Surah Yusuf - Ruku 4 (Ayah number 30 to 35) with Urdu translation

Surah Yusuf

Surah Yusuf Ruku 4 with Urdu translation

وَ قَالَ نِسۡوَۃٌ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ امۡرَاَتُ الۡعَزِیۡزِ تُرَاوِدُ فَتٰىہَا عَنۡ نَّفۡسِہٖ ۚ قَدۡ شَغَفَہَا حُبًّا ؕ اِنَّا لَنَرٰىہَا فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۳۰﴾

اور شہر میں عورتیں گفتگوئیں کرنے لگیں کہ عزیز کی بیوی اپنے غلام کو اپنی طرف مائل کرنا چاہتی ہے اور اسکی محبت اسکے دل میں گھر کر گئ ہے۔ ہم دیکھتی ہیں کہ وہ کھلی گمراہی میں ہے۔

فَلَمَّا سَمِعَتۡ بِمَکۡرِہِنَّ اَرۡسَلَتۡ اِلَیۡہِنَّ وَ اَعۡتَدَتۡ لَہُنَّ مُتَّکَاً وَّ اٰتَتۡ کُلَّ وَاحِدَۃٍ مِّنۡہُنَّ سِکِّیۡنًا وَّ قَالَتِ اخۡرُجۡ عَلَیۡہِنَّ ۚ فَلَمَّا رَاَیۡنَہٗۤ اَکۡبَرۡنَہٗ وَ قَطَّعۡنَ اَیۡدِیَہُنَّ وَ قُلۡنَ حَاشَ لِلّٰہِ مَا ہٰذَا بَشَرًا ؕ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا مَلَکٌ کَرِیۡمٌ ﴿۳۱﴾

پھر جب زلیخا نے ان عورتوں کی گفتگو جو حقیقت میں دیدار یوسف کے لئے ایک چال تھی سنی تو انکے پاس دعوت کا پیغام بھیجا اور انکے لئے ایک محفل مرتب کی۔ اور پھل تراشنے کے لئے ہر ایک کو ایک ایک چھری دی اور یوسف سے کہا کہ انکے سامنے آؤ۔ جب عورتوں نے انکو دیکھا تو انکا رعب حسن ان پر ایسا چھا گیا کہ پھل تراشتے تراشتے اپنے ہاتھ کاٹ لئے اور بیساختہ بول اٹھیں کہ اللہ پاک ہے یہ آدمی نہیں یہ تو کوئی بزرگ فرشتہ ہے۔

قَالَتۡ فَذٰلِکُنَّ الَّذِیۡ لُمۡتُنَّنِیۡ فِیۡہِ ؕ وَ لَقَدۡ رَاوَدۡتُّہٗ عَنۡ نَّفۡسِہٖ فَاسۡتَعۡصَمَ ؕ وَ لَئِنۡ لَّمۡ یَفۡعَلۡ مَاۤ اٰمُرُہٗ لَیُسۡجَنَنَّ وَ لَیَکُوۡنًا مِّنَ الصّٰغِرِیۡنَ ﴿۳۲﴾

زلیخا نے کہا تو یہ وہی ہے جسکے بارے میں تم مجھے طعنے دیتی تھیں اور بیشک میں نے اسکو اپنی طرف مائل کرنا چاہا مگر یہ بچا رہا اور اگر یہ وہ کام نہ کرے گا جو میں اسے کہتی ہوں تو قید کر دیا جائے گا اور ذلیل ہو گا۔

قَالَ رَبِّ السِّجۡنُ اَحَبُّ اِلَیَّ مِمَّا یَدۡعُوۡنَنِیۡۤ اِلَیۡہِ ۚ وَ اِلَّا تَصۡرِفۡ عَنِّیۡ کَیۡدَہُنَّ اَصۡبُ اِلَیۡہِنَّ وَ اَکُنۡ مِّنَ الۡجٰہِلِیۡنَ ﴿۳۳﴾

یوسف نے دعا کی کہ پروردگار جس کام کی طرف یہ مجھے بلا تی ہیں اسکی نسبت مجھے قید پسند ہے۔ اور اگر تو مجھ سے انکے فریب کو نہ ہٹائے گا تو میں انکی طرف مائل ہو جاؤں گا اور نادانوں میں سے ہو جاؤں گا۔

فَاسۡتَجَابَ لَہٗ رَبُّہٗ فَصَرَفَ عَنۡہُ کَیۡدَہُنَّ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۳۴﴾

پس انکے رب نے انکی دعا قبول کر لی اور ان سے عورتوں کا داؤ ٹال دیا۔ بیشک وہی تو سننے والا ہے جاننے والا ہے۔

ثُمَّ بَدَا لَہُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا رَاَوُا الۡاٰیٰتِ لَیَسۡجُنُنَّہٗ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿٪۳۵﴾٪۱

پھر باوجود اسکے کہ وہ لوگ انکی بیگناہی کے نشان دیکھ چکے تھے۔ انکی رائے یہی ٹھہری کہ کچھ عرصے کے لئے ان کو قید ہی کر دیں۔