وَ اِنَّہٗ لَتَنۡزِیۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۹۲﴾ؕ
اور یہ قرآن رب العالمین کا اتارا ہوا ہے۔
نَزَلَ بِہِ الرُّوۡحُ الۡاَمِیۡنُ ﴿۱۹۳﴾ۙ
اس کو امانتدار فرشتہ لے کر اترا ہے۔
عَلٰی قَلۡبِکَ لِتَکُوۡنَ مِنَ الۡمُنۡذِرِیۡنَ ﴿۱۹۴﴾
یعنی اسنے تمہارے دل پر اسکا القا کیا ہے تاکہ لوگوں کو خبردار کرتے رہو۔
بِلِسَانٍ عَرَبِیٍّ مُّبِیۡنٍ ﴿۱۹۵﴾ؕ
اور القا بھی فصیح و بلیغ عربی زبان میں کیا ہے۔
وَ اِنَّہٗ لَفِیۡ زُبُرِ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۹۶﴾
اور اسکی خبر پہلے پیغمبروں کی کتابوں میں لکھی ہوئی ہے۔
اَوَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہُمۡ اٰیَۃً اَنۡ یَّعۡلَمَہٗ عُلَمٰٓؤُا بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿۱۹۷﴾ؕ
اور کیا ان کے لئے یہ سند نہیں ہے کہ علمائے بنی اسرائیل اس بات کو جانتے ہیں۔
وَ لَوۡ نَزَّلۡنٰہُ عَلٰی بَعۡضِ الۡاَعۡجَمِیۡنَ ﴿۱۹۸﴾ۙ
اور اگر ہم اس کو کسی عجمی پر اتارتے۔
فَقَرَاَہٗ عَلَیۡہِمۡ مَّا کَانُوۡا بِہٖ مُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۹۹﴾ؕ
اور وہ اسے ان لوگوں کر پڑھ کر سناتا تو یہ اسے کبھی نہ مانتے۔
کَذٰلِکَ سَلَکۡنٰہُ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿۲۰۰﴾ؕ
اسی طرح ہم نے انکار کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کر دیا۔
لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ حَتّٰی یَرَوُا الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿۲۰۱﴾ۙ
وہ جب تک درد دینے والا عذاب نہ دیکھ لیں اس کو نہیں مانیں گے۔
فَیَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۲۰۲﴾ۙ
وہ عذاب ان پر ناگہاں آ واقع ہو گا اور انہیں خبر بھی نہ ہو گی۔
فَیَقُوۡلُوۡا ہَلۡ نَحۡنُ مُنۡظَرُوۡنَ ﴿۲۰۳﴾ؕ
اس وقت کہیں گے کیا ہمیں مہلت ملے گی؟
اَفَبِعَذَابِنَا یَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۲۰۴﴾
تو کیا یہ ہمارے عذاب کیلئے جلدی مچا رہے ہیں۔
اَفَرَءَیۡتَ اِنۡ مَّتَّعۡنٰہُمۡ سِنِیۡنَ ﴿۲۰۵﴾ۙ
بھلا دیکھو تو اگر ہم انکو برسوں فائدے دیتے رہیں۔
ثُمَّ جَآءَہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُوۡعَدُوۡنَ ﴿۲۰۶﴾ۙ
پھر ان پر وہ عذاب آ واقع ہو جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
مَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُمَتَّعُوۡنَ ﴿۲۰۷﴾ؕ
تو جو فائدے یہ اٹھاتے رہے انکے کس کام آئیں گے۔
وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا لَہَا مُنۡذِرُوۡنَ ﴿۲۰۸﴾٭ۖۛ
اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی مگر اس کے لئے خبردار کرنے والے پہلے بھیج دیتے تھے۔
ذِکۡرٰی ۟ۛ وَ مَا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ ﴿۲۰۹﴾
تاکہ یاد دلا دیں اور ہم ظالم نہیں ہیں۔
وَ مَا تَنَزَّلَتۡ بِہِ الشَّیٰطِیۡنُ ﴿۲۱۰﴾
اور اس قرآن کو شیطان لے کر نازل نہیں ہوئے۔
وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لَہُمۡ وَ مَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ ﴿۲۱۱﴾ؕ
یہ کام نہ تو انکے لائق ہے اور نہ وہ اسکی طاقت رکھتے ہیں۔
اِنَّہُمۡ عَنِ السَّمۡعِ لَمَعۡزُوۡلُوۡنَ ﴿۲۱۲﴾ؕ
وہ تو آسمانی باتوں کے سننے کے مقامات سے الگ کر دیئے گئے ہیں۔
فَلَا تَدۡعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ فَتَکُوۡنَ مِنَ الۡمُعَذَّبِیۡنَ ﴿۲۱۳﴾ۚ
تو اللہ کے سوا کسی اور معبود کو مت پکارنا ورنہ تمکو عذاب دیا جائے گا۔
وَ اَنۡذِرۡ عَشِیۡرَتَکَ الۡاَقۡرَبِیۡنَ ﴿۲۱۴﴾ۙ
اور اپنے قریب کے رشتہ داروں کو ڈر سنا دو۔
وَ اخۡفِضۡ جَنَاحَکَ لِمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۲۱۵﴾ۚ
اور جو مومن تمہارے پیرو ہو گئے ہیں ان سے تواضع سے پیش آؤ۔
فَاِنۡ عَصَوۡکَ فَقُلۡ اِنِّیۡ بَرِیۡٓءٌ مِّمَّا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۲۱۶﴾ۚ
پھر اگر لوگ تمہاری نافرمانی کریں تو کہدو کہ میں تمہارے اعمال سے بےتعلق ہوں۔
وَ تَوَکَّلۡ عَلَی الۡعَزِیۡزِ الرَّحِیۡمِ ﴿۲۱۷﴾ۙ
اور اس غالب اور مہربان پر بھروسہ رکھو۔
الَّذِیۡ یَرٰٮکَ حِیۡنَ تَقُوۡمُ ﴿۲۱۸﴾ۙ
جو تمکو جب تم تہجد کے وقت اٹھتے ہو دیکھتا ہے۔
وَ تَقَلُّبَکَ فِی السّٰجِدِیۡنَ ﴿۲۱۹﴾
اور نمازیوں کیساتھ تمہارے رکوع اور سجود کو بھی دیکھتا ہے۔
اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۲۲۰﴾
بیشک وہ سننے والا ہے جاننے والا ہے۔
ہَلۡ اُنَبِّئُکُمۡ عَلٰی مَنۡ تَنَزَّلُ الشَّیٰطِیۡنُ ﴿۲۲۱﴾ؕ
کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیطان یعنی جنات کس پر اترتے ہیں۔
تَنَزَّلُ عَلٰی کُلِّ اَفَّاکٍ اَثِیۡمٍ ﴿۲۲۲﴾ۙ
وہ ہر جھوٹے گنہگار پر اترتے ہیں۔
یُّلۡقُوۡنَ السَّمۡعَ وَ اَکۡثَرُہُمۡ کٰذِبُوۡنَ ﴿۲۲۳﴾ؕ
جنات سنی ہوئی بات اسکے کان میں لا ڈالتے ہیں اور وہ اکثر جھوٹے ہیں۔
وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُہُمُ الۡغَاوٗنَ ﴿۲۲۴﴾ؕ
اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں۔
اَلَمۡ تَرَ اَنَّہُمۡ فِیۡ کُلِّ وَادٍ یَّہِیۡمُوۡنَ ﴿۲۲۵﴾ۙ
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں۔
وَ اَنَّہُمۡ یَقُوۡلُوۡنَ مَا لَا یَفۡعَلُوۡنَ ﴿۲۲۶﴾ۙ
اور کہتے وہ ہیں جو کرتے نہیں۔
اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ ذَکَرُوا اللّٰہَ کَثِیۡرًا وَّ انۡتَصَرُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُوۡا ؕ وَ سَیَعۡلَمُ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡۤا اَیَّ مُنۡقَلَبٍ یَّنۡقَلِبُوۡنَ ﴿۲۲۷﴾٪٪۱
مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور اللہ کو بہت یاد کرتے رہے اور انہوں نے اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام بھی لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں۔