یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَیَبۡلُوَنَّکُمُ اللّٰہُ بِشَیۡءٍ مِّنَ الصَّیۡدِ تَنَالُہٗۤ اَیۡدِیۡکُمۡ وَ رِمَاحُکُمۡ لِیَعۡلَمَ اللّٰہُ مَنۡ یَّخَافُہٗ بِالۡغَیۡبِ ۚ فَمَنِ اعۡتَدٰی بَعۡدَ ذٰلِکَ فَلَہٗ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۹۴﴾
مومنو! کسی قدر شکار سے جنکو تم ہاتھوں اور نیزوں سے حاصل کر سکو اللہ تمہاری آزمائش کرے گا یعنی حالت احرام میں شکار کی ممانعت سے تاکہ معلوم کرے کہ اس سے غائبانہ کون ڈرتا ہے سو جو اسکے بعد زیادتی کرے تو اسکے لئے دکھ دینے والا عذاب تیار ہے۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَقۡتُلُوا الصَّیۡدَ وَ اَنۡتُمۡ حُرُمٌ ؕ وَ مَنۡ قَتَلَہٗ مِنۡکُمۡ مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآءٌ مِّثۡلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ یَحۡکُمُ بِہٖ ذَوَا عَدۡلٍ مِّنۡکُمۡ ہَدۡیًۢا بٰلِغَ الۡکَعۡبَۃِ اَوۡ کَفَّارَۃٌ طَعَامُ مَسٰکِیۡنَ اَوۡ عَدۡلُ ذٰلِکَ صِیَامًا لِّیَذُوۡقَ وَبَالَ اَمۡرِہٖ ؕ عَفَا اللّٰہُ عَمَّا سَلَفَ ؕ وَ مَنۡ عَادَ فَیَنۡتَقِمُ اللّٰہُ مِنۡہُ ؕ وَ اللّٰہُ عَزِیۡزٌ ذُو انۡتِقَامٍ ﴿۹۵﴾
مومنو! جب تم احرام کی حالت میں ہو تو شکار کے جانور نہ مارنا۔ اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے تو یا تو اس کا بدلہ دے اور وہ یہ ہے کہ اسی طرح کا چوپایہ جسے تم میں سے دو معتبر شخص مقرر کر دیں قربانی کرے اور یہ قربانی کعبے پہنچائی جائے یا کفارہ دے اور وہ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے یا اسکے برابر روزے رکھے تاکہ اپنے کام کی سزا کا مزا چکھے اور جو پہلے ہو چکا وہ اللہ نے معاف کر دیا اور جو پھر ایسا کام کرے گا تو اللہ اس سے انتقام لے گا۔ اور اللہ غالب ہے انتقام لینے والا ہے۔
اُحِلَّ لَکُمۡ صَیۡدُ الۡبَحۡرِ وَ طَعَامُہٗ مَتَاعًا لَّکُمۡ وَ لِلسَّیَّارَۃِ ۚ وَ حُرِّمَ عَلَیۡکُمۡ صَیۡدُ الۡبَرِّ مَا دُمۡتُمۡ حُرُمًا ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیۡۤ اِلَیۡہِ تُحۡشَرُوۡنَ ﴿۹۶﴾
تمہارے لئے دریا کی چیزوں کا شکار اور ان کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے یعنی تمہارے اور مسافروں کے فائدے کے لئے اور جنگل کی چیزوں کا شکار جب تک تم احرام کی حالت میں ہو تم پر حرام ہے اور اللہ سے جسکے پاس تم سب جمع کئے جاؤ گے ڈرتے رہو۔
جَعَلَ اللّٰہُ الۡکَعۡبَۃَ الۡبَیۡتَ الۡحَرَامَ قِیٰمًا لِّلنَّاسِ وَ الشَّہۡرَ الۡحَرَامَ وَ الۡہَدۡیَ وَ الۡقَلَآئِدَ ؕ ذٰلِکَ لِتَعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ یَعۡلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ وَ اَنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۹۷﴾
اللہ نے عزت کے گھر یعنی کعبے کو لوگوں کے لئے موجب قیام بنایا ہے اور عزت کے مہینے کو اور قربانی کے جانور کو اور ان جانوروں کو جن کے گلے میں پٹے بندھے ہوں۔ یہ اس لئے کہ تم جان لو کہ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ سب کو جانتا ہے اور یہ کہ اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
اِعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِ وَ اَنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿ؕ۹۸﴾
جان رکھو کہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے اور یہ کہ اللہ بخشنے والا ہے مہربان بھی ہے۔
مَا عَلَی الرَّسُوۡلِ اِلَّا الۡبَلٰغُ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا تُبۡدُوۡنَ وَ مَا تَکۡتُمُوۡنَ ﴿۹۹﴾
پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام پہنچا دینا ہے اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ مخفی کرتے ہو اللہ کو سب معلوم ہے۔
قُلۡ لَّا یَسۡتَوِی الۡخَبِیۡثُ وَ الطَّیِّبُ وَ لَوۡ اَعۡجَبَکَ کَثۡرَۃُ الۡخَبِیۡثِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰہَ یٰۤاُولِی الۡاَلۡبَابِ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ﴿۱۰۰﴾٪٪۱
کہدو کہ ناپاک چیزیں اور پاک چیزیں برابر نہیں ہوتیں گو ناپاک چیزوں کی کثرت تمہیں اچھی ہی لگے۔ تو عقل والو اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ کامیاب ہو جاؤ۔