وَ لَا تَحۡسَبَنَّ اللّٰہَ غَافِلًا عَمَّا یَعۡمَلُ الظّٰلِمُوۡنَ ۬ؕ اِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمۡ لِیَوۡمٍ تَشۡخَصُ فِیۡہِ الۡاَبۡصَارُ ﴿ۙ۴۲﴾
اور مومنو یہ نہ سمجھنا کہ یہ ظالم جو کام کر رہے ہیں اللہ ان سے بیخبر ہے۔ وہ انکو اس دن تک مہلت دے رہا ہے جبکہ دہشت کے سبب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔
مُہۡطِعِیۡنَ مُقۡنِعِیۡ رُءُوۡسِہِمۡ لَا یَرۡتَدُّ اِلَیۡہِمۡ طَرۡفُہُمۡ ۚ وَ اَفۡـِٕدَتُہُمۡ ہَوَآءٌ ﴿ؕ۴۳﴾
اور لوگ سر اٹھائے ہوئے میدان قیامت کی طرف دوڑ رہے ہوں گے ان کی نگاہیں خود اپنی طرف لوٹ نہ سکیں گی۔ اور انکے دل مارے خوف کے ہوا ہو رہے ہوں گے۔
وَ اَنۡذِرِ النَّاسَ یَوۡمَ یَاۡتِیۡہِمُ الۡعَذَابُ فَیَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا رَبَّنَاۤ اَخِّرۡنَاۤ اِلٰۤی اَجَلٍ قَرِیۡبٍ ۙ نُّجِبۡ دَعۡوَتَکَ وَ نَتَّبِعِ الرُّسُلَ ؕ اَوَ لَمۡ تَکُوۡنُوۡۤا اَقۡسَمۡتُمۡ مِّنۡ قَبۡلُ مَا لَکُمۡ مِّنۡ زَوَالٍ ﴿ۙ۴۴﴾
اور لوگوں کو اس دن سے آگاہ کر دو جب ان پر عذاب آ جائے گا تب ظالم لوگ کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں تھوڑی سی مہلت عطا کر تاکہ ہم تیری دعوت توحید قبول کریں۔ اور تیرے پیغمبروں کے پیچھے چلیں تو جواب ملے گا کیا تم پہلے قسمیں نہیں کھایا کرتے تھے کہ تم کو اس حال سے جسمیں تم ہو زوال نہیں ہوگا۔
وَّ سَکَنۡتُمۡ فِیۡ مَسٰکِنِ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ وَ تَبَیَّنَ لَکُمۡ کَیۡفَ فَعَلۡنَا بِہِمۡ وَ ضَرَبۡنَا لَکُمُ الۡاَمۡثَالَ ﴿۴۵﴾
اور جو لوگ اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے تم انکے مکانوں میں رہتے تھے اور تم پر ظاہر ہو چکا تھا کہ ہم نے ان لوگوں کے ساتھ کس طرح کا معاملہ کیا تھا۔ اور تمہارے سمجھانے کے لئے مثالیں بیان کر دی تھیں۔
وَ قَدۡ مَکَرُوۡا مَکۡرَہُمۡ وَ عِنۡدَ اللّٰہِ مَکۡرُہُمۡ ؕ وَ اِنۡ کَانَ مَکۡرُہُمۡ لِتَزُوۡلَ مِنۡہُ الۡجِبَالُ ﴿۴۶﴾
اور انہوں نے بڑی بڑی تدبیریں کیں۔ اور انکی سب تدبیریں اللہ کے ہاں لکھی ہوئی ہیں۔ گو وہ تدبیریں ایسی غضب کی تھیں کہ ان سے پہاڑ بھی ٹل جائیں۔
فَلَا تَحۡسَبَنَّ اللّٰہَ مُخۡلِفَ وَعۡدِہٖ رُسُلَہٗ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَزِیۡزٌ ذُو انۡتِقَامٍ ﴿ؕ۴۷﴾
تو ایسا خیال نہ کرنا کہ اللہ نے جو اپنے پیغمبروں سے وعدہ کیا ہے وہ اسکے خلاف کرے گا۔ بیشک اللہ زبردست ہے بدلہ لینے والا ہے۔
یَوۡمَ تُبَدَّلُ الۡاَرۡضُ غَیۡرَ الۡاَرۡضِ وَ السَّمٰوٰتُ وَ بَرَزُوۡا لِلّٰہِ الۡوَاحِدِ الۡقَہَّارِ ﴿۴۸﴾
جس دن یہ زمین دوسری ہی زمین بنا دی جائےگی اور آسمان بھی بدل دیئے جائیں گے اور سب لوگ اللہ کے سامنے نکل کھڑے ہوں گے جو یکتا ہے بڑا زبردست ہے۔
وَ تَـرَی الۡمُجۡرِمِیۡنَ یَوۡمَئِذٍ مُّقَرَّنِیۡنَ فِی الۡاَصۡفَادِ ﴿ۚ۴۹﴾
اور اس دن تم گنہگاروں کو دیکھو گے کہ زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔
سَرَابِیۡلُہُمۡ مِّنۡ قَطِرَانٍ وَّ تَغۡشٰی وُجُوۡہَہُمُ النَّارُ ﴿ۙ۵۰﴾
انکے کرتے تارکول کے ہوں گے اور انکے چہروں کو آگ لپٹ رہی ہوگی۔
لِیَجۡزِیَ اللّٰہُ کُلَّ نَفۡسٍ مَّا کَسَبَتۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ ﴿۵۱﴾
یہ اس لئے کہ اللہ ہر شخص کو اسکے اعمال کا بدلہ دے۔ بیشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
ہٰذَا بَلٰغٌ لِّلنَّاسِ وَ لِیُنۡذَرُوۡا بِہٖ وَ لِیَعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَا ہُوَ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ وَّ لِیَذَّکَّرَ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿٪۵۲﴾٪۱
یہ قرآن لوگوں کے نام اللہ کا پیغام ہے تاکہ ان کو اس سے ڈرایا جائے اور تاکہ وہ جان لیں کہ وہی اکیلا معبود ہے اور تاکہ اہل عقل نصیحت حاصل کریں۔