سورۃ الزخرف ۔ رکوع 6 (آیت نمبر 57 سے 67) مع اردو ترجمہ

سورۃ الزخرف

وَ لَمَّا ضُرِبَ ابۡنُ مَرۡیَمَ مَثَلًا اِذَا قَوۡمُکَ مِنۡہُ یَصِدُّوۡنَ ﴿۵۷﴾

اور جب مریم کے بیٹے عیسٰی کا حال بیان کیا گیا تو تمہاری قوم کے لوگ اس سے چلا اٹھے۔

وَ قَالُوۡۤاءَ اٰلِہَتُنَا خَیۡرٌ اَمۡ ہُوَ ؕ مَا ضَرَبُوۡہُ لَکَ اِلَّا جَدَلًا ؕ بَلۡ ہُمۡ قَوۡمٌ خَصِمُوۡنَ ﴿۵۸﴾

اور کہنے لگے کہ بھلا ہمارے معبود اچھے ہیں یا وہ یعنی عیسٰی؟ انہوں نے جو ان عیسٰی کی مثال تم سے بیان کی ہے تو صرف جھگڑنے کو۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ ہیں ہی جھگڑالو۔

اِنۡ ہُوَ اِلَّا عَبۡدٌ اَنۡعَمۡنَا عَلَیۡہِ وَ جَعَلۡنٰہُ مَثَلًا لِّبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۵۹﴾

وہ تو ہمارے ایسے بندے تھے جن پر ہم نے فضل کیا اور بنی اسرائیل کے لئے انکو اپنی قدرت کا نمونہ بنا دیا۔

وَ لَوۡ نَشَآءُ لَجَعَلۡنَا مِنۡکُمۡ مَّلٰٓئِکَۃً فِی الۡاَرۡضِ یَخۡلُفُوۡنَ ﴿۶۰﴾

اور اگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتے بنا دیتے جو تمہاری جگہ زمین میں رہتے۔

وَ اِنَّہٗ لَعِلۡمٌ لِّلسَّاعَۃِ فَلَا تَمۡتَرُنَّ بِہَا وَ اتَّبِعُوۡنِ ؕ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِیۡمٌ ﴿۶۱﴾

اور وہ یعنی عیسٰی قیامت کی نشانی ہیں۔ تو کہدو کہ لوگو اس میں شک نہ کرو اور میرے پیچھے چلو۔ یہی سیدھا رستہ ہے۔

وَ لَا یَصُدَّنَّکُمُ الشَّیۡطٰنُ ۚ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ ﴿۶۲﴾

اور کہیں شیطان تمکو اس سے روک نہ دے۔ وہ تو تمہارا اعلانیہ دشمن ہے۔

وَ لَمَّا جَآءَ عِیۡسٰی بِالۡبَیِّنٰتِ قَالَ قَدۡ جِئۡتُکُمۡ بِالۡحِکۡمَۃِ وَ لِاُبَیِّنَ لَکُمۡ بَعۡضَ الَّذِیۡ تَخۡتَلِفُوۡنَ فِیۡہِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ﴿۶۳﴾

اور جب عیسٰی نشانیاں لے کر آئے تو فرمایا کہ میں تمہارے پاس دانائی کی کتاب لے کر آیا ہوں۔ نیز اس لئے کہ بعض باتیں جن میں تم اختلاف کرتے ہو تمکو سمجھا دوں۔ سو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ رَبِّیۡ وَ رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡہُ ؕ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِیۡمٌ ﴿۶۴﴾

کچھ شک نہیں کہ اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے پس اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا رستہ ہے۔

فَاخۡتَلَفَ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَیۡنِہِمۡ ۚ فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡ عَذَابِ یَوۡمٍ اَلِیۡمٍ ﴿۶۵﴾

پھر کتنے فرقے ان میں سے الگ الگ ہو گئے۔ سو جو لوگ ظالم ہیں انکے لئے درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے۔

ہَلۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا السَّاعَۃَ اَنۡ تَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۶۶﴾

یہ صرف اس بات کے منتظر ہیں کہ قیامت ان پر ناگہاں آ موجود ہو اور انکو خبر تک نہ ہو۔

اَلۡاَخِلَّآءُ یَوۡمَئِذٍۭ بَعۡضُہُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ اِلَّا الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿ؕ٪۶۷﴾٪۱

جو آپس میں دوست ہیں اس روز ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے۔ مگر پرہیزگار کہ وہ باہم دوست ہی رہیں گے۔

سورۃ شوریٰ سورۃ الدخان