Surah As-Saaffaat - Complete with Urdu translation

Surah As-Saaffaat

Surah As Saffaat with Urdu translation (full) for online reading. Surah Al-Saffaat is a Makki Surah that consists of 182 Ayaahs and 5 Rukus. Translation by Maulana Fateh Muhammad Jalandhari۔

Play Audio

Download MP3

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

وَ الصّٰٓفّٰتِ صَفًّا ۙ﴿۱﴾

قسم ہے سلیقے سے صف باندھنے والوں کی۔

فَالزّٰجِرٰتِ زَجۡرًا ۙ﴿۲﴾

پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر۔

فَالتّٰلِیٰتِ ذِکۡرًا ۙ﴿۳﴾

پھر ذکر یعنی قرآن پڑھنے والوں کی غور کر کے۔

اِنَّ اِلٰـہَکُمۡ لَوَاحِدٌ ﴿ؕ۴﴾

کہ تمہارا معبود ایک ہی ہے۔

رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا وَ رَبُّ الۡمَشَارِقِ ؕ﴿۵﴾

جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہیں سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہے۔

اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنۡیَا بِزِیۡنَۃِۣ الۡکَوَاکِبِ ۙ﴿۶﴾

بیشک ہم ہی نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے سجایا۔

وَ حِفۡظًا مِّنۡ کُلِّ شَیۡطٰنٍ مَّارِدٍ ۚ﴿۷﴾

اور ہر شیطان سرکش سے اسکی حفاظت کی۔

لَا یَسَّمَّعُوۡنَ اِلَی الۡمَلَاِ الۡاَعۡلٰی وَ یُقۡذَفُوۡنَ مِنۡ کُلِّ جَانِبٍ ٭ۖ﴿۸﴾

کہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہ لگا سکیں اور ہر طرف سے ان پر انگارے پھینکے جاتے ہیں۔

دُحُوۡرًا وَّ لَہُمۡ عَذَابٌ وَّاصِبٌ ۙ﴿۹﴾

یعنی وہاں سے نکال دینے کو اور انکے لئے ہمیشہ کا عذاب ہے۔

اِلَّا مَنۡ خَطِفَ الۡخَطۡفَۃَ فَاَتۡبَعَہٗ شِہَابٌ ثَاقِبٌ ﴿۱۰﴾

ہاں جو کوئی فرشتوں کی کسی بات کو چوری سے جھپٹ لینا چاہتا ہے تو جلتا ہوا انگارہ اسکے پیچھے لگ جاتا ہے۔

فَاسۡتَفۡتِہِمۡ اَہُمۡ اَشَدُّ خَلۡقًا اَمۡ مَّنۡ خَلَقۡنَا ؕ اِنَّا خَلَقۡنٰہُمۡ مِّنۡ طِیۡنٍ لَّازِبٍ ﴿۱۱﴾

تو ان سے پوچھو کہ انکا بنانا مشکل ہے یا جتنی خلقت ہم نے بنائی ہے اس کا؟ انہیں ہم نے چپکنے والے گارے سے بنایا ہے۔

بَلۡ عَجِبۡتَ وَ یَسۡخَرُوۡنَ ﴿۪۱۲﴾

ہاں تم تو تعجب کرتے ہو اور یہ مذاق اڑاتے ہیں۔

وَ اِذَا ذُکِّرُوۡا لَا یَذۡکُرُوۡنَ ﴿۪۱۳﴾

اور جب انکو نصیحت کی جاتی ہے تو نصیحت قبول نہیں کرتے۔

وَ اِذَا رَاَوۡا اٰیَۃً یَّسۡتَسۡخِرُوۡنَ ﴿۪۱۴﴾

اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو ٹھٹھے کرتے ہیں۔

وَ قَالُوۡۤا اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚۖ۱۵﴾

اور کہتے ہیں کہ یہ تو کھلا جادو ہے۔

ءَ اِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبۡعُوۡثُوۡنَ ﴿ۙ۱۶﴾

بھلا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہو گئے تو کیا پھر اٹھائے جائیں گے؟

اَوَ اٰبَآؤُنَا الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿ؕ۱۷﴾

اور کیا ہمارے باپ دادا بھی جو پہلے ہو گذرے ہیں؟

قُلۡ نَعَمۡ وَ اَنۡتُمۡ دَاخِرُوۡنَ ﴿ۚ۱۸﴾

کہدو کہ ہاں اور تم لوگ ذلیل ہو گے۔

فَاِنَّمَا ہِیَ زَجۡرَۃٌ وَّاحِدَۃٌ فَاِذَا ہُمۡ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿۱۹﴾

بس وہ تو ایک زور کی آواز ہو گی اور یہ اسی وقت دیکھنے لگیں گے۔

وَ قَالُوۡا یٰوَیۡلَنَا ہٰذَا یَوۡمُ الدِّیۡنِ ﴿۲۰﴾

اور کہیں گے ہائے کمبختی ہماری یہی جزا کا دن ہے۔

ہٰذَا یَوۡمُ الۡفَصۡلِ الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿٪۲۱﴾٪۱

کہا جائے گا کہ ہاں وہی فیصلے کا دن جسکو تم جھوٹ سمجھتے تھے۔

اُحۡشُرُوا الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا وَ اَزۡوَاجَہُمۡ وَ مَا کَانُوۡا یَعۡبُدُوۡنَ ﴿ۙ۲۲﴾

فرشتوں کو حکم ہو گا جو لوگ ظلم کرتے تھے انکو اور انکے ہم جنسوں کو اور جنکو وہ پوجا کرتے تھے سب کو جمع کر لو۔

مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ فَاہۡدُوۡہُمۡ اِلٰی صِرَاطِ الۡجَحِیۡمِ ﴿ٙ۲۳﴾

یعنی جنکو اللہ کے سوا پوجا کرتے تھے پھر انکو جہنم کے رستے پر چلا دو۔

وَ قِفُوۡہُمۡ اِنَّہُمۡ مَّسۡئُوۡلُوۡنَ ﴿ۙ۲۴﴾

اور انکو ٹھہرائے رکھو کہ ان سے کچھ پوچھنا ہے۔

مَا لَکُمۡ لَا تَنَاصَرُوۡنَ ﴿۲۵﴾

تم کو کیا ہوا کہ ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے۔

بَلۡ ہُمُ الۡیَوۡمَ مُسۡتَسۡلِمُوۡنَ ﴿۲۶﴾

اصل بات یہ ہے کہ آج یہ لوگ اپنی غلطی تسلیم کر رہے ہیں۔

وَ اَقۡبَلَ بَعۡضُہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ یَّتَسَآءَلُوۡنَ ﴿۲۷﴾

اور وہ ایک دوسرے کی طرف رخ کر کے سوال و جواب کریں گے۔

قَالُوۡۤا اِنَّکُمۡ کُنۡتُمۡ تَاۡتُوۡنَنَا عَنِ الۡیَمِیۡنِ ﴿۲۸﴾

پیروکار اپنے پیشواؤں سے کہیں گے کہ تم ہی ہمارے پاس دائیں طرف سے آتے تھے۔

قَالُوۡا بَلۡ لَّمۡ تَکُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ۚ۲۹﴾

وہ کہیں گے نہیں بلکہ تم ہی ایمان لانے والے نہ تھے۔

وَ مَا کَانَ لَنَا عَلَیۡکُمۡ مِّنۡ سُلۡطٰنٍ ۚ بَلۡ کُنۡتُمۡ قَوۡمًا طٰغِیۡنَ ﴿۳۰﴾

اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا۔ بلکہ تم ہی سرکش لوگ تھے۔

فَحَقَّ عَلَیۡنَا قَوۡلُ رَبِّنَاۤ ٭ۖ اِنَّا لَذَآئِقُوۡنَ ﴿۳۱﴾

سو ہمارے بارے میں ہمارے پروردگار کی بات پوری ہو گئ کہ اب ہم عذاب کے مزے چکھیں گے۔

فَاَغۡوَیۡنٰکُمۡ اِنَّا کُنَّا غٰوِیۡنَ ﴿۳۲﴾

سو ہم نے تمکو بھی گمراہ کیا کہ ہم خود بھی تو گمراہ تھے۔

فَاِنَّہُمۡ یَوۡمَئِذٍ فِی الۡعَذَابِ مُشۡتَرِکُوۡنَ ﴿۳۳﴾

پس وہ اس روز عذاب میں ایک دوسرے کے شریک ہوں گے۔

اِنَّا کَذٰلِکَ نَفۡعَلُ بِالۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿۳۴﴾

ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیں۔

اِنَّہُمۡ کَانُوۡۤا اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ۙ یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ ﴿ۙ۳۵﴾

ان کا یہ حال تھا کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو تکبر کرتے تھے۔

وَ یَقُوۡلُوۡنَ اَئِنَّا لَتَارِکُوۡۤا اٰلِہَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجۡنُوۡنٍ ﴿ؕ۳۶﴾

اور کہتے تھے کہ بھلا ہم ایک دیوانے شاعر کے کہنے سے کہیں اپنے معبودوں کو چھوڑ دینے والے ہیں۔

بَلۡ جَآءَ بِالۡحَقِّ وَ صَدَّقَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۳۷﴾

نہیں بلکہ یہی حق لے کر آئے ہیں اور پہلے کے پیغمبروں کو سچا کہتے ہیں۔

اِنَّکُمۡ لَذَآئِقُوا الۡعَذَابِ الۡاَلِیۡمِ ﴿ۚ۳۸﴾

بیشک تم تکلیف دینے والے عذاب کا مزہ چکھنے والے ہو۔

وَ مَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾

اور تمکو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے۔

اِلَّا عِبَادَ اللّٰہِ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۴۰﴾

مگر جو اللہ کے چنے ہوئے بندے ہیں۔

اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ رِزۡقٌ مَّعۡلُوۡمٌ ﴿ۙ۴۱﴾

یہی لوگ ہیں جنکے لئے روزی مقرر ہے۔

فَوَاکِہُ ۚ وَ ہُمۡ مُّکۡرَمُوۡنَ ﴿ۙ۴۲﴾

یعنی میوے اور ان کا اعزاز و اکرام کیا جائے گا۔

فِیۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ ﴿ۙ۴۳﴾

نعمت کے باغوں میں۔

عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۴۴﴾

ایکدوسرے کے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوں گے۔

یُطَافُ عَلَیۡہِمۡ بِکَاۡسٍ مِّنۡ مَّعِیۡنٍۭ ﴿ۙ۴۵﴾

شراب لطیف کے جام کا ان میں دور چل رہا ہو گا۔

بَیۡضَآءَ لَذَّۃٍ لِّلشّٰرِبِیۡنَ ﴿ۚۖ۴۶﴾

جو رنگ کی سفید اور پینے والوں کے لئے سراسر لذت ہو گی۔

لَا فِیۡہَا غَوۡلٌ وَّ لَا ہُمۡ عَنۡہَا یُنۡزَفُوۡنَ ﴿۴۷﴾

نہ اس سے درد سر ہو اور نہ وہ اس سے بہکیں۔

وَ عِنۡدَہُمۡ قٰصِرٰتُ الطَّرۡفِ عِیۡنٌ ﴿ۙ۴۸﴾

اور انکے پاس حوریں ہوں گی جو نگاہیں نیچی رکھتی ہوں گی اور آنکھیں بڑی بڑی۔

کَاَنَّہُنَّ بَیۡضٌ مَّکۡنُوۡنٌ ﴿۴۹﴾

گویا وہ گرد و غبار سے محفوظ انڈے ہیں۔

فَاَقۡبَلَ بَعۡضُہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ یَّتَسَآءَلُوۡنَ ﴿۵۰﴾

پھر وہ ایکدوسرے کی طرف رخ کر کے سوال و جواب کریں گے۔

قَالَ قَآئِلٌ مِّنۡہُمۡ اِنِّیۡ کَانَ لِیۡ قَرِیۡنٌ ﴿ۙ۵۱﴾

ایک کہنے والا ان میں سے کہے گا کہ میرا ایک ساتھی تھا۔

یَّقُوۡلُ اَئِنَّکَ لَمِنَ الۡمُصَدِّقِیۡنَ ﴿۵۲﴾

جو کہتا تھا کہ بھلا تم بھی ایسی باتوں کی تصدیق کرنے والوں میں ہو۔

ءَ اِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَ اِنَّا لَمَدِیۡنُوۡنَ ﴿۵۳﴾

بھلا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہو گئے تو کیا ہمکو بدلہ ملے گا؟

قَالَ ہَلۡ اَنۡتُمۡ مُّطَّلِعُوۡنَ ﴿۵۴﴾

اللہ کہے گا کہ بھلا تم اسے جھانک کر دیکھنا چاہتے ہو۔

فَاطَّلَعَ فَرَاٰہُ فِیۡ سَوَآءِ الۡجَحِیۡمِ ﴿۵۵﴾

پھر وہ خود جھانکے گا تو اسکو بیچ دوزخ میں دیکھے گا۔

قَالَ تَاللّٰہِ اِنۡ کِدۡتَّ لَتُرۡدِیۡنِ ﴿ۙ۵۶﴾

کہے گا کہ اللہ کی قسم تو تو مجھے بھی ہلاک کرنے لگا تھا۔

وَ لَوۡ لَا نِعۡمَۃُ رَبِّیۡ لَکُنۡتُ مِنَ الۡمُحۡضَرِیۡنَ ﴿۵۷﴾

اور اگر میرے پروردگار کی مہربانی نہ ہوتی تو میں بھی ان میں ہوتا جو عذاب میں حاضر کئے گئے ہیں۔

اَفَمَا نَحۡنُ بِمَیِّتِیۡنَ ﴿ۙ۵۸﴾

تو کیا واقعی اب ہم مرنے والے نہیں۔

اِلَّا مَوۡتَتَنَا الۡاُوۡلٰی وَ مَا نَحۡنُ بِمُعَذَّبِیۡنَ ﴿۵۹﴾

ہاں جو پہلی بار مرنا تھا سو مر چکے اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہونے کا۔

اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿۶۰﴾

بیشک یہی تو بڑی کامیابی ہے۔

لِمِثۡلِ ہٰذَا فَلۡیَعۡمَلِ الۡعٰمِلُوۡنَ ﴿۶۱﴾

ایسی ہی نعمتوں کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنے چاہئیں۔

اَذٰلِکَ خَیۡرٌ نُّزُلًا اَمۡ شَجَرَۃُ الزَّقُّوۡمِ ﴿۶۲﴾

بھلا یہ مہمانی اچھی ہے یا تھوہر کا درخت۔

اِنَّا جَعَلۡنٰہَا فِتۡنَۃً لِّلظّٰلِمِیۡنَ ﴿۶۳﴾

ہم نے اسکو ظالموں کے لئے بلا بنایا ہوا ہے۔

اِنَّہَا شَجَرَۃٌ تَخۡرُجُ فِیۡۤ اَصۡلِ الۡجَحِیۡمِ ﴿ۙ۶۴﴾

وہ ایک درخت ہے کہ جہنم کی تہہ میں اگے گا۔

طَلۡعُہَا کَاَنَّہٗ رُءُوۡسُ الشَّیٰطِیۡنِ ﴿۶۵﴾

اسکے خوشے ایسے ہوں گے جیسے شیطانوں کے سر۔

فَاِنَّہُمۡ لَاٰکِلُوۡنَ مِنۡہَا فَمَالِـُٔوۡنَ مِنۡہَا الۡبُطُوۡنَ ﴿ؕ۶۶﴾

سو وہ اسی میں سے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے۔

ثُمَّ اِنَّ لَہُمۡ عَلَیۡہَا لَشَوۡبًا مِّنۡ حَمِیۡمٍ ﴿ۚ۶۷﴾

پھر اس کھانے کے ساتھ انکو کھولتا ہوا پانی ملا کر دیا جائے گا۔

ثُمَّ اِنَّ مَرۡجِعَہُمۡ لَا۠ اِلَی الۡجَحِیۡمِ ﴿۶۸﴾

پھر انکو دوزخ کی طرف لوٹایا جائے گا۔

اِنَّہُمۡ اَلۡفَوۡا اٰبَآءَہُمۡ ضَآلِّیۡنَ ﴿ۙ۶۹﴾

انہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ ہی پایا تھا۔

فَہُمۡ عَلٰۤی اٰثٰرِہِمۡ یُہۡرَعُوۡنَ ﴿۷۰﴾

سو وہ انہی کے پیچھے دوڑے چلے جاتے تھے۔

وَ لَقَدۡ ضَلَّ قَبۡلَہُمۡ اَکۡثَرُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿ۙ۷۱﴾

اور ان سے پیشتر بہت سے پہلے لوگ بھی گمراہ ہو گئے تھے۔

وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا فِیۡہِمۡ مُّنۡذِرِیۡنَ ﴿۷۲﴾

اور ہم نے ان میں خبردار کرنے والے بھیجے۔

فَانۡظُرۡ کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الۡمُنۡذَرِیۡنَ ﴿ۙ۷۳﴾

سو دیکھ لو جنکو خبردار کیا گیا تھا ان کا انجام کیسا ہوا۔

اِلَّا عِبَادَ اللّٰہِ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿٪۷۴﴾٪۲

ہاں اللہ کے چنے ہوئے بندوں کا انجام بہت اچھا ہوتا ہے۔

وَ لَقَدۡ نَادٰىنَا نُوۡحٌ فَلَنِعۡمَ الۡمُجِیۡبُوۡنَ ﴿۫ۖ۷۵﴾

اور ہمکو نوح نے پکارا سو دیکھ لو کہ ہم دعا کو کیسے اچھے قبول کرنے والے ہیں۔

وَ نَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗ مِنَ الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ ﴿۫ۖ۷۶﴾

اور ہم نے انکو اور انکے گھر والوں کو بڑی مصیبت سے نجات دی۔

وَ جَعَلۡنَا ذُرِّیَّتَہٗ ہُمُ الۡبٰقِیۡنَ ﴿۫ۖ۷۷﴾

اور انکی اولاد ہی کو ہم نے باقی رہنے والا بنا دیا۔

وَ تَرَکۡنَا عَلَیۡہِ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿۫ۖ۷۸﴾

اور ہم نے پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر جمیل باقی رکھا۔

سَلٰمٌ عَلٰی نُوۡحٍ فِی الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۷۹﴾

یعنی تمام جہان میں کہ نوح پر سلام ہو۔

اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۸۰﴾

نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔

اِنَّہٗ مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸۱﴾

بیشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے۔

ثُمَّ اَغۡرَقۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ ﴿۸۲﴾

پھر ہم نے دوسروں کو ڈبو دیا۔

وَ اِنَّ مِنۡ شِیۡعَتِہٖ لَاِبۡرٰہِیۡمَ ﴿ۘ۸۳﴾

اور انہی کے پیروؤں میں ابراہیم تھے۔

اِذۡ جَآءَ رَبَّہٗ بِقَلۡبٍ سَلِیۡمٍ ﴿۸۴﴾

جب وہ اپنے پروردگار کے پاس عیب سے پاک دل لے کر آئے۔

اِذۡ قَالَ لِاَبِیۡہِ وَ قَوۡمِہٖ مَاذَا تَعۡبُدُوۡنَ ﴿ۚ۸۵﴾

جب انہوں نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے کہا کہ تم کن چیزوں کو پوجتے ہو؟

اَئِفۡکًا اٰلِہَۃً دُوۡنَ اللّٰہِ تُرِیۡدُوۡنَ ﴿ؕ۸۶﴾

کیوں اپنی طرف سے گھڑ کر اللہ کے سوا اور معبودوں کے طالب ہو۔

فَمَا ظَنُّکُمۡ بِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۸۷﴾

بھلا پروردگار عالم کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟

فَنَظَرَ نَظۡرَۃً فِی النُّجُوۡمِ ﴿ۙ۸۸﴾

تب انہوں نے ستاروں کی طرف ایک نظر کی۔

فَقَالَ اِنِّیۡ سَقِیۡمٌ ﴿۸۹﴾

پھر کہا میری تو طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

فَتَوَلَّوۡا عَنۡہُ مُدۡبِرِیۡنَ ﴿۹۰﴾

تب لوگ ان سے پیٹھ پھیر کر چلے گئے۔

فَرَاغَ اِلٰۤی اٰلِہَتِہِمۡ فَقَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿ۚ۹۱﴾

پھر ابراہیم انکے معبودوں کی طرف متوجہ ہوئے اور کہنے لگے کہ تم کھاتے کیوں نہیں۔

مَا لَکُمۡ لَا تَنۡطِقُوۡنَ ﴿۹۲﴾

تمہیں کیا ہوا ہے تم بولتے نہیں؟

فَرَاغَ عَلَیۡہِمۡ ضَرۡبًۢا بِالۡیَمِیۡنِ ﴿۹۳﴾

پھر انکو داہنے ہاتھ سے مارنا اور توڑنا شروع کیا۔

فَاَقۡبَلُوۡۤا اِلَیۡہِ یَزِفُّوۡنَ ﴿۹۴﴾

پھر وہ لوگ انکے پاس دوڑے ہوئے آئے۔

قَالَ اَتَعۡبُدُوۡنَ مَا تَنۡحِتُوۡنَ ﴿ۙ۹۵﴾

ابراہیم نے کہا کہ تم ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہو جنکو خود تراشتے ہو۔

وَ اللّٰہُ خَلَقَکُمۡ وَ مَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۹۶﴾

حالانکہ تمکو اور جو تم بناتے ہو اسکو اللہ ہی نے پیدا کیا ہے۔

قَالُوا ابۡنُوۡا لَہٗ بُنۡیَانًا فَاَلۡقُوۡہُ فِی الۡجَحِیۡمِ ﴿۹۷﴾

وہ کہنے لگے کہ اس کے لئے ایک عمارت بناؤ پھر اسکو آگ کے ڈھیر میں ڈالدو۔

فَاَرَادُوۡا بِہٖ کَیۡدًا فَجَعَلۡنٰہُمُ الۡاَسۡفَلِیۡنَ ﴿۹۸﴾

غرض انہوں نے انکے ساتھ ایک چال چلنی چاہی اور ہم نے انہی کو زیر کر دیا۔

وَ قَالَ اِنِّیۡ ذَاہِبٌ اِلٰی رَبِّیۡ سَیَہۡدِیۡنِ ﴿۹۹﴾

اور ابراہیم بولے کہ میں اپنے پروردگار کی طرف جانے والا ہوں وہ مجھے رستہ دکھائے گا۔

رَبِّ ہَبۡ لِیۡ مِنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۱۰۰﴾

اے پروردگار مجھے اولاد عطا فرما جو سعادت مندوں میں سے ہو۔

فَبَشَّرۡنٰہُ بِغُلٰمٍ حَلِیۡمٍ ﴿۱۰۱﴾

تو ہم نے انکو ایک بردبار لڑکے کی خوشخبری دی۔

فَلَمَّا بَلَغَ مَعَہُ السَّعۡیَ قَالَ یٰبُنَیَّ اِنِّیۡۤ اَرٰی فِی الۡمَنَامِ اَنِّیۡۤ اَذۡبَحُکَ فَانۡظُرۡ مَاذَا تَرٰی ؕ قَالَ یٰۤاَبَتِ افۡعَلۡ مَا تُؤۡمَرُ ۫ سَتَجِدُنِیۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰہُ مِنَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿۱۰۲﴾

جب وہ انکے ساتھ دوڑ دھوپ کی عمر کو پہنچا تو ابراہیم نے کہا کہ بیٹا میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ گویا تمکو ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچ لو کہ تمہارا کیا ارادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابا جان جو آپ کو حکم ہوا ہے وہی کیجئے اللہ نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں پائیے گا۔

فَلَمَّاۤ اَسۡلَمَا وَ تَلَّہٗ لِلۡجَبِیۡنِ ﴿۱۰۳﴾ۚ

اس طرح جب دونوں نے حکم مان لیا اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹا دیا۔

وَ نَادَیۡنٰہُ اَنۡ یّٰۤاِبۡرٰہِیۡمُ ﴿۱۰۴﴾ۙ

تو ہم نے انکو پکارا کہ اے ابراہیم۔

قَدۡ صَدَّقۡتَ الرُّءۡیَا ۚ اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۰۵﴾

تم نے خواب کو سچا کر دکھایا ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔

اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الۡبَلٰٓـؤُا الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۰۶﴾

بلاشبہ یہ کھلی آزمائش تھی۔

وَ فَدَیۡنٰہُ بِذِبۡحٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۰۷﴾

اور ہم نے قربانی کے ایک بڑے جانور سے ان کا یعنی اسمٰعیل کا فدیہ دیا۔

وَ تَرَکۡنَا عَلَیۡہِ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿۱۰۸﴾ۖ

اور پیچھے آنے والوں میں ہم نے ابراہیم کا ذکر خیر باقی رکھا۔

سَلٰمٌ عَلٰۤی اِبۡرٰہِیۡمَ ﴿۱۰۹﴾

کہ ابراہیم پر سلام ہو۔

کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۱۰﴾

نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔

اِنَّہٗ مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۱۱﴾

بیشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے۔

وَ بَشَّرۡنٰہُ بِاِسۡحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۱۱۲﴾

اور ہم نے انکو اسحٰق کی بشارت بھی دی کہ وہ نبی اور نیکوکاروں میں سے ہوں گے۔

وَ بٰرَکۡنَا عَلَیۡہِ وَ عَلٰۤی اِسۡحٰقَ ؕ وَ مِنۡ ذُرِّیَّتِہِمَا مُحۡسِنٌ وَّ ظَالِمٌ لِّنَفۡسِہٖ مُبِیۡنٌ ﴿۱۱۳﴾٪٪۳

اور ہم نے ان پر اور اسحٰق پر برکتیں نازل کی تھیں۔ اور ان دونوں کی اولاد میں سے نیکوکار بھی ہیں اور اپنے آپ پر سراسر ظلم کرنے والے یعنی گناہگار بھی ہیں۔

وَ لَقَدۡ مَنَنَّا عَلٰی مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ ﴿۱۱۴﴾ۚ

اور ہم نے موسٰی اور ہارون پر بھی احسان کئے۔

وَ نَجَّیۡنٰہُمَا وَ قَوۡمَہُمَا مِنَ الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ ﴿۱۱۵﴾ۚ

اور انکو اور انکی قوم کو بڑی مصیبت سے نجات بخشی۔

وَ نَصَرۡنٰہُمۡ فَکَانُوۡا ہُمُ الۡغٰلِبِیۡنَ ﴿۱۱۶﴾ۚ

اور انکی مدد کی تو وہی غالب رہے۔

وَ اٰتَیۡنٰہُمَا الۡکِتٰبَ الۡمُسۡتَبِیۡنَ ﴿۱۱۷﴾ۚ

اور ہم نے ان دونوں کو کتاب واضح یعنی توریت عنایت کی۔

وَ ہَدَیۡنٰہُمَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ﴿۱۱۸﴾ۚ

اور انکو سیدھا رستہ دکھایا۔

وَ تَرَکۡنَا عَلَیۡہِمَا فِی الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿۱۱۹﴾ۙ

اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر خیر باقی رکھا۔

سَلٰمٌ عَلٰی مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ ﴿۱۲۰﴾

کہ موسٰی اور ہارون پر سلام۔

اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۲۱﴾

بیشک ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔

اِنَّہُمَا مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۲۲﴾

وہ دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھے۔

وَ اِنَّ اِلۡیَاسَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۲۳﴾ؕ

اور الیاس بھی پیغمبروں میں سے تھے۔

اِذۡ قَالَ لِقَوۡمِہٖۤ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۲۴﴾

جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں۔

اَتَدۡعُوۡنَ بَعۡلًا وَّ تَذَرُوۡنَ اَحۡسَنَ الۡخَالِقِیۡنَ ﴿۱۲۵﴾ۙ

کیا تم بعل کو پکارتے اور اسے پوجتے ہو اور سب سے بہتر پیدا کرنے والے کو چھوڑے دیتے ہو۔

اللّٰہَ رَبَّکُمۡ وَ رَبَّ اٰبَآئِکُمُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۲۶﴾

یعنی اللہ کو جو تمہارا اور تمہارے پہلے باپ دادوں کا پروردگار ہے۔

فَکَذَّبُوۡہُ فَاِنَّہُمۡ لَمُحۡضَرُوۡنَ ﴿۱۲۷﴾ۙ

تو ان لوگوں نے انکو یعنی الیاس کو جھٹلا دیا۔ سو وہ لوگ دوزخ میں حاضر کئے جائیں گے۔

اِلَّا عِبَادَ اللّٰہِ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۱۲۸﴾

ہاں اللہ کے چنے ہوئے بندے مبتلائے عذاب نہیں ہوں گے۔

وَ تَرَکۡنَا عَلَیۡہِ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿۱۲۹﴾ۙ

اور ان کا ذکر خیر بعد میں آنے والوں میں باقی رکھا۔

سَلٰمٌ عَلٰۤی اِلۡ یَاسِیۡنَ ﴿۱۳۰﴾

کہ الیاسین پر سلام ہو۔

اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۳۱﴾

ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں۔

اِنَّہٗ مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۳۲﴾

بیشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے۔

وَ اِنَّ لُوۡطًا لَّمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۳۳﴾ؕ

اور لوط بھی پیغمبروں میں سے تھے۔

اِذۡ نَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗۤ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۱۳۴﴾ۙ

جب ہم نے انکو اور انکے گھر والوں کو سب کو عذاب سے نجات دی۔

اِلَّا عَجُوۡزًا فِی الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿۱۳۵﴾

مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ جانے والوں میں تھی۔

ثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ ﴿۱۳۶﴾

پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کر دیا۔

وَ اِنَّکُمۡ لَتَمُرُّوۡنَ عَلَیۡہِمۡ مُّصۡبِحِیۡنَ ﴿۱۳۷﴾

اور تم دن کو بھی انکی بستیوں کے پاس سے گزرتے رہتے ہو۔

وَ بِالَّیۡلِ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۱۳۸﴾٪٪۴

اور رات کو بھی۔ تو کیا تم عقل نہیں رکھتے؟

وَ اِنَّ یُوۡنُسَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۳۹﴾ؕ

اور یونس بھی پیغمبروں میں سے تھے۔

اِذۡ اَبَقَ اِلَی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ﴿۱۴۰﴾ۙ

جب وہ بھاگ کر بھری ہوئی کشتی میں پہنچے۔

فَسَاہَمَ فَکَانَ مِنَ الۡمُدۡحَضِیۡنَ ﴿۱۴۱﴾ۚ

پھر انہوں نے قرعہ ڈلوایا تو ٹھہرے پھینکے جانے والے۔

فَالۡتَقَمَہُ الۡحُوۡتُ وَ ہُوَ مُلِیۡمٌ ﴿۱۴۲﴾

پھر مچھلی نے انکو نگل لیا جبکہ وہ اپنے آپکو ملامت کرنے والے تھے۔

فَلَوۡ لَاۤ اَنَّہٗ کَانَ مِنَ الۡمُسَبِّحِیۡنَ ﴿۱۴۳﴾ۙ

پھر اگر وہ اللہ کی پاکی بیان نہ کر رہے ہوتے۔

لَلَبِثَ فِیۡ بَطۡنِہٖۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۱۴۴﴾ۚؒ

تو اس روز تک کہ لوگ دوبارہ زندہ کئے جائیں گے اسی کے پیٹ میں رہتے۔

فَنَبَذۡنٰہُ بِالۡعَرَآءِ وَ ہُوَ سَقِیۡمٌ ﴿۱۴۵﴾ۚ

پھر ہم نے انکو جب کہ وہ بیمار تھے چٹیل میدان میں ڈالدیا۔

وَ اَنۡۢبَتۡنَا عَلَیۡہِ شَجَرَۃً مِّنۡ یَّقۡطِیۡنٍ ﴿۱۴۶﴾ۚ

اور ان پر کدو کی بیل اگا دی۔

وَ اَرۡسَلۡنٰہُ اِلٰی مِائَۃِ اَلۡفٍ اَوۡ یَزِیۡدُوۡنَ ﴿۱۴۷﴾ۚ

اور انکو ایک لاکھ یا اس سے زیادہ لوگوں کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا۔

فَاٰمَنُوۡا فَمَتَّعۡنٰہُمۡ اِلٰی حِیۡنٍ ﴿۱۴۸﴾ؕ

تو وہ ایمان لے آئے سو ہم بھی انکو دنیا میں ایک وقت مقرر تک فائدے دیتے رہے۔

فَاسۡتَفۡتِہِمۡ اَلِرَبِّکَ الۡبَنَاتُ وَ لَہُمُ الۡبَنُوۡنَ ﴿۱۴۹﴾ۙ

ان سے پوچھو تو بھلا تمہارے پروردگار کے لئے تو بیٹیاں ہوں اور انکے لئے بیٹے۔

اَمۡ خَلَقۡنَا الۡمَلٰٓئِکَۃَ اِنَاثًا وَّ ہُمۡ شٰہِدُوۡنَ ﴿۱۵۰﴾

یا ہم نے فرشتوں کو عورتیں بنایا اور یہ اس وقت دیکھ رہے تھے۔

اَلَاۤ اِنَّہُمۡ مِّنۡ اِفۡکِہِمۡ لَیَقُوۡلُوۡنَ ﴿۱۵۱﴾ۙ

دیکھو یہ اپنی جھوٹ بنائی ہوئی بات کہتے ہیں۔

وَلَدَ اللّٰہُ ۙ وَ اِنَّہُمۡ لَکٰذِبُوۡنَ ﴿۱۵۲﴾

کہ اللہ کے اولاد ہے حالانکہ یہ جھوٹے ہیں۔

اَصۡطَفَی الۡبَنَاتِ عَلَی الۡبَنِیۡنَ ﴿۱۵۳﴾ؕ

کیا اس نے بیٹوں کے مقابلے میں بیٹیوں کو پسند کیا ہے؟

مَا لَکُمۡ ۟ کَیۡفَ تَحۡکُمُوۡنَ ﴿۱۵۴﴾

تم کیسے لوگ ہو کس طرح کا فیصلہ کرتے ہو۔

اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۱۵۵﴾ۚ

بھلا تم غور کیوں نہیں کرتے۔

اَمۡ لَکُمۡ سُلۡطٰنٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۱۵۶﴾ۙ

یا تمہارے پاس کوئی واضح دلیل ہے۔

فَاۡتُوۡا بِکِتٰبِکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۱۵۷﴾

اگر تم سچے ہو تو اپنی کتاب پیش کرو۔

وَ جَعَلُوۡا بَیۡنَہٗ وَ بَیۡنَ الۡجِنَّۃِ نَسَبًا ؕ وَ لَقَدۡ عَلِمَتِ الۡجِنَّۃُ اِنَّہُمۡ لَمُحۡضَرُوۡنَ ﴿۱۵۸﴾ۙ

اور انہوں نے اللہ میں اور جنوں میں رشتہ ٹھہرا دیا حالانکہ جنات جانتے ہیں کہ وہ اللہ کے سامنے حاضر کئے جائیں گے۔

سُبۡحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿۱۵۹﴾ۙ

یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں اللہ اس سے پاک ہے۔

اِلَّا عِبَادَ اللّٰہِ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۱۶۰﴾

مگر اللہ کے چنے ہوئے بندے مبتلائے عذاب نہیں ہوں گے۔

فَاِنَّکُمۡ وَ مَا تَعۡبُدُوۡنَ ﴿۱۶۱﴾ۙ

سو تم لوگ اور جنکو تم پوجتے ہو۔

مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ بِفٰتِنِیۡنَ ﴿۱۶۲﴾ۙ

اللہ کے خلاف کسی کو بہکا نہیں سکتے۔

اِلَّا مَنۡ ہُوَ صَالِ الۡجَحِیۡمِ ﴿۱۶۳﴾

مگر اسی کو جو جہنم میں جانے والا ہے۔

وَ مَا مِنَّاۤ اِلَّا لَہٗ مَقَامٌ مَّعۡلُوۡمٌ ﴿۱۶۴﴾ۙ

اور فرشتے کہتے ہیں کہ ہم میں سے ہر ایک کا ایک مقام مقرر ہے۔

وَّ اِنَّا لَنَحۡنُ الصَّآفُّوۡنَ ﴿۱۶۵﴾ۚ

اور ہم صف باندھے رہتے ہیں۔

وَ اِنَّا لَنَحۡنُ الۡمُسَبِّحُوۡنَ ﴿۱۶۶﴾

اور ہم تسبیح کرتے رہتے ہیں۔

وَ اِنۡ کَانُوۡا لَیَقُوۡلُوۡنَ ﴿۱۶۷﴾ۙ

اور یہ لوگ کہا کرتے تھے۔

لَوۡ اَنَّ عِنۡدَنَا ذِکۡرًا مِّنَ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۶۸﴾ۙ

کہ اگر ہمارے پاس اگلوں کی کوئی نصیحت کی کتاب ہوتی۔

لَکُنَّا عِبَادَ اللّٰہِ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۱۶۹﴾

تو ہم اللہ کے چنے ہوئے بندے ہوتے۔

فَکَفَرُوۡا بِہٖ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۷۰﴾

پھر اس سے کفر کرتے رہے سو عنقریب انکو اس کا نتیجہ معلوم ہو جائے گا۔

وَ لَقَدۡ سَبَقَتۡ کَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۷۱﴾ۚۖ

اور اپنے پیغام پہنچانے والے بندوں سے ہمارا وعدہ ہو چکا ہے۔

اِنَّہُمۡ لَہُمُ الۡمَنۡصُوۡرُوۡنَ ﴿۱۷۲﴾۪

کہ وہی مظفر و منصور ہوں گے۔

وَ اِنَّ جُنۡدَنَا لَہُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿۱۷۳﴾

اور ہمارا لشکر ہی غالب رہے گا۔

فَتَوَلَّ عَنۡہُمۡ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۱۷۴﴾ۙ

تو ایک وقت تک ان سے منہ پھیرے رہو۔

وَّ اَبۡصِرۡہُمۡ فَسَوۡفَ یُبۡصِرُوۡنَ ﴿۱۷۵﴾

اور انہیں دیکھتے رہو۔ یہ بھی عنقریب کفر کا انجام دیکھ لیں گے۔

اَفَبِعَذَابِنَا یَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۱۷۶﴾

کیا یہ ہمارے عذاب کے لئے جلدی کر رہے ہیں۔

فَاِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِہِمۡ فَسَآءَ صَبَاحُ الۡمُنۡذَرِیۡنَ ﴿۱۷۷﴾

مگر جب وہ انکے آنگن میں آ اترے گا تو جنکو ڈر سنایا گیا تھا انکے لئے برا دن ہو گا۔

وَ تَوَلَّ عَنۡہُمۡ حَتّٰی حِیۡنٍ ﴿۱۷۸﴾ۙ

اور ایک وقت تک ان سے منہ پھیرے رہو۔

وَّ اَبۡصِرۡ فَسَوۡفَ یُبۡصِرُوۡنَ ﴿۱۷۹﴾

اور دیکھتے رہو یہ بھی عنقریب نتیجہ دیکھ لیں گے۔

سُبۡحٰنَ رَبِّکَ رَبِّ الۡعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿۱۸۰﴾ۚ

یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں تمہارا پروردگار جو صاحب عزت ہے اس سے پاک ہے۔

وَ سَلٰمٌ عَلَی الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۸۱﴾ۚ

اور پیغمبروں پر سلام۔

وَ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۸۲﴾٪٪۵

اور سب طرح کی تعریف اللہ رب العالمین کیلئے ہے۔