سورۃ الزخرف ۔ رکوع 7 (آیت نمبر 68 سے 89) مع اردو ترجمہ

سورۃ الزخرف

یٰعِبَادِ لَا خَوۡفٌ عَلَیۡکُمُ الۡیَوۡمَ وَ لَاۤ اَنۡتُمۡ تَحۡزَنُوۡنَ ﴿ۚ۶۸﴾

میرے بندو! آج تمہیں نہ کچھ خوف ہے اور نہ تم غمناک ہو گے۔

اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاٰیٰتِنَا وَ کَانُوۡا مُسۡلِمِیۡنَ ﴿ۚ۶۹﴾

جو لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور فرمانبردار بن گئے۔

اُدۡخُلُوا الۡجَنَّۃَ اَنۡتُمۡ وَ اَزۡوَاجُکُمۡ تُحۡبَرُوۡنَ ﴿۷۰﴾

ان سے کہا جائے گا کہ تم اور تمہاری بیویاں عزت و احترام کے ساتھ بہشت میں داخل ہو جاؤ۔

یُطَافُ عَلَیۡہِمۡ بِصِحَافٍ مِّنۡ ذَہَبٍ وَّ اَکۡوَابٍ ۚ وَ فِیۡہَا مَا تَشۡتَہِیۡہِ الۡاَنۡفُسُ وَ تَلَذُّ الۡاَعۡیُنُ ۚ وَ اَنۡتُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿ۚ۷۱﴾

ان پر سونے کی طشتریوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں جو جی چاہے اور جو آنکھوں کو اچھا لگے موجود ہو گا اور اے اہل جنت تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔

وَ تِلۡکَ الۡجَنَّۃُ الَّتِیۡۤ اُوۡرِثۡتُمُوۡہَا بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۷۲﴾

اور یہ جنت جسکے تم مالک بنا دیئے گئے ہو تمہارے اعمال کا صلہ ہے۔

لَکُمۡ فِیۡہَا فَاکِہَۃٌ کَثِیۡرَۃٌ مِّنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿۷۳﴾

یہاں تمہارے لئے بہت سے میوے ہیں جنکو تم کھاؤ گے۔

اِنَّ الۡمُجۡرِمِیۡنَ فِیۡ عَذَابِ جَہَنَّمَ خٰلِدُوۡنَ ﴿ۚۖ۷۴﴾

اور گنہگار یعنی کفار ہمیشہ دوزخ کے عذاب میں رہیں گے۔

لَا یُفَتَّرُ عَنۡہُمۡ وَ ہُمۡ فِیۡہِ مُبۡلِسُوۡنَ ﴿ۚ۷۵﴾

جو ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا اور وہ اس میں ناامید ہو کر پڑے رہیں گے۔

وَ مَا ظَلَمۡنٰہُمۡ وَ لٰکِنۡ کَانُوۡا ہُمُ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۷۶﴾

اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا۔ بلکہ وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔

وَ نَادَوۡا یٰمٰلِکُ لِیَقۡضِ عَلَیۡنَا رَبُّکَ ؕ قَالَ اِنَّکُمۡ مّٰکِثُوۡنَ ﴿۷۷﴾

اور وہ پکاریں گے کہ اے مالک اے دوزخ کے نگران تمہارا پروردگار ہمیں موت ہی دیدے۔ وہ کہے گا کہ تم ہمیشہ اسی حالت میں رہو گے۔

لَقَدۡ جِئۡنٰکُمۡ بِالۡحَقِّ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَکُمۡ لِلۡحَقِّ کٰرِہُوۡنَ ﴿۷۸﴾

ہم تمہارے پاس حق لے کر پہنچے لیکن تم میں سے اکثر حق سے ناخوش ہوتے رہے۔

اَمۡ اَبۡرَمُوۡۤا اَمۡرًا فَاِنَّا مُبۡرِمُوۡنَ ﴿ۚ۷۹﴾

کیا انہوں نے کوئی بات ٹھہرا رکھی ہے تو ہم بھی کچھ ٹھہرانے والے ہیں۔

اَمۡ یَحۡسَبُوۡنَ اَنَّا لَا نَسۡمَعُ سِرَّہُمۡ وَ نَجۡوٰىہُمۡ ؕ بَلٰی وَ رُسُلُنَا لَدَیۡہِمۡ یَکۡتُبُوۡنَ ﴿۸۰﴾

کیا یہ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم انکی پوشیدہ باتوں اور سرگوشیوں کو سنتے نہیں؟ کیوں نہیں سب سنتے ہیں اور ہمارے فرشتے انکے پاس انکی سب باتیں لکھ لیتے ہیں۔

قُلۡ اِنۡ کَانَ لِلرَّحۡمٰنِ وَلَدٌ ٭ۖ فَاَنَا اَوَّلُ الۡعٰبِدِیۡنَ ﴿۸۱﴾

کہدو کہ اگر رحمٰن کیلئے اولاد ہو تو میں سب سے پہلے اسکی عبادت کرنے والا ہوں۔

سُبۡحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿۸۲﴾

یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں۔ آسمانوں اور زمین کا جو عرش کا بھی مالک ہے اس سے پاک ہے۔

فَذَرۡہُمۡ یَخُوۡضُوۡا وَ یَلۡعَبُوۡا حَتّٰی یُلٰقُوۡا یَوۡمَہُمُ الَّذِیۡ یُوۡعَدُوۡنَ ﴿۸۳﴾

تو انکو بک بک کرنے اور کھیلنے دو۔ یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے اسکو دیکھ لیں۔

وَ ہُوَ الَّذِیۡ فِی السَّمَآءِ اِلٰہٌ وَّ فِی الۡاَرۡضِ اِلٰہٌ ؕ وَ ہُوَ الۡحَکِیۡمُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۸۴﴾

اور وہی آسمانوں میں بھی معبود ہے اور وہی زمین میں بھی معبود ہے۔ اور وہ حکمت والا ہے علم والا ہے۔

وَ تَبٰرَکَ الَّذِیۡ لَہٗ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ۚ وَ عِنۡدَہٗ عِلۡمُ السَّاعَۃِ ۚ وَ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۸۵﴾

اور وہ بہت بابرکت ہے جسکے لئے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کی حکومت ہے۔ اور اسی کو قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے۔

وَ لَا یَمۡلِکُ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہِ الشَّفَاعَۃَ اِلَّا مَنۡ شَہِدَ بِالۡحَقِّ وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۸۶﴾

اور جنکو یہ لوگ اللہ کے سوا پکارتے ہیں وہ تو سفارش کا کچھ اختیار نہیں رکھتے۔ ہاں جو علم و یقین کے ساتھ حق کی گواہی دیں وہ سفارش کر سکتے ہیں۔

وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ خَلَقَہُمۡ لَیَقُوۡلُنَّ اللّٰہُ فَاَنّٰی یُؤۡفَکُوۡنَ ﴿ۙ۸۷﴾

اور اگر تم ان سے پوچھو کہ انکو کس نے پیدا کیا ہے تو کہدیں گے کہ اللہ نے۔ تو پھر یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں؟

وَ قِیۡلِہٖ یٰرَبِّ اِنَّ ہٰۤؤُلَآءِ قَوۡمٌ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۘ۸۸﴾

اور بسا اوقات پیغمبر کہا کرتے ہیں کہ اے پروردگار یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہیں لاتے۔

فَاصۡفَحۡ عَنۡہُمۡ وَ قُلۡ سَلٰمٌ ؕ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿٪۸۹﴾٪۱

تو اے پیغمبر ان سے منہ پھیر لو اور سلام کہدو۔ انکو عنقریب انجام معلوم ہو جائے گا۔

سورۃ شوریٰ سورۃ الدخان