ ہے جو اللہ پر اور اسکے پیغمبروں پر ایمان لائے ہیں۔ یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے عطا فرمائے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے۔
مَاۤ اَصَابَ مِنۡ مُّصِیۡبَۃٍ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا فِیۡۤ اَنۡفُسِکُمۡ اِلَّا فِیۡ کِتٰبٍ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ نَّبۡرَاَہَا ؕ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرٌ ﴿ۚۖ۲۲﴾
کوئی مصیبت زمین میں اور خود تم پر نہیں پڑتی مگر پیشتر اسکے کہ ہم اسکو پیدا کریں ایک کتاب میں لکھی ہوئی ہوتی ہے۔ اور یہ کام اللہ کو آسان ہے۔
لِّکَیۡلَا تَاۡسَوۡا عَلٰی مَا فَاتَکُمۡ وَ لَا تَفۡرَحُوۡا بِمَاۤ اٰتٰىکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخۡتَالٍ فَخُوۡرِۣ ﴿ۙ۲۳﴾
تاکہ جو فائدہ تمہیں حاصل نہ ہو سکا اس کا غم نہ کھایا کرو اور جو تمکو اس نے دیا ہو اس پر اترایا نہ کرو اور اللہ کسی اترانے اور شیخی بگھارنے والے کو دوست نہیں رکھتا۔
الَّذِیۡنَ یَبۡخَلُوۡنَ وَ یَاۡمُرُوۡنَ النَّاسَ بِالۡبُخۡلِ ؕ وَ مَنۡ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡغَنِیُّ الۡحَمِیۡدُ ﴿۲۴﴾
جو خود بھی بخل کریں اور لوگوں کو بھی بخل سکھائیں اور جو شخص روگردانی کرے تو اللہ بھی بے نیاز ہے لائق حمدوثنا ہے۔
لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا بِالۡبَیِّنٰتِ وَ اَنۡزَلۡنَا مَعَہُمُ الۡکِتٰبَ وَ الۡمِیۡزَانَ لِیَقُوۡمَ النَّاسُ بِالۡقِسۡطِ ۚ وَ اَنۡزَلۡنَا الۡحَدِیۡدَ فِیۡہِ بَاۡسٌ شَدِیۡدٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَ لِیَعۡلَمَ اللّٰہُ مَنۡ یَّنۡصُرُہٗ وَ رُسُلَہٗ بِالۡغَیۡبِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ قَوِیٌّ عَزِیۡزٌ ﴿٪۲۵﴾٪۳
ہم نے اپنے پیغمبروں کو کھلی نشانیاں دے کر بھیجا۔ اور ان پر کتابیں نازل کیں اور میزان عدل تاکہ لوگ انصاف پر قائم رہیں۔ اور لوہا پیدا کیا کہ اس میں اسلحہ جنگ کے لحاظ سے زور بھی بہت ہے اور لوگوں کے لئے فائدے بھی ہیں اور اس لئے کہ جو لوگ بن دیکھے اللہ اور اسکے پیغمبروں کی مدد کرتے ہیں اللہ انکو معلوم کرے۔ بیشک اللہ زور آور ہے غالب ہے۔
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا وَّ اِبۡرٰہِیۡمَ وَ جَعَلۡنَا فِیۡ ذُرِّیَّتِہِمَا النُّبُوَّۃَ وَ الۡکِتٰبَ فَمِنۡہُمۡ مُّہۡتَدٍ ۚ وَ کَثِیۡرٌ مِّنۡہُمۡ فٰسِقُوۡنَ ﴿۲۶﴾
اور ہم نے نوح اور ابراہیم کو پیغمبر بنا کر بھیجا اور انکی اولاد میں پیغمبری اور کتاب کے سلسلے کو وقتاً فوقتاً جاری رکھا سو بعض تو ان میں سے ہدایت پر ہیں۔ اور اکثر ان میں سے نافرمان ہیں۔
ثُمَّ قَفَّیۡنَا عَلٰۤی اٰثَارِہِمۡ بِرُسُلِنَا وَ قَفَّیۡنَا بِعِیۡسَی ابۡنِ مَرۡیَمَ وَ اٰتَیۡنٰہُ الۡاِنۡجِیۡلَ ۬ۙ وَ جَعَلۡنَا فِیۡ قُلُوۡبِ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡہُ رَاۡفَۃً وَّ رَحۡمَۃً ؕ وَ رَہۡبَانِیَّۃَۨ ابۡتَدَعُوۡہَا مَا کَتَبۡنٰہَا عَلَیۡہِمۡ اِلَّا ابۡتِغَآءَ رِضۡوَانِ اللّٰہِ فَمَا رَعَوۡہَا حَقَّ رِعَایَتِہَا ۚ فَاٰتَیۡنَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡہُمۡ اَجۡرَہُمۡ ۚ وَ کَثِیۡرٌ مِّنۡہُمۡ فٰسِقُوۡنَ ﴿۲۷﴾
پھر انکے پیچھے انہی کے قدموں پر اور پیغمبر بھیجے اور انکے پیچھے مریم کے بیٹے عیسٰی کو بھیجا اور انکو انجیل عنایت کی اور جن لوگوں نے انکی پیروی کی انکے دلوں میں شفقت اور مہربانی ڈالدی۔ اور ترک دنیا والی نئی بات تو خود انہوں نے نکال لی ہم نے انکو اس کا حکم نہیں دیا تھا مگر انہوں نے اپنے خیال میں اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے آپ ہی ایسا کر لیا تھا پھر جیسا اسکو نباہنا چاہیے تھا نباہ بھی نہ سکے۔ پس جو لوگ ان میں سے ایمان لائے انکو ہم نے ان کا اجر دیا اور ان میں بہت سے نافرمان ہیں۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ اٰمِنُوۡا بِرَسُوۡلِہٖ یُؤۡتِکُمۡ کِفۡلَیۡنِ مِنۡ رَّحۡمَتِہٖ وَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ نُوۡرًا تَمۡشُوۡنَ بِہٖ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿ۚۙ۲۸﴾
مومنو! اللہ سے ڈرو اور اسکے پیغمبر پر ایمان لاؤ وہ تمہیں اپنی رحمت سے دگنا اجر عطا فرمائے گا اور تمہارے لئے روشنی کر دے گا جس میں تم چلو گے اور تمکو بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا ہے مہربان ہے۔
لِّئَلَّا یَعۡلَمَ اَہۡلُ الۡکِتٰبِ اَلَّا یَقۡدِرُوۡنَ عَلٰی شَیۡءٍ مِّنۡ فَضۡلِ اللّٰہِ وَ اَنَّ الۡفَضۡلَ بِیَدِ اللّٰہِ یُؤۡتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪۲۹﴾٪۴
یہ باتیں اس لئے بیان کی گئ ہیں کہ اہل کتاب جان لیں کہ وہ اللہ کے فضل پر کچھ بھی قدرت نہیں رکھتے۔ اور یہ کہ فضل اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے وہ جسکو چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے۔