Surah Az-Zumar - Ruku 2 (Ayah number 10 to 21) with Urdu translation

Surah Az-Zumar

Surah Az-Zumar Ruku 2 with Urdu translation

قُلۡ یٰعِبَادِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوۡا رَبَّکُمۡ ؕ لِلَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوۡا فِیۡ ہٰذِہِ الدُّنۡیَا حَسَنَۃٌ ؕ وَ اَرۡضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃٌ ؕ اِنَّمَا یُوَفَّی الصّٰبِرُوۡنَ اَجۡرَہُمۡ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۱۰﴾

اے نبی میرا پیغام سنا دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے پروردگار سے ڈرو جن لوگوں نے اس دنیا میں نیکی کی انکے لئے بھلائی ہے اور اللہ کی زمین کشادہ ہے۔ جو صبر کرنے والے ہیں انکو بے حساب ثواب ملے گا۔

قُلۡ اِنِّیۡۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَعۡبُدَ اللّٰہَ مُخۡلِصًا لَّہُ الدِّیۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾

کہدو کہ مجھ سے ارشاد ہوا ہے کہ اللہ کی عبادت کو خالص کر کے اسکی بندگی کروں۔

وَ اُمِرۡتُ لِاَنۡ اَکُوۡنَ اَوَّلَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿۱۲﴾

اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ سب سے پہلے میں فرمانبردار بن جاؤں۔

قُلۡ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اِنۡ عَصَیۡتُ رَبِّیۡ عَذَابَ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۳﴾

کہدو کہ اگر میں اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مجھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔

قُلِ اللّٰہَ اَعۡبُدُ مُخۡلِصًا لَّہٗ دِیۡنِیۡ ﴿ۙ۱۴﴾

کہدو کہ میں اپنے دین کو شرک سے خالص کر کے اللہ ہی کی عبادت کرتا ہوں۔

فَاعۡبُدُوۡا مَا شِئۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ ؕ قُلۡ اِنَّ الۡخٰسِرِیۡنَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ وَ اَہۡلِیۡہِمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ اَلَا ذٰلِکَ ہُوَ الۡخُسۡرَانُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۵﴾

اب تم اسکے سوا جسکی چاہو پرستش کرو۔ کہدو کہ نقصان اٹھانے والے تو وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپکو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈالا۔ دیکھو یہی سرا سر نقصان ہے۔

لَہُمۡ مِّنۡ فَوۡقِہِمۡ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَ مِنۡ تَحۡتِہِمۡ ظُلَلٌ ؕ ذٰلِکَ یُخَوِّفُ اللّٰہُ بِہٖ عِبَادَہٗ ؕ یٰعِبَادِ فَاتَّقُوۡنِ ﴿۱۶﴾

انکے اوپر آگ کے سائبان ہوں گے اور نیچے اسی کے فرش ہوں گے۔ یہ وہ عذاب ہے جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ کہ اے میرے بندو مجھی سے ڈرتے رہو۔

وَ الَّذِیۡنَ اجۡتَنَبُوا الطَّاغُوۡتَ اَنۡ یَّعۡبُدُوۡہَا وَ اَنَابُوۡۤا اِلَی اللّٰہِ لَہُمُ الۡبُشۡرٰی ۚ فَبَشِّرۡ عِبَادِ ﴿ۙ۱۷﴾

اور جنہوں نے اس بات سے پرہیز کیا کہ بتوں کو پوجیں اور اللہ کی طرف رجوع کیا انکے لئے بشارت ہے۔ تو میرے بندوں کو بشارت سنا دو۔

الَّذِیۡنَ یَسۡتَمِعُوۡنَ الۡقَوۡلَ فَیَتَّبِعُوۡنَ اَحۡسَنَہٗ ؕ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ ہَدٰىہُمُ اللّٰہُ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمۡ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿۱۸﴾

جو بات کو غور سے سنتے ہیں پھر سب سے اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جنکو اللہ نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں۔

اَفَمَنۡ حَقَّ عَلَیۡہِ کَلِمَۃُ الۡعَذَابِ ؕ اَفَاَنۡتَ تُنۡقِذُ مَنۡ فِی النَّارِ ﴿ۚ۱۹﴾

بھلا جس شخص پر عذاب کا حکم صادر ہو چکا ہو۔ تو کیا تم اسے جو دوزخ میں پڑا ہو نکال سکتے ہو۔

لٰکِنِ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا رَبَّہُمۡ لَہُمۡ غُرَفٌ مِّنۡ فَوۡقِہَا غُرَفٌ مَّبۡنِیَّۃٌ ۙ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۬ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ ؕ لَا یُخۡلِفُ اللّٰہُ الۡمِیۡعَادَ ﴿۲۰﴾

لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں انکے لئے اونچے اونچے محل ہیں جنکے اوپر بالاخانے بنے ہوئے ہیں۔ اور انکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے اللہ وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔

اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَلَکَہٗ یَنَابِیۡعَ فِی الۡاَرۡضِ ثُمَّ یُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا مُّخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہٗ ثُمَّ یَہِیۡجُ فَتَرٰىہُ مُصۡفَرًّا ثُمَّ یَجۡعَلُہٗ حُطَامًا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ ﴿٪۲۱﴾٪۱

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ آسمان سے پانی نازل کرتا پھر اسکو زمین میں چشمے بنا کر جاری کرتا پھر اس سے کھیتی اگاتا ہے جسکے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں۔ پھر وہ تیار ہو جاتی ہے پس تم اسکو دیکھتے ہو کہ زرد ہو گئ ہے پھر اسے چورا چورا کر دیتا ہے۔ بیشک اس میں عقل والوں کے لئے نصیحت ہے۔