وَ اٰیَۃٌ لَّہُمُ الۡاَرۡضُ الۡمَیۡتَۃُ ۚۖ اَحۡیَیۡنٰہَا وَ اَخۡرَجۡنَا مِنۡہَا حَبًّا فَمِنۡہُ یَاۡکُلُوۡنَ ﴿۳۳﴾
اور ایک نشانی انکے لئے زمین مردہ ہے۔ کہ ہم نے اسکو زندہ کیا اور اس میں سے اناج اگایا۔ پھر یہ اس میں سے کھاتے ہیں۔
وَ جَعَلۡنَا فِیۡہَا جَنّٰتٍ مِّنۡ نَّخِیۡلٍ وَّ اَعۡنَابٍ وَّ فَجَّرۡنَا فِیۡہَا مِنَ الۡعُیُوۡنِ ﴿ۙ۳۴﴾
اور اس میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کئے اور اس میں چشمے جاری کر دیئے۔
لِیَاۡکُلُوۡا مِنۡ ثَمَرِہٖ ۙ وَ مَا عَمِلَتۡہُ اَیۡدِیۡہِمۡ ؕ اَفَلَا یَشۡکُرُوۡنَ ﴿۳۵﴾
تاکہ یہ ان باغوں کے پھل کھائیں اور انکے ہاتھوں نے تو انکو نہیں بنایا تو پھر کیا یہ شکر نہیں کرتے؟
سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ خَلَقَ الۡاَزۡوَاجَ کُلَّہَا مِمَّا تُنۡۢبِتُ الۡاَرۡضُ وَ مِنۡ اَنۡفُسِہِمۡ وَ مِمَّا لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۳۶﴾
وہ ذات پاک ہے جس نے زمین کی نباتات کے اور خود انکے اور جن چیزوں کی انکو خبر نہیں سب کے جوڑے بنائے۔
وَ اٰیَۃٌ لَّہُمُ الَّیۡلُ ۚۖ نَسۡلَخُ مِنۡہُ النَّہَارَ فَاِذَا ہُمۡ مُّظۡلِمُوۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾
اور ایک نشانی انکے لئے رات ہے کہ اس پر سے ہم دن کو کھینچ لیتے ہیں تو اسی وقت ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے۔
وَ الشَّمۡسُ تَجۡرِیۡ لِمُسۡتَقَرٍّ لَّہَا ؕ ذٰلِکَ تَقۡدِیۡرُ الۡعَزِیۡزِ الۡعَلِیۡمِ ﴿ؕ۳۸﴾
اور سورج اپنے مقرر رستے پر چلتا رہتا ہے۔ یہ اس غالب و دانا کا مقرر کیا ہوا اندازہ ہے۔
وَ الۡقَمَرَ قَدَّرۡنٰہُ مَنَازِلَ حَتّٰی عَادَ کَالۡعُرۡجُوۡنِ الۡقَدِیۡمِ ﴿۳۹﴾
اور چاند کی بھی ہم نے منزلیں مقرر کر دیں یہاں تک کہ گھٹتے گھٹتے کھجور کی پرانی شاخ کی طرح ہو جاتا ہے۔
لَا الشَّمۡسُ یَنۡۢبَغِیۡ لَہَاۤ اَنۡ تُدۡرِکَ الۡقَمَرَ وَ لَا الَّیۡلُ سَابِقُ النَّہَارِ ؕ وَ کُلٌّ فِیۡ فَلَکٍ یَّسۡبَحُوۡنَ ﴿۴۰﴾
نہ تو سورج ہی سے یہ ہو سکتا ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آ سکتی ہے۔ اور سب اپنے اپنے مدار میں تیر رہے ہیں۔
وَ اٰیَۃٌ لَّہُمۡ اَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّیَّتَہُمۡ فِی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ﴿ۙ۴۱﴾
اور ایک نشانی انکے لئے یہ ہے کہ ہم نے انکی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا۔
وَ خَلَقۡنَا لَہُمۡ مِّنۡ مِّثۡلِہٖ مَا یَرۡکَبُوۡنَ ﴿۴۲﴾
اور انکے لئے ویسی ہی اور چیزیں پیدا کیں جن پر یہ سوار ہوتے ہیں۔
وَ اِنۡ نَّشَاۡ نُغۡرِقۡہُمۡ فَلَا صَرِیۡخَ لَہُمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡقَذُوۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾
اور اگر ہم چاہیں تو انکو غرق کر دیں۔ پھر نہ تو ان کا کوئی فریاد رس ہو اور نہ انکو رہائی ملے۔
اِلَّا رَحۡمَۃً مِّنَّا وَ مَتَاعًا اِلٰی حِیۡنٍ ﴿۴۴﴾
مگر یہ ہماری رحمت اور ایک مدت تک کے فائدے ہیں۔
وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمُ اتَّقُوۡا مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡکُمۡ وَ مَا خَلۡفَکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿۴۵﴾
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو تمہارے آگے اور جو تمہارے پیچھے ہے اس سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
وَ مَا تَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ اٰیَۃٍ مِّنۡ اٰیٰتِ رَبِّہِمۡ اِلَّا کَانُوۡا عَنۡہَا مُعۡرِضِیۡنَ ﴿۴۶﴾
اور انکے پاس انکے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی نہیں آتی مگر اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ اَنۡفِقُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ ۙ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنُطۡعِمُ مَنۡ لَّوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ اَطۡعَمَہٗۤ ٭ۖ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۴۷﴾
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو رزق اللہ نے تمکو دیا ہے اس میں سے خرچ کرو۔ تو کافر مومنوں کے متعلق کہتے ہیں کہ بھلا ہم ان لوگوں کو کھانا کھلائیں جنکو اگر اللہ چاہتا تو خود کھلا دیتا تم تو کھلی گمراہی میں ہو۔
وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۴۸﴾
اور کہتے ہیں اگر تم سچ کہتے ہو تو بتاؤ یہ وعدہ کب پورا ہو گا؟
مَا یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً تَاۡخُذُہُمۡ وَ ہُمۡ یَخِصِّمُوۡنَ ﴿۴۹﴾
یہ تو ایک چنگھاڑ ہی کے منتظر ہیں جو انکو اس حال میں کہ باہم جھگڑ رہے ہوں گے آ پکڑے گی۔
فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ تَوۡصِیَۃً وَّ لَاۤ اِلٰۤی اَہۡلِہِمۡ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾٪۱
پھر نہ تو یہ وصیت ہی کر سکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں میں واپس جا سکیں گے۔