Surah Muhammad - Ruku 3 (Ayah number 20 to 28) with Urdu translation

Surah Muhammad

وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَوۡ لَا نُزِّلَتۡ سُوۡرَۃٌ ۚ فَاِذَاۤ اُنۡزِلَتۡ سُوۡرَۃٌ مُّحۡکَمَۃٌ وَّ ذُکِرَ فِیۡہَا الۡقِتَالُ ۙ رَاَیۡتَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ یَّنۡظُرُوۡنَ اِلَیۡکَ نَظَرَ الۡمَغۡشِیِّ عَلَیۡہِ مِنَ الۡمَوۡتِ ؕ فَاَوۡلٰی لَہُمۡ ﴿ۚ۲۰﴾

اور مومن لوگ کہتے ہیں کہ جہاد سے متعلق کوئی سورت کیوں نازل نہیں ہوتی؟ لیکن جب کوئی واضح احکام والی سورت نازل ہو اور اس میں جنگ کا بیان ہو۔ تو جن لوگوں کے دلوں میں نفاق کا مرض ہے تم انکو دیکھو کہ تمہاری طرف اس طرح دیکھنے لگیں جس طرح کسی پر موت کی بیہوشی طاری ہو رہی ہو سو انکے لئے خرابی ہے۔

طَاعَۃٌ وَّ قَوۡلٌ مَّعۡرُوۡفٌ ۟ فَاِذَا عَزَمَ الۡاَمۡرُ ۟ فَلَوۡ صَدَقُوا اللّٰہَ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ ﴿ۚ۲۱﴾

خوب کام تو فرمانبرداری اور پسندیدہ بات کہنا ہے پھر جب جہاد کی بات پختہ ہو گئ تو اگر یہ لوگ اللہ سے سچے رہنا چاہتے تو انکے لئے بہت اچھا ہوتا۔

فَہَلۡ عَسَیۡتُمۡ اِنۡ تَوَلَّیۡتُمۡ اَنۡ تُفۡسِدُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَ تُقَطِّعُوۡۤا اَرۡحَامَکُمۡ ﴿۲۲﴾

سو اے منافقو عجب نہیں کہ اگر تم حاکم ہو جاؤ تو ملک میں خرابی کرنے لگو اور اپنے رشتوں کو توڑ ڈالو۔

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ فَاَصَمَّہُمۡ وَ اَعۡمٰۤی اَبۡصَارَہُمۡ ﴿۲۳﴾

یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے اور انکے کانوں کو بہرا اور انکی آنکھوں کو اندھا کر دیا ہے۔

اَفَلَا یَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ اَمۡ عَلٰی قُلُوۡبٍ اَقۡفَالُہَا ﴿۲۴﴾

بھلا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے یا انکے دلوں پر قفل پڑے ہیں۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ ارۡتَدُّوۡا عَلٰۤی اَدۡبَارِہِمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمُ الۡہُدَی ۙ الشَّیۡطٰنُ سَوَّلَ لَہُمۡ ؕ وَ اَمۡلٰی لَہُمۡ ﴿۲۵﴾

جو لوگ راہ ہدایت ظاہر ہونے کے بعد پیٹھ پھیر گئے شیطان نے یہ کام انکو اچھا کر کے دکھایا۔ اور انہیں لمبی عمر کا وعدہ دیا۔

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ سَنُطِیۡعُکُمۡ فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ ۚۖ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِسۡرَارَہُمۡ ﴿۲۶﴾

یہ اس لئے کہ جو لوگ اللہ کی اتاری ہوئی کتاب سے بیزار ہیں یہ ان سے کہتے ہیں کہ بعض کاموں میں ہم تمہاری بات بھی مانیں گے اور اللہ انکے پوشیدہ مشوروں سے واقف ہے۔

فَکَیۡفَ اِذَا تَوَفَّتۡہُمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ یَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡہَہُمۡ وَ اَدۡبَارَہُمۡ ﴿۲۷﴾

تو اس وقت ان کا کیسا حال ہو گا جب فرشتے انکی جان نکالیں گے اور انکے چہروں اور پیٹھوں پر مارتے جائیں گے۔

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمُ اتَّبَعُوۡا مَاۤ اَسۡخَطَ اللّٰہَ وَ کَرِہُوۡا رِضۡوَانَہٗ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿٪۲۸﴾٪۱

یہ اس لئے کہ جس چیز سے اللہ ناخوش ہے یہ اس کے پیچھے چلے اور اسکی خوشنودی کو اچھا نہ سمجھے تو اس نے بھی انکے اعمال کو برباد کر دیا۔