سورہ حجر ۔ رکوع 3 (آیت نمبر 26 سے 44) مع اردو ترجمہ

سورہ حجر

وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿ۚ۲۶﴾

اور ہم نے انسان کو کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے پیدا کیا ہے۔

وَ الۡجَآنَّ خَلَقۡنٰہُ مِنۡ قَبۡلُ مِنۡ نَّارِ السَّمُوۡمِ ﴿۲۷﴾

اور جنوں کو اس سے بھی پہلے بے دھوئیں کی آگ سے پیدا کیا تھا۔

وَ اِذۡ قَالَ رَبُّکَ لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ خَالِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۲۸﴾

اور وہ وقت قابل ذکر ہے جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے بشر بنانے والا ہوں۔

فَاِذَا سَوَّیۡتُہٗ وَ نَفَخۡتُ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِیۡ فَقَعُوۡا لَہٗ سٰجِدِیۡنَ ﴿۲۹﴾

جب میں اسکو درست کرلوں اور اس میں اپنی طرف سے روح پھونک دوں تو اسکے آگے سجدے میں گر پڑنا۔

فَسَجَدَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ کُلُّہُمۡ اَجۡمَعُوۡنَ ﴿ۙ۳۰﴾

چنانچہ فرشتے تو سب کے سب سجدے میں گر پڑے۔

اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ ؕ اَبٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۱﴾

مگر شیطان کہ اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کیا۔

قَالَ یٰۤـاِبۡلِیۡسُ مَا لَکَ اَلَّا تَکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۲﴾

فرمایا اے ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ تو سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا۔

قَالَ لَمۡ اَکُنۡ لِّاَسۡجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقۡتَہٗ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۳۳﴾

اس نے کہا میں ایسا نہیں ہوں کہ انسان کو جس کو تو نے کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے بنایا ہے سجدہ کروں۔

قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡہَا فَاِنَّکَ رَجِیۡمٌ ﴿ۙ۳۴﴾

فرمایا یہاں سے نکل جا کہ اب تو مردود ہے۔

وَّ اِنَّ عَلَیۡکَ اللَّعۡنَۃَ اِلٰی یَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿۳۵﴾

اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت برسے گی۔

قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۳۶﴾

اس نے کہا کہ پروردگار مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ مرنے کے بعد زندہ کئے جائیں گے۔

قَالَ فَاِنَّکَ مِنَ الۡمُنۡظَرِیۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾

فرمایا اچھا سو تجھے مہلت دی جاتی ہے۔

اِلٰی یَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ ﴿۳۸﴾

وقت مقرر یعنی قیامت کے دن تک۔

قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغۡوَیۡتَنِیۡ لَاُزَیِّنَنَّ لَہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَاُغۡوِیَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

اس نے کہا کہ پروردگار جیسا تو نے مجھے بھٹکا دیا ہے میں بھی زمین میں لوگوں کے لئے گناہوں کو آراستہ کر کے دکھاؤں گا اور سب کو بہکاؤں گا۔

اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۴۰﴾

ہاں ان میں جو تیرے خاص بندے ہیں ان پر میرا قابو چلنا مشکل ہے۔

قَالَ ہٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسۡتَقِیۡمٌ ﴿۴۱﴾

فرمایا کہ مجھ تک پہنچنے کا یہی سیدھا رستہ ہے۔

اِنَّ عِبَادِیۡ لَیۡسَ لَکَ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الۡغٰوِیۡنَ ﴿۴۲﴾

جو میرے خاص بندے ہیں ان پر تجھے کچھ قدرت نہیں کہ انکو گناہ میں ڈال سکے ہاں بدراہوں میں سے جو تیرے پیچھے چل پڑے۔

وَ اِنَّ جَہَنَّمَ لَمَوۡعِدُہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۟ۙ۴۳﴾

اور ان سب کے وعدے کی جگہ جہنم ہے۔

لَہَا سَبۡعَۃُ اَبۡوَابٍ ؕ لِکُلِّ بَابٍ مِّنۡہُمۡ جُزۡءٌ مَّقۡسُوۡمٌ ﴿٪۴۴﴾٪۱

اسکے سات دروازے ہیں۔ ہر ایک دروازے کے لئے ان میں سے جماعتیں الگ الگ حصہ ہے۔

سورۃ ابراھیم سورۃ نحل