سورۃ الاعراف ۔ رکوع 14 (آیت نمبر 109 سے 126) مع اردو ترجمہ

سورۃ الاعراف

قَالَ الۡمَلَاُ مِنۡ قَوۡمِ فِرۡعَوۡنَ اِنَّ ہٰذَا لَسٰحِرٌ عَلِیۡمٌ ﴿۱۰۹﴾ۙ

تو قوم فرعون میں جو سردار تھے وہ کہنے لگے کہ یہ بڑا ماہر جادوگر ہے۔

یُّرِیۡدُ اَنۡ یُّخۡرِجَکُمۡ مِّنۡ اَرۡضِکُمۡ ۚ فَمَا ذَا تَاۡمُرُوۡنَ ﴿۱۱۰﴾

اس کا ارادہ یہ ہے کہ تم کو تمہارے ملک سے نکال دے۔ بھلا تمہاری کیا صلاح ہے؟

قَالُوۡۤا اَرۡجِہۡ وَ اَخَاہُ وَ اَرۡسِلۡ فِی الۡمَدَآئِنِ حٰشِرِیۡنَ ﴿۱۱۱﴾ۙ

انہوں نے فرعون سے کہا کہ فی الحال موسٰی اور اسکے بھائی کے معاملے کو موقوف رکھئے اور شہروں میں نقیب روانہ کر دیجئے۔

یَاۡتُوۡکَ بِکُلِّ سٰحِرٍ عَلِیۡمٍ ﴿۱۱۲﴾

کہ تمام ماہر جادوگروں کو آپ کے پاس لے آئیں۔

وَ جَآءَ السَّحَرَۃُ فِرۡعَوۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ لَنَا لَاَجۡرًا اِنۡ کُنَّا نَحۡنُ الۡغٰلِبِیۡنَ ﴿۱۱۳﴾

چنانچہ ایسا ہی کیا گیا اور جادوگر فرعون کے پاس آ پہنچے اور کہنے لگے کہ اگر ہم جیت گئے تو ہمیں صلہ تو عطا کیجئے گا ناں۔

قَالَ نَعَمۡ وَ اِنَّکُمۡ لَمِنَ الۡمُقَرَّبِیۡنَ ﴿۱۱۴﴾

فرعون نے کہا ہاں ضرور اور اسکے علاوہ تم مقربوں میں داخل کر لئے جاؤ گے۔

قَالُوۡا یٰمُوۡسٰۤی اِمَّاۤ اَنۡ تُلۡقِیَ وَ اِمَّاۤ اَنۡ نَّکُوۡنَ نَحۡنُ الۡمُلۡقِیۡنَ ﴿۱۱۵﴾

جب فریقین روز مقررہ پر جمع ہوئے تو جادوگروں نے کہا کہ موسٰی یا تو تم جادو کی چیز ڈالو یا ہم ڈالتے ہیں۔

قَالَ اَلۡقُوۡا ۚ فَلَمَّاۤ اَلۡقَوۡا سَحَرُوۡۤا اَعۡیُنَ النَّاسِ وَ اسۡتَرۡہَبُوۡہُمۡ وَ جَآءُوۡ بِسِحۡرٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۱۶﴾

موسٰی نے فرمایا تم ہی ڈالو۔ سو جب انہوں نے جادو کی چیزیں ڈالیں تو لوگوں کی آنکھوں پر جادو کر دیا یعنی نظربندی کر دی اور لاٹھیوں اور رسیوں کے سانپ بنا بنا کر انہیں ڈرا ڈرا دیا اور بہت بڑا جادو دکھایا۔

وَ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی مُوۡسٰۤی اَنۡ اَلۡقِ عَصَاکَ ۚ فَاِذَا ہِیَ تَلۡقَفُ مَا یَاۡفِکُوۡنَ ﴿۱۱۷﴾ۚ

اور اس وقت ہم نے موسٰی کی طرف وحی بھیجی کہ تم بھی اپنی لاٹھی ڈال دو تب وہ فوراً سانپ بن کر جادگروں کے بنائے ہوئے سانپوں کو ایک ایک کر کے نگل جائے گی۔

فَوَقَعَ الۡحَقُّ وَ بَطَلَ مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۱۸﴾ۚ

آخر حق ثابت ہو گیا اور جو کچھ وہ لوگ کرتے تھے باطل ہو گیا۔

فَغُلِبُوۡا ہُنَالِکَ وَ انۡقَلَبُوۡا صٰغِرِیۡنَ ﴿۱۱۹﴾ۚ

چنانچہ اس موقع پر وہ مغلوب ہو گئے اور ذلیل ہو کر رہ گئے۔

وَ اُلۡقِیَ السَّحَرَۃُ سٰجِدِیۡنَ ﴿۱۲۰﴾ۚۖ

اور یہ کیفیت دیکھ کر جادوگر سجدے میں گر پڑے۔

قَالُوۡۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۲۱﴾ۙ

کہنے لگے کہ ہم سب جہانوں کے پروردگار پر ایمان لائے۔

رَبِّ مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ ﴿۱۲۲﴾

یعنی موسٰی اور ہارون کے پروردگار پر۔

قَالَ فِرۡعَوۡنُ اٰمَنۡتُمۡ بِہٖ قَبۡلَ اَنۡ اٰذَنَ لَکُمۡ ۚ اِنَّ ہٰذَا لَمَکۡرٌ مَّکَرۡتُمُوۡہُ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ لِتُخۡرِجُوۡا مِنۡہَاۤ اَہۡلَہَا ۚ فَسَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۲۳﴾

فرعون نے کہا پیشتر اسکے کہ میں تمہیں اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے؟ بیشک یہ فریب ہے جو تم نے مل کر شہر میں کیا ہے تاکہ اہل شہر کو یہاں سے نکال دو۔ سو عنقریب اس کا نتیجہ معلوم کر لو گے۔

لَاُقَطِّعَنَّ اَیۡدِیَکُمۡ وَ اَرۡجُلَکُمۡ مِّنۡ خِلَافٍ ثُمَّ لَاُصَلِّبَنَّکُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۱۲۴﴾

میں پہلے تو تمہارے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹ دوں گا پھر تم سب کو سولی چڑھا دوں گا۔

قَالُوۡۤا اِنَّاۤ اِلٰی رَبِّنَا مُنۡقَلِبُوۡنَ ﴿۱۲۵﴾ۚ

وہ بولے کہ ہم تو اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔

وَ مَا تَنۡقِمُ مِنَّاۤ اِلَّاۤ اَنۡ اٰمَنَّا بِاٰیٰتِ رَبِّنَا لَمَّا جَآءَتۡنَا ؕ رَبَّنَاۤ اَفۡرِغۡ عَلَیۡنَا صَبۡرًا وَّ تَوَفَّنَا مُسۡلِمِیۡنَ ﴿۱۲۶﴾٪٪۱

اور اسکے سوا تجھ کو ہماری کون سی بات بری لگی ہے کہ جب ہمارے پروردگار کی نشانیاں ہمارے پاس آگئیں تو ہم ان پر ایمان لے آئے۔ اے پروردگار ہم پر صبر و استقامت کے دہانے کھولدے اور ہمیں فرمانبرداروں کی حالت میں وفات دیجئو۔

سورۃ الانعام سورۃ الانفال