سورۃ الذاریٰت ۔ رکوع 2 (آیت نمبر 24 سے 46) مع اردو ترجمہ

سورۃ الذاریٰت

ہَلۡ اَتٰىکَ حَدِیۡثُ ضَیۡفِ اِبۡرٰہِیۡمَ الۡمُکۡرَمِیۡنَ ﴿ۘ۲۴﴾

اے نبی کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے۔

اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوۡمٌ مُّنۡکَرُوۡنَ ﴿ۚ۲۵﴾

جب وہ انکے پاس آئے تو سلام کہا۔ انہوں نے بھی جواب میں سلام کہا دیکھا تو ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان۔

فَرَاغَ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ فَجَآءَ بِعِجۡلٍ سَمِیۡنٍ ﴿ۙ۲۶﴾

پھر وہ اپنے گھر جا کر ایک بھنا ہوا موٹا بچھڑا لائے۔

فَقَرَّبَہٗۤ اِلَیۡہِمۡ قَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿۫۲۷﴾

اور کھانے کے لئے انکے آگے رکھ دیا۔ کہنے لگے کہ آپ تناول کیوں نہیں فرماتے؟

فَاَوۡجَسَ مِنۡہُمۡ خِیۡفَۃً ؕ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ؕ وَ بَشَّرُوۡہُ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ ﴿۲۸﴾

اور ان سے خوف محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ خوف نہ کیجئے اور انکو ایک دانشمند لڑکے کی بشارت سنائی۔

فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُہٗ فِیۡ صَرَّۃٍ فَصَکَّتۡ وَجۡہَہَا وَ قَالَتۡ عَجُوۡزٌ عَقِیۡمٌ ﴿۲۹﴾

تو ابراہیم کی بیوی چلاتی آئیں اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگیں کہ ایک تو میں بڑھیا اوپر سے بانجھ۔

قَالُوۡا کَذٰلِکِ ۙ قَالَ رَبُّکِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡحَکِیۡمُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۳۰﴾

انہوں نے کہا تمہارے پروردگار نے یوں ہی فرمایا ہے وہ بیشک صاحب حکمت ہے خبردار ہے۔

قَالَ فَمَا خَطۡبُکُمۡ اَیُّہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۳۱﴾

ابراہیم نے کہا کہ فرشتو! اب تمہارا اصل کام کیا ہے؟

قَالُوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰی قَوۡمٍ مُّجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۳۲﴾

انہوں نے کہا کہ ہم گنہگاروں کی طرف بھیجے گئے ہیں۔

لِنُرۡسِلَ عَلَیۡہِمۡ حِجَارَۃً مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۙ۳۳﴾

تاکہ ان پر گارے کی پتھریاں برسائیں۔

مُّسَوَّمَۃً عِنۡدَ رَبِّکَ لِلۡمُسۡرِفِیۡنَ ﴿۳۴﴾

جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کر دیئے گئے ہیں۔

فَاَخۡرَجۡنَا مَنۡ کَانَ فِیۡہَا مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ۚ۳۵﴾

پس وہاں جتنے مومن تھے انکو ہم نے نکال لیا۔

فَمَا وَجَدۡنَا فِیۡہَا غَیۡرَ بَیۡتٍ مِّنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿ۚ۳۶﴾

پھر اس بستی میں ہم نے ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا۔

وَ تَرَکۡنَا فِیۡہَاۤ اٰیَۃً لِّلَّذِیۡنَ یَخَافُوۡنَ الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿ؕ۳۷﴾

اور جو لوگ عذاب الیم سے ڈرتے ہیں ان کے لئے ہم نے وہاں نشانی چھوڑ دی۔

وَ فِیۡ مُوۡسٰۤی اِذۡ اَرۡسَلۡنٰہُ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ بِسُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۳۸﴾

اور موسٰی کے حال میں بھی نشانی ہے جب ہم نے انکو فرعون کی طرف کھلا ہوا معجزہ دے کر بھیجا۔

فَتَوَلّٰی بِرُکۡنِہٖ وَ قَالَ سٰحِرٌ اَوۡ مَجۡنُوۡنٌ ﴿۳۹﴾

تو اس نے اپنی قوت کے گھمنڈ پر منہ موڑ لیا اور کہنے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ۔

فَاَخَذۡنٰہُ وَ جُنُوۡدَہٗ فَنَبَذۡنٰہُمۡ فِی الۡیَمِّ وَ ہُوَ مُلِیۡمٌ ﴿ؕ۴۰﴾

تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور انکو سمندر میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملامت کرتا تھا۔

وَ فِیۡ عَادٍ اِذۡ اَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمُ الرِّیۡحَ الۡعَقِیۡمَ ﴿ۚ۴۱﴾

اور عاد کی قوم کے حال میں بھی نشانی ہے جب ہم نے ان پر نامبارک ہوا چلائی۔

مَا تَذَرُ مِنۡ شَیۡءٍ اَتَتۡ عَلَیۡہِ اِلَّا جَعَلَتۡہُ کَالرَّمِیۡمِ ﴿ؕ۴۲﴾

وہ جس چیز پر چلتی اسکو ریزہ ریزہ کئے بغیر نہ چھوڑتی۔

وَ فِیۡ ثَمُوۡدَ اِذۡ قِیۡلَ لَہُمۡ تَمَتَّعُوۡا حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۴۳﴾

اور قوم ثمود کے حال میں بھی نشانی ہے جب ان سے کہا گیا کہ ایک وقت تک فائدہ اٹھا لو۔

فَعَتَوۡا عَنۡ اَمۡرِ رَبِّہِمۡ فَاَخَذَتۡہُمُ الصّٰعِقَۃُ وَ ہُمۡ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿۴۴﴾

پس انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی۔ سو انکو کڑک نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے۔

فَمَا اسۡتَطَاعُوۡا مِنۡ قِیَامٍ وَّ مَا کَانُوۡا مُنۡتَصِرِیۡنَ ﴿ۙ۴۵﴾

پھر نہ تو وہ کھڑے رہنے کی طاقت رکھتے تھے اور نہ مقابلہ کر سکتے تھے۔

وَ قَوۡمَ نُوۡحٍ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِیۡنَ ﴿٪۴۶﴾٪۱

اور اس سے پہلے ہم نوح کی قوم کو ہلاک کر چکے تھے بیشک وہ نافرمان لوگ تھے۔

سورۃ ق سورۃ الطور