سورۃ المؤمنون مع اردو ترجمہ۔ سورہ مومنون مکی سورہ ہے جو کہ ۱۱۸ آیات اور ۶ رکوع پر مشتمل ہے۔ ترجمہ: مولانا فتح محمد جالندھری
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
قَدۡ اَفۡلَحَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ۙ﴿۱﴾
بیشک ایمان والے کامیاب ہو گئے۔
الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ صَلَاتِہِمۡ خٰشِعُوۡنَ ۙ﴿۲﴾
جو نماز میں عجزونیاز کرتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنِ اللَّغۡوِ مُعۡرِضُوۡنَ ﴿ۙ۳﴾
اور جو بیہودہ باتوں سے منہ موڑے رہتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِلزَّکٰوۃِ فٰعِلُوۡنَ ۙ﴿۴﴾
اور جو زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِفُرُوۡجِہِمۡ حٰفِظُوۡنَ ۙ﴿۵﴾
اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
اِلَّا عَلٰۤی اَزۡوَاجِہِمۡ اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُمۡ فَاِنَّہُمۡ غَیۡرُ مَلُوۡمِیۡنَ ۚ﴿۶﴾
مگر اپنی بیویوں سے یا کنیزوں سے جو انکی مِلک ہوتی ہیں کہ ان سے تعلق قائم کرنے میں انہیں ملامت نہیں۔
فَمَنِ ابۡتَغٰی وَرَآءَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡعٰدُوۡنَ ۚ﴿۷﴾
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حد سے نکل جانے والے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِاَمٰنٰتِہِمۡ وَ عَہۡدِہِمۡ رٰعُوۡنَ ۙ﴿۸﴾
اور جو امانتوں اور اقراروں کو ملحوظ رکھتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَلٰی صَلَوٰتِہِمۡ یُحَافِظُوۡنَ ۘ﴿۹﴾
اور جو نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔
اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡوٰرِثُوۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾
یہی لوگ میراث حاصل کرنے والے ہیں۔
الَّذِیۡنَ یَرِثُوۡنَ الۡفِرۡدَوۡسَ ؕ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۱۱﴾
یعنی جنت الفردوس کے وارث بنیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۚ۱۲﴾
اور ہم نے انسان کو مٹی کے خلاصے سے پیدا کیا ہے۔
ثُمَّ جَعَلۡنٰہُ نُطۡفَۃً فِیۡ قَرَارٍ مَّکِیۡنٍ ﴿۪۱۳﴾
پھر اسکو ایک مضبوط اور محفوظ جگہ میں نطفہ بنا کر رکھا۔
ثُمَّ خَلَقۡنَا النُّطۡفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقۡنَا الۡعَلَقَۃَ مُضۡغَۃً فَخَلَقۡنَا الۡمُضۡغَۃَ عِظٰمًا فَکَسَوۡنَا الۡعِظٰمَ لَحۡمًا ٭ ثُمَّ اَنۡشَاۡنٰہُ خَلۡقًا اٰخَرَ ؕ فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحۡسَنُ الۡخٰلِقِیۡنَ ﴿ؕ۱۴﴾
پھر ہم نے نطفے کا لوتھڑا بنایا۔ پھر لوتھڑے کی بوٹی بنائی۔ پھر بوٹی کی ہڈیاں بنائیں پھر ہڈیوں پر گوشت پوست چڑھایا پھر اسکو نئی صورت میں بنا دیا۔ سو بڑا برکت والا ہے اللہ جو سب سے اچھا بنانے والا ہے۔
ثُمَّ اِنَّکُمۡ بَعۡدَ ذٰلِکَ لَمَیِّتُوۡنَ ﴿ؕ۱۵﴾
پھر اس کے بعد تم مر جاتے ہو۔
ثُمَّ اِنَّکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ تُبۡعَثُوۡنَ ﴿۱۶﴾
پھر قیامت کے روز اٹھا کھڑے کئے جاؤ گے۔
وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا فَوۡقَکُمۡ سَبۡعَ طَرَآئِقَ ٭ۖ وَ مَا کُنَّا عَنِ الۡخَلۡقِ غٰفِلِیۡنَ ﴿۱۷﴾
اور ہم نے تمہارے اوپر کی جانب سات آسمان پیدا کئے اور ہم خلقت سے غافل نہیں ہیں۔
وَ اَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ فَاَسۡکَنّٰہُ فِی الۡاَرۡضِ ٭ۖ وَ اِنَّا عَلٰی ذَہَابٍۭ بِہٖ لَقٰدِرُوۡنَ ﴿ۚ۱۸﴾
اور ہم ہی نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی برسایا۔ پھر اسکو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اسکے نابود کر دینے پر بھی قادر ہیں۔
فَاَنۡشَاۡنَا لَکُمۡ بِہٖ جَنّٰتٍ مِّنۡ نَّخِیۡلٍ وَّ اَعۡنَابٍ ۘ لَکُمۡ فِیۡہَا فَوَاکِہُ کَثِیۡرَۃٌ وَّ مِنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿ۙ۱۹﴾
پھر ہم نے اس سے تمہارے لئے کھجوروں اور انگوروں کے باغ بنائے ان میں تمہارے لئے بہت سے میوے ہوتے ہیں اور ان میں سے تم کھاتے ہو۔
وَ شَجَرَۃً تَخۡرُجُ مِنۡ طُوۡرِ سَیۡنَآءَ تَنۡۢبُتُ بِالدُّہۡنِ وَ صِبۡغٍ لِّلۡاٰکِلِیۡنَ ﴿۲۰﴾
اور وہ درخت بھی ہم ہی نے پیدا کیا جو طور سینا کے دامن میں ہوتا ہے یعنی زیتون کا درخت کہ کھانے کے لئے روغن اور سالن لئے ہوئے اگتا ہے۔
وَ اِنَّ لَکُمۡ فِی الۡاَنۡعَامِ لَعِبۡرَۃً ؕ نُسۡقِیۡکُمۡ مِّمَّا فِیۡ بُطُوۡنِہَا وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَنَافِعُ کَثِیۡرَۃٌ وَّ مِنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿ۙ۲۱﴾
اور تمہارے لئے چوپایوں میں بھی عبرت ہے کہ جو انکے پیٹوں میں ہے اس سے ہم تمہیں دودھ پلاتے ہیں اور تمہارے لئے ان میں اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور بعض کو تم کھاتے بھی ہو۔
وَ عَلَیۡہَا وَ عَلَی الۡفُلۡکِ تُحۡمَلُوۡنَ ﴿٪۲۲﴾٪۱
اور ان پر اور کشتیوں پر تم سواری بھی کرتے ہو۔
وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰی قَوۡمِہٖ فَقَالَ یٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ اِلٰہٍ غَیۡرُہٗ ؕ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۲۳﴾
اور ہم نے نوح کو انکی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے ان سے کہا کہ اے قوم اللہ ہی کی عبادت کرو اسکے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں تو کیا تم ڈرتے نہیں؟
فَقَالَ الۡمَلَؤُا الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡ قَوۡمِہٖ مَا ہٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ ۙ یُرِیۡدُ اَنۡ یَّتَفَضَّلَ عَلَیۡکُمۡ ؕ وَ لَوۡ شَآءَ اللّٰہُ لَاَنۡزَلَ مَلٰٓئِکَۃً ۚۖ مَّا سَمِعۡنَا بِہٰذَا فِیۡۤ اٰبَآئِنَا الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۚ۲۴﴾
اس پر انکی قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے کہ یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے۔ تم پر بڑائی حاصل کرنی چاہتا ہے۔ اور اگر اللہ چاہتا تو فرشتے اتار دیتا۔ ہم نے اپنے اگلے باپ دادا میں تو یہ بات کبھی سنی نہیں۔
اِنۡ ہُوَ اِلَّا رَجُلٌۢ بِہٖ جِنَّۃٌ فَتَرَبَّصُوۡا بِہٖ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۲۵﴾
اس آدمی کو تو دیوانگی کا عارضہ ہے تو اسکے بارے میں کچھ مدت انتظار کرو۔
قَالَ رَبِّ انۡصُرۡنِیۡ بِمَا کَذَّبُوۡنِ ﴿۲۶﴾
نوح نے کہا کہ پروردگار انہوں نے مجھے جھٹلایا ہے تو میری مدد کر۔
فَاَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡہِ اَنِ اصۡنَعِ الۡفُلۡکَ بِاَعۡیُنِنَا وَ وَحۡیِنَا فَاِذَا جَآءَ اَمۡرُنَا وَ فَارَ التَّنُّوۡرُ ۙ فَاسۡلُکۡ فِیۡہَا مِنۡ کُلٍّ زَوۡجَیۡنِ اثۡنَیۡنِ وَ اَہۡلَکَ اِلَّا مَنۡ سَبَقَ عَلَیۡہِ الۡقَوۡلُ مِنۡہُمۡ ۚ وَ لَا تُخَاطِبۡنِیۡ فِی الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا ۚ اِنَّہُمۡ مُّغۡرَقُوۡنَ ﴿۲۷﴾
پس ہم نے انکی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے سامنے اور ہمارے حکم سے کشتی بناؤ۔ پھر جب ہمارا حکم آ پہنچے اور تنور پانی سے بھر کر جوش مارنے لگے تو سب قسم کے پالتو حیوانات میں سے جوڑا جوڑا یعنی نر اور مادہ دو دو کشتی میں بٹھا لو اور اپنے گھر والوں کو بھی۔ سوائے انکے جنکی نسبت ان میں سے ہلاک ہونے کا حکم پہلے صادر ہو چکا ہے اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے کچھ نہ کہنا۔ وہ ضرور ڈبو دیئے جائیں گے۔
فَاِذَا اسۡتَوَیۡتَ اَنۡتَ وَ مَنۡ مَّعَکَ عَلَی الۡفُلۡکِ فَقُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ نَجّٰنَا مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۲۸﴾
پس جب تم اور تمہارے ساتھی کشتی میں بیٹھ جاؤ تو اللہ کا شکر کرنا اور کہنا کہ سب تعریف اللہ ہی کیلئے ہے جس نے ہمکو ظالم لوگوں سے نجات بخشی۔
وَ قُلۡ رَّبِّ اَنۡزِلۡنِیۡ مُنۡزَلًا مُّبٰرَکًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡمُنۡزِلِیۡنَ ﴿۲۹﴾
اور یہ بھی دعا کرنا کہ اے پروردگار ہم کو مبارک جگہ اتاریو اور تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے۔
اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ وَّ اِنۡ کُنَّا لَمُبۡتَلِیۡنَ ﴿۳۰﴾
بیشک اس قصے میں نشانیاں ہیں اور ہمیں تو آزمائش کرنا تھی۔
ثُمَّ اَنۡشَاۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ قَرۡنًا اٰخَرِیۡنَ ﴿ۚ۳۱﴾
پھر انکے بعد ہم نے ایک اور جماعت پیدا کی۔
فَاَرۡسَلۡنَا فِیۡہِمۡ رَسُوۡلًا مِّنۡہُمۡ اَنِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ اِلٰہٍ غَیۡرُہٗ ؕ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿٪۳۲﴾٪۲
اور انہی میں سے ان میں ایک پیغمبر بھیجا جس نے ان سے کہا کہ اللہ ہی کی عبادت کرو کہ اسکے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ تو کیا تم ڈرتے نہیں؟
وَ قَالَ الۡمَلَاُ مِنۡ قَوۡمِہِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ کَذَّبُوۡا بِلِقَآءِ الۡاٰخِرَۃِ وَ اَتۡرَفۡنٰہُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ۙ مَا ہٰذَاۤ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ ۙ یَاۡکُلُ مِمَّا تَاۡکُلُوۡنَ مِنۡہُ وَ یَشۡرَبُ مِمَّا تَشۡرَبُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۳﴾
اور انکی قوم کے سردار جو کافر تھے اور آخرت کے آنے کو جھوٹ سمجھتے تھے اور دنیا کی زندگی میں ہم نے انکو آسودگی دے رکھی تھی کہنے لگے کہ یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے جس قسم کا کھانا تم کھاتے ہو اسی طرح کا یہ بھی کھاتا ہے اور جو پانی تم پیتے ہو اسی قسم کا یہ بھی پیتا ہے۔
وَ لَئِنۡ اَطَعۡتُمۡ بَشَرًا مِّثۡلَکُمۡ اِنَّکُمۡ اِذًا لَّخٰسِرُوۡنَ ﴿ۙ۳۴﴾
اور اگر تم نے اپنے ہی جیسے آدمی کا کہا مان لیا تب تو تم گھاٹے میں پڑ گئے۔
اَیَعِدُکُمۡ اَنَّکُمۡ اِذَا مِتُّمۡ وَ کُنۡتُمۡ تُرَابًا وَّ عِظَامًا اَنَّکُمۡ مُّخۡرَجُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۵﴾
کیا یہ تم سے یہ کہتا ہے کہ جب تم مر جاؤ گے اور مٹی ہو جاؤ گے۔ اور ہڈیوں کے سوا کچھ نہ رہے گا تو تم زمین سے نکالے جاؤ گے؟
ہَیۡہَاتَ ہَیۡہَاتَ لِمَا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۶﴾
جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے بہت بعید اور بہت بعید ہے۔
اِنۡ ہِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنۡیَا نَمُوۡتُ وَ نَحۡیَا وَ مَا نَحۡنُ بِمَبۡعُوۡثِیۡنَ ﴿۪ۙ۳۷﴾
زندگی تو یہی ہماری دنیا کی زندگی ہے کہ اسی میں ہم مرتے اور جیتے ہیں اور ہم پھر نہیں اٹھائے جائیں گے۔
اِنۡ ہُوَ اِلَّا رَجُلُۨ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا وَّ مَا نَحۡنُ لَہٗ بِمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۳۸﴾
یہ تو ایک ایسا آدمی ہے جس نے اللہ پر جھوٹ افترا کیا ہے اور ہم اسکو ماننے والے نہیں۔
قَالَ رَبِّ انۡصُرۡنِیۡ بِمَا کَذَّبُوۡنِ ﴿۳۹﴾
پیغمبر نے کہا کہ اے پروردگار انہوں نے مجھے جھوٹا سمجھا ہے تو میری مدد کر۔
قَالَ عَمَّا قَلِیۡلٍ لَّیُصۡبِحُنَّ نٰدِمِیۡنَ ﴿ۚ۴۰﴾
فرمایا کہ یہ تھوڑے ہی عرصے میں پشیمان ہو کر رہ جائیں گے۔
فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ بِالۡحَقِّ فَجَعَلۡنٰہُمۡ غُثَآءً ۚ فَبُعۡدًا لِّلۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۴۱﴾
آخر انکو وعدہ برحق کے مطابق زور کی آواز نے آ پکڑا تو ہم نے انکو کوڑا کر ڈالا پس ظالم لوگوں پر لعنت ہے۔
ثُمَّ اَنۡشَاۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ قُرُوۡنًا اٰخَرِیۡنَ ﴿ؕ۴۲﴾
پھر انکے بعد ہم نے اور جماعتیں پیدا کیں۔
مَا تَسۡبِقُ مِنۡ اُمَّۃٍ اَجَلَہَا وَ مَا یَسۡتَاۡخِرُوۡنَ ﴿ؕ۴۳﴾
کوئی جماعت اپنے وقت سے نہ آگے جاسکتی ہے نہ پیچھے رہ سکتی ہے۔
ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَا ؕ کُلَّمَا جَآءَ اُمَّۃً رَّسُوۡلُہَا کَذَّبُوۡہُ فَاَتۡبَعۡنَا بَعۡضَہُمۡ بَعۡضًا وَّ جَعَلۡنٰہُمۡ اَحَادِیۡثَ ۚ فَبُعۡدًا لِّقَوۡمٍ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۴۴﴾
پھر ہم لگاتار اپنے پیغمبر بھیجتے رہے جب کسی امت کے پاس اس کا پیغمبر آتا تھا تو وہ اسے جھٹلا دیتے تھے۔ تو ہم بھی بعض کو بعض کے پیچھے ہلاک کرتے اور ان پر عذاب لاتے رہے اور انکو داستانیں بنا کر چھوڑتے رہے پس جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان پر لعنت۔
ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسٰی وَ اَخَاہُ ہٰرُوۡنَ ۬ۙ بِاٰیٰتِنَا وَ سُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۙ۴۵﴾
پھر ہم نے موسٰی اور انکے بھائی ہارون کو اپنی نشانیاں اور دلیل ظاہر دے کر بھیجا۔
اِلٰی فِرۡعَوۡنَ وَ مَلَا۠ئِہٖ فَاسۡتَکۡبَرُوۡا وَ کَانُوۡا قَوۡمًا عَالِیۡنَ ﴿ۚ۴۶﴾
یعنی فرعون اور اسکے درباریوں کی طرف۔ تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ سرکش لوگ تھے۔
فَقَالُوۡۤا اَنُؤۡمِنُ لِبَشَرَیۡنِ مِثۡلِنَا وَ قَوۡمُہُمَا لَنَا عٰبِدُوۡنَ ﴿ۚ۴۷﴾
کہنے لگے کیا ہم ان اپنے جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں جبکہ انکی قوم کے لوگ ہمارے خدمتگار ہیں۔
فَکَذَّبُوۡہُمَا فَکَانُوۡا مِنَ الۡمُہۡلَکِیۡنَ ﴿۴۸﴾
تو ان لوگوں نے انکی تکذیب کی سو آخر ہلاک کر دیئے گئے۔
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ لَعَلَّہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ ﴿۴۹﴾
اور ہم نے موسٰی کو کتاب دی تھی تاکہ وہ لوگ ہدایت پائیں۔
وَ جَعَلۡنَا ابۡنَ مَرۡیَمَ وَ اُمَّہٗۤ اٰیَۃً وَّ اٰوَیۡنٰہُمَاۤ اِلٰی رَبۡوَۃٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَّ مَعِیۡنٍ ﴿٪۵۰﴾٪۳
اور ہم نے مریم کے بیٹے عیسٰی اور انکی ماں کو ایک نشانی بنایا تھا اور انکو ایک اونچی جگہ پر جو رہنے کے لائق تھی اور جہاں نتھرا ہوا پانی جاری تھا پناہ دی تھی۔
یٰۤاَیُّہَا الرُّسُلُ کُلُوۡا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعۡمَلُوۡا صَالِحًا ؕ اِنِّیۡ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ عَلِیۡمٌ ﴿ؕ۵۱﴾
اے پیغمبرو پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور عمل نیک کرو۔ جو عمل تم کرتے ہو میں ان سے واقف ہوں۔
وَ اِنَّ ہٰذِہٖۤ اُمَّتُکُمۡ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ اَنَا رَبُّکُمۡ فَاتَّقُوۡنِ ﴿۵۲﴾
اور یہ تمہاری جماعت حقیقت میں ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو۔
فَتَقَطَّعُوۡۤا اَمۡرَہُمۡ بَیۡنَہُمۡ زُبُرًا ؕ کُلُّ حِزۡبٍۭ بِمَا لَدَیۡہِمۡ فَرِحُوۡنَ ﴿۵۳﴾
پھر لوگوں نے آپس میں اپنے کام کو متفرق کر کے ٹکڑے ٹکرے کر دیا جو چیز جس فرقے کے پاس ہے وہ اسی سے خوش ہو رہا ہے۔
فَذَرۡہُمۡ فِیۡ غَمۡرَتِہِمۡ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۵۴﴾
تو انکو ایک مدت تک انکی غفلت ہی میں رہنے دو۔
اَیَحۡسَبُوۡنَ اَنَّمَا نُمِدُّہُمۡ بِہٖ مِنۡ مَّالٍ وَّ بَنِیۡنَ ﴿ۙ۵۵﴾
کیا یہ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم جو دنیا میں انکو مال اور بیٹوں سے مدد دیتے ہیں۔
نُسَارِعُ لَہُمۡ فِی الۡخَیۡرٰتِ ؕ بَلۡ لَّا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۵۶﴾
تو اس سے انکی بھلائی میں جلدی کر رہے ہیں نہیں بلکہ یہ سمجھتے ہی نہیں۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ ہُمۡ مِّنۡ خَشۡیَۃِ رَبِّہِمۡ مُّشۡفِقُوۡنَ ﴿ۙ۵۷﴾
جو لوگ اپنے پروردگار کے خوف کیوجہ سے ڈرتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ بِاٰیٰتِ رَبِّہِمۡ یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۙ۵۸﴾
اور جو اپنے پروردگار کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں۔
وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ بِرَبِّہِمۡ لَا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾
اور جو اپنے پروردگار کے ساتھ شریک نہیں کرتے۔
وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡتُوۡنَ مَاۤ اٰتَوۡا وَّ قُلُوۡبُہُمۡ وَجِلَۃٌ اَنَّہُمۡ اِلٰی رَبِّہِمۡ رٰجِعُوۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾
اور جو دے سکتے ہیں دیتے ہیں جبکہ انکے دل اس بات سے ڈرتے رہتے ہیں کہ انکو اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
اُولٰٓئِکَ یُسٰرِعُوۡنَ فِی الۡخَیۡرٰتِ وَ ہُمۡ لَہَا سٰبِقُوۡنَ ﴿۶۱﴾
یہی لوگ نیکیوں میں جلدی کرتے ہیں اور یہی انکے لئے آگے نکل جاتے ہیں۔
وَ لَا نُکَلِّفُ نَفۡسًا اِلَّا وُسۡعَہَا وَ لَدَیۡنَا کِتٰبٌ یَّنۡطِقُ بِالۡحَقِّ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ ﴿۶۲﴾
اور ہم کسی شخص کو اسکی طاقت سے زیادہ ذمہ دار نہیں بناتے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو سچ سچ کہہ دیتی ہے اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
بَلۡ قُلُوۡبُہُمۡ فِیۡ غَمۡرَۃٍ مِّنۡ ہٰذَا وَ لَہُمۡ اَعۡمَالٌ مِّنۡ دُوۡنِ ذٰلِکَ ہُمۡ لَہَا عٰمِلُوۡنَ ﴿۶۳﴾
مگر ان کے دل ان باتوں کی طرف سے غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اور انکے سوا اور اعمال بھی ہیں جو یہ کرتے رہتے ہیں۔
حَتّٰۤی اِذَاۤ اَخَذۡنَا مُتۡرَفِیۡہِمۡ بِالۡعَذَابِ اِذَا ہُمۡ یَجۡـَٔرُوۡنَ ﴿ؕ۶۴﴾
یہاں تک کہ جب ہم نے ان میں سے آسودہ حال لوگوں کو عذاب میں پکڑ لیا تو وہ اسی وقت چلا اٹھیں گے۔
لَا تَجۡـَٔرُوا الۡیَوۡمَ ۟ اِنَّکُمۡ مِّنَّا لَا تُنۡصَرُوۡنَ ﴿۶۵﴾
آج مت چلاؤ تمکو ہم سے کچھ مدد نہیں ملے گی۔
قَدۡ کَانَتۡ اٰیٰتِیۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ فَکُنۡتُمۡ عَلٰۤی اَعۡقَابِکُمۡ تَنۡکِصُوۡنَ ﴿ۙ۶۶﴾
میری آیتیں تمکو پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی تھیں اور تم الٹے پاؤں پھر پھر جاتے تھے۔
مُسۡتَکۡبِرِیۡنَ ٭ۖ بِہٖ سٰمِرًا تَہۡجُرُوۡنَ ﴿۶۷﴾
ان سے سرکشی کرتے گویا ایک قصہ گو کو چھوڑ کر چلے جاتے تھے۔
اَفَلَمۡ یَدَّبَّرُوا الۡقَوۡلَ اَمۡ جَآءَہُمۡ مَّا لَمۡ یَاۡتِ اٰبَآءَہُمُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۫۶۸﴾
کیا انہوں نے اس کلام میں غور نہیں کیا یا انکے پاس کوئی ایسی چیز آئی ہے جو انکے اگلے باپ دادوں کے پاس نہیں آئی تھی۔
اَمۡ لَمۡ یَعۡرِفُوۡا رَسُوۡلَہُمۡ فَہُمۡ لَہٗ مُنۡکِرُوۡنَ ﴿۫۶۹﴾
یا یہ اپنے پیغمبر کو جانتے پہچانتے نہیں اس وجہ سے انکو نہیں مانتے؟
اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ بِہٖ جِنَّۃٌ ؕ بَلۡ جَآءَہُمۡ بِالۡحَقِّ وَ اَکۡثَرُہُمۡ لِلۡحَقِّ کٰرِہُوۡنَ ﴿۷۰﴾
کیا یہ کہتے ہیں کہ اسے جنون ہے نہیں بلکہ وہ انکے پاس حق کو لے کر آئے ہیں اور ان میں سے اکثر حق کو ناپسند کرتے ہیں۔
وَ لَوِ اتَّبَعَ الۡحَقُّ اَہۡوَآءَہُمۡ لَفَسَدَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الۡاَرۡضُ وَ مَنۡ فِیۡہِنَّ ؕ بَلۡ اَتَیۡنٰہُمۡ بِذِکۡرِہِمۡ فَہُمۡ عَنۡ ذِکۡرِہِمۡ مُّعۡرِضُوۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾
اور اگر معبود برحق انکی خواہشوں پر چلنے لگے تو آسمان اور زمین اور جو ان میں ہے سب درہم برہم ہو جائیں بلکہ ہم نے انکے پاس انکی نصیحت کی کتاب پہنچا دی ہے اور یہ اپنی کتاب نصیحت سے منہ پھیر رہے ہیں۔
اَمۡ تَسۡـَٔلُہُمۡ خَرۡجًا فَخَرَاجُ رَبِّکَ خَیۡرٌ ٭ۖ وَّ ہُوَ خَیۡرُ الرّٰزِقِیۡنَ ﴿۷۲﴾
کیا تم ان سے تبلیغ کے صلے میں کچھ مال مانگتے ہو۔ تو تمہارے پروردگار کا دیا ہوا مال بہت اچھا ہے اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔
وَ اِنَّکَ لَتَدۡعُوۡہُمۡ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۷۳﴾
اور تم تو انکو سیدھے راستے کی طرف بلاتے ہو۔
وَ اِنَّ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنٰکِبُوۡنَ ﴿۷۴﴾
اور جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ رستے سے الگ ہو رہے ہیں۔
وَ لَوۡ رَحِمۡنٰہُمۡ وَ کَشَفۡنَا مَا بِہِمۡ مِّنۡ ضُرٍّ لَّلَجُّوۡا فِیۡ طُغۡیَانِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ﴿۷۵﴾
اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو تکلیفیں انکو پہنچ رہی ہیں وہ دور کر دیں تو یہ اپنی سرکشی پر اڑے رہیں اور بھٹکتے پھریں۔
وَ لَقَدۡ اَخَذۡنٰہُمۡ بِالۡعَذَابِ فَمَا اسۡتَکَانُوۡا لِرَبِّہِمۡ وَ مَا یَتَضَرَّعُوۡنَ ﴿۷۶﴾
اور ہم نے انکو عذاب میں بھی پکڑا تو بھی انہوں نے اللہ کے آگے عاجزی نہ کی اور یہ عاجزی کرتے ہی نہیں۔
حَتّٰۤی اِذَا فَتَحۡنَا عَلَیۡہِمۡ بَابًا ذَا عَذَابٍ شَدِیۡدٍ اِذَا ہُمۡ فِیۡہِ مُبۡلِسُوۡنَ ﴿٪۷۷﴾٪۴
یہاں تک کہ جب ہم نے ان پر عذاب شدید کا دروازہ کھول دیا تو اس وقت وہاں ناامید ہو گئے۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۸﴾
اور وہی تو ہے جس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے۔ لیکن تم کم ہی شکر کرتے ہو۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡ ذَرَاَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ اِلَیۡہِ تُحۡشَرُوۡنَ ﴿۷۹﴾
اور وہی تو ہے جس نے تمکو زمین میں پیدا کیا اور اسی کی طرف تم سب جمع ہو کر جاؤ گے۔
وَ ہُوَ الَّذِیۡ یُحۡیٖ وَ یُمِیۡتُ وَ لَہُ اخۡتِلَافُ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۸۰﴾
اور وہی ہے جو زندگی بخشتا اور موت دیتا ہے اور رات اور دن کا بدلتے رہنا اسی کا تصرف ہے کیا تم سمجھتے
نہیں؟
بَلۡ قَالُوۡا مِثۡلَ مَا قَالَ الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿۸۱﴾
بات یہ ہے کہ جو بات اگلے کافر کہتے تھے اسی طرح کی بات یہ کہتے ہیں۔
قَالُوۡۤا ءَ اِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَ اِنَّا لَمَبۡعُوۡثُوۡنَ ﴿۸۲﴾
کہتے ہیں کہ جب ہم مر جائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے اور ہڈیوں کے سوا کے سوا کچھ نہ رہے گا تو کیا ہم پھر
اٹھائے جائیں گے؟
لَقَدۡ وُعِدۡنَا نَحۡنُ وَ اٰبَآؤُنَا ہٰذَا مِنۡ قَبۡلُ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۸۳﴾
یہ وعدہ ہم سے اور ہم سے پہلے ہمارے باپ دادا سے بھی ہوتا چلا آیا ہے اجی یہ تو صرف اگلے لوگوں کی کہانیاں
ہیں۔
قُلۡ لِّمَنِ الۡاَرۡضُ وَ مَنۡ فِیۡہَاۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۸۴﴾
کہو کہ اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ زمین اور جو کچھ زمین میں ہے سب کس کا مال ہے۔
سَیَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰہِ ؕ قُلۡ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۸۵﴾
جھٹ بول اٹھیں گے کہ اللہ کا۔ کہو کہ پھر تم سوچتے کیوں نہیں۔
قُلۡ مَنۡ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبۡعِ وَ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡعَظِیۡمِ ﴿۸۶﴾
ان سے پوچھو کہ سات آسمانوں کا کون مالک ہے اور عرش عظیم کا کون مالک ہے؟
سَیَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰہِ ؕ قُلۡ اَفَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۸۷﴾
بیساختہ کہدیں گے کہ یہ چیزیں اللہ ہی کی ہیں کہو کہ پھر تم ڈرتے کیوں نہیں۔
قُلۡ مَنۡۢ بِیَدِہٖ مَلَکُوۡتُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ ہُوَ یُجِیۡرُ وَ لَا یُجَارُ عَلَیۡہِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۸۸﴾
کہو کہ اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ وہ کون ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہی ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور
اسکے مقابل کوئی کسی کو پناہ نہیں دے سکتا۔
سَیَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰہِ ؕ قُلۡ فَاَنّٰی تُسۡحَرُوۡنَ ﴿۸۹﴾
فوراً کہدیں گے کہ ایسی بادشاہی تو اللہ ہی کی ہے کہو کہ پھر تم پر جادو کہاں سے پڑ جاتا ہے۔
بَلۡ اَتَیۡنٰہُمۡ بِالۡحَقِّ وَ اِنَّہُمۡ لَکٰذِبُوۡنَ ﴿۹۰﴾
بات یہ ہے کہ ہم نے انکے پاس حق پہنچا دیا ہے اور یہ جو بت پرستی کئے جاتے ہیں بیشک جھوٹے ہیں۔
مَا اتَّخَذَ اللّٰہُ مِنۡ وَّلَدٍ وَّ مَا کَانَ مَعَہٗ مِنۡ اِلٰہٍ اِذًا لَّذَہَبَ کُلُّ اِلٰہٍۭ بِمَا خَلَقَ وَ لَعَلَا بَعۡضُہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ سُبۡحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿ۙ۹۱﴾
اللہ نے نہ تو کسی کو اپنا بیٹا بنایا ہے اور نہ اسکے ساتھ کوئی اور معبود ہے ایسا ہوتا تو ہر معبود اپنی
اپنی مخلوقات کو لے کر چل دیتا اور ایک دوسرے پر چڑھ دوڑتا۔ یہ لوگ جو کچھ اللہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں اللہ اس سے
پاک ہے۔
عٰلِمِ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ فَتَعٰلٰی عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿٪۹۲﴾٪۵
وہ پوشیدہ اور ظاہر کو جانتا ہے اور مشرک جو اسکے ساتھ شریک ٹھہراتے ہیں اسکی شان اس سے بلند ہے۔
قُلۡ رَّبِّ اِمَّا تُرِیَنِّیۡ مَا یُوۡعَدُوۡنَ ﴿ۙ۹۳﴾
اے نبی کہو کہ اے پروردگار جس عذاب کا ان کفار سے وعدہ ہوا ہے اگر تو میری زندگی میں ان پر نازل کر کے مجھے بھی دکھائے۔
رَبِّ فَلَا تَجۡعَلۡنِیۡ فِی الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۹۴﴾
تو اے پروردگار مجھے اس سے محفوظ رکھیو اور ان ظالموں میں شامل نہ کیجیو۔
وَ اِنَّا عَلٰۤی اَنۡ نُّرِیَکَ مَا نَعِدُہُمۡ لَقٰدِرُوۡنَ ﴿۹۵﴾
اور جو وعدہ ہم ان سے کر رہے ہیں ہم تمکو دکھا کر ان پر نازل کرنے پر قادر ہیں۔
اِدۡفَعۡ بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ السَّیِّئَۃَ ؕ نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَا یَصِفُوۡنَ ﴿۹۶﴾
اور بری بات کے جواب میں ایسی بات کہو جو نہایت اچھی ہو اور یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے۔
وَ قُلۡ رَّبِّ اَعُوۡذُ بِکَ مِنۡ ہَمَزٰتِ الشَّیٰطِیۡنِ ﴿ۙ۹۷﴾
اور کہو کہ اے پروردگار میں شیطانوں کے وسوسوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
وَ اَعُوۡذُ بِکَ رَبِّ اَنۡ یَّحۡضُرُوۡنِ ﴿۹۸﴾
اور اے پروردگار اس سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میرے پاس آ موجود ہوں۔
حَتّٰۤی اِذَا جَآءَ اَحَدَہُمُ الۡمَوۡتُ قَالَ رَبِّ ارۡجِعُوۡنِ ﴿ۙ۹۹﴾
یہ لوگ اسی طرح غفلت میں رہیں گے یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آ جائے گی تو کہے گا کہ اے پروردگار مجھے پھر دنیا میں واپس بھیج دے۔
لَعَلِّیۡۤ اَعۡمَلُ صَالِحًا فِیۡمَا تَرَکۡتُ کَلَّا ؕ اِنَّہَا کَلِمَۃٌ ہُوَ قَآئِلُہَا ؕ وَ مِنۡ وَّرَآئِہِمۡ بَرۡزَخٌ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۱۰۰﴾
تاکہ میں اس میں جسے چھوڑ آیا ہوں نیک کام کیا کروں ہرگز نہیں یہ ایک ایسی بات ہے کہ وہ اسے زبان سے کہہ رہا ہو گا اور اسکے ساتھ عمل نہیں ہو گا اور انکے پیچھے برزخ ہے جہان وہ اس دن تک کہ دوبارہ اٹھائے جائیں گے رہیں گے۔
فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَلَاۤ اَنۡسَابَ بَیۡنَہُمۡ یَوۡمَئِذٍ وَّ لَا یَتَسَآءَلُوۡنَ ﴿۱۰۱﴾
پھر جب صور پھونکا جائے گا تو نہ تو ان میں قرابتیں رہیں گی اور نہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے۔
فَمَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِیۡنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿۱۰۲﴾
تو جنکے اعمال کے بوجھ بھاری ہوں گے تو وہی کامیاب ہیں۔
وَ مَنۡ خَفَّتۡ مَوَازِیۡنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ فِیۡ جَہَنَّمَ خٰلِدُوۡنَ ﴿۱۰۳﴾ۚ
اور جنکے بوجھ ہلکے ہوں گے وہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپکو خسارے میں ڈالا ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے۔
تَلۡفَحُ وُجُوۡہَہُمُ النَّارُ وَ ہُمۡ فِیۡہَا کٰلِحُوۡنَ ﴿۱۰۴﴾
آگ انکے چہروں کو جھلس دے گی اور وہ اس میں بدشکل ہو رہے ہوں گے۔
اَلَمۡ تَکُنۡ اٰیٰتِیۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ فَکُنۡتُمۡ بِہَا تُکَذِّبُوۡنَ ﴿۱۰۵﴾
کیا تمکو میری آیتیں پڑھ کر نہیں سنائی جاتی تھیں پھر تم تو انکو جھٹلائے ہی جاتے تھے۔
قَالُوۡا رَبَّنَا غَلَبَتۡ عَلَیۡنَا شِقۡوَتُنَا وَ کُنَّا قَوۡمًا ضَآلِّیۡنَ ﴿۱۰۶﴾
وہ کہیں گے اے ہمارے پروردگار ہم پر ہماری کم بختی غالب آ گئ اور ہم رستے سے بھٹک گئے۔
رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡہَا فَاِنۡ عُدۡنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوۡنَ ﴿۱۰۷﴾
اے پروردگار ہمکو اس میں سے نکال دے اگر ہم پھر ایسے کام کریں تو ظالم ہوں گے۔
قَالَ اخۡسَـُٔوۡا فِیۡہَا وَ لَا تُکَلِّمُوۡنِ ﴿۱۰۸﴾
فرمائے گا کہ اسی میں ذلت کے ساتھ پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو۔
اِنَّہٗ کَانَ فَرِیۡقٌ مِّنۡ عِبَادِیۡ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغۡفِرۡ لَنَا وَ ارۡحَمۡنَا وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿۱۰۹﴾ۚۖ
میرے بندوں میں ایک گروہ تھا جو دعا کیا کرتا تھا کہ اے ہمارے پروردگار ہم ایمان لائے تو تو ہم کو بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے۔
فَاتَّخَذۡتُمُوۡہُمۡ سِخۡرِیًّا حَتّٰۤی اَنۡسَوۡکُمۡ ذِکۡرِیۡ وَ کُنۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ تَضۡحَکُوۡنَ ﴿۱۱۰﴾
تو تم ان سے تمسخر کرتے رہے یہاں تک کہ ان کے پیچھے میری یاد بھی بھول گئے اور تم ہمیشہ ان سے ہنسی کیا کرتے تھے۔
اِنِّیۡ جَزَیۡتُہُمُ الۡیَوۡمَ بِمَا صَبَرُوۡۤا ۙ اَنَّہُمۡ ہُمُ الۡفَآئِزُوۡنَ ﴿۱۱۱﴾
آج میں نے انکو ان کے صبر کا بدلہ دیا کہ وہی کامیاب ہو گئے۔
قٰلَ کَمۡ لَبِثۡتُمۡ فِی الۡاَرۡضِ عَدَدَ سِنِیۡنَ ﴿۱۱۲﴾
اللہ پوچھے گا کہ تم زمین میں کتنے برس رہے؟
قَالُوۡا لَبِثۡنَا یَوۡمًا اَوۡ بَعۡضَ یَوۡمٍ فَسۡـَٔلِ الۡعَآدِّیۡنَ ﴿۱۱۳﴾
وہ کہیں گے کہ ہم ایک روز یا ایک روز سے بھی کم رہے تھے شمار کرنے والوں سے پوچھ لیجئے۔
قٰلَ اِنۡ لَّبِثۡتُمۡ اِلَّا قَلِیۡلًا لَّوۡ اَنَّکُمۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۱۴﴾
اللہ فرمائے گا کہ وہاں تم بہت ہی کم رہے۔ کاش تم جانتے ہوتے۔
اَفَحَسِبۡتُمۡ اَنَّمَا خَلَقۡنٰکُمۡ عَبَثًا وَّ اَنَّکُمۡ اِلَیۡنَا لَا تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۱۱۵﴾
کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تمکو بے مقصد پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف لوٹ کر نہیں آؤ گے؟
فَتَعٰلَی اللّٰہُ الۡمَلِکُ الۡحَقُّ ۚ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡکَرِیۡمِ ﴿۱۱۶﴾
تو اللہ جو سچا بادشاہ ہے اسکی شان اس سے اونچی ہے۔ اسکے سوا کوئی معبود نہیں وہی عرش کریم کا مالک ہے۔
وَ مَنۡ یَّدۡعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ ۙ لَا بُرۡہَانَ لَہٗ بِہٖ ۙ فَاِنَّمَا حِسَابُہٗ عِنۡدَ رَبِّہٖ ؕ اِنَّہٗ لَا یُفۡلِحُ الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۱۱۷﴾
اور جو شخص اللہ کے ساتھ اور معبود کو پکارتا ہے جسکی اسکے پاس کچھ بھی سند نہیں تو اس کا حساب اسکے رب کے ہاں ہو گا۔ کچھ شک نہیں کہ کافر کامیاب نہیں ہوں گے۔
وَ قُلۡ رَّبِّ اغۡفِرۡ وَ ارۡحَمۡ وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿٪۱۱۸﴾٪۶
اور اللہ سے دعا کرو کہ میرے پروردگار مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم کر اور تو سب سے بہتر رحم فرمانے والا ہے۔