ءَاَنۡتُمۡ اَشَدُّ خَلۡقًا اَمِ السَّمَآءُ ؕ بَنٰہَا ﴿ٝ۲۷﴾
بھلا تمہارا بنانا مشکل ہے یا آسمان کا؟ اللہ نے اسکو بنایا۔
رَفَعَ سَمۡکَہَا فَسَوّٰىہَا ﴿ۙ۲۸﴾
اس کی چھت کو اونچا کیا پھر اسے برابر کر دیا۔
وَ اَغۡطَشَ لَیۡلَہَا وَ اَخۡرَجَ ضُحٰہَا ﴿۪۲۹﴾
اور اسی نے رات تاریک بنائی اور دن کو دھوپ نکالی۔
وَ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ ذٰلِکَ دَحٰىہَا ﴿ؕ۳۰﴾
اور اسکے بعد زمین کو پھیلا دیا۔
اَخۡرَجَ مِنۡہَا مَآءَہَا وَ مَرۡعٰہَا ﴿۪۳۱﴾
اسی نے زمین میں سے اسکا پانی نکالا اور چارہ اگایا۔
وَ الۡجِبَالَ اَرۡسٰہَا ﴿ۙ۳۲﴾
اور اس پر پہاڑوں کا بوجھ رکھ دیا۔
مَتَاعًا لَّکُمۡ وَ لِاَنۡعَامِکُمۡ ﴿ؕ۳۳﴾
یہ سب کچھ تمہارے اور تمہارے مویشیوں کے فائدے کے لئے کیا۔
فَاِذَا جَآءَتِ الطَّآمَّۃُ الۡکُبۡرٰی ﴿۫ۖ۳۴﴾
پھر جب وہ بہت بڑی آفت آئے گی۔
یَوۡمَ یَتَذَکَّرُ الۡاِنۡسَانُ مَا سَعٰی ﴿ۙ۳۵﴾
اس دن انسان جو محنت وہ کرتا رہا یاد کرے گا۔
وَ بُرِّزَتِ الۡجَحِیۡمُ لِمَنۡ یَّرٰی ﴿۳۶﴾
اور دوزخ دیکھنے والے کے سامنے لا کر رکھ دی جائے گی۔
فَاَمَّا مَنۡ طَغٰی ﴿ۙ۳۷﴾
اب جس نے سرکشی کی۔
وَ اٰثَرَ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا ﴿ۙ۳۸﴾
اور دنیا کی زندگی کو مقدم رکھا۔
فَاِنَّ الۡجَحِیۡمَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۳۹﴾
تو اس کا ٹھکانہ دوزخ ہی ہے۔
وَ اَمَّا مَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَ نَہَی النَّفۡسَ عَنِ الۡہَوٰی ﴿ۙ۴۰﴾
اور جو اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا اور نفس کو بیجا خواہشوں سے روکتا رہا۔
فَاِنَّ الۡجَنَّۃَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی ﴿ؕ۴۱﴾
تو اس کا ٹھکانہ بہشت ہی ہے۔
یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرۡسٰہَا ﴿ؕ۴۲﴾
اے پیغمبر ﷺ لوگ تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کی آمد کب ہے۔
فِیۡمَ اَنۡتَ مِنۡ ذِکۡرٰىہَا ﴿ؕ۴۳﴾
سو تم اس کے ذکر کی طرف سے کس فکر میں ہو؟
اِلٰی رَبِّکَ مُنۡتَہٰىہَا ﴿ؕ۴۴﴾
اس کا منتہا یعنی واقع ہونے کا وقت تمہارے پروردگار ہی کو معلوم ہے۔
اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُنۡذِرُ مَنۡ یَّخۡشٰہَا ﴿ؕ۴۵﴾
جو شخص اس سے ڈر رکھتا ہے تم تو اسی کو ڈر سنانے والے ہو۔
کَاَنَّہُمۡ یَوۡمَ یَرَوۡنَہَا لَمۡ یَلۡبَثُوۡۤا اِلَّا عَشِیَّۃً اَوۡ ضُحٰہَا ﴿٪۴۶﴾٪۱
جب وہ اسکو دیکھیں گے تو ایسا خیال کریں گے کہ گویا دنیا میں صرف ایک شام یا ایک صبح رہے تھے۔