سورۃ النور ۔ رکوع 5 (آیت نمبر 35 سے 40) مع اردو ترجمہ

سورۃ النور

اَللّٰہُ نُوۡرُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ مَثَلُ نُوۡرِہٖ کَمِشۡکٰوۃٍ فِیۡہَا مِصۡبَاحٌ ؕ اَلۡمِصۡبَاحُ فِیۡ زُجَاجَۃٍ ؕ اَلزُّجَاجَۃُ کَاَنَّہَا کَوۡکَبٌ دُرِّیٌّ یُّوۡقَدُ مِنۡ شَجَرَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ زَیۡتُوۡنَۃٍ لَّا شَرۡقِیَّۃٍ وَّ لَا غَرۡبِیَّۃٍ ۙ یَّکَادُ زَیۡتُہَا یُضِیۡٓءُ وَ لَوۡ لَمۡ تَمۡسَسۡہُ نَارٌ ؕ نُوۡرٌ عَلٰی نُوۡرٍ ؕ یَہۡدِی اللّٰہُ لِنُوۡرِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡاَمۡثَالَ لِلنَّاسِ ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿ۙ۳۵﴾

اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اسکے نور کی مثال ایسی ہے کہ گویا ایک طاق ہے جس میں ایک چراغ ہے اور چراغ ایک قندیل میں ہے اور قندیل ایسی صاف شفاف ہے کہ گویا موتی کا سا چمکتا ہوا تارہ ہے۔ اس میں ایک مبارک درخت کا تیل جلایا جاتا ہے یعنی زیتون کا کہ نہ مشرق کی طرف ہے نہ مغرب کی طرف ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کا تیل خواہ آگ اسے نہ بھی چھوئے جلنے کو تیار ہے بڑی روشنی پر روشنی ہو رہی ہے اللہ اپنے نور سے جسکو چاہتا ہے سیدھی راہ دکھاتا ہے اور اللہ جو مثالیں بیان فرماتا ہے تو لوگوں کے سمجھانے کے لئے اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔

فِیۡ بُیُوۡتٍ اَذِنَ اللّٰہُ اَنۡ تُرۡفَعَ وَ یُذۡکَرَ فِیۡہَا اسۡمُہٗ ۙ یُسَبِّحُ لَہٗ فِیۡہَا بِالۡغُدُوِّ وَ الۡاٰصَالِ ﴿ۙ۳۶﴾

وہ قندیل ان گھروں میں ہے جنکے بارے میں اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ بلند کئے جائیں۔ اور وہاں اللہ کے نام کا ذکر کیا جائے اور ان میں صبح و شام اسکی تسبیح کرتے ہیں۔

رِجَالٌ ۙ لَّا تُلۡہِیۡہِمۡ تِجَارَۃٌ وَّ لَا بَیۡعٌ عَنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ وَ اِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَ اِیۡتَآءِ الزَّکٰوۃِ ۪ۙ یَخَافُوۡنَ یَوۡمًا تَتَقَلَّبُ فِیۡہِ الۡقُلُوۡبُ وَ الۡاَبۡصَارُ ﴿٭ۙ۳۷﴾

ایسے لوگ جنکو اللہ کے ذکر اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے سے نہ سوداگری غافل کرتی ہے نہ خریدوفروخت۔ وہ اس دن سے جب دل خوف اور گھبراہٹ کے سبب الٹ جائیں گے اور آنکھیں اوپر چڑھ جائیں گی ڈرتے ہیں۔

لِیَجۡزِیَہُمُ اللّٰہُ اَحۡسَنَ مَا عَمِلُوۡا وَ یَزِیۡدَہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ یَرۡزُقُ مَنۡ یَّشَآءُ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۳۸﴾

تاکہ اللہ انکو ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دے۔ اور اپنے فضل سے زیادہ بھی عطا فرمائے اور اللہ جسکو چاہتا ہے بیحساب رزق دیتا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَعۡمَالُہُمۡ کَسَرَابٍۭ بِقِیۡعَۃٍ یَّحۡسَبُہُ الظَّمۡاٰنُ مَآءً ؕ حَتّٰۤی اِذَا جَآءَہٗ لَمۡ یَجِدۡہُ شَیۡئًا وَّ وَجَدَ اللّٰہَ عِنۡدَہٗ فَوَفّٰٮہُ حِسَابَہٗ ؕ وَ اللّٰہُ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ ﴿ۙ۳۹﴾

اور جن لوگوں نے کفر کیا انکے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے میدان میں ریت کہ پیاسا اسے پانی سمجھے یہاں تک کہ جب اسکے پاس آئے تو اسے کچھ بھی نہ پائے۔ اور اللہ ہی کو اپنے پاس دیکھے تو وہ اسے اس کا حساب پورا پورا چکا دے اور اللہ جلد حساب کرنے والا ہے۔

اَوۡ کَظُلُمٰتٍ فِیۡ بَحۡرٍ لُّجِّیٍّ یَّغۡشٰہُ مَوۡجٌ مِّنۡ فَوۡقِہٖ مَوۡجٌ مِّنۡ فَوۡقِہٖ سَحَابٌ ؕ ظُلُمٰتٌۢ بَعۡضُہَا فَوۡقَ بَعۡضٍ ؕ اِذَاۤ اَخۡرَجَ یَدَہٗ لَمۡ یَکَدۡ یَرٰٮہَا ؕ وَ مَنۡ لَّمۡ یَجۡعَلِ اللّٰہُ لَہٗ نُوۡرًا فَمَا لَہٗ مِنۡ نُّوۡرٍ ﴿٪۴۰﴾٪۱

یا انکے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے گہرے سمندر میں اندھیرے جس پر لہر چڑھی چلی آتی ہو اور اسکے اوپر اور لہر آ رہی ہو اور اسکے اوپر بادل ہو غرض اندھیرے ہی اندھیرے ہوں ایک پر ایک چھایا ہوا جب اپنا ہاتھ نکالے تو کچھ نہ دیکھ سکے۔ اور جسکو اللہ روشنی نہ دے اسکو کہیں بھی روشنی نہیں مل سکتی۔

سورۃ المؤمنون سورۃ الفرقان