Surah Fatir Ruku 5 with Urdu translation
اِنَّ اللّٰہَ عٰلِمُ غَیۡبِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اِنَّہٗ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ ﴿۳۸﴾
بیشک اللہ ہی آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں کا جاننے والا ہے۔ وہ تو دلوں کے بھیدوں تک سے واقف ہے۔
ہُوَ الَّذِیۡ جَعَلَکُمۡ خَلٰٓئِفَ فِی الۡاَرۡضِ ؕ فَمَنۡ کَفَرَ فَعَلَیۡہِ کُفۡرُہٗ ؕ وَ لَا یَزِیۡدُ الۡکٰفِرِیۡنَ کُفۡرُہُمۡ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ اِلَّا مَقۡتًا ۚ وَ لَا یَزِیۡدُ الۡکٰفِرِیۡنَ کُفۡرُہُمۡ اِلَّا خَسَارًا ﴿۳۹﴾
وہی تو ہے جس نے تمکو زمین میں پہلے لوگوں کا جانشین بنایا اب جس نے کفر کیا اسکے کفر کا ضرر اسی کو ہے۔ اور کافروں کیلئے انکے کفر سے پروردگار کے ہاں ناخوشی ہی بڑھتی ہے اور کافروں کو ان کا کفر نقصان میں اضافہ ہی کرتا ہے۔
قُلۡ اَرَءَیۡتُمۡ شُرَکَآءَکُمُ الَّذِیۡنَ تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ؕ اَرُوۡنِیۡ مَاذَا خَلَقُوۡا مِنَ الۡاَرۡضِ اَمۡ لَہُمۡ شِرۡکٌ فِی السَّمٰوٰتِ ۚ اَمۡ اٰتَیۡنٰہُمۡ کِتٰبًا فَہُمۡ عَلٰی بَیِّنَتٍ مِّنۡہُ ۚ بَلۡ اِنۡ یَّعِدُ الظّٰلِمُوۡنَ بَعۡضُہُمۡ بَعۡضًا اِلَّا غُرُوۡرًا ﴿۴۰﴾
بھلا تم نے اپنے شریکوں کو دیکھا جنکو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو۔ مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں سے کون سی چیز پیدا کی ہے یا کیا آسمانوں میں انکی شرکت ہے یا ہم نے انکو کوئی کتاب دی ہے جسکی وہ سند رکھتے ہوں؟ ان میں سے کوئی بات بھی نہیں بلکہ ظالم جو ایک دوسرے کو وعدہ دیتے ہیں محض فریب ہے۔
اِنَّ اللّٰہَ یُمۡسِکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ اَنۡ تَزُوۡلَا ۬ۚ وَ لَئِنۡ زَالَتَاۤ اِنۡ اَمۡسَکَہُمَا مِنۡ اَحَدٍ مِّنۡۢ بَعۡدِہٖ ؕ اِنَّہٗ کَانَ حَلِیۡمًا غَفُوۡرًا ﴿۴۱﴾
اللہ ہی آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے کہ کہیں وہ اپنی جگہ سے ٹل نہ جائیں۔ اور اگر وہ ٹلنے لگیں تو اللہ کے سوا کوئی ایسا نہیں جو انکو تھام سکے۔ بیشک وہ بردبار ہے بخشنے والا ہے۔
وَ اَقۡسَمُوۡا بِاللّٰہِ جَہۡدَ اَیۡمَانِہِمۡ لَئِنۡ جَآءَہُمۡ نَذِیۡرٌ لَّیَکُوۡنُنَّ اَہۡدٰی مِنۡ اِحۡدَی الۡاُمَمِ ۚ فَلَمَّا جَآءَہُمۡ نَذِیۡرٌ مَّا زَادَہُمۡ اِلَّا نُفُوۡرَۨا ﴿ۙ۴۲﴾
اور یہ اللہ کی بڑی بڑی قسمیں کھاتے ہیں کہ اگر انکے پاس کوئی خبردار کرنے والا آئے تو یہ ہر ایک امت سے بڑھ کر ہدایت پر ہوں۔ مگر جب انکے پاس خبردار کرنے والا آیا تو اس سے انکو نفرت ہی بڑھی۔
اسۡتِکۡـبَارًا فِی الۡاَرۡضِ وَ مَکۡرَ السَّیِّیَٔ ؕ وَ لَا یَحِیۡقُ الۡمَکۡرُ السَّیِّیُٔ اِلَّا بِاَہۡلِہٖ ؕ فَہَلۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا سُنَّتَ الۡاَوَّلِیۡنَ ۚ فَلَنۡ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ۬ۚ وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰہِ تَحۡوِیۡلًا ﴿۴۳﴾
یعنی انہوں نے ملک میں غرور کرنا اور بری چال چلنا اختیار کیا اور بری چال کا وبال اسکے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔ یہ تو پہلے لوگوں کی روش کے سوا اور کسی چیز کے منتظر نہیں سو تم اللہ کی عادت میں ہرگز تبدیلی نہ پاؤ گے اور نہ اللہ کے طریقے میں کوئی تغیر دیکھو گے۔
اَوَ لَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَیَنۡظُرُوۡا کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ وَ کَانُوۡۤا اَشَدَّ مِنۡہُمۡ قُوَّۃً ؕ وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعۡجِزَہٗ مِنۡ شَیۡءٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ اِنَّہٗ کَانَ عَلِیۡمًا قَدِیۡرًا ﴿۴۴﴾
کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی تاکہ دیکھتے کہ جو لوگ ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیا ہوا حالانکہ وہ ان سے قوت میں بہت زیادہ تھے۔ اور اللہ ایسا نہیں کہ آسمانوں اور زمین میں کوئی چیز اسکو عاجز کر سکے۔ وہ علم والا ہے قدرت والا ہے۔
وَ لَوۡ یُؤَاخِذُ اللّٰہُ النَّاسَ بِمَا کَسَبُوۡا مَا تَرَکَ عَلٰی ظَہۡرِہَا مِنۡ دَآبَّۃٍ وَّ لٰکِنۡ یُّؤَخِّرُہُمۡ اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی ۚ فَاِذَا جَآءَ اَجَلُہُمۡ فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِعِبَادِہٖ بَصِیۡرًا ﴿٪۴۵﴾٪۱
اور اگر اللہ لوگوں کو انکے اعمال کے سبب پکڑنے لگتا تو روئے زمین پر ایک بھی چلنے پھرنے والے کو نہ چھوڑتا۔ لیکن وہ انکو ایک وقت مقرر تک مہلت دیئے جاتا ہے۔ سو جب ان کا وقت آ جائے گا تو انکے اعمال کا بدلہ دے گا کیونکہ اللہ اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے۔