Surah Al-Baqarah Ruku 11 with Urdu translation
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ وَ قَفَّیۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہٖ بِالرُّسُلِ ۫ وَ اٰتَیۡنَا عِیۡسَی ابۡنَ مَرۡیَمَ الۡبَیِّنٰتِ وَ اَیَّدۡنٰہُ بِرُوۡحِ الۡقُدُسِ ؕ اَفَکُلَّمَا جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌۢ بِمَا لَا تَہۡوٰۤی اَنۡفُسُکُمُ اسۡتَکۡبَرۡتُمۡ ۚ فَفَرِیۡقًا کَذَّبۡتُمۡ ۫ وَ فَرِیۡقًا تَقۡتُلُوۡنَ ﴿۸۷﴾
اور ہم نے موسٰی کو کتاب عنایت کی اور ان کے پیچھے یکے بعد دیگرے پیغمبر بھیجتے رہے اور عیسٰی ابن مریم کو کھلے نشانات بخشے اور روح القدس یعنی جبرائیل سے انکو مدد دی۔ تو کیا ایسا ہے کہ جب کوئی پیغمبر تمہارے پاس ایسی باتیں لے کر آئے جنکو تمہارا جی نہیں چاہتا تھا تو تم سر کش ہو جاتے رہے اور ایک گروہ انبیاء کو تو جھٹلاتے رہے اور ایک گروہ کو قتل کرتے رہے۔
وَ قَالُوۡا قُلُوۡبُنَا غُلۡفٌ ؕ بَلۡ لَّعَنَہُمُ اللّٰہُ بِکُفۡرِہِمۡ فَقَلِیۡلًا مَّا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۸۸﴾
اور کہتے ہیں ہمارے دلوں پر پردے ہیں نہیں بلکہ اللہ نے ان کے کفر کے سبب ان پر لعنت کر رکھی ہے پس یہ تھوڑے ہی پر ایمان لاتے ہیں۔
وَ لَمَّا جَآءَہُمۡ کِتٰبٌ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَہُمۡ ۙ وَ کَانُوۡا مِنۡ قَبۡلُ یَسۡتَفۡتِحُوۡنَ عَلَی الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ۚۖ فَلَمَّا جَآءَہُمۡ مَّا عَرَفُوۡا کَفَرُوۡا بِہٖ ۫ فَلَعۡنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۸۹﴾
اور جب اللہ کے ہاں سے ان کے پاس کتاب آئی جو ان کی آسمانی کتاب کی بھی تصدیق کرتی ہے۔ اور وہ پہلے ہمیشہ کافروں پر فتح مانگا کرتے تھے۔ پھر جس چیز کو وہ خوب پہچانتے تھے جب ان کے پاس آ پہنچی تو اس سے منکر ہو گئے پس کافروں پر اللہ کی لعنت۔
بِئۡسَمَا اشۡتَرَوۡا بِہٖۤ اَنۡفُسَہُمۡ اَنۡ یَّکۡفُرُوۡا بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ بَغۡیًا اَنۡ یُّنَزِّلَ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ عَلٰی مَنۡ یَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِہٖ ۚ فَبَآءُوۡ بِغَضَبٍ عَلٰی غَضَبٍ ؕ وَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ عَذَابٌ مُّہِیۡنٌ ﴿۹۰﴾
جس چیز کے بدلے انہوں نے اپنے تئیں بیچ ڈالا وہ بہت بری ہے یعنی اس جلن سے کہ اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنی مہربانی سے نازل فرماتا ہے اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب سے کفر کرنے لگے تو وہ اس کے غضب بالائے غضب میں مبتلا ہو گئے اور کافروں کے لئے ذلیل کرنے والا عذاب ہے۔
وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ اٰمِنُوۡا بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ قَالُوۡا نُؤۡمِنُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡنَا وَ یَکۡفُرُوۡنَ بِمَا وَرَآءَہٗ ٭ وَ ہُوَ الۡحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَہُمۡ ؕ قُلۡ فَلِمَ تَقۡتُلُوۡنَ اَنۡۢبِیَآءَ اللّٰہِ مِنۡ قَبۡلُ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۹۱﴾
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو کتاب اللہ نے اب نازل فرمائی ہے اس کو مانو تو کہتے ہیں کہ جو کتاب ہم پر پہلے نازل ہو چکی ہے ہم تو اسی کو مانتے ہیں یعنی یہ اس کے سوا اور کتاب کو نہیں مانتے حالانکہ وہ سرا سر سچّی ہے اور جو ان کی آسمانی کتاب ہے اس کی بھی تصدیق کرتی ہے ان سے کہہ دو کہ اگر تم صاحب ایمان ہوتے تو اللہ کے پیغمبروں کو پہلے ہی کیوں قتل کیا کرتے تھے۔
وَ لَقَدۡ جَآءَکُمۡ مُّوۡسٰی بِالۡبَیِّنٰتِ ثُمَّ اتَّخَذۡتُمُ الۡعِجۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ وَ اَنۡتُمۡ ظٰلِمُوۡنَ ﴿۹۲﴾
اور موسٰی تمہارے پاس کھلے ہوئے معجزات لے کر آئے پھر تم ان کے کوہ طور پر جانے کے بعد بچھڑے کو معبود بنا بیٹھے اور تم اپنے ہی حق میں ظلم کرتے تھے۔
وَ اِذۡ اَخَذۡنَا مِیۡثَاقَکُمۡ وَ رَفَعۡنَا فَوۡقَکُمُ الطُّوۡرَ ؕ خُذُوۡا مَاۤ اٰتَیۡنٰکُمۡ بِقُوَّۃٍ وَّ اسۡمَعُوۡا ؕ قَالُوۡا سَمِعۡنَا وَ عَصَیۡنَا ٭ وَ اُشۡرِبُوۡا فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الۡعِجۡلَ بِکُفۡرِہِمۡ ؕ قُلۡ بِئۡسَمَا یَاۡمُرُکُمۡ بِہٖۤ اِیۡمَانُکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ ﴿۹۳﴾
اور جب ہم نے تم لوگوں سے پختہ عہد لیا اور کوہ طور کو تم پر اٹھا کھڑا کیا اور حکم دیا کہ جو کتاب ہم نے تم کو دی ہے اس کو زور سے پکڑو اور جو تمہیں حکم ہوتا ہے اس کو سنو تو وہ جو تمہارے بڑے تھے کہنے لگے کہ ہم نے سن تو لیا لیکن مانتے نہیں اور ان کے کفر کے سبب بچھڑا گویا ان کے دلوں میں رچ گیا تھا اے پیغمبر ان سے کہہ دو کہ اگر تم مومن ہو تو تمہارا ایمان تم کو بری بات بتاتا ہے۔
قُلۡ اِنۡ کَانَتۡ لَکُمُ الدَّارُ الۡاٰخِرَۃُ عِنۡدَ اللّٰہِ خَالِصَۃً مِّنۡ دُوۡنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الۡمَوۡتَ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۹۴﴾
کہہ دو کہ اگر آخرت کا گھر اور لوگوں یعنی مسلمانوں کیلئے نہیں اور اللہ کے نزدیک تمہارے ہی لئے مخصوص ہے تو اگر سچّے ہو تو موت کی آرزو تو کرو۔
وَ لَنۡ یَّتَمَنَّوۡہُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتۡ اَیۡدِیۡہِمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِالظّٰلِمِیۡنَ ﴿۹۵﴾
اور ان اعمال کی وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں یہ کبھی اس کی آرزو نہیں کریں گے اور اللہ ظالموں سے خوب واقف ہے۔
وَ لَتَجِدَنَّہُمۡ اَحۡرَصَ النَّاسِ عَلٰی حَیٰوۃٍ ۚۛ وَ مِنَ الَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡا ۚۛ یَوَدُّ اَحَدُہُمۡ لَوۡ یُعَمَّرُ اَلۡفَ سَنَۃٍ ۚ وَ مَا ہُوَ بِمُزَحۡزِحِہٖ مِنَ الۡعَذَابِ اَنۡ یُّعَمَّرَ ؕ وَ اللّٰہُ بَصِیۡرٌۢ بِمَا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿٪۹۶﴾٪۱
اور ان کو تم اور لوگوں سے زیادہ زندگی کے حریص دیکھو گے یہاں تک کے مشرکوں سے بھی بڑھ کر۔ ان میں سے ہر ایک یہی خواہش کرتا ہے کہ کاش وہ ہزار برس جیتا رہے مگر اتنی لمبی عمر اس کو مل بھی جائے تو اسے عذاب سے تو نہیں چھڑا سکتی اور جو کام یہ کرتے ہیں اللہ ان کو دیکھ رہا ہے۔