Surah Al-Shura Ruku 2 with Urdu translation
وَ اِذۡ نَادٰی رَبُّکَ مُوۡسٰۤی اَنِ ائۡتِ الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾
اور جب تمہارے پروردگار نے موسٰی کو پکارا کہ ظالم لوگوں کے پاس جاؤ۔
قَوۡمَ فِرۡعَوۡنَ ؕ اَلَا یَتَّقُوۡنَ ﴿۱۱﴾
یعنی قوم فرعون کے پاس۔ کیا وہ ڈرتے نہیں۔
قَالَ رَبِّ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اَنۡ یُّکَذِّبُوۡنِ ﴿ؕ۱۲﴾
انہوں نے کہا کہ میرے پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھوٹا سمجھیں۔
وَ یَضِیۡقُ صَدۡرِیۡ وَ لَا یَنۡطَلِقُ لِسَانِیۡ فَاَرۡسِلۡ اِلٰی ہٰرُوۡنَ ﴿۱۳﴾
اور میرا دل تنگ ہوتا ہے اور میری زبان رکتی ہے تو ہارون کو حکم بھیج کہ میرے ساتھ چلیں۔
وَ لَہُمۡ عَلَیَّ ذَنۡۢبٌ فَاَخَافُ اَنۡ یَّقۡتُلُوۡنِ ﴿ۚ۱۴﴾
اور ان لوگوں کا مجھ پر ایک گناہ یعنی فرعونی کے خون کا دعوٰی بھی ہے سو مجھے یہ بھی ڈر ہے کہ مجھ کو مار ہی ڈالیں۔
قَالَ کَلَّا ۚ فَاذۡہَبَا بِاٰیٰتِنَاۤ اِنَّا مَعَکُمۡ مُّسۡتَمِعُوۡنَ ﴿۱۵﴾
فرمایا ہرگز نہیں۔ پس تم دونوں ہماری نشانیاں لیکر جاؤ ہم تمہارے ساتھ سننے والے ہیں۔
فَاۡتِیَا فِرۡعَوۡنَ فَقُوۡلَاۤ اِنَّا رَسُوۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ۙ۱۶﴾
سو دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تمام جہانوں کے مالک کے بھیجے ہوئے ہیں۔
اَنۡ اَرۡسِلۡ مَعَنَا بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۱۷﴾
اور اس لئے آئے ہیں کہ آپ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کی اجازت دیں۔
قَالَ اَلَمۡ نُرَبِّکَ فِیۡنَا وَلِیۡدًا وَّ لَبِثۡتَ فِیۡنَا مِنۡ عُمُرِکَ سِنِیۡنَ ﴿ۙ۱۸﴾
فرعون نے موسٰی سے کہا کیا ہم نے تمکو جبکہ تم بچے تھے پرورش نہیں کیا تھا اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر نہیں کی؟
وَ فَعَلۡتَ فَعۡلَتَکَ الَّتِیۡ فَعَلۡتَ وَ اَنۡتَ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۱۹﴾
اور تم نے ایک اور کام کیا تھا جو کیا تم ناشکرے معلوم ہوتے ہو۔
قَالَ فَعَلۡتُہَاۤ اِذًا وَّ اَنَا مِنَ الضَّآلِّیۡنَ ﴿ؕ۲۰﴾
موسٰی نے کہا کہ ہاں وہ حرکت مجھ سے ناگہاں سرزد ہوئی تھی اور میں خطاکاروں میں تھا۔
فَفَرَرۡتُ مِنۡکُمۡ لَمَّا خِفۡتُکُمۡ فَوَہَبَ لِیۡ رَبِّیۡ حُکۡمًا وَّ جَعَلَنِیۡ مِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۲۱﴾
پھر جب مجھے تم سے ڈر لگا تو میں تمہارے پاس سے فرار ہو گیا۔ پھر میرے رب نے مجھکو نبوت و علم بخشا اور مجھے پیغمبروں میں سے کیا۔
وَ تِلۡکَ نِعۡمَۃٌ تَمُنُّہَا عَلَیَّ اَنۡ عَبَّدۡتَّ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ؕ۲۲﴾
اور کیا یہی احسان ہے جو آپ مجھ پر رکھتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے۔
قَالَ فِرۡعَوۡنُ وَ مَا رَبُّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿ؕ۲۳﴾
فرعون نے کہا اور رب العالمین کیا ہوتا ہے؟
قَالَ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ؕ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّوۡقِنِیۡنَ ﴿۲۴﴾
فرمایا آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو۔
قَالَ لِمَنۡ حَوۡلَہٗۤ اَلَا تَسۡتَمِعُوۡنَ ﴿۲۵﴾
فرعون نے اپنےاردگرد کے لوگوں سے کہا کہ کیا تم سنتے نہیں؟
قَالَ رَبُّکُمۡ وَ رَبُّ اٰبَآئِکُمُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۲۶﴾
موسٰی نے کہا کہ تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادوں کا بھی مالک۔
قَالَ اِنَّ رَسُوۡلَکُمُ الَّذِیۡۤ اُرۡسِلَ اِلَیۡکُمۡ لَمَجۡنُوۡنٌ ﴿۲۷﴾
فرعون نے کہا کہ یہ پیغمبر جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے باؤلا ہے۔
قَالَ رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ؕ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۲۸﴾
موسٰی نے کہا کہ مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے سب کا مالک بشرطیکہ تمکو سمجھ ہو۔
قَالَ لَئِنِ اتَّخَذۡتَ اِلٰـہًا غَیۡرِیۡ لَاَجۡعَلَنَّکَ مِنَ الۡمَسۡجُوۡنِیۡنَ ﴿۲۹﴾
فرعون نے کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کر دوں گا۔
قَالَ اَوَ لَوۡ جِئۡتُکَ بِشَیۡءٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۚ۳۰﴾
موسٰی نے کہا خواہ میں آپکے پاس روشن چیز لاؤں یعنی معجزہ؟
قَالَ فَاۡتِ بِہٖۤ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۳۱﴾
فرعون نے کہا اگر سچے ہو تو اسے لاؤ دکھاؤ۔
فَاَلۡقٰی عَصَاہُ فَاِذَا ہِیَ ثُعۡبَانٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚۖ۳۲﴾
پس انہوں نے اپنی لاٹھی ڈال دی تو وہ اسی وقت صاف اژدھا بن گئ۔
وَّ نَزَعَ یَدَہٗ فَاِذَا ہِیَ بَیۡضَآءُ لِلنّٰظِرِیۡنَ ﴿٪۳۳﴾٪۱
اور اپنا ہاتھ جو نکالا تو اسی دم دیکھنے والوں کے لئے سفید براق نظر آنے لگا۔