Surah Ha Meem Sidja - Ruku 5 (Ayah number 33 to 44) with Urdu translation

Surah Ha Meem Sidja

Surah Ha Meem Sijda Ruku 5 with Urdu translation

وَ مَنۡ اَحۡسَنُ قَوۡلًا مِّمَّنۡ دَعَاۤ اِلَی اللّٰہِ وَ عَمِلَ صَالِحًا وَّ قَالَ اِنَّنِیۡ مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿۳۳﴾

اور اس شخص سے بڑھکر بات کا اچھا کون ہو سکتا ہے جو اللہ کی طرف بلائے اور عمل نیک کرے اور کہے کہ میں مسلمان ہوں۔

وَ لَا تَسۡتَوِی الۡحَسَنَۃُ وَ لَا السَّیِّئَۃُ ؕ اِدۡفَعۡ بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ فَاِذَا الَّذِیۡ بَیۡنَکَ وَ بَیۡنَہٗ عَدَاوَۃٌ کَاَنَّہٗ وَلِیٌّ حَمِیۡمٌ ﴿۳۴﴾

اور بھلائی اور برائی برابر نہیں ہو سکتی۔ تو سخت کلامی کا ایسے طریق سے جواب دو جو بہت اچھا ہو ایسا کرنے سے تم دیکھو گے کہ جسمیں اور تم میں دشمنی تھی وہ تمہارا گرم جوش دوست ہے۔

وَ مَا یُلَقّٰہَاۤ اِلَّا الَّذِیۡنَ صَبَرُوۡا ۚ وَ مَا یُلَقّٰہَاۤ اِلَّا ذُوۡحَظٍّ عَظِیۡمٍ ﴿۳۵﴾

اور یہ بات ان ہی لوگوں کو حاصل ہوتی ہے جو برداشت کرنے والے ہیں۔ اور ان ہی کو نصیب ہوتی ہے جو بڑے صاحب نصیب ہیں۔

وَ اِمَّا یَنۡزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ بِاللّٰہِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۳۶﴾

اور اگر تمہیں شیطان کی جانب سے کوئی وسوسہ پیدا ہو تو اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو۔ بیشک وہ سنتا ہے جانتا ہے۔

وَ مِنۡ اٰیٰتِہِ الَّیۡلُ وَ النَّہَارُ وَ الشَّمۡسُ وَ الۡقَمَرُ ؕ لَا تَسۡجُدُوۡا لِلشَّمۡسِ وَ لَا لِلۡقَمَرِ وَ اسۡجُدُوۡا لِلّٰہِ الَّذِیۡ خَلَقَہُنَّ اِنۡ کُنۡتُمۡ اِیَّاہُ تَعۡبُدُوۡنَ ﴿۳۷﴾

اور رات اور دن اور سورج اور چاند اسکی نشانیوں میں سے ہیں۔ تم لوگ نہ تو سورج کو سجدہ کرو اور نہ چاند کو۔ بلکہ اللہ ہی کو سجدہ کرو جس نے ان چیزوں کو پیدا کیا ہے اگر تمکو اسکی عبادت منظور ہے۔

فَاِنِ اسۡتَکۡبَرُوۡا فَالَّذِیۡنَ عِنۡدَ رَبِّکَ یُسَبِّحُوۡنَ لَہٗ بِالَّیۡلِ وَ النَّہَارِ وَ ہُمۡ لَا یَسۡـَٔمُوۡنَ ﴿ٛ۳۸﴾

پھر اگر یہ لوگ سرکشی کریں تو اللہ بھی ان سے بے نیاز ہے کیونکہ جو فرشتے تمہارے پروردگار کے پاس ہیں وہ رات دن اسکی تسبیح کرتے رہتے ہیں اور کبھی تھکتے ہی نہیں۔

وَ مِنۡ اٰیٰتِہٖۤ اَنَّکَ تَرَی الۡاَرۡضَ خَاشِعَۃً فَاِذَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡہَا الۡمَآءَ اہۡتَزَّتۡ وَ رَبَتۡ ؕ اِنَّ الَّذِیۡۤ اَحۡیَاہَا لَمُحۡیِ الۡمَوۡتٰی ؕ اِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۳۹﴾

اور اے بندے یہ اسی کی قدرت کے نمونے ہیں کہ تو زمین کو دبی ہوئی یعنی خشک دیکھتا ہے۔ پھر جب ہم اس پر پانی برسا دیتے ہیں تو وہ شاداب ہو جاتی اور پھولنے لگتی ہے بیشک وہ جس نے زمین کو زندہ کیا وہی مردوں کو زندہ کرنے والا ہے۔ بیشک وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُلۡحِدُوۡنَ فِیۡۤ اٰیٰتِنَا لَا یَخۡفَوۡنَ عَلَیۡنَا ؕ اَفَمَنۡ یُّلۡقٰی فِی النَّارِ خَیۡرٌ اَمۡ مَّنۡ یَّاۡتِیۡۤ اٰمِنًا یَّوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ اِعۡمَلُوۡا مَا شِئۡتُمۡ ۙ اِنَّہٗ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرٌ ﴿۴۰﴾

بیشک جو لوگ ہمارے احکام سے انحراف کرتے ہیں وہ ہم سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ بھلا جو شخص دوزخ میں ڈالا جائے وہ بہتر ہے یا وہ جو قیامت کے دن بے خوف ہو کر آئے؟ تو خیر جو چاہو سو کر لو۔ جو کچھ تم کرتے ہو وہ اسکو دیکھ رہا ہے۔

اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِالذِّکۡرِ لَمَّا جَآءَہُمۡ ۚ وَ اِنَّہٗ لَکِتٰبٌ عَزِیۡزٌ ﴿ۙ۴۱﴾

جن لوگوں نے نصیحت کو نہ مانا جب وہ انکے پاس آئی۔ حالانکہ یہ تو ایک عالی رتبہ کتاب ہے۔

لَّا یَاۡتِیۡہِ الۡبَاطِلُ مِنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ لَا مِنۡ خَلۡفِہٖ ؕ تَنۡزِیۡلٌ مِّنۡ حَکِیۡمٍ حَمِیۡدٍ ﴿۴۲﴾

اس میں جھوٹ کا دخل نہ آگے سے ہو سکتا ہے نہ پیچھے سے۔ یہ کتاب حکمت والے خوبیوں والے کی اتاری ہوئی ہے۔

مَا یُقَالُ لَکَ اِلَّا مَا قَدۡ قِیۡلَ لِلرُّسُلِ مِنۡ قَبۡلِکَ ؕ اِنَّ رَبَّکَ لَذُوۡ مَغۡفِرَۃٍ وَّ ذُوۡ عِقَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۴۳﴾

اے پیغمبر تم سے وہی باتیں کہی جاتی ہیں جو تم سے پہلے پیغمبروں سے بھی کہی گئ تھیں۔ بیشک تمہارا پروردگار بخش دینے والا بھی ہے اور عذاب الیم دینے والا بھی۔

وَ لَوۡ جَعَلۡنٰہُ قُرۡاٰنًا اَعۡجَمِیًّا لَّقَالُوۡا لَوۡ لَا فُصِّلَتۡ اٰیٰتُہٗ ؕ ءَؔاَعۡجَمِیٌّ وَّ عَرَبِیٌّ ؕ قُلۡ ہُوَ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ہُدًی وَّ شِفَآءٌ ؕ وَ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ فِیۡۤ اٰذَانِہِمۡ وَقۡرٌ وَّ ہُوَ عَلَیۡہِمۡ عَمًی ؕ اُولٰٓئِکَ یُنَادَوۡنَ مِنۡ مَّکَانٍۭ بَعِیۡدٍ ﴿٪۴۴﴾٪۱

اور اگر ہم اس قرآن کو غیر عربی زبان میں نازل کرتے تو یہ لوگ کہتے کہ اسکی آیتیں ہماری زبان میں کیوں کھول کر بیان نہیں کی گئیں۔ کیا خوب کہ قرآن تو عجمی اور مخاطب عربی۔ کہدو کہ جو ایمان لاتے ہیں انکے لئے یہ ہدایت اور شفا ہے۔ اور جو ایمان نہیں لاتے انکے کانوں میں گرانی یعنی بہراپن ہے اور یہ انکے اندھے پن کا باعث ہے۔ انکو گویا دور کی جگہ سے آواز دی جاتی ہے۔