سورۃ القلم۔ رکوع 2 (آیت نمبر 34 سے 52) مع اردو ترجمہ

سورۃ القلم۔ رکوع 2 (آیت نمبر 34 سے 52) مع اردو ترجمہ

اِنَّ لِلۡمُتَّقِیۡنَ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ ﴿۳۴﴾

پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے ہاں نعمت کے باغ ہیں۔

اَفَنَجۡعَلُ الۡمُسۡلِمِیۡنَ کَالۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿ؕ۳۵﴾

کیا ہم فرمانبرداروں کو نافرمانوں کی طرح نعمتوں سے محروم کر دیں گے۔

مَا لَکُمۡ ٝ کَیۡفَ تَحۡکُمُوۡنَ ﴿ۚ۳۶﴾

تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسی تجویزیں کرتے ہو؟

اَمۡ لَکُمۡ کِتٰبٌ فِیۡہِ تَدۡرُسُوۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾

کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں یہ بات پڑھتے ہو۔

اِنَّ لَکُمۡ فِیۡہِ لَمَا تَخَیَّرُوۡنَ ﴿ۚ۳۸﴾

کہ جو چیز تم پسند کرو گے وہ تمکو ضرور ملے گی۔

اَمۡ لَکُمۡ اَیۡمَانٌ عَلَیۡنَا بَالِغَۃٌ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ ۙ اِنَّ لَکُمۡ لَمَا تَحۡکُمُوۡنَ ﴿ۚ۳۹﴾

یا تم نے ہم سے قسمیں لے رکھی ہیں جو قیامت کے دن تک چلی جائیں گی کہ جو کچھ تم طے کر لو گے وہ تمہارا ہو گا۔

سَلۡہُمۡ اَیُّہُمۡ بِذٰلِکَ زَعِیۡمٌ ﴿ۚۛ۴۰﴾

ان سے پوچھو کہ ان میں سے کون اس کا ذمہ لیتا ہے؟

اَمۡ لَہُمۡ شُرَکَآءُ ۚۛ فَلۡیَاۡتُوۡا بِشُرَکَآئِہِمۡ اِنۡ کَانُوۡا صٰدِقِیۡنَ ﴿۴۱﴾

کیا اس قول میں انکے کچھ شریک ہیں؟ اگر یہ سچے ہیں تو اپنے شریکوں کو لے آئیں۔

یَوۡمَ یُکۡشَفُ عَنۡ سَاقٍ وَّ یُدۡعَوۡنَ اِلَی السُّجُوۡدِ فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ ﴿ۙ۴۲﴾

جس دن پنڈلی سے کپڑا اٹھا دیا جائے گا اور کفار سجدے کے لئے بلائے جائیں گے پھر وہ سجدہ نہ کر سکیں گے۔

خَاشِعَۃً اَبۡصَارُہُمۡ تَرۡہَقُہُمۡ ذِلَّۃٌ ؕ وَ قَدۡ کَانُوۡا یُدۡعَوۡنَ اِلَی السُّجُوۡدِ وَ ہُمۡ سٰلِمُوۡنَ ﴿۴۳﴾

ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی اور ان پر ذلت چھا رہی ہو گی حالانکہ پہلے اس وقت سجدے کے لئے بلائے جاتے تھے۔ جبکہ وہ صحیح و سالم تھے۔

فَذَرۡنِیۡ وَ مَنۡ یُّکَذِّبُ بِہٰذَا الۡحَدِیۡثِ ؕ سَنَسۡتَدۡرِجُہُمۡ مِّنۡ حَیۡثُ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۴۴﴾

تو مجھ کو اس کلام کے جھٹلانے والوں سے سمجھ لینے دو۔ ہم انکو آہستہ آہستہ ایسے طریق سے پکڑیں گے کہ انکو خبر بھی نہ ہو گی۔

وَ اُمۡلِیۡ لَہُمۡ ؕ اِنَّ کَیۡدِیۡ مَتِیۡنٌ ﴿۴۵﴾

اور میں انکو مہلت دیئے جاتا ہوں میرا داؤں بڑا مضبوط ہے۔

اَمۡ تَسۡـَٔلُہُمۡ اَجۡرًا فَہُمۡ مِّنۡ مَّغۡرَمٍ مُّثۡقَلُوۡنَ ﴿ۚ۴۶﴾

اے نبی کیا تم ان سے کچھ معاوضہ مانگتے ہو کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے۔

اَمۡ عِنۡدَہُمُ الۡغَیۡبُ فَہُمۡ یَکۡتُبُوۡنَ ﴿۴۷﴾

یا انکے پاس غیب کی خبر ہے کہ اسے لکھتے جاتے ہیں۔

فَاصۡبِرۡ لِحُکۡمِ رَبِّکَ وَ لَا تَکُنۡ کَصَاحِبِ الۡحُوۡتِ ۘ اِذۡ نَادٰی وَ ہُوَ مَکۡظُوۡمٌ ﴿ؕ۴۸﴾

سو اپنے پروردگار کے فیصلے کا انتظار کئے رہو اور مچھلی کا لقمہ ہونے والے یونس کی طرح نہ ہونا کہ انہوں نے اپنے رب کو پکارا جبکہ وہ دل ہی دل میں گھٹ رہے تھے۔

لَوۡ لَاۤ اَنۡ تَدٰرَکَہٗ نِعۡمَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ لَنُبِذَ بِالۡعَرَآءِ وَ ہُوَ مَذۡمُوۡمٌ ﴿۴۹﴾

اگر انکے پروردگار کی مہربانی انکو نہ سنبھال لیتی تو وہ چٹیل میدان میں ڈال دیئے جاتے مذموم حالت میں۔

فَاجۡتَبٰہُ رَبُّہٗ فَجَعَلَہٗ مِنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۵۰﴾

پھر انکے پروردگار نے ان کو برگزیدہ کر کے نیکوکاروں میں شامل کر لیا۔

وَ اِنۡ یَّکَادُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَیُزۡلِقُوۡنَکَ بِاَبۡصَارِہِمۡ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکۡرَ وَ یَقُوۡلُوۡنَ اِنَّہٗ لَمَجۡنُوۡنٌ ﴿ۘ۵۱﴾

اور کافر جب یہ نصیحت کی کتاب سنتے ہیں تو یوں لگتے ہیں کہ تمکو اپنی نگاہوں سے پھسلا دیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ تو دیوانہ ہے۔

وَ مَا ہُوَ اِلَّا ذِکۡرٌ لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿٪۵۲﴾٪۱

اور لوگو یہ قرآن تمام جہانوں کے لئے نصیحت ہے۔

سورۃ الملک سورۃ الحاقۃ