سورۃ الفتح ۔ رکوع 2 (آیت نمبر 11 سے 17) مع اردو ترجمہ

سورۃ الفتح

سَیَقُوۡلُ لَکَ الۡمُخَلَّفُوۡنَ مِنَ الۡاَعۡرَابِ شَغَلَتۡنَاۤ اَمۡوَالُنَا وَ اَہۡلُوۡنَا فَاسۡتَغۡفِرۡ لَنَا ۚ یَقُوۡلُوۡنَ بِاَلۡسِنَتِہِمۡ مَّا لَیۡسَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ ؕ قُلۡ فَمَنۡ یَّمۡلِکُ لَکُمۡ مِّنَ اللّٰہِ شَیۡئًا اِنۡ اَرَادَ بِکُمۡ ضَرًّا اَوۡ اَرَادَ بِکُمۡ نَفۡعًا ؕ بَلۡ کَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرًا ﴿۱۱﴾

اے نبی جو گنوار پیچھے رہ گئے وہ تم سے کہیں گے کہ ہمکو ہمارے مال اور اہل و عیال نے روک رکھا تھا تو آپ ہمارے لئے اللہ سے بخشش مانگیں۔ یہ لوگ اپنی زبان سے وہ بات کہتے ہیں جو انکے دل میں نہیں ہے۔ کہدو کہ اگر اللہ تم لوگوں کو نقصان پہنچانا چاہے یا تمہیں فائدہ پہنچانے کا ارادہ فرمائے تو کون ہے جو اسکے سامنے تمہارے لئے کسی بات کا کچھ اختیار رکھے کوئی نہیں بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے واقف ہے۔

بَلۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنۡ لَّنۡ یَّنۡقَلِبَ الرَّسُوۡلُ وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِلٰۤی اَہۡلِیۡہِمۡ اَبَدًا وَّ زُیِّنَ ذٰلِکَ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ وَ ظَنَنۡتُمۡ ظَنَّ السَّوۡءِ ۚۖ وَ کُنۡتُمۡ قَوۡمًۢا بُوۡرًا ﴿۱۲﴾

بات یہ ہے کہ تم لوگ یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ پیغمبر اور مومن اپنے اہل و عیال میں کبھی لوٹ کر آنے ہی کے نہیں۔ اور یہی بات تمہارے دلوں کو اچھی معلوم ہوئی۔ اور اسی وجہ سے تم نے برے برے خیال کئے اور آخرکار تم ہلاکت میں پڑ گئے۔

وَ مَنۡ لَّمۡ یُؤۡمِنۡۢ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ فَاِنَّاۤ اَعۡتَدۡنَا لِلۡکٰفِرِیۡنَ سَعِیۡرًا ﴿۱۳﴾

اور جو شخص اللہ پر اور اسکے پیغمبر پر ایمان نہ لائے تو ہم نے ایسے کافروں کے لئے آگ تیار کر رکھی ہے۔

وَ لِلّٰہِ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ یَغۡفِرُ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۱۴﴾

اور آسمانوں اور زمین کی حکومت اللہ ہی کی ہے۔ وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے۔ اور اللہ بخشنے والا ہے مہربان ہے۔

سَیَقُوۡلُ الۡمُخَلَّفُوۡنَ اِذَا انۡطَلَقۡتُمۡ اِلٰی مَغَانِمَ لِتَاۡخُذُوۡہَا ذَرُوۡنَا نَتَّبِعۡکُمۡ ۚ یُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ یُّبَدِّلُوۡا کَلٰمَ اللّٰہِ ؕ قُلۡ لَّنۡ تَتَّبِعُوۡنَا کَذٰلِکُمۡ قَالَ اللّٰہُ مِنۡ قَبۡلُ ۚ فَسَیَقُوۡلُوۡنَ بَلۡ تَحۡسُدُوۡنَنَا ؕ بَلۡ کَانُوۡا لَا یَفۡقَہُوۡنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۱۵﴾

جب تم لوگ مال غنیمت لینے چلو گے تو جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ کہیں گے ہمیں بھی اجازت دیجئے کہ آپ کے ساتھ چلیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے قول کو بدل دیں۔ کہدو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اسی طرح اللہ نے پہلے سے فرما دیا ہے۔ پھر کہیں گے نہیں تم تو ہم سے حسد کرتے ہو بات یہ ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں مگر بہت کم۔

قُلۡ لِّلۡمُخَلَّفِیۡنَ مِنَ الۡاَعۡرَابِ سَتُدۡعَوۡنَ اِلٰی قَوۡمٍ اُولِیۡ بَاۡسٍ شَدِیۡدٍ تُقَاتِلُوۡنَہُمۡ اَوۡ یُسۡلِمُوۡنَ ۚ فَاِنۡ تُطِیۡعُوۡا یُؤۡتِکُمُ اللّٰہُ اَجۡرًا حَسَنًا ۚ وَ اِنۡ تَتَوَلَّوۡا کَمَا تَوَلَّیۡتُمۡ مِّنۡ قَبۡلُ یُعَذِّبۡکُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ﴿۱۶﴾

اے نبی جو گنوار پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہدو کہ تم جلد ایک سخت جنگجو قوم کے ساتھ جنگ کے لئے بلائے جاؤ گے ان سے تم یا تو جنگ کرتے رہو گے یا وہ ہار مان لیں گے اگر تم حکم مانو گے تو اللہ تمکو اچھا بدلہ دے گا۔ اور اگر منہ پھیر لوگے جیسے پہلی دفعہ پھیرا تھا تو وہ تمکو بڑی تکلیف کی سزا دے گا۔

لَیۡسَ عَلَی الۡاَعۡمٰی حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡاَعۡرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡمَرِیۡضِ حَرَجٌ ؕ وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ یُدۡخِلۡہُ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۚ وَ مَنۡ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبۡہُ عَذَابًا اَلِیۡمًا ﴿٪۱۷﴾٪۱

نہ تو اندھے پر سختی ہے سفر جنگ سے پیچھے رہ جانے میں اور نہ لنگڑے پر اور نہ بیمار پر سختی ہے۔ اور جو شخص اللہ اور اسکے پیغمبر کے فرمان پر چلے گا اللہ اسکو بہشتوں میں داخل کرے گا جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں اور جو روگردانی کرے گا وہ اسے دردناک عذاب دے گا۔

سورۃ محمد سورۃ الحجرات