Surah An-Nisa - Ruku 11 (Ayah number 77 to 87) with Urdu translation

Surah An-Nisa

Surah An-Nisa Ruku 11 with Urdu translation

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ قِیۡلَ لَہُمۡ کُفُّوۡۤا اَیۡدِیَکُمۡ وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ ۚ فَلَمَّا کُتِبَ عَلَیۡہِمُ الۡقِتَالُ اِذَا فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمۡ یَخۡشَوۡنَ النَّاسَ کَخَشۡیَۃِ اللّٰہِ اَوۡ اَشَدَّ خَشۡیَۃً ۚ وَ قَالُوۡا رَبَّنَا لِمَ کَتَبۡتَ عَلَیۡنَا الۡقِتَالَ ۚ لَوۡ لَاۤ اَخَّرۡتَنَاۤ اِلٰۤی اَجَلٍ قَرِیۡبٍ ؕ قُلۡ مَتَاعُ الدُّنۡیَا قَلِیۡلٌ ۚ وَ الۡاٰخِرَۃُ خَیۡرٌ لِّمَنِ اتَّقٰی ۟ وَ لَا تُظۡلَمُوۡنَ فَتِیۡلًا ﴿۷۷﴾

بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنکو پہلے یہ حکم دیا گیا تھا کہ اپنے ہاتھوں کو جنگ سے روکے رہو اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہو۔ پھر جب ان پر جہاد فرض کر دیا گیا تو بعض لوگ ان میں سے لوگوں سے یوں ڈرنے لگے جیسے اللہ سے ڈرا کرتے ہیں۔ بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ اور کہنے لگے کہ اے اللہ تو نے ہم پر جہاد جلد کیوں فرض کر دیا۔ تھوڑی مدت اور ہمیں کیوں مہلت نہ دی اے پیغمبر ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ بہت تھوڑا ہے اور بہت اچھی چیز تو پرہیزگار کے لئے نجات آخرت ہے اور تم پر دھاگے برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔

اَیۡنَ مَا تَکُوۡنُوۡا یُدۡرِکۡکُّمُ الۡمَوۡتُ وَ لَوۡ کُنۡتُمۡ فِیۡ بُرُوۡجٍ مُّشَیَّدَۃٍ ؕ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ حَسَنَۃٌ یَّقُوۡلُوۡا ہٰذِہٖ مِنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ۚ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ سَیِّئَۃٌ یَّقُوۡلُوۡا ہٰذِہٖ مِنۡ عِنۡدِکَ ؕ قُلۡ کُلٌّ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ؕ فَمَالِ ہٰۤؤُلَآءِ الۡقَوۡمِ لَا یَکَادُوۡنَ یَفۡقَہُوۡنَ حَدِیۡثًا ﴿۷۸﴾

اے جہاد سے ڈرنے والو تم کہیں رہو موت تو تمہیں آ کر رہے گی خواہ مضبوط قلعوں میں رہو۔ اور ان لوگوں کو اگر کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو اے پیغمبر تم سے کہتے ہیں کہ یہ آپ کی وجہ سے ہمیں پہنچی ہے۔ کہہ دو کہ رنج و راحت سب اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ بات بھی نہیں سمجھ سکتے۔

مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ۫ وَ مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ سَیِّئَۃٍ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ ؕ وَ اَرۡسَلۡنٰکَ لِلنَّاسِ رَسُوۡلًا ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًا ﴿۷۹﴾

اے آدم زاد تجھ کو جو فائدہ پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے۔ اور جو نقصان پہنچے وہ تیری ہی شامت اعمال کی وجہ سے ہے۔ اور اے نبی ہم نے تم کو لوگوں کی ہدایت کے لئے پیغمبر بنا کر بھیجا ہے اور اس بات کا اللہ ہی گواہ کافی ہے۔

مَنۡ یُّطِعِ الرَّسُوۡلَ فَقَدۡ اَطَاعَ اللّٰہَ ۚ وَ مَنۡ تَوَلّٰی فَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ عَلَیۡہِمۡ حَفِیۡظًا ﴿ؕ۸۰﴾

جو شخص رسول کی فرمانبرداری کرتا ہے تو بیشک اس نے اللہ کی فرمانبرداری کی اور جو نافرمانی کرے تو اے پیغمبر تمہیں ہم نے ان کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔

وَ یَقُوۡلُوۡنَ طَاعَۃٌ ۫ فَاِذَا بَرَزُوۡا مِنۡ عِنۡدِکَ بَیَّتَ طَآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ غَیۡرَ الَّذِیۡ تَقُوۡلُ ؕ وَ اللّٰہُ یَکۡتُبُ مَا یُبَیِّتُوۡنَ ۚ فَاَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ وَ تَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا ﴿۸۱﴾

اور یہ لوگ منہ سے تو کہتے ہیں کہ آپ کی فرمانبرداری دل سے منظور ہے لیکن جب تمہارے پاس سے چلے جاتے ہیں تو ان میں سے بعض لوگ رات کو تمہاری باتوں کے خلاف مشورے کرتے ہیں اور جو مشورے یہ کرتے ہیں اللہ ان کو لکھ لیتا ہے۔ سو انکا کچھ خیال نہ کرو۔ اور اللہ پر بھروسا رکھو اور اللہ ہی کافی کارساز ہے۔

اَفَلَا یَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ ؕ وَ لَوۡ کَانَ مِنۡ عِنۡدِ غَیۡرِ اللّٰہِ لَوَجَدُوۡا فِیۡہِ اخۡتِلَافًا کَثِیۡرًا ﴿۸۲﴾

بھلا یہ قرآن میں غور کیوں نہیں کرتے۔ اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کا کلام ہوتا تو اس میں وہ بہت سا اختلاف پاتے۔

وَ اِذَا جَآءَہُمۡ اَمۡرٌ مِّنَ الۡاَمۡنِ اَوِ الۡخَوۡفِ اَذَاعُوۡا بِہٖ ؕ وَ لَوۡ رَدُّوۡہُ اِلَی الرَّسُوۡلِ وَ اِلٰۤی اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡہُمۡ لَعَلِمَہُ الَّذِیۡنَ یَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَہٗ مِنۡہُمۡ ؕ وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ لَاتَّبَعۡتُمُ الشَّیۡطٰنَ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿۸۳﴾

اور جب ان کے پاس امن یا خوف کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں۔ حالانکہ اسکو اگر پیغمبر اور اپنے ذمہ داروں کے پاس پہنچاتے تو تحقیق کرنے والے اس کی تحقیق کر لیتے۔ اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو چند آدمیوں کے سوا تم سب شیطان کے پیرو ہو جاتے۔

فَقَاتِلۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ۚ لَا تُکَلَّفُ اِلَّا نَفۡسَکَ وَ حَرِّضِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۚ عَسَی اللّٰہُ اَنۡ یَّکُفَّ بَاۡسَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ وَ اللّٰہُ اَشَدُّ بَاۡسًا وَّ اَشَدُّ تَنۡکِیۡلًا ﴿۸۴﴾

سو اے پیغمبر تم اللہ کی راہ میں لڑو۔ تم اپنے سوا کسی کے ذمے دار نہیں ہو۔ اور مومنوں کو بھی ترغیب دو۔ قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی کو بند کر دے۔ اور اللہ شدید ترین جنگ کرنے والا ہے اور سزا دینے کہ لحاظ سے بھی بہت سخت ہے۔

مَنۡ یَّشۡفَعۡ شَفَاعَۃً حَسَنَۃً یَّکُنۡ لَّہٗ نَصِیۡبٌ مِّنۡہَا ۚ وَ مَنۡ یَّشۡفَعۡ شَفَاعَۃً سَیِّئَۃً یَّکُنۡ لَّہٗ کِفۡلٌ مِّنۡہَا ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ مُّقِیۡتًا ﴿۸۵﴾

جو شخص نیک بات کی سفارش کرے تو اس کو اس کے ثواب میں سے حصہ ملے گا۔ اور جو بری بات کی سفارش کرے اس کو اس کے عذاب میں سے حصہ ملے گا۔ اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

وَ اِذَا حُیِّیۡتُمۡ بِتَحِیَّۃٍ فَحَیُّوۡا بِاَحۡسَنَ مِنۡہَاۤ اَوۡ رُدُّوۡہَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ حَسِیۡبًا ﴿۸۶﴾

اور جب تم کو کوئی دعا دے تو جواب میں تم اس سے بہتر کلمے سے اسے دعا دو یا انہیں لفظوں سے دعا دو۔ بیشک اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے۔

اَللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ؕ لَیَجۡمَعَنَّکُمۡ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ ؕ وَ مَنۡ اَصۡدَقُ مِنَ اللّٰہِ حَدِیۡثًا ﴿٪۸۷﴾٪۱

اللہ وہ معبود برحق ہے کہ اسکے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ قیامت کے دن تم سب کو ضرور جمع کرے گا اور اللہ سے بڑھ کر بات کا سچّا کون ہو گا؟