Surah Al-Ahzab Ruku 7 with Urdu translation
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتَ النَّبِیِّ اِلَّاۤ اَنۡ یُّؤۡذَنَ لَکُمۡ اِلٰی طَعَامٍ غَیۡرَ نٰظِرِیۡنَ اِنٰىہُ ۙ وَ لٰکِنۡ اِذَا دُعِیۡتُمۡ فَادۡخُلُوۡا فَاِذَا طَعِمۡتُمۡ فَانۡتَشِرُوۡا وَ لَا مُسۡتَاۡنِسِیۡنَ لِحَدِیۡثٍ ؕ اِنَّ ذٰلِکُمۡ کَانَ یُؤۡذِی النَّبِیَّ فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ وَ اِذَا سَاَلۡتُمُوۡہُنَّ مَتَاعًا فَسۡـَٔلُوۡہُنَّ مِنۡ وَّرَآءِ حِجَابٍ ؕ ذٰلِکُمۡ اَطۡہَرُ لِقُلُوۡبِکُمۡ وَ قُلُوۡبِہِنَّ ؕ وَ مَا کَانَ لَکُمۡ اَنۡ تُؤۡذُوۡا رَسُوۡلَ اللّٰہِ وَ لَاۤ اَنۡ تَنۡکِحُوۡۤا اَزۡوَاجَہٗ مِنۡۢ بَعۡدِہٖۤ اَبَدًا ؕ اِنَّ ذٰلِکُمۡ کَانَ عِنۡدَ اللّٰہِ عَظِیۡمًا ﴿۵۳﴾
مومنو! پیغمبر ﷺ کے گھروں میں نہ جایا کرو مگر اس صورت میں کہ تمکو اجازت دی جائے یعنی کھانے کیلئے بلایا جائے جبکہ اسکے پکنے کا انتظار بھی نہ کرنا پڑے لیکن جب تمہاری دعوت کی جائے تو جاؤ اور جب کھانا کھا چکو تو چل دو اور باتوں میں جی لگا کر نہ بیٹھ رہو۔ یہ بات پیغمبر ﷺ کو ایذا دیتی تھی اور وہ تم سے حیا کرتے تھے اور کہتے نہیں تھے لیکن اللہ سچی بات کے کہنے سے نہیں شرماتا۔ اور جب پیغمبر ﷺ کی بیویوں سے کوئی سامان مانگو تو پردے کے باہر سے مانگو۔ یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے لئے بہت پاکیزگی کی بات ہے۔ اور تمکو یہ شایاں نہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو تکلیف دو اور نہ یہ کہ انکی بیویوں سے کبھی انکے بعد نکاح کرو بیشک یہ اللہ کے نزدیک بڑا گناہ کا کام ہے۔
اِنۡ تُبۡدُوۡا شَیۡئًا اَوۡ تُخۡفُوۡہُ فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ﴿۵۴﴾
اگر تم کسی چیز کو ظاہر کرو یا اسکو مخفی رکھو تو یاد رکھو کہ اللہ ہر چیز سے باخبر ہے۔
لَا جُنَاحَ عَلَیۡہِنَّ فِیۡۤ اٰبَآئِہِنَّ وَ لَاۤ اَبۡنَآئِہِنَّ وَ لَاۤ اِخۡوَانِہِنَّ وَ لَاۤ اَبۡنَآءِ اِخۡوَانِہِنَّ وَ لَاۤ اَبۡنَآءِ اَخَوٰتِہِنَّ وَ لَا نِسَآئِہِنَّ وَ لَا مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُنَّ ۚ وَ اتَّقِیۡنَ اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ شَہِیۡدًا ﴿۵۵﴾
خواتین پر اپنے باپ داد سے پردہ نہ کرنے میں کچھ گناہ نہیں اور نہ اپنے بیٹوں سے اور نہ اپنے بھائیوں سے اور نہ اپنے بھتیجوں سے اور نہ اپنے بھانجوں سے نہ اپنی سی خواتین سے اور نہ اپنے باندی غلاموں سے اور اے خواتین اللہ سے ڈرتی رہو بیشک اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔
اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا ﴿۵۶﴾
اللہ اور اسکے فرشتے اس پیغمبر ﷺ پر درورد بھیجتے ہیں۔ مومنو! تم بھی ان پر درور بھیجو اور خوب سلام بھیجا کرو۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۵۷﴾
جو لوگ اللہ اور اسکے پیغمبر ﷺ کو اذیت پہنچاتے ہیں ان پر اللہ دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے اور انکے لئے اس نے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ بِغَیۡرِ مَا اکۡتَسَبُوۡا فَقَدِ احۡتَمَلُوۡا بُہۡتَانًا وَّ اِثۡمًا مُّبِیۡنًا ﴿٪۵۸﴾٪۱
اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسے کام کی تہمت سے جو انہوں نے نہ کیا ہو ایذا دیں تو انہوں نے بہتان کا اور کھلے گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رکھا۔