سورۃ طٰہٰ ۔ رکوع 4 (آیت نمبر 77 سے 89) مع اردو ترجمہ

سورۃ طٰہٰ

وَ لَقَدۡ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی مُوۡسٰۤی ۬ۙ اَنۡ اَسۡرِ بِعِبَادِیۡ فَاضۡرِبۡ لَہُمۡ طَرِیۡقًا فِی الۡبَحۡرِ یَبَسًا ۙ لَّا تَخٰفُ دَرَکًا وَّ لَا تَخۡشٰی ﴿۷۷﴾

اور ہم نے موسٰی کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو راتوں رات نکال لے جاؤ پھر انکے لئے سمندر میں لاٹھی مار کر خشک رستہ بنا دو پھر تم کو نہ فرعون کے آ پکڑنے کا خوف ہو گا اور نہ غرق ہونے کا ڈر۔

فَاَتۡبَعَہُمۡ فِرۡعَوۡنُ بِجُنُوۡدِہٖ فَغَشِیَہُمۡ مِّنَ الۡیَمِّ مَا غَشِیَہُمۡ ﴿ؕ۷۸﴾

پھر فرعون نے اپنے لشکروں کے ساتھ ان کا تعاقب کیا۔ تو سمندر کی موجوں نے ان پر چڑھ کر انہیں ڈھانک لیا یعنی ڈبو دیا۔

وَ اَضَلَّ فِرۡعَوۡنُ قَوۡمَہٗ وَ مَا ہَدٰی ﴿۷۹﴾

اور فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ کر دیا اور سیدھے رستے پر نہ ڈالا۔

یٰبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ قَدۡ اَنۡجَیۡنٰکُمۡ مِّنۡ عَدُوِّکُمۡ وَ وٰعَدۡنٰکُمۡ جَانِبَ الطُّوۡرِ الۡاَیۡمَنَ وَ نَزَّلۡنَا عَلَیۡکُمُ الۡمَنَّ وَ السَّلۡوٰی ﴿۸۰﴾

اے آل یعقوب ہم نے تمکو تمہارے دشمن سے نجات دی اور تورات دینے کے لئے تم سے کوہ طور کی داہنی جانب مقرر کی اور تم پر من اور سلوٰی نازل کیا۔

کُلُوۡا مِنۡ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقۡنٰکُمۡ وَ لَا تَطۡغَوۡا فِیۡہِ فَیَحِلَّ عَلَیۡکُمۡ غَضَبِیۡ ۚ وَ مَنۡ یَّحۡلِلۡ عَلَیۡہِ غَضَبِیۡ فَقَدۡ ہَوٰی ﴿۸۱﴾

اور حکم دیا کہ جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تمکو دی ہیں انکو کھاؤ۔ اور اس میں حد سے نہ نکلنا۔ ورنہ تم پر میرا غضب نازل ہو گا اور جس پر میرا غضب عذاب نازل ہوا وہ ہلاک ہو گیا۔

وَ اِنِّیۡ لَغَفَّارٌ لِّمَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اہۡتَدٰی ﴿۸۲﴾

اور جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور عمل نیک کرے پھر سیدھے رستے چلے اسکو میں بخش دینے والا ہوں۔

وَ مَاۤ اَعۡجَلَکَ عَنۡ قَوۡمِکَ یٰمُوۡسٰی ﴿۸۳﴾

اور اے موسٰی تم نے اپنی قوم سے آگے چلے آنے میں کیوں جلدی کی؟

قَالَ ہُمۡ اُولَآءِ عَلٰۤی اَثَرِیۡ وَ عَجِلۡتُ اِلَیۡکَ رَبِّ لِتَرۡضٰی ﴿۸۴﴾

کہا وہ میرے پیچھے آ رہے ہیں اور اے میرے پروردگار میں نے تیری طرف آنے کی جلدی اس لئے کی کہ تو خوش ہو جائے۔

قَالَ فَاِنَّا قَدۡ فَتَنَّا قَوۡمَکَ مِنۡۢ بَعۡدِکَ وَ اَضَلَّہُمُ السَّامِرِیُّ ﴿۸۵﴾

فرمایا کہ ہم نے تمہاری قوم کو تمہارے بعد آزمائش میں ڈالدیا ہے اور سامری نے انکو بہکا دیا ہے۔

فَرَجَعَ مُوۡسٰۤی اِلٰی قَوۡمِہٖ غَضۡبَانَ اَسِفًا ۬ۚ قَالَ یٰقَوۡمِ اَلَمۡ یَعِدۡکُمۡ رَبُّکُمۡ وَعۡدًا حَسَنًا ۬ؕ اَفَطَالَ عَلَیۡکُمُ الۡعَہۡدُ اَمۡ اَرَدۡتُّمۡ اَنۡ یَّحِلَّ عَلَیۡکُمۡ غَضَبٌ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ فَاَخۡلَفۡتُمۡ مَّوۡعِدِیۡ ﴿۸۶﴾

اور موسٰی غصے اور غم کی حالت میں اپنی قوم کے پاس واپس آئے اور کہنے لگے کہ اے قوم کیا تمہارے پروردگار نے تم سے اچھا وعدہ نہیں کیا تھا؟ کیا میری جدائی کی مدت تمہیں لمبی معلوم ہوئی یا تم نے یہ چاہا کہ تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے غضب نازل ہو۔ اور اس لئے تم نے مجھ سے جو وعدہ کیا تھا اس کے خلاف کیا۔

قَالُوۡا مَاۤ اَخۡلَفۡنَا مَوۡعِدَکَ بِمَلۡکِنَا وَ لٰکِنَّا حُمِّلۡنَاۤ اَوۡزَارًا مِّنۡ زِیۡنَۃِ الۡقَوۡمِ فَقَذَفۡنٰہَا فَکَذٰلِکَ اَلۡقَی السَّامِرِیُّ ﴿ۙ۸۷﴾

وہ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے اختیار سے آپ سے وعدہ خلافی نہیں کی۔ لیکن ہم ان لوگوں کے زیوروں کا بوجھ اٹھائے ہوئے تھے۔ پھر ہم نے اسکو آگ میں ڈال دیا اور اسی طرح سامری نے ڈال دیا۔

فَاَخۡرَجَ لَہُمۡ عِجۡلًا جَسَدًا لَّہٗ خُوَارٌ فَقَالُوۡا ہٰذَاۤ اِلٰـہُکُمۡ وَ اِلٰہُ مُوۡسٰی ۬ فَنَسِیَ ﴿ؕ۸۸﴾

تو اس نے انکے لئے ایک بچھڑا بنا دیا یعنی ایک بیجان جسم جس میں گائے کی سی آواز تھی۔ تو لوگ کہنے لگے کہ یہی تمہارا معبود ہے اور یہی موسٰی کا معبود ہے۔ مگر وہ بھول گئے ہیں۔

اَفَلَا یَرَوۡنَ اَلَّا یَرۡجِعُ اِلَیۡہِمۡ قَوۡلًا ۬ۙ وَّ لَا یَمۡلِکُ لَہُمۡ ضَرًّا وَّ لَا نَفۡعًا ﴿٪۸۹﴾٪۱

تو کیا یہ لوگ نہیں دیکھتے کہ وہ انکی کسی بات کا جواب نہیں دیتا۔ اور نہ انکے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتا ہے۔

سورۃ مریم سورۃ الانبیاء