سورۃ الجاثیۃ ۔ رکوع 3 (آیت نمبر 22 سے 26) مع اردو ترجمہ

سورۃ الجاثیۃ

وَ خَلَقَ اللّٰہُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ وَ لِتُجۡزٰی کُلُّ نَفۡسٍۭ بِمَا کَسَبَتۡ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ ﴿۲۲﴾

اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا ہے اور تاکہ ہر شخص اپنے اعمال کا بدلہ پائے اور لوگوں پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔

اَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ وَ اَضَلَّہُ اللّٰہُ عَلٰی عِلۡمٍ وَّ خَتَمَ عَلٰی سَمۡعِہٖ وَ قَلۡبِہٖ وَ جَعَلَ عَلٰی بَصَرِہٖ غِشٰوَۃً ؕ فَمَنۡ یَّہۡدِیۡہِ مِنۡۢ بَعۡدِ اللّٰہِ ؕ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۲۳﴾

بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو اپنا معبود بنا رکھا ہے اور باوجود جاننے بوجھنے کے گمراہ ہو رہا ہے تو اللہ نے بھی اسکو گمراہ رہنے دیا اور انکے کانوں اور دل پر مہر لگا دی اور اسکی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا۔ اب اللہ کے سوا اسکو کون راہ پر لا سکتا ہے تو کیا تم لوگ نصیحت نہیں حاصل کرتے؟

وَ قَالُوۡا مَا ہِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنۡیَا نَمُوۡتُ وَ نَحۡیَا وَ مَا یُہۡلِکُنَاۤ اِلَّا الدَّہۡرُ ۚ وَ مَا لَہُمۡ بِذٰلِکَ مِنۡ عِلۡمٍ ۚ اِنۡ ہُمۡ اِلَّا یَظُنُّوۡنَ ﴿۲۴﴾

اور کہتے ہیں کہ ہماری زندگی تو صرف دنیا ہی کی ہے کہ یہیں مرتے اور جیتے ہیں اور ہمیں زمانہ ہی ہلاک کر دیتا ہے۔ اور انکو اس کا کچھ علم نہیں۔ محض قیاس آرائیاں کرتے ہیں۔

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ مَّا کَانَ حُجَّتَہُمۡ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوا ائۡتُوۡا بِاٰبَآئِنَاۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۲۵﴾

اور جب انکے سامنے ہماری کھلی کھلی آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو انکی یہی حجت ہوتی ہے کہ اگر سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو زندہ کر لاؤ۔

قُلِ اللّٰہُ یُحۡیِیۡکُمۡ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ ثُمَّ یَجۡمَعُکُمۡ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿٪۲۶﴾٪۱

کہدو کہ اللہ ہی تمکو جان بخشتا ہے پھر وہی تمکو موت دیتا ہے پھر تمکو قیامت کے روز جسکے آنے میں کچھ شک نہیں تمکو جمع کرے گا لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے۔

سورۃ الدخان سورۃ الاحقاف