سورۃ الرعد ۔ رکوع 4 (آیت نمبر 27 سے 31) مع اردو ترجمہ

سورۃ الرعد

وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ قُلۡ اِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ﴿ۖۚ۲۷﴾

اور کافر کہتے ہیں کہ اس پیغمبر پر اسکے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نازل نہیں ہوئی۔ کہدو کہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کر تا ہے اور جو اسکی طرف رجوع ہوتا ہے اسکو اپنی طرف کا رستہ دکھاتا ہے۔

اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ تَطۡمَئِنُّ قُلُوۡبُہُمۡ بِذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ اَلَا بِذِکۡرِ اللّٰہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ﴿ؕ۲۸﴾

یعنی انکو جو ایمان لاتے اور جنکے دل اللہ کی یاد سے آرام پاتے ہیں انکو اور سن رکھو کہ اللہ کی یاد سے ہی دل آرام پاتے ہیں۔

اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ طُوۡبٰی لَہُمۡ وَ حُسۡنُ مَاٰبٍ ﴿۲۹﴾

جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے انکے لئے خوشحالی اور عمدہ ٹھکانہ ہے۔

کَذٰلِکَ اَرۡسَلۡنٰکَ فِیۡۤ اُمَّۃٍ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِہَاۤ اُمَمٌ لِّتَتۡلُوَا۠ عَلَیۡہِمُ الَّذِیۡۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡکَ وَ ہُمۡ یَکۡفُرُوۡنَ بِالرَّحۡمٰنِ ؕ قُلۡ ہُوَ رَبِّیۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ عَلَیۡہِ تَوَکَّلۡتُ وَ اِلَیۡہِ مَتَابِ ﴿۳۰﴾

جس طرح ہم پہلے پیغمبر بھیجتے رہے ہیں اسی طرح اے نبی ہم نے تم کو اس امت میں جس سے پہلے بہت سی امتیں گذر چکی ہیں بھیجا ہے تاکہ تم انکو وہ کتاب جو ہم نے تمہاری طرف بھیجی ہے پڑھ کر سنا دو۔ اور یہ لوگ رحمٰن کو نہیں مانتے۔ کہدو وہی تو میرا پروردگار ہے اسکے سوا کوئی معبود نہیں میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔

وَ لَوۡ اَنَّ قُرۡاٰنًا سُیِّرَتۡ بِہِ الۡجِبَالُ اَوۡ قُطِّعَتۡ بِہِ الۡاَرۡضُ اَوۡ کُلِّمَ بِہِ الۡمَوۡتٰی ؕ بَلۡ لِّلّٰہِ الۡاَمۡرُ جَمِیۡعًا ؕ اَفَلَمۡ یَایۡـَٔسِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ لَّوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ لَہَدَی النَّاسَ جَمِیۡعًا ؕ وَ لَا یَزَالُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا تُصِیۡبُہُمۡ بِمَا صَنَعُوۡا قَارِعَۃٌ اَوۡ تَحُلُّ قَرِیۡبًا مِّنۡ دَارِہِمۡ حَتّٰی یَاۡتِیَ وَعۡدُ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُخۡلِفُ الۡمِیۡعَادَ ﴿٪۳۱﴾٪۱

اور اگر کوئی قرآن ایسا ہوتا کہ اسکی تاثیر سے پہاڑ چل پڑتے یا زمین پھٹ جاتی یا مردوں سے کلام کر سکتے تو کیا یہ لوگ ایمان لے آتے بات یہ ہے کہ سب باتیں اللہ کے اختیار میں ہیں۔ تو کیا مومنوں کو اس سے اطمینان نہیں ہوا کہ اگر اللہ چاہتا تو سب لوگوں کو ہدایت کے رستے پر چلا دیتا اور کافروں پر ہمیشہ انکے اعمال کے بدلے آفت آتی رہے گی۔ یا انکے مکانات کے قریب نازل ہوتی رہے گی۔ یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ آ پہنچے۔ بیشک اللہ وعدہ خلاف نہیں کرتا۔

سورۃ یوسف سورۃ ابراھیم