سورۃ الاحزاب ۔ رکوع 6 (آیت نمبر 41 سے 52) مع اردو ترجمہ

سورۃ الاحزاب

یٰۤاَیُّہَاالَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اذۡکُرُوا اللّٰہَ ذِکۡرًا کَثِیۡرًا﴿ۙ۴۱﴾

اے اہل ایمان اللہ کا بہت بہت ذکر کیا کرو۔

وَّ سَبِّحُوۡہُ بُکۡرَۃً وَّ اَصِیۡلًا ﴿۴۲﴾

اور صبح و شام اسکی پاکی بیان کرتے رہو۔

ہُوَ الَّذِیۡ یُصَلِّیۡ عَلَیۡکُمۡ وَ مَلٰٓئِکَتُہٗ لِیُخۡرِجَکُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ ؕ وَ کَانَ بِالۡمُؤۡمِنِیۡنَ رَحِیۡمًا ﴿۴۳﴾

وہی تو ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اسکے فرشتے بھی تاکہ تم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لیجائے۔ اور اللہ مومنوں پر مہربان ہے۔

تَحِیَّتُہُمۡ یَوۡمَ یَلۡقَوۡنَہٗ سَلٰمٌ ۖۚ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ اَجۡرًا کَرِیۡمًا ﴿۴۴﴾

جس روز وہ اس سے ملیں گے تو ان کا تحفہ اللہ کی طرف سے سلام ہو گا اور اس نے انکے لئے عمدہ ثواب تیار کر رکھا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ شَاہِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیۡرًا ﴿ۙ۴۵﴾

اے پیغمبر ہم نے تمکو گواہی دینے والا اور خوشخبری سنانے والا اور خبردار کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔

وَّ دَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذۡنِہٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیۡرًا ﴿۴۶﴾

اور اللہ کی طرف اسی کے حکم سے بلانے والا اور چراغ روشن۔

وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ بِاَنَّ لَہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ فَضۡلًا کَبِیۡرًا ﴿۴۷﴾

اور مومنوں کو خوشخبری سنا دو کہ انکے لئے اللہ کی طرف سے بڑا فضل ہے۔

وَ لَا تُطِعِ الۡکٰفِرِیۡنَ وَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ دَعۡ اَذٰىہُمۡ وَ تَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا ﴿۴۸﴾

اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ ماننا اور نہ انکے تکلیف دینے پر نظر کرنا اور اللہ پر بھروسہ رکھنا۔ اور اللہ ہی کارساز کافی ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا نَکَحۡتُمُ الۡمُؤۡمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقۡتُمُوۡہُنَّ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ تَمَسُّوۡہُنَّ فَمَا لَکُمۡ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ عِدَّۃٍ تَعۡتَدُّوۡنَہَا ۚ فَمَتِّعُوۡہُنَّ وَ سَرِّحُوۡہُنَّ سَرَاحًا جَمِیۡلًا ﴿۴۹﴾

مومنو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کر کے انکو ہاتھ لگانے یعنی انکے پاس جانے سے پہلے طلاق دے دو تو تمکو کچھ حق نہیں کہ ان سے عدّت پوری کراؤ۔ بس انکو کچھ فائدہ یعنی خرچ دے دو اور انکو اچھی طرح سے رخصت کر دو۔

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَحۡلَلۡنَا لَکَ اَزۡوَاجَکَ الّٰتِیۡۤ اٰتَیۡتَ اُجُوۡرَہُنَّ وَ مَا مَلَکَتۡ یَمِیۡنُکَ مِمَّاۤ اَفَآءَ اللّٰہُ عَلَیۡکَ وَ بَنٰتِ عَمِّکَ وَ بَنٰتِ عَمّٰتِکَ وَ بَنٰتِ خَالِکَ وَ بَنٰتِ خٰلٰتِکَ الّٰتِیۡ ہَاجَرۡنَ مَعَکَ ۫ وَ امۡرَاَۃً مُّؤۡمِنَۃً اِنۡ وَّہَبَتۡ نَفۡسَہَا لِلنَّبِیِّ اِنۡ اَرَادَ النَّبِیُّ اَنۡ یَّسۡتَنۡکِحَہَا ٭ خَالِصَۃً لَّکَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ؕ قَدۡ عَلِمۡنَا مَا فَرَضۡنَا عَلَیۡہِمۡ فِیۡۤ اَزۡوَاجِہِمۡ وَ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُمۡ لِکَیۡلَا یَکُوۡنَ عَلَیۡکَ حَرَجٌ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۵۰﴾

اے پیغمبر ﷺ ہم نے تمہارے لئے تمہاری بیویاں جنکو تم نے انکے مہر دے دیئے ہیں حلال کر دی ہیں اور تمہاری باندیاں جو اللہ نے تمکو کفار سے بطور مال غنیمت دلوائی ہیں اور تمہارے چچا کی بیٹیاں اور تمہاری پھوپھیوں کی بیٹیاں اور تمہارے ماموؤں کی بیٹیاں اور تمہاری خالاؤں کی بیٹیاں جو تمہارے ساتھ وطن چھوڑ کر آئی ہیں سب حلال ہیں اور کوئی مومن عورت اگر اپنے آپکو پیغمبر ﷺ حوالے کر دے یعنی مہر کے بغیر نکاح میں آنا چاہے بشرطیکہ پیغمبر ﷺ بھی اس سے نکاح کرنا چاہیں وہ بھی حلال ہے لیکن یہ اجازت اے نبی ﷺ خاص تم ہی کو ہے سب مسلمانوں کو نہیں۔ ہم نے انکی بیویوں اور باندیوں کے بارے میں جو مہر واجب الادا مقرر کر دیا ہے ہم کو معلوم ہے یہ اس لئے کیا گیا ہے کہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہ رہے اور اللہ بخشنے والا ہے مہربان ہے۔

تُرۡجِیۡ مَنۡ تَشَآءُ مِنۡہُنَّ وَ تُــٔۡوِیۡۤ اِلَیۡکَ مَنۡ تَشَآءُ ؕ وَ مَنِ ابۡتَغَیۡتَ مِمَّنۡ عَزَلۡتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡکَ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ تَقَرَّ اَعۡیُنُہُنَّ وَ لَا یَحۡزَنَّ وَ یَرۡضَیۡنَ بِمَاۤ اٰتَیۡتَہُنَّ کُلُّہُنَّ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَلِیۡمًا ﴿۵۱﴾

اے پیغمبر ﷺ تمکو یہ بھی اختیار ہے کہ جس بیوی کو چاہو پیچھے رکھو اور جسے چاہو اپنے پاس رکھو۔ اور جسکو تم نے پیچھے کر دیا ہو اگر اسکو پھر اپنے پاس طلب کر لو تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔ یہ اجازت اس لئے ہے کہ انکی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ رنجیدہ نہ ہوں اور جو کچھ تم انکو دو اسے لے کر سب خوش رہیں۔ اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اللہ اسے جانتا ہے۔ اور اللہ جاننے والا ہے بردبار ہے۔

لَا یَحِلُّ لَکَ النِّسَآءُ مِنۡۢ بَعۡدُ وَ لَاۤ اَنۡ تَبَدَّلَ بِہِنَّ مِنۡ اَزۡوَاجٍ وَّ لَوۡ اَعۡجَبَکَ حُسۡنُہُنَّ اِلَّا مَا مَلَکَتۡ یَمِیۡنُکَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ رَّقِیۡبًا ﴿٪۵۲﴾٪۱

اے پیغمبر ﷺ انکے سوا اور عورتیں تمکو جائز نہیں اور نہ یہ کہ ان بیویوں کو چھوڑ کر اور بیویاں کر لو خواہ ان کا حسن تمکو کیسا ہی اچھا لگے مگر وہ جو تمہارے ہاتھ کا مال ہے یعنی باندیوں کے بارے میں تمکو اختیار ہے اور اللہ ہر چیز پر نگاہ رکھتا ہے۔

سورۃ السجدۃ سورۃ السبا