مِنۡہَا خَلَقۡنٰکُمۡ وَ فِیۡہَا نُعِیۡدُکُمۡ وَ مِنۡہَا نُخۡرِجُکُمۡ تَارَۃً اُخۡرٰی ﴿۵۵﴾
اسی زمین سے ہم نے تمکو پیدا کیا اور اسی میں ہم تمہیں لوٹائیں گے اور اسی سے ہم تمہیں دوسری دفعہ نکالیں گے۔
وَ لَقَدۡ اَرَیۡنٰہُ اٰیٰتِنَا کُلَّہَا فَکَذَّبَ وَ اَبٰی ﴿۵۶﴾
اور ہم نے فرعون کو اپنی سب نشانیاں دکھائیں مگر وہ تکذیب اور انکار ہی کرتا رہا۔
قَالَ اَجِئۡتَنَا لِتُخۡرِجَنَا مِنۡ اَرۡضِنَا بِسِحۡرِکَ یٰمُوۡسٰی ﴿۵۷﴾
کہنے لگا کہ موسٰی کیا تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ اپنے جادو کے زور سے ہمیں ہمارے ملک سے نکال دو۔
فَلَنَاۡتِیَنَّکَ بِسِحۡرٍ مِّثۡلِہٖ فَاجۡعَلۡ بَیۡنَنَا وَ بَیۡنَکَ مَوۡعِدًا لَّا نُخۡلِفُہٗ نَحۡنُ وَ لَاۤ اَنۡتَ مَکَانًا سُوًی ﴿۵۸﴾
تو ہم بھی تمہارے مقابل ایسا ہی جادو لائیں گے تو ہمارے اور اپنے درمیان ایک وقت مقرر کر لو کہ نہ تو ہم اسکے خلاف کریں اور نہ تم اور یہ مقابلہ ایک ہموار میدان میں ہو گا۔
قَالَ مَوۡعِدُکُمۡ یَوۡمُ الزِّیۡنَۃِ وَ اَنۡ یُّحۡشَرَ النَّاسُ ضُحًی ﴿۵۹﴾
موسٰی نے کہا کہ آپ کے لئے یوم زنیت کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ اس روز دن چڑھے اکٹھے ہو جائیں۔
فَتَوَلّٰی فِرۡعَوۡنُ فَجَمَعَ کَیۡدَہٗ ثُمَّ اَتٰی ﴿۶۰﴾
تو فرعون لوٹ گیا اور اپنے سامان جمع کر کے پھر آیا۔
قَالَ لَہُمۡ مُّوۡسٰی وَیۡلَکُمۡ لَا تَفۡتَرُوۡا عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا فَیُسۡحِتَکُمۡ بِعَذَابٍ ۚ وَ قَدۡ خَابَ مَنِ افۡتَرٰی ﴿۶۱﴾
موسٰی نے ان جادوگروں سے کہا کہ یہ تمہاری بربادی ہو گی۔ اللہ پر جھوٹ نہ باندھو وہ تمہیں عذاب سے فنا کر دے گا۔ اور جس نے جھوٹ باندھا وہ نامراد رہا۔
فَتَنَازَعُوۡۤا اَمۡرَہُمۡ بَیۡنَہُمۡ وَ اَسَرُّوا النَّجۡوٰی ﴿۶۲﴾
تو وہ باہم اپنے معاملے میں جھگڑنے اور چپکے چپکے سرگوشی کرنے لگے۔
قَالُوۡۤا اِنۡ ہٰذٰىنِ لَسٰحِرٰنِ یُرِیۡدٰنِ اَنۡ یُّخۡرِجٰکُمۡ مِّنۡ اَرۡضِکُمۡ بِسِحۡرِہِمَا وَ یَذۡہَبَا بِطَرِیۡقَتِکُمُ الۡمُثۡلٰی ﴿۶۳﴾
کہنے لگے کہ یہ دونوں جادوگر ہیں چاہتے ہیں کہ اپنے جادو کے زور سے تمکو تمہارے ملک سے نکال دیں۔ اور تمہارے بہترین مذہب کو نابود کر دیں۔
فَاَجۡمِعُوۡا کَیۡدَکُمۡ ثُمَّ ائۡتُوۡا صَفًّا ۚ وَ قَدۡ اَفۡلَحَ الۡیَوۡمَ مَنِ اسۡتَعۡلٰی ﴿۶۴﴾
تو تم جادو کا سامان اکٹھا کر لو اور پھر قطار باندھ کر آؤ۔ آج جو غالب رہا وہی کامیاب ہوا۔
قَالُوۡا یٰمُوۡسٰۤی اِمَّاۤ اَنۡ تُلۡقِیَ وَ اِمَّاۤ اَنۡ نَّکُوۡنَ اَوَّلَ مَنۡ اَلۡقٰی ﴿۶۵﴾
جادوگر بولے کہ موسٰی یا تو تم اپنی چیز ڈالو یا ہم اپنی چیزیں پہلے ڈالتے ہیں۔
قَالَ بَلۡ اَلۡقُوۡا ۚ فَاِذَا حِبَالُہُمۡ وَ عِصِیُّہُمۡ یُخَیَّلُ اِلَیۡہِ مِنۡ سِحۡرِہِمۡ اَنَّہَا تَسۡعٰی ﴿۶۶﴾
موسٰی نے کہا بلکہ تم ہی پہلے ڈالو جب انہوں نے چیزیں ڈالیں تو یکایک انکی رسیاں اور لاٹھیاں موسٰی کے خیال میں ایسی آنے لگیں کہ وہ میدان میں ادھر ادھر دوڑ رہی ہیں۔
فَاَوۡجَسَ فِیۡ نَفۡسِہٖ خِیۡفَۃً مُّوۡسٰی ﴿۶۷﴾
اس وقت موسٰی نے اپنے دل میں خوف محسوس کیا۔
قُلۡنَا لَا تَخَفۡ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡاَعۡلٰی ﴿۶۸﴾
ہم نے کہا خوف نہ کرو بلاشبہ تم ہی غالب رہو گے۔
وَ اَلۡقِ مَا فِیۡ یَمِیۡنِکَ تَلۡقَفۡ مَا صَنَعُوۡا ؕ اِنَّمَا صَنَعُوۡا کَیۡدُ سٰحِرٍ ؕ وَ لَا یُفۡلِحُ السَّاحِرُ حَیۡثُ اَتٰی ﴿۶۹﴾
اور جو چیز یعنی لاٹھی تمہارے داہنے ہاتھ میں ہے اسے ڈالدو کہ جو کچھ انہوں نے بنایا ہے اسکو وہ نگل جائے گی جو کچھ انہوں نے بنایا ہے یہ تو جادوگروں کے ہتھکنڈے ہیں اور جادوگر جہاں بھی جائے کامیاب نہیں ہو گا۔
فَاُلۡقِیَ السَّحَرَۃُ سُجَّدًا قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ ہٰرُوۡنَ وَ مُوۡسٰی ﴿۷۰﴾
اس پر جادوگر سجدے میں گر پڑے کہنے لگے کہ ہم موسٰی اور ہارون کے پروردگار پر ایمان لائے۔
قَالَ اٰمَنۡتُمۡ لَہٗ قَبۡلَ اَنۡ اٰذَنَ لَکُمۡ ؕ اِنَّہٗ لَکَبِیۡرُکُمُ الَّذِیۡ عَلَّمَکُمُ السِّحۡرَ ۚ فَلَاُقَطِّعَنَّ اَیۡدِیَکُمۡ وَ اَرۡجُلَکُمۡ مِّنۡ خِلَافٍ وَّ لَاُصَلِّبَنَّکُمۡ فِیۡ جُذُوۡعِ النَّخۡلِ ۫ وَ لَتَعۡلَمُنَّ اَیُّنَاۤ اَشَدُّ عَذَابًا وَّ اَبۡقٰی ﴿۷۱﴾
فرعون بولا کہ پیشتر اسکے کہ میں تمہیں اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے۔ بیشک یہ تمہارا بڑا یعنی استاد ہے جس نے تمکو جادو سکھایا ہے۔ سو میں تمہارے ہاتھ اور پاؤں مخالفت سمت سے کٹوا دوں گا اور تمکو کھجوروں کے تنوں پر سولی چڑھوا دوں گا اور تمکو معلوم ہو گا کہ ہم میں سے کس کا عذاب زیادہ سخت اور دیر تک رہنے والا ہے۔
قَالُوۡا لَنۡ نُّؤۡثِرَکَ عَلٰی مَا جَآءَنَا مِنَ الۡبَیِّنٰتِ وَ الَّذِیۡ فَطَرَنَا فَاقۡضِ مَاۤ اَنۡتَ قَاضٍ ؕ اِنَّمَا تَقۡضِیۡ ہٰذِہِ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا ﴿ؕ۷۲﴾
انہوں نے کہا کہ جو دلائل ہمارے پاس آ گئے ہیں ان پر اور جس نے ہم کو پیدا کیا ہے اس پر ہم آپ کو ہرگز ترجیح نہیں دیں گے۔ تو آپ کو جو حکم دینا ہو دے دیجئے اور آپ جو حکم دے سکتے ہیں وہ صرف اسی دنیا کی زندگی میں دے سکتے ہیں۔
اِنَّـاۤ اٰمَنَّا بِرَبِّنَا لِیَغۡفِرَ لَنَا خَطٰیٰنَا وَ مَاۤ اَکۡرَہۡتَنَا عَلَیۡہِ مِنَ السِّحۡرِ ؕ وَ اللّٰہُ خَیۡرٌ وَّ اَبۡقٰی ﴿۷۳﴾
ہم تو اپنے پروردگار پر ایمان لے آئے تاکہ وہ ہمارے گناہوں کو معاف کرے اور اسے بھی جو آپ نے ہم سے زبردستی جادو کرایا اور اللہ سب سے اچھا ہے اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہے۔
اِنَّہٗ مَنۡ یَّاۡتِ رَبَّہٗ مُجۡرِمًا فَاِنَّ لَہٗ جَہَنَّمَ ؕ لَا یَمُوۡتُ فِیۡہَا وَ لَا یَحۡیٰی ﴿۷۴﴾
جو شخص اپنے پروردگار کے پاس گناہگار ہو کر آئے گا تو اسکے لئے جہنم ہے جس میں نہ وہ مرے گا نہ جئے گا۔
وَ مَنۡ یَّاۡتِہٖ مُؤۡمِنًا قَدۡ عَمِلَ الصّٰلِحٰتِ فَاُولٰٓئِکَ لَہُمُ الدَّرَجٰتُ الۡعُلٰی ﴿ۙ۷۵﴾
اور جو اسکے روبرو ایماندار ہو کر آئے گا اور عمل بھی نیک کئے ہوں گے تو ایسے لوگوں کے لئے اونچے اونچے درجے ہیں۔
جَنّٰتُ عَدۡنٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ وَ ذٰلِکَ جَزٰٓؤُا مَنۡ تَزَکّٰی ﴿٪۷۶﴾٪۱
یعنی ہمیشہ رہنے کے باغ جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ ہمیشہ ان میں رہیں گے اور یہ اس شخص کا بدلہ ہے جو پاک ہوا۔